(67) فعل امر

فاطمہ طاہرہ

وفقہ اللہ
رکن
بسم اللہ الرحمن الرحیم
اَلْحَمْدُ لِلہِ الَّذِیْ ہَدَانَا لِہٰذَا وَ مَا کُنَّا لِنَہْتَدِیَ لَوْلاَ اَنْ ہَدَانَا اللّٰہُ
رَبِّ اشۡرَحۡ لِىۡ صَدۡرِىۙ‏ وَيَسِّرۡ لِىۡۤ اَمۡرِىۙ‏ وَاحۡلُلۡ عُقۡدَةً مِّنۡ لِّسَانِىۙ‏ يَفۡقَهُوۡا قَوۡلِى

رَبِّ يَسِّرْ وَ لَا تُعَسِّرْ وَ تَمِّمْ بِالْخَيْرِ
فعل امر:
فعل امر کسی کام کا حکم دینے کے لیے، درخواست کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ مثلا تم لکھو۔ اے اللہ ہماری مدد فرما۔
فعل امر بنانے کا طریقہ
فعل امر حاضر کے صیغوں سے بنے گا اور حاضر بھی صرف فعل مضارع کے حاضر سے بنے گا۔
مضارع کو اخف کریں۔
علامت مضارع ہٹا دیں۔ اگر پڑھا جائے تو یہی فعل امر ہے ورنہ پڑھنے کے لیے
شروع میں ھمزۃ الوصل کا اضافہ کریں۔
ھمزۃ الوصل کی حرکت کا فیصلہ عین کلمہ کی حرکت سے کریں۔ جن ابواب میں عین کلمہ کی حرکت پیش ہے ان میں ھمزۃ الوصل پر پیش لگائیں۔ جن ابواب میں عین کلمہ کی حرکت زبر یا زیر ہے ان میں ھمزۃ الوصل پر زیر لگائیں۔ اس اصول کے تحت صرف دو ابواب (نَصَرَ یَنْصُرُ اور کَرُمَ یَکْرُمُ) سے فعل امر بناتے ہوئے ھمزۃ الوصل پر پیش آئے گی باقی میں زیر۔
مثال کے طور پر ذَھَبَ یَذْھَبُ سے فعل امر بنانے کا طریقہ درج ذیل ہوگا:
فعل مضارع کے حاضر کے صیغے درج ذیل ہیں:

واحدمثنیجمع
مذکرتَذْھَبُتَذْھَبَانِتَذْھَبُونَ
مؤنثتَذْھَبِينَتَذْھَبَانِتَذْھَبْنَ
تمام صغیوں کو اخف یا مجزوم کرنا ہے۔
واحدمثنیجمع
مذکرتَذْھَبْتَذْھَبَاتَذْھَبُوا
مؤنثتَذْھَبِيْتَذْھَبَاتَذْھَبْنَ
علامت مضارع کو ہٹا دینا ہے۔
واحدمثنیجمع
مذکرذْھَبذْھَبَاذْھَبُو
مؤنثذْھَبِيذْھَبَاذْھَبْنَ
اگر علامت مضارع ہٹانے کے بعد لفظ پڑھا جا رہا ہو تو فعل امر تیار ہے۔ اور اگر نہ پڑھا جائے تو پڑھنے کے لیے ہمزۃالوصل کا اضافہ کیا جاتا ہے۔ اگر عین کلمہ پیش والا ہے تو ہمزۃالوصل پر پیش ہو گی ورنہ زیر آئے گی۔
واحدمثنیجمع
مذکراِذْھَبْاِذْھَبَااِذْھَبُوا
مؤنثاِذْھَبِيْاِذْھَبَااِذْھَبْنَ
نَصَرَ یَنْصُرُ سے فعل امر:
واحدمثنیجمع
مذکراُنْصُرْاُنْصُرَااُنْصُرُوا
مؤنثاُنْصُرِيْاُنْصُرَااُنْصُرْنَ
سَمِعَ یَسْمَعُ سے فعل امر:
واحدمثنیجمع
مذکراِسْمَعْاِسْمَعَااِسْمَعُوا
مؤنثاِسْمَعِيْاِسْمَعَااِسْمَعْنَ
قرآن مجید کا مختصر ترین فعل امر:
واحدمثنیجمع
مذکرقِقِیَاقُوْا
مؤنثقِیْقِیَاقِیْنَ

رَبَّنَاۤ اِنَّنَاۤ اٰمَنَّا فَاغۡفِرۡ لَنَا ذُنُوۡبَنَا وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ‌ۚ‏



و آخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين والصلاة والسلام على أشرف الانبیاء و المرسلين سيدنا محمد و على آله وصحبه أجمعين



والسلام
طاہرہ فاطمہ
2022-09-20
 

محمد عثمان غنی

طالب علم
Staff member
ناظم اعلی
بسم اللہ الرحمن الرحیم
اَلْحَمْدُ لِلہِ الَّذِیْ ہَدَانَا لِہٰذَا وَ مَا کُنَّا لِنَہْتَدِیَ لَوْلاَ اَنْ ہَدَانَا اللّٰہُ
رَبِّ اشۡرَحۡ لِىۡ صَدۡرِىۙ‏ وَيَسِّرۡ لِىۡۤ اَمۡرِىۙ‏ وَاحۡلُلۡ عُقۡدَةً مِّنۡ لِّسَانِىۙ‏ يَفۡقَهُوۡا قَوۡلِى

رَبِّ يَسِّرْ وَ لَا تُعَسِّرْ وَ تَمِّمْ بِالْخَيْرِ
فعل امر:
فعل امر کسی کام کا حکم دینے کے لیے، درخواست کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ مثلا تم لکھو۔ اے اللہ ہماری مدد فرما۔
فعل امر بنانے کا طریقہ
فعل امر حاضر کے صیغوں سے بنے گا اور حاضر بھی صرف فعل مضارع کے حاضر سے بنے گا۔
مضارع کو اخف کریں۔
علامت مضارع ہٹا دیں۔ اگر پڑھا جائے تو یہی فعل امر ہے ورنہ پڑھنے کے لیے
شروع میں ھمزۃ الوصل کا اضافہ کریں۔
ھمزۃ الوصل کی حرکت کا فیصلہ عین کلمہ کی حرکت سے کریں۔ جن ابواب میں عین کلمہ کی حرکت پیش ہے ان میں ھمزۃ الوصل پر پیش لگائیں۔ جن ابواب میں عین کلمہ کی حرکت زبر یا زیر ہے ان میں ھمزۃ الوصل پر زیر لگائیں۔ اس اصول کے تحت صرف دو ابواب (نَصَرَ یَنْصُرُ اور کَرُمَ یَکْرُمُ) سے فعل امر بناتے ہوئے ھمزۃ الوصل پر پیش آئے گی باقی میں زیر۔
مثال کے طور پر ذَھَبَ یَذْھَبُ سے فعل امر بنانے کا طریقہ درج ذیل ہوگا:
فعل مضارع کے حاضر کے صیغے درج ذیل ہیں:

واحدمثنیجمع
مذکرتَذْھَبُتَذْھَبَانِتَذْھَبُونَ
مؤنثتَذْھَبِينَتَذْھَبَانِتَذْھَبْنَ
تمام صغیوں کو اخف یا مجزوم کرنا ہے۔
واحدمثنیجمع
مذکرتَذْھَبْتَذْھَبَاتَذْھَبُوا
مؤنثتَذْھَبِيْتَذْھَبَاتَذْھَبْنَ
علامت مضارع کو ہٹا دینا ہے۔
واحدمثنیجمع
مذکرذْھَبذْھَبَاذْھَبُو
مؤنثذْھَبِيذْھَبَاذْھَبْنَ
اگر علامت مضارع ہٹانے کے بعد لفظ پڑھا جا رہا ہو تو فعل امر تیار ہے۔ اور اگر نہ پڑھا جائے تو پڑھنے کے لیے ہمزۃالوصل کا اضافہ کیا جاتا ہے۔ اگر عین کلمہ پیش والا ہے تو ہمزۃالوصل پر پیش ہو گی ورنہ زیر آئے گی۔
واحدمثنیجمع
مذکراِذْھَبْاِذْھَبَااِذْھَبُوا
مؤنثاِذْھَبِيْاِذْھَبَااِذْھَبْنَ
نَصَرَ یَنْصُرُ سے فعل امر:
واحدمثنیجمع
مذکراُنْصُرْاُنْصُرَااُنْصُرُوا
مؤنثاُنْصُرِيْاُنْصُرَااُنْصُرْنَ
سَمِعَ یَسْمَعُ سے فعل امر:
واحدمثنیجمع
مذکراِسْمَعْاِسْمَعَااِسْمَعُوا
مؤنثاِسْمَعِيْاِسْمَعَااِسْمَعْنَ
قرآن مجید کا مختصر ترین فعل امر:
واحدمثنیجمع
مذکرقِقِیَاقُوْا
مؤنثقِیْقِیَاقِیْنَ

رَبَّنَاۤ اِنَّنَاۤ اٰمَنَّا فَاغۡفِرۡ لَنَا ذُنُوۡبَنَا وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ‌ۚ‏



و آخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين والصلاة والسلام على أشرف الانبیاء و المرسلين سيدنا محمد و على آله وصحبه أجمعين



والسلام
طاہرہ فاطمہ
2022-09-20
اللہ اس کاوش کو قبول فرمائیں ۔
 
Top