دو ممالک دو راستے

محمد اجمل خان

وفقہ اللہ
رکن
دو ممالک دو راستے

سنگاپور کے وزیر اعظم لی کوانگ یو نے کہا کہ ان کے سامنے دو راستے تھے۔

پہلا : یہ کہ" میں خود کرپٹ ہو جاؤں اور اپنے خاندان والوں کو دنیا کے امیر ترین لوگوں کی فہرست میں شامل کرلوں اور سنگاپور والوں کو بھکاری بنا کر چھوڑ دوں"۔

دوسرا : یہ کہ "میں اپنے ملک و قوم کے بارے میں فکر کرکے اپنے ملک کو دنیا کی بہترین معیشتوں میں سے ایک بنا دوں"۔

"میں نے دوسرے راستے کا انتخاب کیا اور سنگاپور کو مالی طور مستحکم دنیا کا بہترین ملک بنا دیا"۔

یہ سن کر پاکستان کے ایک لٹیرے لیڈر نے کہا: ہمارے پاس بھی یہی دو راستے تھے۔

لیکن چیونکہ سنگاپور کے وزیر اعظم نے دوسرے آپشن کا انتخاب کر لیا تھا تو ہمارے پاس صرف پہلا راستہ ہی بچا تھا۔

اس لئے ہم نے کرپشن کی راہ اختیار کیا،
ملک کے ہر ادارے کو کرپٹ کیا،
ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا،
اپنے خاندان والوں کو دنیا کے امیر ترین لوگوں کی فہرست میں شامل کر دیا
اور پاکستانی عوام کو بھکاری بنا کر چھوڑا
تحریر: محمد اجمل خان
 
Top