(68) فعل نہی

فاطمہ طاہرہ

وفقہ اللہ
رکن
بسم اللہ الرحمن الرحیم
اَلْحَمْدُ لِلہِ الَّذِیْ ہَدَانَا لِہٰذَا وَ مَا کُنَّا لِنَہْتَدِیَ لَوْلاَ اَنْ ہَدَانَا اللّٰہُ
رَبِّ اشۡرَحۡ لِىۡ صَدۡرِىۙ‏ وَيَسِّرۡ لِىۡۤ اَمۡرِىۙ‏ وَاحۡلُلۡ عُقۡدَةً مِّنۡ لِّسَانِىۙ‏ يَفۡقَهُوۡا قَوۡلِى

رَبِّ يَسِّرْ وَ لَا تُعَسِّرْ وَ تَمِّمْ بِالْخَيْرِ
فعل نہی
جس فعل میں کسی کام کے نہ کرنے کا حکم پایا جائے اسے فعل نہی کہتے ہیں۔ مثلا
تو مت لکھ۔ تمہیں اللہ کی رحمت سے مایوس نہیں ہونا چاہیے۔
فعل نہی بنانے کے لیے "لا" استعمال کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے مضارع اخف ہو جاتا ہے۔
تو لکھتا ہے / لکھے گا تَکْتُبُ
تو نہیں لکھتا ہے/ لکھے گا لَا تَکْتُبُ
تو مت لکھ لَا تَکْتُبْ
اردو میں لفظ "نہیں" میں کسی کام کے نہ ہونے کا مفہوم ہوتا ہے اور اس کے لیے نفی کی اصطلاح استعمال ہوتی ہے جبکہ "نہی" میں کسی کام سے منع کرنے کا مفہوم ہوتا ہے۔
وَلَا تَقۡرَبَا هٰذِهِ الشَّجَرَةَ
لَا تَقْتُلُوْ اَوْلَادَکُمْ
لَا یَسْخَرْ قَوْمٌ مِنْ قَوْمٍ
لَا تَرۡفَعُوۡۤا اَصۡوَاتَكُمۡ فَوۡقَ صَوۡتِ النَّبِىِّ
لَا تُقَدِّمُوۡا بَيۡنَ يَدَىِ اللّٰهِ وَرَسُوۡلِهٖ‌
لَا تَجَسَّسُوْا وَلَا یَغْتَبْ بَعْضُکُمْ بَعْضًا

لَا تَقُل لَّھُمَا اُفٍّ وَلَا تَنْھَرْھُمَا
تو مت ڈر بے شک اللہ ہمارے ساتھ ہے۔
تم (سب) ایک ہی دروازے سے داخل مت ہونا۔
تم (سب) بائیں ہاتھ سے مت کھاؤ اس لیے کہ شیطان بائيں ہاتھ سے کھاتا ہے۔
وہ ٹھنڈا پانی نہ پیئیں۔


و آخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين والصلاة والسلام على أشرف الانبیاء و المرسلين سيدنا محمد و على آله وصحبه أجمعين


والسلام
طاہرہ فاطمہ
2022-09-22
 
Top