مصیبت آنے والی ہے

مفتی ناصرمظاہری

کامیابی توکام سے ہوگی نہ کہ حسن کلام سے ہوگی
رکن
سنوسنو!!

مصیبت آنے والی ہے

ناصرالدین مظاہری

’’باپ نے جائدادچھوڑی،دوبیٹے چھوڑے ،دونوں میں بہت محبت تھی ،سچاپیار تھا،لیکن دونوں کے درمیان جائدادکی تقسیم میں کچھ اختلاف پیداہوگیا،طے پایاکہ عدالت سے فیصلہ کرالیاجائے ،استغاثہ دائرہوگیا،پیشیاں شروع ہوگئیں،یہ دونوں بھائی دل کے بہت اچھے اور وفادارتھے ،دونوں ایک دوسرے کے خیرخواہ تھے، نہیں چاہتے تھے کہ ایک کودوسرے سے کوئی تکلیف پہنچے،اس باب میں اخراجات سے بھی بچنا اوربچاناچاہتے تھے چنانچہ ایک ہی رکشہ پربیٹھ کرکچہری جاتے تھے،ایک ساتھ کھانااورچائے پیتے تھے ،باہم شیروشکررہتے تھے‘‘ ۔

یہ واقعہ اپنے مخصوص اسلوب اوراندازمیں تفصیل کے ساتھ حضرت مولانااعجازاحمداعظمی ؒ نے اپنے کسی مضمون میں لکھاہے،اس واقعہ سے ہمیں اختلافات کی حدودکومحدودکرنے میں آسانیوں کاسبق ملتاہے ،ہم جس سے اختلاف کرتے ہیں اس کوزمین کی تہوں میں اتاردیناچاہتے ہیں ، ہم اپنے آپ کوبہت ہی ہوشیار،تیزوطرار،جہاں دیدہ اورماہرسمجھتے ہیں،ہمارا دماغ ہروقت یہ تانے بانے بنتاہے کہ کس طرح اپنے مخالف کوزیرکیاجائے ،کس طرح اس کونیچادکھایاجائے ،کس عیاری اورمکاری حتیٰ کہ غداری وبے وفائی کاارتکاب کرکے اس کوایساسبق سکھایا جائے کہ اس کی نسلیں یادرکھیں ۔اِس ادھیڑبن میں ہمارے مخالف اورمدمقابل کاتوکچھ نقصان نہیں ہوتاالبتہ درمیان کے وکلا مالامال ہوتے رہتے ہیں ،دونوں طرف کے وکیل ایک ہی میزپرچائے نوشی کرتے ہیں،مشورے کرتے ہیں،ایک دوسرے سے معاملات طے کرتے ہیں ، روپے پیسوں کی باتیں طے ہوتی ہیں اورکہتے دکھائی دیتے ہیں کہ ہمارے مؤکل توہماراروزگارہیں اورہمارے ہم منصب اورہم پیشہ وکلا ہماراکنبہ خاندان ہیں،کبھی کسی وکیل نے عدالتوں کے باہرایک دوسرے کاگریبان نہیں پکڑا،کبھی کسی عدالت نے کسی بھی جائزیاناجائزکیس کومفت میں فائنل نہیں کیا،کیس کیسابھی ہو،معاملہ کیسابھی ہو،حالات کیسے بھی ہوں،عدالتی اخراجات میں کوئی تخفیف اوررعایت نہیں ہوسکتی،ججوں کی تنخواہیں وزرائے اعلیٰ سے زیادہ ہوتی ہیں،ان کی رعایتیں ان کی مراعات،ان کے اختیارات سربراہان مملکت سے زیادہ ہوتے ہیں،کیونکہ ان کوجوکام ملاہواہے وہ نہایت اہم ہے ،ان کی تعلیم اوران کی تربیت پراعلیٰ ترین دماغ صرف ہوئے ہیں،اعلیٰ تعلیم کے لئے لمبے اخراجات ہوئے ہیں ،کرسئی عدالت پرکسی ایرے غیرے نتھوخیرے کاتقررنہیں ہوتا،وہ دن لدگئے جب کھڑک سنگھ کے کھڑکنے سے کھڑکیاں کھڑکتی تھیں یاکھڑکیوں کے کھڑکنے سے کھڑک سنگھ کھڑکتاتھا،دولت اورجائدادکوپانے کے لئے ہم عدالتوں میں کیس دائرکرتے ہیں اورکیس کے فائنل ہونے تک ،تاریخ پرتاریخ لگنے اورآنے جانے میں ،وکیلوں کی فیس اوردیگراسٹامپ کے اخراجات ،نیزاس پورے معاملہ میں اپنے قیمتی وقت کے ضیاع کے ساتھ اپنی آمدنی کے نقصان کاآپ حساب لگایئے توچودہ طبق روشن ہوجائیں گے ۔ہم اپنی جائدادکوپانے کے چکرمیں اپنی عمریں ضائع کردیتے ہیں،ایک دوسرے کوختم اوربھسم کردینے کے لئے کیاکیانہیں کرتے ،ذراسنجیدگی سے سوچیں ،عدالتوں میں معاملات چلے جانے کے بعد آپ کے اپنے اختیارات ختم ہوجاتے ہیں ،عدالتوں میں ایک ایک پیشی کے لئے آپ کو،آپ کے وکیلوں کو،آپ کے حوالیوں اورموالیوں کوکتنی محنت کرنی پڑتی ہے،کتناوقت بربادکرناپڑتاہے سب کاحساب لگائیے اورپھراس جائدادکی قیمت پردھیان دیجئے توپتہ چلے گاکہ جائدادسے زیادہ آپ دونوں پارٹیوں نے خرچہ کردیاہے ۔اس درمیان میں آپ کی نسلیں بربادہوتی رہیں،آپ کے خاندانی رشتے اورتعلقات منقطع رہے،آناجانااورخیروعافیت کالینادیناموقوف رہا،دشمنیاں پنپتی اورپیداہوتی رہیں،دوریاں بڑھتی رہیں،پرانے لوگ یہ درد،یہ کرب اوریہ قلق دیکھتے دیکھتے چلے گئے ،نسلیں آتی جاتی رہیں،جج اورعدالتیں بدلتی رہیں ،وکلا اورمؤکل بدلتے رہے ،یہاں تک کہ نوبت بایں جارسید کہ فائلیں دب گئیں،حکومتیں بدل گئیں،حالات تبدیل ہوگئے ،کل تک جہاں کھیت وکھلیان تھے آج وہاں عمارتوں اورپلازوں کی قطاریں ہیں، کل تک جہاں چوپالیں تھیں آج وہاں مال سینٹرہیں،کل تک جہاں پرانے اورکہنہ کھنڈرات تھے آج وہاں مارکیٹیں اورشاپنگ سینٹرہیں اوریوں ہی دنیاچلتی رہے گی،موسم کی طرح لوگ اورلوگوں کی طرح موسم بدلتے رہیں گے،تلک الایام ندوالہابین الناس کی اس سے اچھی تفسیر کیاہوسکتی ہے جوخوداللہ احکم الحاکمین اپنی حاکمیت اورقدرت کاملہ سے ہروقت اورہرآن ظاہرفرماتا رہتا ہے۔

بے وقوف لوگ ہیں جواپنے بڑوں کی نہیں مانتے،احمق ہیں جوتجربہ کاروں کی نہیں سنتے،کندۂ ناتراش ہیں جواپنے دل کی طرف دھیان نہیں دیتے،اپنے آپ کوزبرکرنے کے لئے دوسرے کوزیرکرنے کی حماقت نہیں کرنی چاہئے کیونکہ کل کوہمیں اللہ احکم الحاکمین کے سامنے پیش ہوناہے جہاں ہمارا طنطنہ نہیں چلے گاوہاں ایک دغدغہ دامن گیررہے گا،وہاں فرارکے تمام ترراستے مسدودہوں گے۔

سوچیں اورغورکریں! فرض کیجئے کہ آپ نے مقدمات لڑکرایک جائدادحاصل کرہی لی لیکن اس کے حصول میں آپ نے اپنی عمرعزیزضائع کردی،کتنی ہی نمازیں قضاہوگئیں،کتنے ہی فرائض ترک ہوگئے،کتنے ہی خونی رشتے چھوٹ گئے،کتنی ہی بدگمانیوں نے ہمارے وجود کوکھوکھلاکردیا،کتنے ہی وکلا کوآپ کی دولت نے دولت مندکردیا،عدالتیں ملک کوترقی دیتی ہیں ،ملکی اقتصادکامضبوط رشتہ اورسلسلہ ان عدالتوں سے جڑاہواہے ۔آپ اتنابھی نہیں سوچتے؟

وہ مسائل اورمعاملات جوایک منصف دومنٹ میں حل کرکے معاملہ کوختم کردیتاہے کیوں سالہاسال لگ جاتے ہیں ؟کیوں ایک عدالت کے اوپردوسری عدالت اورایک کیس کے اوپردوسراکیس موجودہے ؟کیوں نہیں سمجھتے کہ ہراگلی عدالت پچھلی عدالت سے مہنگی ہے،ججزمہنگے ہیں،فیس مہنگی ہیں،اخراجات زیادہ ہیں،اورآپ کے اپنے اختیارات کم سے کم ہوتے جاتے ہیں۔ختم ہوتے جاتے ہیں اورآپ ہرپیشی پرمرتے جاتے ہیں ،آپ کی دولت گھٹتی جاتی ہے اورآپ کے وارثین آپ کی کمائی پرعیش کے لئے آگے بڑھتے جاتے ہیں اُدھرآپ کے لئے ’’اولڈہوم ‘‘کی تیاریاں اورمنصوبہ بندیاں شروع ہوچکی ہیں۔عمرعزیزکے قیمتی اوقات اورجوانی کے قیمتی لمحات کوآپ نے اپنے جن بچوں کی خاطر قربان کردیاہے وہی بچے آپ کے پیچھے آپ کودقیانوس ،بڈھااورکھوسٹ ،دماغ چلاہوا،اسکروڈھیلے سے تعبیرکرتے ہیں اورآپ خوش ہیں کہ آپ اپنی نسلوں کے لئے ’’شاندارکارنامہ‘‘ انجام دے رہے ہیں۔

یہ دنیاچندروزہ ہے ،اس کوعزت سے گزاریں یا ذلت سے،ہنس کرگزاریں یاروکر،بیٹھ کرگزاریں یابھاگ کر،لڑکرگزاریں یاصلح سے ، عسرت میں گزاریں یاعشرت میں ،اللہ تعالیٰ کی مرضی کے مطابق گزاریں یااللہ تعالیٰ کی ناراضی مول لے کر۔ہرصورت میں ہمیں اُسی ذات کے سامنے پہنچناہے ،اسی کی عدالت عدالت ہے،اسی کاانصاف انصاف ہے۔ع

سب سے بڑھ کرہے عدالت بس خدائے پاک کی

بڑھئے اس عدالت کی طرف جس میں ذرے ذرے کاحساب ہونا ہے،فمن يعمل مثقال ذره خيرا يره ومن يعمل مثقال ذره شرا يره۔
چلئے اس عدالت کی طرف جہاں زبان نہیں ہمارے جسم کاانگ انگ گواہی دے گا،الْيَوْمَ نَخْتِمُ عَلَىٰ أَفْوَاهِهِمْ وَتُكَلِّمُنَا أَيْدِيهِمْ وَتَشْهَدُ أَرْجُلُهُم بِمَا كَانُوا يَكْسِبُونَ۔جہاں وکلاءکی جگہ کرماًکاتبین کھڑے ہوں گے۔ کراما کاتبین یعلمون ما تفعلون،اور دفترپردفتر، رجسٹر پررجسٹر کھول رہے ہوں گے،اس میں ہماری ایک ایک نیکی اوربرائی لکھی ہوگی ۔ وَکُلَّ إِنسَانٍ اٴَلْزَمْنَاہُ طَائِرَہُ فِی عُنُقِہِ وَنُخْرِجُ لَہُ یَوْمَ الْقِیَامَةِ کِتَابًا یَلْقَاہُ مَنشُورًا۔آئیے!ہم اپنے ان رجسٹروں میں اپنی نیکیاں بڑھاکرجنت میں جانے کے اسباب پیداکریں کیونکہ وہاں وہی کچھ ملے گاجوہم آگے بھیج چکے ہوں گے۔ من يعمل خيرا يلق خيرا ۔
 
Top