(71) افعال مقاربہ

فاطمہ طاہرہ

وفقہ اللہ
رکن
بسم اللہ الرحمن الرحیم
اَلْحَمْدُ لِلہِ الَّذِیْ ہَدَانَا لِہٰذَا وَ مَا کُنَّا لِنَہْتَدِیَ لَوْلاَ اَنْ ہَدَانَا اللّٰہُ
رَبِّ اشۡرَحۡ لِىۡ صَدۡرِىۙ‏ وَيَسِّرۡ لِىۡۤ اَمۡرِىۙ‏ وَاحۡلُلۡ عُقۡدَةً مِّنۡ لِّسَانِىۙ‏ يَفۡقَهُوۡا قَوۡلِى

رَبِّ يَسِّرْ وَ لَا تُعَسِّرْ وَ تَمِّمْ بِالْخَيْرِ
افعال مقاربہ
یہ افعال بھی افعال ناقصہ (کَانَ وَ اَخَوَاتُھَا) کی طرح جملہ اسمیہ پر داخل ہوتے ہیں یعنی ان افعال کا بھی ایک اسم اور ایک خبر ہوتی ہے لیکن ان کی خبر ہمیشہ فعل مضارع ہوتی ہے۔
کَادَ، کَرَبَ، اور اَوْشَکَ خبر کے قرب وقوع پر دلالت کرتے ہیں جبکہ عَسٰی وقوع خبر کی امید پر دلالت کرتا ہے۔
شَرَعَ، طَفِقَ، جَعَلَ، اَخَذَ وغیرہ بھی افعال مقاربہ کی طرح استعمال ہوتے ہیں اور خبر کے شروع ہونے پر دلالت کرتے ہیں۔
کَادَ الطِّفْلُ یَقُوْمُ قریب ہے کہ بچہ کھڑا ہو جائے۔
عَسٰی زَیْدٌ اَنْ یَّخْرُج ہو سکتا ہے کہ زید باہر نکل آئے۔
اَخَذَ الطِّفْلُ یَمْشِیْ بچہ چلنے لگا۔
کَرَبَ اور اَوْشَکَ قرآن مجید میں استعمال نہیں ہوئے۔
عَسٰی اور اَوْشَکَ کی خبر پر "اَنْ" لانا بہتر ہے اور کَادَ اور کَرَبَ کے بعد نہ لانا بہتر ہے جبکہ شَرَعَ، طَفِقَ، جَعَلَ، اَخَذَ وغیرہ کے بعد "اَنْ" نہیں آتا۔
کَادَ اور اَوْشَکَ کا مضارع بھی استعمال ہوتا ہے جبکہ عَسٰی کا صرف ماضی آتا ہے۔
يَكَادُ الْبَرْقُ يَخْطَفُ أَبْصَارَهُمْ
تَكَادُ تَمَیَّزُ مِنَ الْغَیْظِؕ-كُلَّمَاۤ اُلْقِیَ فِیْهَا فَوْجٌ سَاَلَهُمْ خَزَنَتُهَاۤ اَلَمْ یَاْتِكُمْ نَذِیْرٌ
فَذَبَحُوْهَا وَمَا كَادُوْا يَفْعَلُوْنَ
عَسٰى رَبُّكُمْ أَن يَرْحَمَكُمْ
وَطَفِقَا يَخْصِفَانِ عَلَيْهِمَا مِن وَرَقِ الْجَنَّةِ



و آخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين والصلاة والسلام على أشرف الانبیاء و المرسلين سيدنا محمد و على آله وصحبه أجمعين


والسلام
طاہرہ فاطمہ
18-11-2022
 
Top