کلام کی قسمیں

ابو داؤد

طالب علم
رکن
کلام کی قسمیں
  • اسم:
جو اپنی ذات میں ایک معنی بتائے اور اس میں کوئی زمانہ نہ ہو ، جیسے زید ۔
  • فعل:
جو اپنی ذات میں ایک معنی بتائے اور اس میں کوئی زمانہ پایا جائے ، جیسے ضرب ۔ اس نے پٹائی کی۔
  • حرف:
جو اپنی ذات میں کوئی معنی نہ بتائے جب تک کہ کوئی اور لفظ اس کے ساتھ نہ ملایا جائے ، جیسے علی ، فی۔

❐ پس جب آپ کہتے ہیں مررت برجل : تو اس میں کلمہ ( مرّ) یہ فعل ہے اسلیے کہ وہ اپنی ذات میں ایک معنی پر دلالت کر رہا ہے یعنی گزرنا ۔ اور اس میں زمانہ بھی ہے گزرا ہوا،

❐ اور آپ نے ( رجل) کہا یہ رجل اسم ہے اسلیے کہ وہ اپنی ذات میں ایک معنی پر دلات کر رہا ہے اور وہ بنی آدم میں سے ایک مذکر آدمی ہے اور اس میں زمانہ نہیں ہے ،

❐ اور جب آپ نے ( مررت برجل ) کہا تو یہ ( ب ) اگر تنہا بولی جائے تو اس سے کچھ معنی سمجھ نہیں آ رہا ہے جب تک اس (رجل) کو ہم نہیں جوڑیں گے۔

یہ ہے کلام کی تین قسمیں جو ( مررت برجل ) میں ہے :​
  1. اسم
  2. فعل
  3. حرف
 
Top