رن مریدوں کے لیے نیا تحفہ:

ایم راقم

وفقہ اللہ
رکن
تازہ تازہ رن مرید!

رن مریدی کی تڑپ دل میں لیے ہر ایک جواں ۔
دنیا بھر میں چھا گیا ہے بن کے مثلِ کارواں ۔

میں سمجھتا تھا جنھیں شاہینِ ملت ہیں مگر ۔
ہم کو بتلانے چلے وہ رن مریدی کا ڈگر۔

رن مریدی کے لیے رکھنا پڑے گا دل بڑا۔
جسم بھی اس کارواں میں چاہیے پتھر نما۔

جس کو مل جائے گا لوگو! رن مریدی کا خطاب ۔
کاروانِ رن مریدوں کا بنے گا وہ نواب ۔

رن مریدوں کے لیے دل سے یہ راقم لکھ گیا۔
رن مریدی میں ہے یارو! رن مریدوں کی بقا۔ ۔

ایم راقم نقشبندی
 
Top