ہم نے چاہا تھا شب غم نہ ہو

فاطمہ طاہرہ

وفقہ اللہ
رکن
ہم نے چاہا تھا شب غم نہ ہو
ہم نے سوچا تھا سورج کو بجھنے نہ دو
ہم نے دہلیز شب پر ديے رکھ دیئے
اور پھیلا دیا نور کو چار سو
آؤ خوشیوں کی فصلیں اگائیں یہاں
آؤ لوگوں کو جینا سکھائیں یہاں



(پروفیسرمسز مہناز اختر )
 
Top