(77)اسم الفاعل

فاطمہ طاہرہ

وفقہ اللہ
رکن
بسم اللہ الرحمن الرحیم
اَلْحَمْدُ لِلہِ الَّذِیْ ہَدَانَا لِہٰذَا وَ مَا کُنَّا لِنَہْتَدِیَ لَوْلاَ اَنْ ہَدَانَا اللّٰہُ
رَبِّ اشۡرَحۡ لِىۡ صَدۡرِىۙ‏ وَيَسِّرۡ لِىۡۤ اَمۡرِىۙ‏ وَاحۡلُلۡ عُقۡدَةً مِّنۡ لِّسَانِىۙ‏ يَفۡقَهُوۡا قَوۡلِى

رَبِّ يَسِّرْ وَ لَا تُعَسِّرْ وَ تَمِّمْ بِالْخَيْرِ
اسم الفاعل
وہ اسم مشتق ہے جو کسی کام کو کرنے والے کا مفہوم دے۔ مثلا لکھنے والا، پڑھنے والا، مارنے والا، پینے والا، مدد کرنے والا وغیرہ۔
ثلاثی مجرد اور ثلاثی مزید فیہ سے اسم الفاعل بنانے کا طریقہ مختلف ہے۔
ثلاثی مجرد سے اسم الفاعل بنانے کا طریقہ:
ثلاثی مجرد کے تمام ابواب (سوائے کرم) سے اسم الفاعل "فاعل" کے وزن پر بنتا ہے۔
ن ص ر (ن) ناصر مدد کرنے والا
ف ت ح (ف) فاتح کھولنے والا
ض ر ب (ض) ضارب مارنے والا
ش ر ب (س) شارب پینے والا
ثلاثی مجرد سے اسم الفاعل کی گردان
ق ت ل
حالت رفعحالت نصبحالت جرّ
مذکرواحدقاتلقاتلاقاتل
مثنیقاتلانقاتلینقاتلین
جمعقاتلونقاتلینقاتلین
مؤنثواحدقاتلۃقاتلۃقاتلۃ
مثنیقاتلتانقاتلتینقاتلتین
جمعقاتلاتقاتلاتقاتلات
ثلاثی مزید فیہ سے اسم الفاعل بنانے کا طریقہ:
ثلاثی مزید فیہ ابواب سے اسم الفاعل بنانے کے لیے فعل مضارع کے پہلے صیغے کا انتخاب کیا جاتا ہے پھر درج ذیل steps کے تحت اسم الفاعل بنایا جاتا ہے۔
1: علامت مضارع ہٹا کر اس کی جگہ مضموم میم (م پیش) لگا دیں۔
2: عین کلمہ پر اگر زیر نہیں ہے تو زیر لگا دیں۔
3: لام کلمہ پر دو پیش (تنوین) لگا دیں۔
س ل م (افعال) یسلم سے مسلم اسلام لانے والا
ع ل م (تفعیل) یعلّم سے معلّم علم دینے والا
ج ھ د (مفاعلہ) یجاھد سے مجاھد جہاد کرنے والا
ک ب ر (تفعّل) یتکبّر سے متکبّر تکبر کرنے والا
ش ب ھ (تفاعل) یتشابھ سے متاشابھ ایک دوسرے سے ملتا جلتا
ن ظ ر (افتعال) ینتظر سے منتظر انتظار کرنے والا
ح ر ف (انفعال) ینحرف سے منحرف انحراف کرنے والا
ن ص ر (استفعال) یستنصر سے مستنصر مدد طلب کرنے والا
ثلاثی مزید فیہ سے اسم الفاعل کی گردان
(افعال)
حالت رفعحالت نصبحالت جرّ
مذکرواحدمسلممسلمامسلم
مثنیمسلمانمسلمینمسلمین
جمعمسلمونمسلمینمسلمین
مؤنثواحدمسلمۃمسلمۃمسلمۃ
مثنیمسلمتانمسلمتینمسلمتین
جمعمسلماتمسلماتمسلمات
اسم الفاعل اور فاعل میں فرق:
فاعل ہمیشہ جملہ فعلیہ میں معلوم ہو سکتا ہے۔
دخل زید فاعل ہے لہذا حالت رفع میں ہے۔
ضرب زیدا مفعول ہے لہذا حالت نصب میں ہے۔
جبکہ
دخل سارق سارق اسم الفاعل ہے اور فاعل ہونے کی وجہ سے حالت رفع میں ہے۔
ضرب سارقا سارق اسم الفاعل ہے اور مفعول ہونے کی وجہ سے حالت نصب میں ہے۔
بیت السارق سارق اسم الفاعل ہے اور مضاف الیہ ہونے کی وجہ سے حالت جرّ میں ہے۔
فاعل: حالت رفع میں استعمال ہوتا ہے
اسم الفاعل: حسب موقع حالت رفع، حالت نصب اور حالت جرّ میں استعمال ہو سکتا ہے۔


و آخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين والصلاة والسلام على أشرف الانبیاء و المرسلين سيدنا محمد و على آله وصحبه أجمعين


والسلام
01-05-2023
 
Top