میں تھرڈ ڈویژنر ہوں مجھے مار ڈالیے

فاطمہ طاہرہ

وفقہ اللہ
رکن
جینے کی کشمکش میں نہ بیکار ڈالیے
میں تھرڈ ڈویژنر ہوں مجھے مار ڈالیے
پھر نام اپنا قوم کا معمار ڈالیے
ڈگری کو میری لیجئے آچار ڈالیے
کچھ قوم کا بھلا ہو تو کچھ آپ کا بھلا
میرا بھلا ہو کچھ مرے ماں باپ کا بھلا
جاتا ہے جس جگہ بھی کوئی تھرڈ ڈویژنر
کہتے ہیں سب کہ آ گیا تو کس لیے ادھر
تو چل یہاں سے تیری نہ ہوگی یہاں گزر
لوح جہاں پہ حرف مکرر ہوں میں مگر
''یارب زمانہ مجھ کو مٹاتا ہے کس لیے''
ہر شخص مجھ کو آنکھ دکھاتا ہے کس لیے
میں پاس ہو گیا ہوں مگر پھر بھی فیل ہوں
تعلیم کے اداروں کے ہاتھوں میں کھیل ہوں
جس کا نشانہ جائے خطا وہ غلیل ہوں
میں خاک میں ملا ہوا مٹی کا تیل ہوں
اور یونیورسٹی بھی نہیں ہے ریفائزی
صورت بھی تصفیے کی نہیں کوئی ظاہری
اخبار میں نے دیکھا تو مجھ پر ہوا عیاں
ہوتے ہیں پاس وہ بھی نہ دیں جو کہ امتحاں
یعنی کہ آنریری بھی ملتی ہیں ڈگریاں
میں جس زمیں پہ پہنچا وہیں پایا آسماں
ڈگری ہے اک گناہوں کی تحریر میرے ساتھ
گر ہو سکے تو مانگ لوں اک عمر کو ادھار
اور امتحان جس کا نہیں کوئی اعتبار
اس امتحاں کی بازی لگاؤں گا بار بار
کہتے ہیں لوگ اس کو یہ مچھلی کا ہے شکار
یہ امتحان مچھلی پھنسانے کا جال ہے
''عالم تمام حلقۂ دام خیال ''ہے
(سید محمد جعفری)
 
Last edited:
Top