کتابوں کا عاشق

مفتی ناصرمظاہری

کامیابی توکام سے ہوگی نہ کہ حسن کلام سے ہوگی
رکن
کتابوں کا عاشق

کتابوں کے عاشق و شیدا تو بہت دیکھے لیکن
"جب سے دیکھی ابوالکلام کی نثر"
تو پھر
"نظم حسرت میں کچھ مزہ نہ رہا"
والا معاملہ میں نے دیکھا ہے ندوۃ العلماء لکھنؤ میں ، جی ہاں دبلے پتلے، نحیف و نزار، قصیر القامت صرف اپنے ہی ملک میں نہیں دور و نزدیک ہر جگہ اہل علم کے درمیان ایک معتبر نام ، علمی دنیا میں آپ تعریف کے محتاج ہیں نہ تعارف کے ، آپ کو پڑھا لاکھوں نے ہوگا لیکن دیکھا بہت کم لوگوں نے، مرنجا مرنج شخصیت کہ نہ خود چھوڑنے کو تیار نہ مہمان ہٹنے پر آمادہ، ہر بات میں علمیت، ہر میدان میں صلاحیت، بڑوں کے منظور نظر، چھوٹوں کے کتاب معتبر، ندوہ کی شناخت اور پہچان کا ایک تابندہ ستارہ بلکہ سیارہ، کہاں بھٹکل اور کہاں لکھنؤ، زبان الگ، تہذیب الگ، ثقافت الگ، کھان پان الگ لیکن پھر بھی ندوہ ان کو اور آپ ندوے کو ایسا بھائے کہ یہیں کے ہورہے۔کمرہ بلکہ کمرے کتابوں سے بھرے نہیں بلکہ اٹے ہوئے۔

بہت سے بڑے تعلیمی اداروں میں اتنی کتابیں نہیں ہیں جتنی اس ایک بندے نے اپنے دم خم اور محبت و محنت سے فن وار یکجا کرلی ہیں۔جی ہاں میں رابع و واضح کی نہیں،سعید و بلال کی نہیں، حمزہ ومحمود کی نہیں بلکہ بات کررہاہوں ندوے کے ایک کم عمر مگر چمکتے دمکتے در ناب و نایاب کی جس کا نام نام اسم گرامی فیصل احمد ندوی بھٹکلی ہے۔
تم جیو ہزار برس

(ناصرالدین مظاہری)
 
Top