عالم مثال اور عذاب و ثواب قبر کا اثبات !

محمد طلحہ

وفقہ اللہ
رکن
کیاحکیم الامت مجد الملت مولانا شاہ اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ کا قبر ، عذاب قبر ، عالمِ مثال ، مثالی اجسام ، مثالی جنت و جھنم ، مثالی آسمان و زمین سے متعلق یہ مسلک و مشرب صحیح ہے ؟؟؟



عالم مثال اور عذاب و ثواب قبر کا اثبات !



مرشد تھانوی رحمہ اللہ نے سرخی باندھ کر کیا لکھا ؟



(1)اور عالم مثال کا اثبات کرتا ہوں یہ ثابت ہے اشارات و نصوص سے اور اشارات تو میں نے احتیاطا" کہ دیا ورنہ وہ اشارات بمنزلہ صراحت کے ہیں گویا یہ بالتصریح یہ بات ثابت ہے علاوہ شھادت یعنی دنیا کے اور عالم غیب یعنی آخرت کے ان دونوں کے درمیا ایک اور بھی عالم ہے ، جس کو عالم مثال کہتے ہیں ، جو من وجہ مشابہ ہے عالم شھادت کے اور من وجہ مشابہ ہے عالم غیب کے یعنی وہ برزخ ہے درمیان دنیا اور آخرت کے ، اور اس عالم کے ماننے سے ہزاروں اشکالات قرآن و حدیث کے حل ہو جاتے ہیں



(2)تو جس وقت انسان مرتا ہے ، پہلے اس عالم مثال ہی میں جاتا ہے، وہاں ایک آسمان بھی ہے مشابہ دنیا کے آسمان کےاور ایک زمین بھی ہے مشابہ دنیا کی زمین کے اور ایک جسم بھی ہے مشابہ اس جسم کےلیکن وہ بھی جسم ہی تو مرنے کے بعد روح کے لئے ایک جسم مثالی ہوگا اور آخرت میں جو جسم ہوگا وہ یہی ہے جو دنیا میں ہے



(3) غرض ایک توجسم تو یہاں ہے اور ایک جسم ہے عالم مثال میں وہ مشابہ ہے اس جسم کے یہ جسم بعینہ نہیں تو عالم مثال میں بدن بھی مثالی ہے ، وہاں کی جنت بھی مثالی ہے دوزخ بھی مثالی،بس اس عالم مثال ہی کا نام قبر ہے ،اب سب اشکال رفع ہوگئے ، کیا معنی قبر سے مُراد یہ محسوس گڑھا نہیں ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اشکال تو جب ہوتا جب قبر سے مراد یہ گڑھا ہوتا جس میں لاش دفن کی جاتی ہے ، حالانکہ اصطاح شریعت میں قبر گڑھے کو کہتے ہی نہیں ہیں ، بلکہ عالم مثال کو کہتے ہیں قبر ،اور وہاں پہنچنا کسی حال میں منتفی نہیں ہے ،خواہ مردہ دفن ہو یا نہ ہو ،اس عالم مثال کے نہ جاننے کی وجہ سے بھی کہتے ہیں عوام ، کہ قبر ذرا بڑی رلھنی چاہئیے تاکہ مردہ کو بیٹھنے میں تنکلیف نہ ہو،تو معلوم ہوتا ہے وہ یہ سمجھتے ہیں کہ اسی قبر میں مردہ کو بٹھایا جاتا ہے



(4)بلکہ اسلام میں اعتدال ہے ، تو وہ عالم مثال ہے جہاں مرنے کے بعد اول انسان پہنچتا ہے،اور وہ کچھ مشابہ اس عالم کے ہےاور کچھ مشابہ عالم آخرت کے ہے،وہیں اس کو فرشتے بٹھلاتے ہیں اور وہیں اس سے سوالات کرتے ہیں ،وہیں کی زمین اس کو دباتی ہے اور وہیں اس کو عذاب و ثواب ہوتا ہے ، وہ عالم یہی ہے جس کو حدیثوں میں قبر کے لفظ سے تعبیر کیا گیا ہے

اشرف الجواب صفہ 599/600/601 (جدید)
 
Top