پانچ بُرائیاں

سیفی خان

وفقہ اللہ
رکن


حضرت عبداللہ بن عمررضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :پانچ برائیاں ایسی ہیں کہ اگر تم اُن میں مبتلا ہوئے تو بہت برا ہو گا
(۱)بدکاری ہے کہ یہ اگر کسی گروہ میں اعلانیہ ہونے لگے تو اُ نہیں ایسی ایسی بیماریاں لاحق ہوں گی۔ جو پہلوں میں نہیں تھیں
(۲)ناپ تول میں کمی ہے۔یہ برائی کسی قوم میں پیدا ہو جائے تواللہ تعالیٰ ان پر قحط اور خشک سالی مسلط کردیتے ہیں۔اور وہ ظالم اقتدار کے ظلم کا نشانہ بنتی ہی
(۳)زکوٰۃ نہ دینا ہے۔یہ خرابی جن لوگوں میں پیدا ہوتی ہی۔ان پر آسمان سے پانی برسنا رک جاتا ہی۔اگراس علاقہ میں جانور یا پرندے نہ ہوں تو ذرا بھی بارش نہ ہو
(۴)اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے غداری اور عہد شکنی ہی۔یہ خرابی جب رونما ہوتی ہی۔تو اللہ ان کے اوپرغیر مسلم دشمن مسلط کردیتا ہے۔جو ان کی بہت سی چیزیں چھین لیتا ہی
(۵)خرابی یہ ہے کہ اگر مسلمان حکمران خدا کی کتاب کے مطابق حکومت نہ کریں تواللہ مسلم معاشرہ میں پھوٹ ڈال دیتا ہے۔اور وہ آپس میں کشت و خون کرنے لگتے ہیں(بیہقی،ابن ماجہ)


کیا ہم ان بیماریوں سے محفوظ ہیں ۔ ۔ ۔؟
 

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
ہمارے تنزل وانحطاط، نکبت وذلت کہ وجہ وہ بیماریاں نہیں جن کا علاج دانشورانِ قوم کھوج رہے ہیں
بلکہ وہ بیماریاں ہیں جن کا علاج وادی غیر ذی زرع کے باشندوں کا فداہ ابی امی صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا تھا.
( حسد کینہ ، بغض ،خود پسندی ، کبرسرکشی، علیٰ ھذ القیاس)

شکریہ سیفی خان صاحب .آپ کی ہر پوسٹ لاجواب ہوتی ہے
 
Top