خوشبو

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
خوشبو

دل کی سب بستیاں سجانا ہے
تو ہی سارا جہاں سجانا ہے

کر کے روشن چراغ چہروں سے
تو ہی سب کھڑ کیاں سجانا ہے

قلزم دل میں نام احمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ہے
عشق کی سیپیاں سجا نا ہے

لفظ ہیں جیسے خوشبوؤں کے چراغ
تو خود اپنا بیاں سجا نا ہے

اسوہ انبیاء کے پرتو سے
زندگی کا مکاں سجا نا ہے

کر کے یاد رسول سے آباد
فکر کی کہکشاں سجانا ہے

ذرے کو آفتاب کے آگے
تو ہی اے نکتہ داں سجانا ہے

کیا کہیں زندگی کے کیا کیا رنگ
کیسے کیسے کہاں سجانا ہے

اس سے پہلے کہ وہ سوال کریں
دامن سائلاں سجانا ہے

بھیک دے دے جو میں نے مانگی ہے
تو ہی سب جھولیاں سجا نا ہے

( تا جدار عادل)
 
Top