شیطان کی شرارت

سارہ خان

وفقہ اللہ
رکن
ایک مرتبہ ایک آدمی نے شیطان کو دیکھا اس نے کہا مردود تو بڑا ہی بدمعاش ہے تو نے کیا فساد مچایا ہوا ہے اگر تو آرام سے ایک جگہ بیٹھ جاتا تو دنیا میں امن ہو جاتا وہ مردود جواب میں کہنے لگا ابھی دیکھنا قریب ہی ایک حلوائی کی دکان تھی وہاں کسی برتن میں شیرہ پڑا ہوا تھا شیطان نے انگلی شیرہ میں ڈبوئی اور دیوار پر لگائی دی مکھی آکر شیرے پر بیٹھ گئی اس مکھی کو کھانے کے لئے ایک چھپکلی آگئی ساتھ ہی ایک آدمی کام کررہا تھا اس نے چھپکلی کو دیکھا تو اس نے جوتا اٹھا کر چھپکلی کو مارا وہ جوتا دیوار سے ٹکرا کر حلوائی کی مٹھائی پر گرا جیسے ہی جوتا مٹھائی پر گرا تو حلوائی اٹھ کھڑا ہوا اور غصہ میں آکر کہنے لگا اؤئے تو نے میری مٹھائی میں جوتا کیوں مارا اب وہ الجھنے لگ گئے ادھر سے اس کے دوست آگئے اور ادھر سے اس کے دوست پہنچ گئے بالآخر ایسا جھگڑا مچا کہ خدا کی پناہ اب شیطان اس آدمی سے کہنے لگا دیکھ میں نہیں کہتا تھا کہ میں تو صرف انگلی لگاتا ہوں جب اس کی ایک انگلی کا یہ فساد ہے تو پورے شیطان میں کتنی نحوست ہوگی
ملفوظات(حضرت مولانا تھانوی رحمتہ اللہ علیہ
 
Top