خواتین اور امور خانہ داری

تانیہ

وفقہ اللہ
رکن
خواتین اور امور خانہ داری
بچوں کی صحت اور صفائی

بچے ہماری زندگی کا خوب صورت باب ہوتے ہیں ان کی صحت مند مسکراہٹ اور چمکتا دمکتا چہرہ ہی ہمارے چہرے پر مسکراہٹ کے پھول کھلا دیتا ہے۔ اگر آپ اپنے بچوں کے چہرے کی مسکراہٹ برقرار رکھنا چاہتے ہیں تو ان کی صحت کا خیال رکھنے کے ساتھ انہیں صفائی کے اصولوں سے آگاہ کرنا بھی ضروری ہے۔ جب ہم صفائی کی بات کرتے ہیں تو اس میں ہمارا گھر، ہم خود، ہماری فیملی، کچن، واش روم، بالکونیاں، ٹیرس، لان یہاں تک کہ اگر گھر میں اسٹور موجود ہے تو وہ بھی ہم سے صفائی کا مطالبہ کرتا ہے ۔ گھر کے درو دیوار اور گھر میں موجود سامان جب ہم سے اپنی حفاظت کا مطالبہ کرتا ہے تو پھر بچوں کی تو بات ہی الگ ہے ۔ خاص طور پر ایسے ماحول میں جہاں آلود گی اور ملاوٹ بہت زیادہ ہو اس ضمن میں ماں کی ذمے داری بڑھ جای ہے ۔ خاص طور پر جب گود میں نومولود بچے کی صفائی سے پہلے خود اپنی صفائی کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ اپنے ہاتھوں کے خوب صورت بڑھے ہوئے ناخن کاٹ لیجئے، کھلے بالوں کو باندھنا شروع کر دیجئے، اپنے کپڑوں اور ارگرد کے ماحول کا خاص خیال رکھے۔ اپنے معصوم نومولود کی صفائی کا بھی خاص اہتمام کیجئے۔ اسے روزانہ، نہلانا ضروری ہے اس سے قبل اس کے کانوں کی صفائی نزاکت کے ساتھ کیجئے۔ اور جسم کا مساج ہلکے ہاتھ سے کیجئے۔ اپنے بچے کو ماسیوں کے سپرد نہ کریں۔ ماسی ضرور رکھیے۔ مگر اپنی مدد کیلئے بچوں کے دودھ کو بوتلوں، کپڑوں اور نیپیز کی صفائی کا بہت زیادہ خیال رکھیے۔ بچوں کا تولیا الگ رکھیے۔ سونے کی جگہ صاف اور روشن رکھیے اور خیال رکھیے کہ کوئی کپڑا یا مچھر ادھر ادھر نہ آئے۔ دو چار دن بعد بچوں کے سونے کی جگہ کے آس پاس، ان کی غیر موجودگی میں کیڑے مار محفوظ اسپرے استعمال کیجئے۔ کمرے کی کھڑکیاں صبح کے وقت ضرور کھول دیجئے۔ تاکہ تازہ ہوا کمرے میں آسکے۔ کھانے پینے کی تمام چیزوں میں صفائی کو سر فہرست رکھیے۔ پیالے، چمچے اور فیڈرز ایک جگہ رکھیے۔ بے شک اپنے بچے کو خوب کھلائیے پلائیے۔ مگر صفائی کے ساتھ۔ بچے تھوڑی چیز کھاتے ہیں اور تھوڑا منہ سے نکال دیتے ہیں اس کے لیے چھوٹے تو لیے کا استعمال رکھیے۔ خاص طور پر پانی صاف اور ابلا ہوا استعمال کیجئے۔ یقینا یہ ٹپس آپ کے بچے کو صحت مند اور صاف ستھرا رکھنے میں معاون ثابت ہوں گی۔
 
Top