بچے

مولانانورالحسن انور

رکن مجلس العلماء
رکن مجلس العلماء
بچے بھی کتنے عجیب ہوتے ہیں کبھی ایسی بات کہ دیتے ہیں جومزاح سے بھر پور ہوتی ہے بیگم کہنے لگیں آج بہت گلے میں درد ہو رہا ہے پاس ہی بیٹھے ہوے صاحبزادے کہنے لگے ماما میں گلا دبادوں پھر درد ختم ہو جاے گی میں نے مسکراتے کہا کیوں جناب گلا دباو گے تو ماما کہاں سے لو گے یہ بات سن کر تھوڑی دیر سوچنے کے بعد ہنس کے کہنے لگا او ہو ،، گلا دبانے سے تو آدمی مر جاتا ہے
بچے نے ایک سپاہی کو دیکھا اور بڑی حیرت سے اسے تکتا رہا سپاہی نے اسے اسطرح غور سے دیکھنے پر پو چھا کیا بات ہے کیوں اس طرح غور سے تک رہے ہو
بچہ جلدی سے بولا جناب آپ کتنے بزدل ہیں
سپاہی بولا وہ کیسے
بچہ آپ ہر وقت کندھے پر بندوق جو اٹھا رکھتے ہو
بچے نے اپنی امی سے کہا
ماما مجھے پانچ روپے دینا
ماں بیٹا کیا کرنے ہیں
بچہ ماما فقیر کو دینے ہیں
ماں بولی بیٹا فقیر کہاں ہے
بچہ ماما وہ گلی کے کونے پر آیس کریم بیچ رہا ہے
باپ نے بچے سے کہا جب کوئی بچہ شرارت کرتا ہے تو اس کے باپ کے سر کا ایک بال سفید ہو جاتا ہے
بچہ معصومیت سے بولا پاپا اسی لئے دادا ابو کے سارے بال سفید ہو گے ہیں
ایک بچہ سکول سے واپس آرہا تھا ایک آدمی نے اسے روک کر کہا بیٹا میں نے ہسپتال جانا ہے کیا تمہیں راستہ معلوم ہے
بچہ جی ہاں آپ وہ سامنے سے جو کار ارہی ہے اس کے آگے کھڑے ہو جایئں
خود بخود ہسپتال پہنچ جائیں گے
 
Top