غزل

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
غزل

کڑا ہے وقت مجھ کو چھوڑجاؤ
مرےہم رخت مجھ کو چھوڑ جاؤ

ارے او ہجر بیڑا غرق تیرا
ابے کم بخت مجھ کو چھوڑ جاؤ

بجھا ہے اب چراغ شب عزیزو
سفر ہے سخت مجھ کو چھوڑ جاؤ

کہیں پانی نہیں ملنے کا ہم کو
مرے ہم دشت مجھ کو چھوڑ جاؤ

ارے میثم یہ مڑ دیکھنا کیا
چلو یک لخت مجھ کو چھوڑ جاؤ​
 

فاطمہ طاہرہ

وفقہ اللہ
رکن
یا اللہ اتنے سخت الفاظ!
آپ کو ابھی کیوں چھوڑیں۔۔رخ کیوں موڑیں۔۔دل کیوں توڑیں۔۔ابھی تو موسم بہار اے گا۔۔۔۔بکھرے ہوے لفظوں کا مہکار اے کا۔۔ابھی اپکی تحریروں کا سیلاب اے گا۔۔۔الغزالی پہ آپکے لفظوں کا ہر لفظ۔مثل۔گلاب اے گا۔۔ابھی۔چھوڑنے کا وقت نہیں۔ابھی مںزل۔کی۔طرف قدم بڑ ھا نے کا وقت ہے ۔اپنی ہمت کو بروکا ر لانے کا وقت ہے۔۔بزم۔شمع حریت جلانے کا وقت ہے ۔۔لفظوں کے سمندر سے موتی لانے کا وقت ہے۔۔ترقی الغزالی کے لیے قدم بڑھانے کا وقت ہےابھی وقت نہیں آپ کو چھوڑ جانے کا۔ابھی وقت ہے سب کو جگانے گا۔۔
یا میری طرح لفظوں کا جگاڑ لگانے کا (مولانا نور الحسن انور کے الفاظ)
 
Top