رویا ہوں تیری یاد میں دن رات مسلسل

محمد نبیل خان

وفقہ اللہ
رکن
رویا ہوں تیری یاد میں دن رات مسلسل
ایسے کبھی ہوتی نہیں برسات مسلسل

کانٹے کی طرح ہوں میں ‌رقیبوں کی نظر میں
رہتے ہیں میری گھات میں چھ سات مسلسل

چہرے کو نئے ڈھب سے سجاتے ہیں وہ ہر روز
بنتے ہیں میری موت کے آلات مسلسل

اجلاس کا عنوان ہے اخلاص و مُروت
بدخوئی میں مصروف ہیں حضرات مسلسل

ہم نے تو کوئی چیز بھی ایجاد نہیں کی
آتے ہیں نظر اُن کے کمالات مسلسل

کرتے ہیں مساوات کی تبلیغ وہ جوں جوں
بڑھتے ہی چلے جاتے ہیں طبقات مسلسل

ہر روز کسی شہر میں ہوتے ہیں دہماکے
رہتی ہے میرے دیس میں شب رات مسلسل

ہر روز وہ ملتے ہیں نئے روپ میں مجھ کو
پڑتے ہیں ہیں میری صحت پہ اثرات مسلسل

عبیرابوذری
 

مفتی ناصرمظاہری

کامیابی توکام سے ہوگی نہ کہ حسن کلام سے ہوگی
رکن
عبیرابوذری
کیابات ہے یادمیں برسات کی طرح رولیتے ہولیکن کنجوسی اتنی غالب ہے کہ ذراساکرایہ خرچ کرکے جانہیں سکتے،کیوں بھئی ایساکیوں؟
 
Top