تقلید کو سمجھو میرے بھائی!

ذیشان نصر

وفقہ اللہ
رکن
بسم اللہ الرحمن الرحیم
میں یہ دھاگہ ‘‘اصلی حنفی ’’ بھائی کی فرمائش ‘‘تقلید مجھے سمجھا دو’’ کے جواب میں کھول رہا ہوں ۔ یہاں میں اپنی بساط اور استعدادِ کار کے مطابق انہیں تقلید سمجھانے کی کوشش کروں گا، دوسرے تمام احباب اور بزرگوں سے مؤدبانہ گذارش ہے کہ برائے مہربانی اس تھریڈ میں وہ کوئی پوسٹ نہ کریں ، کیونکہ اگر سمجھنے والا ایک ہو اور سمجھانے والے کئی تو پھر سمجھنے والا کسی بھی سمجھانے والے کی بات کو صحیح طرح سمجھ نہیں پاتا۔ اور نہ ہی کوئی ایک سمجھانے والا بہتر انداز میں سمجھا پاتا ہے ۔ اس لئے اگر آپ میرے یا اصلی حنفی بھائی کے اس دھاگے میں موجود معروضات پر اپنی رائے ، دلائل وغیرہ دینا چاہیں تو برائے مہربانی نیا دھاگہ کھول لیں ۔ شکریہ !

اپنی بات شروع کرنے سے پہلے میں ‘‘اصلی حنفی ’’ بھائی سے چند گذارشات کرنا چاہوں گاجو کہ یہ ہیں :۔
برادرم چونکہ بقول آپ کے ، آپ تقلید کوسمجھنا چاہتے ہیں ۔ اس لئے برائے مہربانی سمجھئے گا ہی سمجھانے کی کوشش مت کیجئے گا۔
سمجھنے سمجھانے کے بھی کچھ آداب ہوتے ہیں اور ان میں سے ایک ادب یہ ہے کہ جب آپ واقعی تقلید سمجھنا چاہتے ہیں توآپ کو نیوٹرل (غیر جانبدار) ہونا پڑے گا۔کیونکہ کسی بھی مسئلہ کو سمجھنے کے لئے ضروری ہے کہ انسان غیر جانبدار ہو ، اگر آپ بات سمجھنے سے پہلے ہی نتیجہ نکال کر بیٹھ جائیں گے تو پھر یہاں بات کرنا محض وقت کا ضیاع ہو گا۔
اور دوسری بات یہ کہ سمجھنے میں جہاں کوئی مسئلہ ہو کوئی اشکال ہو تو وہاں سوال کرنا بہت اچھی بات ہے مگر محض دوسروں کو تنگ کرنے کے لئے غیر سطحی اور بچگانہ قسم کے سوال کسی عاقل کو زیب نہیں دیتے ۔
امید ہے آپ ان باتوں کا خیال رکھتے ہوئے ایک بامعنی گفتگو کا موقع فراہم کریں گے۔
اب میں اصل موضوع کی طرف آتا ہوں

تقلید کیا ہے ؟
‘‘تقلید نام ہے اعتماد کا ، یعنی کسی بزرگ ، متقی عالم کے علم پر اعتماد کرتے ہوئے اس کی بات کو حق تسلیم کرنا تقلید کہلاتا ہے ۔’’
اب میں اسکی ذرا وضاحت بیان کر تا ہوں ۔
تقلید کے لغوی معنی پیروی کرنا اور پیچھے چلنا کے ہیں اور اصطلاحاً تقلید سے مراد یہ ہے کہ کسی عالم باعمل اور متقی شخص نے قرآن و سنت کی روشنی میں جن شرعی مسائل (وہ شرعی مسائل جن کی کتاب اللہ اور سنتِ رسول اللہ میں تصریح موجود نہیں ) کو سمجھ کر جیسے بیان فرمایا ہے ، ان کے علم وزہد پر اعتماد کرتے ہوئے ان مسائل کو اُسی طرح درست مان لینا تقلید کہلاتا ہے ۔

تقلید کن امور میں کی جاتی ہے ؟
جو احکام قرآنِ مجید اور احادیثِ مبارکہ میں صراحت کے ساتھ موجود ہیں ان میں کسی کی تقلید نہیں کی جاتی ۔ البتہ جو احکام کتاب اللہ اور احادیثِ رسول اللہ میں صراحت اور تفصیل سے بیان نہیں کیے گئے یا وہ احکامات جن کے بارے میں آپ ﷺ سے مختلف احادیث منقول ہوں (یعنی ظاہری تضاد نظر آتا ہو )ان امور میں کسی متقی اور عالمِ باعمل شخص کو اپنا امام مقرر کر کے اس کے قرآن وحدیث سے استنباط کردوہ فرمودات پر عمل کیا جاتا ہے ۔

ہمارے لیے تقلید کیوں ضروری ہے ؟
دین چونکہ ہم پرنازل نہیں ہوا کہ ہمیں دین کے سارے احکامات خود بخود وحی ٔ الٰہی کی صورت میں پتہ چل جائیں ، اس لئے ہمیں کسی ایسے رہنما اور رہبر کی ضرورت ہو گی جو ہمیں دین کے سارے احکام بتا سکے ۔ اور وہ رہنما اور خود صاحبِ دین یعنی حضرت محمد ﷺ ہیں ۔ قرآنِ مجید اور آپ ﷺکی احادیث مبارکہ دین کے بے شمار تصریح شدہ اور غیر تصریح شدہ امور سے بھری ہوئی ہیں ۔ اب تصریح شدہ امور میں تو آپ ﷺ کی احادیث اور قرآن پاک ہمارے پاس موجود ہیں ۔مگر وہ امور جن کی مکمل وضاحت کتاب اللہ اور حدیث رسول اللہ میں موجود نہیں ہے یا وہ امور جن کے بارے میں آپ ﷺ سے مختلف احادیث روایت ہیں (یعنی ظاہری تضاد نظر آتا ہے ) ان کی تصریح اور وضاحت کرنے کے لئے ہمیں پھر کسی رہبر کی ضرورت ہے ۔ سب سے بڑے رہبر تو خود آپ ﷺ ہیں مگر چونکہ ہم نے ان کا زمانہ نہیں پایا اس لئے ان امور کی وضاحت آپ ﷺ سے نہیں پوچھ سکتے ۔ آپ کے بعد صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کا مبارک دور آتا ہے ۔ مگر صحابہ کا دور بھی ہم نے نہیں پایا اور نہ ہی ان تشنہ بہ وضاحت امور کی تصریح صحابہ کرام سے لکھی ہوئی شکل میں منقول ہے اس لئے ہم ان سے رہنمائی حاصل نہیں کر سکتے ۔ صحابہ کے بعد تابعین اور تبع تابعین یعنی قرونِ اولیٰ کا دور آتا ہے ۔ مگر ہم نے وہ دور تونہیں پایا مگر اس دور میں اللہ نے ایسے ایسے متقی اور علم والے پیدا کیے جنہوں نے ان تشنہ بہ وضاحت امور کی وضاحت فرمائی اوروہ سارے کے سارے امور آج تک لکھی ہوئی شکل میں ہمارے پاس موجود ہیں ۔ اس لئے ہم پر ضروری ہے کہ ہم ان غیر تصریح شدہ امور میں بجائے اپنی عقل کے استعمال کے ان کے فرمودات پر عمل کریں کیونکہ ہمارے علم و عمل اور عقل و دانش سے کہیں زیادہ ان کا علم و عمل اور ان کی فراستِ ایمانی تھی کیونکہ ان میں سے بعضوں نے صحابہ وتابعین سے علم حاصل کیا وہ صحابہ جنہوں نے خود نبیﷺ سے علم حاصل کیا اور پھر وہی علم تا بعین کو منتقل کیا ۔ اورتابعین نے وہ علم تبع تابعین کو منتقل کیا ۔ اس لئے دین کے ان غیر تصریح شدہ امور میں ہم لازم ہے کہ ہم قرونِ اولیٰ کے زمانے میں موجود متقی عالموں اور اماموں میں سی کسی ایک کی تقلید کریں ۔

تقلید کسی ایک کی کیوں ؟ زیادہ کی کیوں نہیں ؟
قرون اولیٰ اور اس کے بعد دور میں چونکہ اسلام اپنی اصل تابناکی کے ساتھ موجود تھا اور اسلام لوگوں کی روح میں رچ بس گیا تھا اس لئے وہ لوگ دین کے معاملہ میں بد دیانتی کے مرتکب نہیں ہوتے تھے ، اس لئے وہ لوگ کوئی بھی مسئلہ اس وقت کے کسی بھی عالم سے دریافت کر کے اس کی تقلید کیا کرتے تھے ۔ مگر بعد میں جب مسلمانوں پر خواہش پرستی اور نفس پرستی کا غلبہ ہونا شروع ہوا تو لوگ دین کے معاملے میں بھی بددیانتی کے مرتکب ہونے لگے ۔اگر اپنے امام کاقول ان کی طبیعت پر گراں گزرتا تو وہ دوسرے امام کے قول کا سہارا لے کر اپنے لئے تن آسانیاں پیدا کرنے لگے ، اس طرح انہوں نے دین کو اپنے نفس کے تابع کرنا چاہا تو اس وقت کے علماء نے عوام پریہ لازم کر دیا کہ وہ تقلید کسی ایک امام کی کریں ۔

آئمۂ اربعہ کی تقلید ضروری کیوں ؟
اب سوال یہ ابھرتا ہے کہ چاروں اماموں( امام ابو حنفیہ ؒ، امام مالک ،ؒ امام شافعی ؒاور امام احمد بن حنبلؒ )میں سے کسی ایک کی تقلید کیوں ضروری ہے ۔ اس دور میں اور بھی تو بڑے بڑے امام گذرے ہیں ، ان کی تقلید کیوں نہیں کرتے ؟ تو اس سوال کا سیدھا سادھا جواب یہ ہے کہ چونکہ ان امامِ اربعہ کے علاوہ کسی بھی امام کا سارا فقہ کتب کی شکل میں ہمارے پاس موجود نہیں ہےاور نہ ہی ان کی فقہ کے اس دور میں کوئی عالم موجود ہیں اس لئے ان کی تقلید نہیں کی جا سکتی ۔

پاک وہند والوں پر امام ابو حنیفہ ؒکی تقلید کیوں ضروری ہے ؟
اس سوال کا جواب یہ ہے چونکہ پاک و ہند میں تقریباً سارے علماء بھی حنفی ہی ہیں اور علماء احناف کی کتب بھی کثیر تعداد میں یہاں دستیاب ہیں جبکہ باقی اماموں کے علماء اور کتابیں بہت قلیل تعداد میں ہیں ۔ اس لئے پاک و ہند والے اگر امامِ اعظم ابو حنیفہ ؒ کی تقلید کرے تو انہیں مسائل کو سمجھنے میں آسانی ہوگی۔

ہر شخص حقیقت میں مقلد ہوتا ہے ؟
جی ہاں ! ہر شخص حقیقت میں مقلد ہوتا ہے۔ ہر انسان کسی نہ کسی کا مقلد ہوتا ہے ، بعض باتوں میں وہ اپنے والدین کی تقلید کرتا ہے ، بعض معاملات میں اپنے دوستوں کی اور رشتہ داروں کی تقلید کرتا ہے اور بعض معاملات میں معاشرے کی ۔۔ حتیّٰ کہ اپنے آپ کو غیر مقلد کہنے والا بھی حقیقت میں مقلد ہی ہوتا ہے مگر وہ مانتا نہیں ہے کہ میں مقلد ہوں ۔جب وہ اپنے مسائل اپنے علماء سے پوچھتا ہے اور اس پر عمل کرتا ہے تو وہ اپنے عالم کا مقلد ہو گیا ۔ فرق صرف یہ ہے کہ ہم تقلید آئمہ اربعہ کی کرتے ہیں اور غیر مقلدین تقلید اپنے موجودہ دور کے علماء کی ۔ ہم کہتے ہیں کہ آئمہ اربعہ نے دین صحابہ اور تابعین سے سمجھا ہے اس لئے ان کےعلم وعمل اور ان کی فراست ایمانی کے مقابلے آج کل کے اہلِ علم حضرات کا اجتہاد کوئی حیثیت نہیں رکھتا ۔

غیر مقلدین سے ایک سوال
آخر میں میں تمام غیر مقلدین بھائیوں سے ایک سوال پوچھنا ہوں اور اس کا جواب مجھے بھی قرآن و حدیث سے چاہئے ۔
سوال یہ ہے کہ
تمام غیر مقلدین کا اس بات پر اتفاق ہے اور بڑے زور وشور سے یہ کہتے ہیں کہ جی ہمارے دلائل بخاری شریف سے ہیں جو قرآن مجید کے بعد سب سے اصح ترین کتاب ہے ، تو سوال یہ ہے کہ قرآن و حدیث سے دکھاؤ کہ بخاری شریف قرآن کے بعد اصح ترین کتاب ہے ؟ ہمیں کسی بزرگ کا قول نہیں چاہیے کیونکہ آپ بزرگوں کے اقوال کو نہیں مانتے ۔ ہمیں صرف قرآن و احادیث سے یہ دکھا دو کہ بخاری شریف کتاب اللہ کے بعد اصح ترین کتاب ہے ۔!
اصلی حنفی بھائی اور تمام غیر مقلدین بھائیوں سے اس سوال کے جواب کا شدت سے انتظار رہے گا!

نوٹ:۔آخر میں میں اصلی حنفی بھائی سے گذارش کروں گا کہ وہ ان معروضات پر سوالات اٹھانے سے پہلے تقلید کے بارے میں ذرا اپنا دعویٰ ، اپنا خیال یا اپنا نظریہ ضرور پیش کریں ۔ تاکہ تقلید کے بارے میں ان کا نظریہ واضح ہو ۔ شکریہ
والسلام
خاکسار محمد ذیشان نصر
 

اصلی حنفی

وفقہ اللہ
رکن
بسم اللہ الرحمن الرحیم​

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
محترم لگ تو ایسا رہا ہے کہ جیسا آپ کچھ جانتے ہیں۔ لیکن شاید آپ کو اتنا بھی علم نہیں کہ کلام کا آغاز کیسے کیاجاتا ہے؟ مجھے تو محسوس ہورہا ہے کہ شاید آپ سلام لکھنا بھول گئے ہیں؟ یا پھر جان بوجھ کر لکھا نہیں ؟ یا پھر معلوم ہی نہیں کہ کلام سے پہلے سلام بولا جاتا ہے؟ ان میں سے کوئی بات تو ہے۔ چلو سلام کا آغاز میں نے اپنی پوسٹ سے کردیا ہے۔

1۔محترم ذیشان نصر بھائی جزاک اللہ آپ نے اس دھاگے کا آغاز میری خیر خواہی کےلیے کیا۔ لیکن یاد رہے کہ اسی خیر خواہی کی توقع اپنے لیے بھی رکھنا۔اور پھر آپ نے یہ لکھا کہ یہ بحث ومباحثہ آپ کے اور میرے بیچ ہی ہوگا۔مجھے قبول ہے۔اور باقی ساتھیوں پر بھی قوی امید ہےکہ وہ بیچ میں حائل نہیں ہونگے۔ان شاءاللہ

2۔آپ نے گزارشات پیش کیں۔محترم تقلید تو میں ایک تھریڈ میں سمجھ ہی رہا ہوں۔ تقلید کی لغوی تعریف، اصطلاحی تعریف، تقلید کا حکم اورشرعی حیثیت تو میں اس تھریڈ ’’تقلید مجھے سمجھادو ‘‘ میں ہی سیکھوں اینڈ سمجھوں گا۔ کیونکہ ایک جیسی بحث دو جگہ لکھنا اور پھر سمجھنا کچھ مشکل بھی ہے اور پھر بحث خلط ملط ہونے کا اندیشہ بھی ہوتا ہے۔ اس لیے آپ سے اسی موضوع سےمتعلقہ ایک شق ہی پر بحث ومباحثہ کرونگا۔ان شاءاللہ ۔

آپ کی طرف سے پیش کی گئی تفصیل جو کہ ان عنوان پر مشتمل تھی
1۔تقلید کیا ہے ؟
2۔تقلید کن امور میں کی جاتی ہے ؟
3۔ہمارے لیے تقلید کیوں ضروری ہے ؟
4۔تقلید کسی ایک کی کیوں ؟ زیادہ کی کیوں نہیں ؟
5۔آئمۂ اربعہ کی تقلید ضروری کیوں ؟
6۔پاک وہند والوں پر امام ابو حنیفہ ؒکی تقلید کیوں ضروری ہے ؟
7۔ہر شخص حقیقت میں مقلد ہوتا ہے ؟
8۔غیر مقلدین سے ایک سوال


محترم حق تو یہ تھا کہ آپ بحث کا آغاز کرتے، اپنا دعویٰ پیش کرتے اور اس دعویٰ کی ابتدائی شق بیان کرتے ہوئے اس پر دلیل ذکر کرتے۔لیکن ایک ہی پوسٹ میں بہت ساری باتیں بغیر حوالہ جات کے کہہ دیں۔

تو فرسٹ گزارش یہ ہے کہ بغیر حوالہ جات کے کوئی بات قبول نہیں کی جائے گی۔آپ سے گزارش ہے کہ اپنی کی گئی وہ باتیں جن پر دلیل مانگی جاسکتی ہے۔ان پر دلیل ذکر کریں۔تاکہ مجھے دلیل مانگنے کی ضرورت ہی نہ پیش آئے اور ہماری بحث اطمینان سے آگے بڑھتی چلی جائے۔

دوسری بات آپ جو بھی بات پیش کرے گی وہ آپ کی نوٹ کرلی جائے گی اور پھر جہاں موقع ملے گا وہ آپ کو پیش کردی جائے گی۔ اس لیے گزارش ہے کہ ذو معنی باتیں لکھنے سے بالکل پرہیز کرنا۔صاف شفاف لکھنا تاکہ دوسرے معنی کا احتمال ہی نہ رہے۔

تیسری بات آپ کی پیش کردہ ان باتوں پر (چاہے دلیل کے بغیر ہی کیوں نہیں۔لیکن دلائل شامل کردیئےجائیں تو اچھی بات ہوگی ) ٹائم ملتے ہی گزارشات پیش کردی جائیں گی۔ان شاءاللہ

تقلید کی جس شق پر بحث ومباحثہ کرنا چاہتاہوں وہ ہے تقلید شخصی
آپ سے گزارش ہے کہ آپ ’’ تقلید شخصی کی تعریف، ادلہ اربعہ سے ثبوت، تقلید شخصی کا حکم ، تقلید شخصی کا وجود اور تقلید شخصی نہ کرنےو الے کا حکم ‘‘ ان باتوں کو ثابت کریں گے۔

ابھی صرف آپ سے تقلید شخصی کی تعریف پوچھی جاتی ہے۔آپ سے گزارش ہے کہ تقلید شخصی کی جامع مانع تعریف کریں۔ تاکہ ہماری بحث خلط ملط ہوئے بغیر بہت ہی پرسکون انداز میں ایک طرف سے شروع ہو اور اینڈ تک جائے۔
 

ذیشان نصر

وفقہ اللہ
رکن
اصلی حنفی نے کہا ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم​

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
محترم لگ تو ایسا رہا ہے کہ جیسا آپ کچھ جانتے ہیں۔ لیکن شاید آپ کو اتنا بھی علم نہیں کہ کلام کا آغاز کیسے کیاجاتا ہے؟ مجھے تو محسوس ہورہا ہے کہ شاید آپ سلام لکھنا بھول گئے ہیں؟ یا پھر جان بوجھ کر لکھا نہیں ؟ یا پھر معلوم ہی نہیں کہ کلام سے پہلے سلام بولا جاتا ہے؟ ان میں سے کوئی بات تو ہے۔ چلو سلام کا آغاز میں نے اپنی پوسٹ سے کردیا ہے۔
وعلیکم السلام !
جناب سبحانِ اللہ کیا اندازِبیاں ہے ۔۔۔ ! میری پوسٹ اورآپ کی پوسٹ پڑھ کر ہی ہر با ہوش یہ سمجھ سکتا ہے کہ کلام کرنے کا انداز کس کو ہے اور کس کو نہیں ۔۔۔۔ ما شاء اللہ آپ نے خوب حسنِ ظن کا ثبوت دیا ۔۔۔ جزاکم اللہ!
1۔محترم ذیشان نصر بھائی جزاک اللہ آپ نے اس دھاگے کا آغاز میری خیر خواہی کےلیے کیا۔ لیکن یاد رہے کہ اسی خیر خواہی کی توقع اپنے لیے بھی رکھنا۔اور پھر آپ نے یہ لکھا کہ یہ بحث ومباحثہ آپ کے اور میرے بیچ ہی ہوگا۔مجھے قبول ہے۔اور باقی ساتھیوں پر بھی قوی امید ہےکہ وہ بیچ میں حائل نہیں ہونگے۔ان شاءاللہ
جی ان شاء اللہ فقیر اکیلا ہی میدان میں آئے گا گھبرائیے گا نہیں ۔۔۔۔!
2۔آپ نے گزارشات پیش کیں۔محترم تقلید تو میں ایک تھریڈ میں سمجھ ہی رہا ہوں۔ تقلید کی لغوی تعریف، اصطلاحی تعریف، تقلید کا حکم اورشرعی حیثیت تو میں اس تھریڈ ’’تقلید مجھے سمجھادو ‘‘ میں ہی سیکھوں اینڈ سمجھوں گا۔ کیونکہ ایک جیسی بحث دو جگہ لکھنا اور پھر سمجھنا کچھ مشکل بھی ہے اور پھر بحث خلط ملط ہونے کا اندیشہ بھی ہوتا ہے۔ اس لیے آپ سے اسی موضوع سےمتعلقہ ایک شق ہی پر بحث ومباحثہ کرونگا۔ان شاءاللہ ۔
جی ما شاء اللہ خوب ’’سمجھ‘‘ رہے ہیں ۔۔۔! اللہ تعالیٰ خوب تر کی سمجھ کی عطا فرمائے !
آپ کی طرف سے پیش کی گئی تفصیل جو کہ ان عنوان پر مشتمل تھی
1۔تقلید کیا ہے ؟
2۔تقلید کن امور میں کی جاتی ہے ؟
3۔ہمارے لیے تقلید کیوں ضروری ہے ؟
4۔تقلید کسی ایک کی کیوں ؟ زیادہ کی کیوں نہیں ؟
5۔آئمۂ اربعہ کی تقلید ضروری کیوں ؟
6۔پاک وہند والوں پر امام ابو حنیفہ ؒکی تقلید کیوں ضروری ہے ؟
7۔ہر شخص حقیقت میں مقلد ہوتا ہے ؟
8۔غیر مقلدین سے ایک سوال


محترم حق تو یہ تھا کہ آپ بحث کا آغاز کرتے، اپنا دعویٰ پیش کرتے اور اس دعویٰ کی ابتدائی شق بیان کرتے ہوئے اس پر دلیل ذکر کرتے۔لیکن ایک ہی پوسٹ میں بہت ساری باتیں بغیر حوالہ جات کے کہہ دیں۔
خوب سبحان اللہ! آپ نے تو حق ادا کر دیا ۔(آپ نے تو اپنا دعویٰ بادلیل اور با حوالہ بیان کر دیا ہے۔ غلطی ہم ہی سے ہوئی ہے۔۔معذرت )۔ یا پھر شاید آپ کا دعویٰ ہی کوئی نہیں ہے ۔۔۔۔؟ واللہ اعلم بالصواب!

تو فرسٹ گزارش یہ ہے کہ بغیر حوالہ جات کے کوئی بات قبول نہیں کی جائے گی۔آپ سے گزارش ہے کہ اپنی کی گئی وہ باتیں جن پر دلیل مانگی جاسکتی ہے۔ان پر دلیل ذکر کریں۔تاکہ مجھے دلیل مانگنے کی ضرورت ہی نہ پیش آئے اور ہماری بحث اطمینان سے آگے بڑھتی چلی جائے۔
جی ضرور میں دلائل ضرور بیان کروں گا ۔۔۔ ذرا یہ بتا دیں آپ دلیل کہتے کسے ہیں ؟ ذرا دلیل کی تعریف بمع اقسام(باحوالہ قرآن و حدیث) بیان فرما دیں ؟ تاکہ ہم آپ کو اسی قسم کے دلائل دے کر بات کو آگے بڑھا سکیں ۔۔۔! امید ہے جلد ہی آپ دلیل کی تعریف بیان فرما دیں گے ۔۔۔ !
دوسری بات آپ جو بھی بات پیش کرے گی وہ آپ کی نوٹ کرلی جائے گی اور پھر جہاں موقع ملے گا وہ آپ کو پیش کردی جائے گی۔ اس لیے گزارش ہے کہ ذو معنی باتیں لکھنے سے بالکل پرہیز کرنا۔صاف شفاف لکھنا تاکہ دوسرے معنی کا احتمال ہی نہ رہے۔
جناب ذرا خود بھی ان باتوں کا دھیان رکھیے گا !ہم تو رکھیں گے ہی ۔۔۔!
تیسری بات آپ کی پیش کردہ ان باتوں پر (چاہے دلیل کے بغیر ہی کیوں نہیں۔لیکن دلائل شامل کردیئےجائیں تو اچھی بات ہوگی ) ٹائم ملتے ہی گزارشات پیش کردی جائیں گی۔ان شاءاللہ
جی انتظار رہے گا ۔۔۔!
تقلید کی جس شق پر بحث ومباحثہ کرنا چاہتاہوں وہ ہے تقلید شخصی
آپ سے گزارش ہے کہ آپ ’’ تقلید شخصی کی تعریف، ادلہ اربعہ سے ثبوت، تقلید شخصی کا حکم ، تقلید شخصی کا وجود اور تقلید شخصی نہ کرنےو الے کا حکم ‘‘ ان باتوں کو ثابت کریں گے۔

ابھی صرف آپ سے تقلید شخصی کی تعریف پوچھی جاتی ہے۔آپ سے گزارش ہے کہ تقلید شخصی کی جامع مانع تعریف کریں۔ تاکہ ہماری بحث خلط ملط ہوئے بغیر بہت ہی پرسکون انداز میں ایک طرف سے شروع ہو اور اینڈ تک جائے۔
جی ضرور دلائل دیے جائیں گے ۔۔۔۔ لیکن ذرا یہ بھی تو پتہ چلے کہ دلیل ہوتی کیا ہے ۔۔۔؟ امید ہے دلیل کی تعریف بمع اقسام بحوالہ قرآن و حدیث بیان فرمائیں گے ۔۔۔! تاکہ بات کو آگے بڑھایا جا سکے۔۔۔ شکریہ۔۔۔!
والسلام
 

اصلی حنفی

وفقہ اللہ
رکن
ذیشان نصر بھائی شاید لگتا ہے کہ میری گزارشات کی آپ کو سمجھ نہیں آئی ؟ چلیں دوبارہ پیش کردیتا ہوں۔

تقلید کی جس شق پر بحث ومباحثہ کرنا چاہتاہوں وہ ہے تقلید شخصی
آپ سے گزارش ہے کہ آپ ’’ تقلید شخصی کی تعریف، ادلہ اربعہ سے ثبوت، تقلید شخصی کا حکم ، تقلید شخصی کا وجود اور تقلید شخصی نہ کرنےو الے کا حکم ‘‘ ان باتوں کو ثابت کریں گے۔

ابھی صرف آپ سے تقلید شخصی کی تعریف پوچھی جاتی ہے۔آپ سے گزارش ہے کہ تقلید شخصی کی جامع مانع تعریف کریں۔ تاکہ ہماری بحث خلط ملط ہوئے بغیر بہت ہی پرسکون انداز میں ایک طرف سے شروع ہو اور اینڈ تک جائے۔

نوٹ:
آپ مجھے تقلید سمجھانا چاہتے ہیں یا پھر دلیل سمجھنا اور سمجھانا چاہتے ہیں؟ عنوان تو رکھا کہ تقلید سمجھو اور پھر اس کے ذیل میں لکھا کہ میں آپ کو کوشش کرونگا سمجھانے کی ؟
محترم بھائی جان جس جوش وجذبے سے تھریڈ کا آغاز کیا آپ اسی پر ہی کاربند رہیں۔ ادھر ادھر کی باتیں یا اضافی موضوعات شروع کرکے ٹائم کو ضائع نہ کریں۔

اگر آپ کو دلیل کیا ہے میری نظر میں نہیں معلوم تو پھر آسان الفاظ میں یہ ’دلیل‘ کے الفاظ کی جگہ میں بولتا ہوں کہ بھائی جان آپ جو بھی بات پیش کریں گے۔وہ قرآن وحدیث سے یاپھر اپنے علماء کی کسی کتاب سے پیش کردینا۔
اب ان الفاظ میں ’’قرآن وحدیث سے یاپھر اپنے علماء کی کسی کتاب سے پیش کردینا‘‘ بات بالکل واضح کردی ہے۔
چلو دلیل کا لفظ آپ کےلیے مشکل بن رہا تھا وہ لفظ ہی اب کاٹ دیا گیا ہے۔

اور پھر دلیل کا لفظ تو اس تھریڈ میں سب سے پہلے آپ نے ہی استعمال کیا ہے

’’ اس لئے اگر آپ میرے یا اصلی حنفی بھائی کے اس دھاگے میں موجود معروضات پر اپنی رائے ، دلائل وغیرہ دینا چاہیں ‘‘

یہ تو بحث میں آپ سے ہی پوچھنا تھا کہ دلیل کیا ہوتی ہے؟ اور اس میں کس کس کے اقوال کو لایا جائے گا۔؟ کس کس کے اقوال کو نکالا جائے گا؟ اور پھر جس کو اس میں لایا جائے گا وہ کس وجہ سے اور جن کو نکالا جائے گا وہ کس وجہ سے ؟ وغیرہ وغیرہ
محترم آپ کے گھر آیا ہوں سیکھنے کےلیے۔ برائے مہربانی ابھی صرف تقلید شخصی پر ہی بحث کو رکھیں۔ ان شاءاللہ دلیل کے بارے میں بھی آپ کےعلم سے تشفی لیں گے۔

کیونکہ آپ مجھے سمجھانے آئے ہیں۔ اور یہ ساری باتیں تو میں نے آپ سے سیکھنی ہیں محترم۔!
 

ذیشان نصر

وفقہ اللہ
رکن
اصلی حنفی نے کہا ہے:
ذیشان نصر بھائی شاید لگتا ہے کہ میری گزارشات کی آپ کو سمجھ نہیں آئی ؟ چلیں دوبارہ پیش کردیتا ہوں۔

تقلید کی جس شق پر بحث ومباحثہ کرنا چاہتاہوں وہ ہے تقلید شخصی
آپ سے گزارش ہے کہ آپ ’’ تقلید شخصی کی تعریف، ادلہ اربعہ سے ثبوت، تقلید شخصی کا حکم ، تقلید شخصی کا وجود اور تقلید شخصی نہ کرنےو الے کا حکم ‘‘ ان باتوں کو ثابت کریں گے۔
اصلی حنفی بھائی ! ہمیں تو آپ کی باتوں کی خوب سمجھ آئی مگر آپ کو غالبآ سمجھ نہیں آرہی ہے ۔۔۔۔! جب آپ نے موضوع ’’تقلید مجھے سمجھا دو‘‘ کا آغاز کیا تھا تو اس کی پہلی پوسٹ یہ تھی ۔۔۔۔
’’السلام علیکم
مقلدین اور اہل حدیث کےہاں اختلافی مسائل میں سے ایک مسئلہ تقلید بھی ہے۔مقلدین حضرات کہتے ہیں کہ تقلید کی جائے گی بلکہ تقلید واجب ہے جب کہ اہل حدیث کہتے ہیں کہ تقلید نہیں کرنی چاہیے۔
ہم جیسی ان پڑھ اور سادہ لوح عوام سرگرداں،پریشان اور حیران ہے کہ اب کہاں جایا جائے۔؟
الغزالی فورم پر تقلید پر پوسٹ کچھ پڑھیں ہیں اور کچھ زیر مطالعہ ہیں۔ان بحثوں سے ازخود سمجھنا یا کسے سے پوچھ گوچھ اور سوال وجواب کے طرز پر سمجھنا بہت فرق ہے۔تقلید کی حقیقت جاننے کےلیے اس تھریڈ کا آغاز کررہا ہوں۔امید ہے کہ ان شاءاللہ سلجھے ہوئے انداز سے جب بات کی جائے گی تو کچھ سمجھنے میں مشکل نہ ہوگی۔
مجھے مختصرتقلید کے بارے میں بتایا جائے
سب سے پہلے تو مجھے یہ بتائیں کہ تقلید کی لغوی اور اصطلاحی تعریف کیا ہے۔اور ساتھ کسی معتبر کتاب کاحوالہ بھی ہو ۔اور ہاں اگر ممکن ہوتو کتاب کا لنک بھی ساتھ پیش کردیا جائے تاکہ کتاب کے مطالعہ کا بھی موقع مل سکے۔‘‘


اور اب آپ بیان فرما رہے ہیں کہ

’’ابھی صرف آپ سے تقلید شخصی کی تعریف پوچھی جاتی ہے۔آپ سے گزارش ہے کہ تقلید شخصی کی جامع مانع تعریف کریں۔ تاکہ ہماری بحث خلط ملط ہوئے بغیر بہت ہی پرسکون انداز میں ایک طرف سے شروع ہو اور اینڈ تک جائے۔‘‘

اب ذرا مجھے یہ دکھا دیجئے کہ آپ کی پہلی پوسٹ میں تقلید شخصی کا لفظ کہاں پر ہے ؟
میں نے تو آپ کی پہلی پوسٹ کے جواب میں یہ تھریڈ شروع کیا ہے ؟ اب آپ کہتے ہیں کہ مجھے تقلید شخصی سمجھاؤ ؟ تو جناب آپ اتنی جلدی اپنی بات سے پھر گئے ۔۔۔۔ عجیب بات ہے ۔۔۔!
نوٹ:
آپ مجھے تقلید سمجھانا چاہتے ہیں یا پھر دلیل سمجھنا اور سمجھانا چاہتے ہیں؟ عنوان تو رکھا کہ تقلید سمجھو اور پھر اس کے ذیل میں لکھا کہ میں آپ کو کوشش کرونگا سمجھانے کی ؟
محترم بھائی جان جس جوش وجذبے سے تھریڈ کا آغاز کیا آپ اسی پر ہی کاربند رہیں۔ ادھر ادھر کی باتیں یا اضافی موضوعات شروع کرکے ٹائم کو ضائع نہ کریں۔
حضرت اوپر آپ اس بات کا اقرار کر چکے ہیں کہ ہمارے درمیان بحث ہو رہی ہے ۔۔ یہ رہا حوالہ ۔۔۔۔
’’1۔محترم ذیشان نصر بھائی جزاک اللہ آپ نے اس دھاگے کا آغاز میری خیر خواہی کےلیے کیا۔ لیکن یاد رہے کہ اسی خیر خواہی کی توقع اپنے لیے بھی رکھنا۔اور پھر آپ نے یہ لکھا کہ یہ بحث ومباحثہ آپ کے اور میرے بیچ ہی ہوگا۔مجھے قبول ہے۔اور باقی ساتھیوں پر بھی قوی امید ہےکہ وہ بیچ میں حائل نہیں ہونگے۔ان شاءاللہ ‘‘
تو جناب جب بحث ہو رہی ہے تو پھر میں بھی آپ سے سوال کرنے میں حق بجانب ہوں ۔۔۔

اگر آپ کو دلیل کیا ہے میری نظر میں نہیں معلوم تو پھر آسان الفاظ میں یہ ’دلیل‘ کے الفاظ کی جگہ میں بولتا ہوں کہ بھائی جان آپ جو بھی بات پیش کریں گے۔وہ قرآن وحدیث سے یاپھر اپنے علماء کی کسی کتاب سے پیش کردینا۔
اب ان الفاظ میں ’’قرآن وحدیث سے یاپھر اپنے علماء کی کسی کتاب سے پیش کردینا‘‘ بات بالکل واضح کردی ہے۔
چلو دلیل کا لفظ آپ کےلیے مشکل بن رہا تھا وہ لفظ ہی اب کاٹ دیا گیا ہے۔

حضرت ہم سے تو دلیل دلیل کی رٹ لگا رکھی ہے مگر ہم نے دلیل کی تعریف بحوالہ قرآن و حدیث پوچھی ہے ، کیونکہ آپ کا بھی ہم سے یہی مطالبہ ہے تو خود اس بات سے راہِ فرار کیوں کر ؟ میں سمجھ نہیں سکا۔۔۔! ہمیں آپ کی اپنے الفاظ میں دلیل کی تعریف نہیں چاہیے بلکہ بحوالہ قرآن و حدیث چاہیے ۔۔۔!

اور پھر دلیل کا لفظ تو اس تھریڈ میں سب سے پہلے آپ نے ہی استعمال کیا ہے
’’ اس لئے اگر آپ میرے یا اصلی حنفی بھائی کے اس دھاگے میں موجود معروضات پر اپنی رائے ، دلائل وغیرہ دینا چاہیں ‘‘
یہ تو بحث میں آپ سے ہی پوچھنا تھا کہ دلیل کیا ہوتی ہے؟ اور اس میں کس کس کے اقوال کو لایا جائے گا۔؟ کس کس کے اقوال کو نکالا جائے گا؟ اور پھر جس کو اس میں لایا جائے گا وہ کس وجہ سے اور جن کو نکالا جائے گا وہ کس وجہ سے ؟ وغیرہ وغیرہ ۔

جناب بلا شبہ میں نے اس تھریڈ کا آغاز کیا اور دلیل کا لفظ استمعال کیا مگر جناب میں نے یہ تھریڈ آپ کے شروع کیے گئے تھریڈ ’’تقلید مجھے سمجھا دو‘‘ کے جواب میں شروع کیا ہے جیسا کہ میں اوپر عرض کر چکا ہوں تو اُدھر تو آپ نے ہی سب سے پہلے دلیل یا حوالے کا مطالبہ کیا ہے ۔
اس لئے دلیل کی تعریف بحوالہ قرآن و حدیث آپ ہی بیان فرمائیں گے ۔۔۔انتظار رہے گا۔۔۔۔!

محترم آپ کے گھر آیا ہوں سیکھنے کےلیے۔ برائے مہربانی ابھی صرف تقلید شخصی پر ہی بحث کو رکھیں۔ ان شاءاللہ دلیل کے بارے میں بھی آپ کےعلم سے تشفی لیں گے۔

کیونکہ آپ مجھے سمجھانے آئے ہیں۔ اور یہ ساری باتیں تو میں نے آپ سے سیکھنی ہیں محترم۔!

اگر تو بات سمجھنے سمجھانے کی حد تک رہتی تو پھر تو ٹھیک تھا مگر جیسا کہ میں اوپر بیان کر چکا ہوں کہ آپ یہ بات تسلیم کر چکے ہیں کہ ہمارے درمیان یہ بحث و مباحثہ ہے تو پھر مجھے بھی آپ سے سوالات پوچھنے کا حق حاصل ہے ۔۔۔۔

ابھی بھی آپ نے دلیل کی تعریف بمع اقسام بحوالہ قرآن وحدیث بیان نہیں کی ۔۔۔ امید ہے جلد ہی بیان فرما دیں گے ۔۔۔ انتظار رہے گا۔۔۔۔
شکریہ
 

اصلی حنفی

وفقہ اللہ
رکن
نابینے بھی کہتے ہیں کہ چاچا ہم نے میچ دیکھنا ہے۔!

سب سے پہلی بات الفاظ کا چناؤ، مخاطب ہونے کا انداز، بلانے کا طریقہ ، اصول گفتگو کچھ درست کرلیں تو بہتر ہے۔ورنہ پھر کیا ہوگا کہ ہم بھی آپ کی کشتی پر آ بیٹھیں گے۔ اور جب ایک بار آ کر بیٹھ گئے تو پھر شاید آپ کو اور پھر ساتھ ساتھ انتظامیہ کو یہ بات برداشت نہیں ہوگی۔ اور مجبوراً ہر وہ تھریڈ جس میں ہم مخاطب ہونگے مقفل کیا جاتا رہے گا۔(اور آپ شاید یہی چاہتے بھی ہوں) اس لیے باادب آپ سے التماس ہے کہ ابھی سے ہی سلمجھ جائیں۔ کیونکہ آپ کی نظر میں یہ ایک دینی مسئلہ ہے۔ اور دینی مسئلہ پر ہی گفتگو ہورہی ہے۔ تو جو دین ہم سے تقاضا کرتے ہیں اسی تقاضا پر ہی رہیں۔
آپ جیسوں کا منہ بند کروانا اور بوریاں اٹھوانا مجھے اچھی طرح آتا ہے۔ اس لیے میری فل حد تک کوشش ہوگی کہ آپ کی فضول، بے ہودہ، لایعنی، بے مقصد باتوں پر کان نہ دھروں اور چپ چاپ مقصد پر ہی رہوں۔ لیکن اگر مجبور کیا گیا تو پھر یہ قدم بھی اٹھایا جائے گا۔
اس قدم کے اٹھنے سے پہلے انتظامیہ اپنے ہم نواؤوں کی زبان درست کرے۔اور مجھے قوی امید ہے کہ انتظامیہ اس پر ضرور کچھ سوچے گی۔اور پھر طنزیہ جملے، بےہودہ الفاظ، غیر مناسب مخاطبت اہل علم کے ہاں ذلیل حرکت شمار کی جاتی ہے۔

1۔ ذیشان نصر بھائی :
آپ نے سلام نہیں کیا تھا۔ شاید کہ آپ کے مذہب میں یہ بات نہیں ہے کہ سب سے پہلے سلام کیاجاتا ہے۔؟ اگر ہے تو ثابت کریں کہ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ نےکہا ہو کہ کہ کلام کرنے سے پہلے سلام بولنا، لکھنا یا کہنا چاہیے۔جب تک آپ ثابت نہیں کریں گے میں یہی سمجھتا رہوں گا کہ امام رحمہ اللہ سے اس مسئلہ پر کوئی رہنمائی نہیں ہے۔(حق تو یہ ہے کہ میرا یہ سوال بالکل غیر معقول ہے۔لیکن اس جیسا سوال آپ نے خود مول لیا ہے)
اور پھر میری پوسٹ اور آپ کی پوسٹ سے ہی انداز کا پتہ چل ہی رہا ہے۔لکھنے یا کسی کو کہنے کی ضرورت نہیں۔ عقل سلیم رکھنے والا سمجھ ہی لے گا۔پر مقلد نہیں سمجھ سکتا کیونکہ مقلد جاہل ہوتا ہے۔
آپ کو تو اردو بھی نہیں آتی ۔ اگر آتی ہوتی تو میرے حسن ظن سے آپ ضرور سمجھ لیتے۔چلیں خیر سیکھ جاؤ گے ۔کوشش کرو بھائی ۔

2۔یہ فقیر اور خاکسار اور نا چیز اور پتہ نہیں کیا کیا ۔ الفاظ استعمال کرنے کی کیا ضرورت؟ اور ویسے بھی لگ ہی رہا ہے کہ آپ حقیقت میں فقیر ہی ہو۔

3۔ماقبل جاری تھریڈمیں میں نے کئی پوسٹ میں اس بات کا تذکرہ کیا کہ مجھے تقلید سمجھائی جائے اور پھر جو جو اشکالات واعتراضات وارد ہونگے وہ میں بیان کرتا جاؤں گا۔ اور آپ لوگ تسلی بخش جواب دیتے جانا۔لیکن وہ کشکول جس کے وزن سے آپ لوگوں کے کاندھے جھک چکےہیں وہ سب خیالی وزن ہے۔جس کو آپ حقیقی وزن تصور کررہے ہیں۔کہنے کا مطلب تقلید کو واجب کہنے والے بھی اس کے وجوب کو ثابت نہیں کرسکتے۔
جو چیزیں اللہ نےواجب کی ہیں ۔کوئی چیز لکھ ۔ دیکھ کیسے ثابت کرتا ہوں۔ آپ لوگ تقلید کےوجوب کے قائل ہیں تو ثابت بھی کرناہوگا۔جس کتاب کو اٹھاؤ خیالی پلاؤں پر مشتمل صفحات در صفحات کالے ملتے ہیں۔

4۔محترم بھائی آپ نے ہی کہاکہ میں سمجھاتا ہوں تو جب سمجھایا جاتا ہے تو پھر ایک انداز وطریقہ بھی اپنایا جاتا ہے۔اس لیے میں نے کہا تھا کہ آپ جو چیز کہنے والی تھی وہ کہتے ۔ کیونکہ مقصد کی بات بے تکی ہانکنے سے ہزار درجے بہتر ہوتی ہے۔
5۔آپ نے یہ کہاکہ

’’ جی ضرور میں دلائل ضرور بیان کروں گا ۔۔۔ ذرا یہ بتا دیں آپ دلیل کہتے کسے ہیں ؟ ذرا دلیل کی تعریف بمع اقسام(باحوالہ قرآن و حدیث) بیان فرما دیں ؟ تاکہ ہم آپ کو اسی قسم کے دلائل دے کر بات کو آگے بڑھا سکیں ۔۔۔! امید ہے جلد ہی آپ دلیل کی تعریف بیان فرما دیں گے ۔۔۔ ! ‘‘

محترم بھائی اگر ہر بات کے ساتھ میں قید لگا دوں کہ یہ بات ابوحنیفہ رحمہ اللہ سے ثابت کرو اور پھر ہر بات کے ساتھ آپ قید لگا دیں کہ یہ بات قرآن وحدیث سے ثابت کرو۔ تو پھر بات کرناہی فضول ہے۔ کیونکہ دلیل کی ضرورت قرآن وحدیث سے پیش کرنے کی ضرورت صرف وہاں ہوتی ہےجہاں کسی عمل کو شریعت سمجھ کر کیا جارہا ہو۔ اگر ہر خاص وعام بات پر دلیل دلیل کانعرہ بلند کیاجاتا رہے ۔ تو پھر ادھر سےمیں بھی ایسی باتیں لکھتا رہوں گا۔کہ آپ بھی یہ یہ باتیں قرآن وحدیث سے ثابت کریں۔یہ یہ باتیں امام ابوحنیفہ علیہ الرحمۃ سے ثابت کریں۔(اسی طرح تو آپ اپنی پہلی پوسٹ میں کی گئی کزارشات کو کبھی ثابت ہی نہیں کرسکتے۔کیونکہ آپ اپنی گزارشات پیش فرماچکےہیں اور اب میں دلیل مانگ سکتاہوں۔لیکن آپ کی طرح میدان عقل سے کورا نہیں ہوں ) تو اس طرح کی باتیں کرنا بھی معقول نہیں۔اور جو بیچ میں اس طرح کی باتیں لاتا ہے۔ اس کی مراد کھپ ڈالناہوتی ہے۔ کوئی اصلاح یا علم پر بحث ومباحثہ نہیں۔
میں نے آپ سے اس موضوع پر لکھی گئی کتب سے صرف تقلید شخصی کی تعریف مانگی ہے۔اور آپ میرا ماقبل تھریڈ بھی دیکھ سکتے ہیں کہ کہیں پر میں نے یہ نہیں کہا کہ آپ تقلید کی لغوی واصطلاحی تعریف قرآن سے ثابت کریں؟ یا امام ابوحنیفہ سے ثابت کریں ؟ اور نہ میں نے تقلید شخصی کی تعریف کےمطلوب پر یہ قید لگائی ہے۔ لگا سکتا تھا کیونکہ قرآن کو تو شروع سے لے کر آخر تک آپ بھی مانتے ہیں۔ہاں اس کےحکم اور شرعی حیثیت کے ثبوت پر شریعت سے ہی دلائل مانگو ں گا لیکن یہ کہہ دینا کہ آپ اس کی لغوی اور اصطلاحی تعریف بھی قرآن سے ثابت کریں۔ بے وقوفانہ فعل ہے۔جس کا آغاز آپ کرچکے ہیں۔

اور پھر ایک او ر اہم بات شاید آپ کو معلوم ہی نہیں ہوگی۔کیونکہ اگر معلوم ہوتی تو تجاہل نہ برتتے۔وہ یہ کہ کسی بھی سوال کے جواب کےلیے سب سے پہلے سوال کا درست ہونا بنیادی امر ہے۔اگر سوال درست ہوگا تب جواب بھی درست ہوگا اور ممکن بھی۔لیکن اگر سوال درست نہ ہو تو جواب کہاں سے آئے گا؟

اگر یہی آپ والا اصول مد نظر رکھا جائے تو محترم پھر سیدھی بات ہے آپ واجب سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔کیونکہ آپ تقلید کو واجب کہتے ہیں۔اور میں دلیل کو واجب نہیں کہتا ۔چاہے دلیل پیش کردی جائے یا نہ کی جائے لیکن عمل خلاف شریعت نہ ہو۔جب عمل خلاف شریعت ہوا یا پھر اس عمل کے ثبوت کی بات آئی تو پھر شریعت سے دلیل دینا ہوگی۔ کیونکہ آقاء ﷺ نے فرمایا
’’من عمل عملا لیس علیہ امرنا فہو رد‘‘
اس لیے بے جا قیود لگا کر اپنی حیثیت واضح نہ کریں۔
انہیں الفاظ میں آپ نےکہا کہ ذرا یہ بتادیں کہ آپ دلیل کسے کہتے ہیں؟ تاکہ ہم آپ کو اسی قسم کے دلائل دے کر بات کو آگے بڑھا سکیں

تو محترم تقلیدشخصی کی جامع مانع تعریف آپ مجھے کسی معتبر کتاب سے پیش فرمادیں۔پس آپ ہر بات جس پر حوالہ دینے کی ضرورت ہو (آپ کی طرح نہیں کہ یہ یہ بات بس قرآن وحدیث سے دکھاؤ) باحوالہ نقل کرتےجائیں۔ کیونکہ دلیل کے لغوی معنوں میں ایک معنی ’’رہنمائی ‘‘ بھی ہے۔آپ مجھےکسی کتاب کی طرف پیش کی گئی بات پر رہنمائی فرمادیا کریں۔بس اور بس ۔آپ سے گزارش ہےکہ آپ اس قسم کےدلائل دیں۔ جزاکم اللہ خیرا

6۔آپ کا یہ فرمانا کہ ’’ اب ذرا مجھے یہ دکھا دیجئے کہ آپ کی پہلی پوسٹ میں تقلید شخصی کا لفظ کہاں پر ہے ؟ ‘‘
عزیزبھائی اگر آپ اپنی پہلی پوسٹ کےجواب میں لکھی جانےوالی پوسٹ ہی غور سے پڑھ لیتے تو یہ خواہش ظاہر کرنے کی ضرورت ہی نہ آتی۔محترم بھائی لکھتےوقت آگے پیچھے بھی نظر کرم گھمالیا کرو۔ تاکہ باتوں میں تضاد نہ آئے اور پھر بعد میں شرمندگی سے سر نہ جھکانا پڑے۔یا پھر اگر لکھ بھی دی جائے تو بعد میں ترمیم کا بٹن استعمال کرلیاکریں۔شاید انتظامیہ نے آپ جیسے بھائیوں کی سہولت کےلیے یہ بٹن رکھاہوا ہے۔تاکہ جو بھائی لکھنا کچھ چاہتےہوں اور لکھ کچھ دیں بعد میں معلوم ہونے پر تبدیل کرسکیں۔
میری جوابی پوسٹ پڑھیں۔چلو اسی میں موجود الفاظ میں دوبارہ نقل کردیتا ہوں۔شاید سمجھ آجائے۔ویسے آپ کی اردو سمجھنے کی صلاحیت بہت کمزور ہے۔

’’ محترم تقلید تو میں ایک تھریڈ میں سمجھ ہی رہا ہوں۔ تقلید کی لغوی تعریف، اصطلاحی تعریف، تقلید کا حکم اورشرعی حیثیت تو میں اس تھریڈ ’’تقلید مجھے سمجھادو ‘‘ میں ہی سیکھوں اینڈ سمجھوں گا۔ کیونکہ ایک جیسی بحث دو جگہ لکھنا اور پھر سمجھنا کچھ مشکل بھی ہے اور پھر بحث خلط ملط ہونے کا اندیشہ بھی ہوتا ہے۔ اس لیے آپ سے اسی موضوع سےمتعلقہ ایک شق ہی پر بحث ومباحثہ کرونگا۔ان شاءاللہ ‘‘

لگتا ہےمزید وضاحت کی ضرورت نہیں۔کیونکہ میں نے یہ بات پوسٹ نمبر2 میں کی ہے جس کےجواب میں آپ نے پوسٹ نمبر3 میں میں کچھ نہیں کہا ۔تو اس کامطلب صاف ہےکہ آپ کواس پر کوئی اعتراض نہیں تھا۔ یا اگر آپ کو اعتراض ہے تو بتائیں ۔اور پھر بولیں کہ ہاں اصلی حنفی بھائی میں آپ کو یہ موضوع سمجھانا چاہتا ہوں۔ تقلید شخصی نہیں ؟ تو ٹھیک ہے مشورہ سے طے کرلیں گے۔اور میں سمجھ لوں گاکہ تقلید شخصی پر آپ کاکشکول زیرو ہے۔
اور جناب من میں پھر ا بھی نہیں ہوں ۔آپ سے گزارش کی جاتی ہے کہ اپنی پہلی پوسٹ کےجواب میں لکھی جانیوالے میری پوسٹ خود پڑھ لیں اور اگر نہیں پڑھ سکتے تو پھر کسی اردو جاننے والے بچے سے پڑھوا لیں۔جزاک اللہ

7۔ٹھیک ہے بھائی جہاں ضرورت ہو ، سمجھانے کی غرض سے آپ مجھ سے سوال کرسکتے ہیں۔لیکن ابھی تو آپ نے بات شروع ہی نہیں کی جو میں آپ سے کہہ رہا ہوں۔آپ وہ بات شروع کریں۔بات مجھے سمجھائیں جہاں بات مجھےسمجھ نہ آئے تو سمجھانے کےلیے الزامی جواب اسی بحث سے متعلقہ کریں۔
اگر میں آپ کو دلیل کیا ہےکے بارے میں بتا بھی دوں تو پھر اس سوال کےجواب کا تقلید شخصی کی تعریف کے ساتھ کیا تعلق ہے ؟ کیا تقلید شخصی کی تعریف سمجھنے کےلیے پہلے دلیل کو سمجھنا ضروری ہے؟ جتنی سمجھنے کی ضرورت ہوتی تھی اس ضرورت کو بیان کردیا ہے کہ آپ بس مجھے کسی معتبر کتاب کا حوالہ پیش کردیا کریں۔ کیونکہ ابھی ہم اصطلاحی تعریف پر ہیں۔جب ہم اس کےحکم اور شرعی حیثیت پر جائیں گے تو آپ سے قرآن وحدیث سے دلائل مانگوں گا۔کسی فقہ مقہ کی کتاب سے نہیں۔اور پھر میں دیکھوں گا کہ تقلید شخصی کے وجوب کے قائل کیسے ایک منٹ میں اسی تقلید کے سر پر ہاتھ رکھتے ہوئے خیر خیر کرتے کیسےگزر یں گے۔وقت تو آنے دو۔ان شاءاللہ

8۔محترم جب میں صاف الفاظ میں کہہ چکا ہوں کہ دلیل کے بارے میں بھی معلومات آپ سے لوں گا۔ تو پھر بے جا اسرار کیوں؟ اور پھر بے تکے سوالات کیوں ؟

کیا آپ کے پاس تقلید شخصی کی جامع مانع تعریف نہیں ؟ اگر نہیں تو آپ مجھے بتائیں ۔ تاکہ کسی اور بھائی سے درخواست کرسکوں۔ بیچ میں کیوں کھلبلی مچا رہے ہو؟
جس کو اردو تک کی سمجھ نہیں آتی اور ایک ہی پوسٹ میں تضادات ہی تضادات ہوتے ہیں ۔وہ بھی چلے ماسٹر بننے۔

نوٹ:
’’ آپ دلیل کسے کہتے ہیں؟ تاکہ ہم آپ کو اسی قسم کے دلائل دے کر بات کو آگے بڑھا سکیں‘‘ ایک معقول سوال تھا جس کا جواب آپ کو دے ۔ فی الحال تقلید شخصی کی تعریف پیش کرتے ہوئے اسی بتائےہوئے پر ہی عمل کریں۔آپ سے مزید فی الحال اور کوئی مطالبہ نہیں کیاجائے گا۔
برائے مہربانی اپنا ٹائم بھی ضائع نہ کریں اور میرا ٹائم بھی ضائع نہ کریں اور تعریف پیش کریں یا پھر کوئی اور موضوع طے کرلیں کہ میں آپ کو یہ یہ موضوع سمجھاؤں گا۔تو ان شاءاللہ اس پر بھی سوچ لیں گے۔
 

ذیشان نصر

وفقہ اللہ
رکن
اصلی حنفی نے کہا ہے:
نابینے بھی کہتے ہیں کہ چاچا ہم نے میچ دیکھنا ہے۔!

سب سے پہلی بات الفاظ کا چناؤ، مخاطب ہونے کا انداز، بلانے کا طریقہ ، اصول گفتگو کچھ درست کرلیں تو بہتر ہے۔ورنہ پھر کیا ہوگا کہ ہم بھی آپ کی کشتی پر آ بیٹھیں گے۔ اور جب ایک بار آ کر بیٹھ گئے تو پھر شاید آپ کو اور پھر ساتھ ساتھ انتظامیہ کو یہ بات برداشت نہیں ہوگی۔ اور مجبوراً ہر وہ تھریڈ جس میں ہم مخاطب ہونگے مقفل کیا جاتا رہے گا۔(اور آپ شاید یہی چاہتے بھی ہوں) اس لیے باادب آپ سے التماس ہے کہ ابھی سے ہی سلمجھ جائیں۔ کیونکہ آپ کی نظر میں یہ ایک دینی مسئلہ ہے۔ اور دینی مسئلہ پر ہی گفتگو ہورہی ہے۔ تو جو دین ہم سے تقاضا کرتے ہیں اسی تقاضا پر ہی رہیں۔
آپ جیسوں کا منہ بند کروانا اور بوریاں اٹھوانا مجھے اچھی طرح آتا ہے۔ اس لیے میری فل حد تک کوشش ہوگی کہ آپ کی فضول، بے ہودہ، لایعنی، بے مقصد باتوں پر کان نہ دھروں اور چپ چاپ مقصد پر ہی رہوں۔ لیکن اگر مجبور کیا گیا تو پھر یہ
قدم بھی اٹھایا جائے گا۔
اس قدم کے اٹھنے سے پہلے انتظامیہ اپنے ہم نواؤوں کی زبان درست کرے۔اور مجھے قوی امید ہے کہ انتظامیہ اس پر ضرور کچھ سوچے گی۔اور پھر طنزیہ جملے، بےہودہ الفاظ، غیر مناسب مخاطبت اہل علم کے ہاں ذلیل حرکت شمار کی جاتی ہے۔
اتنی نہ بڑھا پاکیِٔ داماں کی حکایت
دامن کو ذرا دیکھ ، ذرا بندِ قبا دیکھ​

بزرگ کہتے ہیں کہ انسان کی پہچان اصل میں اس وقت ہوتی ہے جب وہ غصے کے عالم میں ہو۔۔۔ جب میرے پیش کردہ معروضات پر آپ سے کچھ جواب نہ بن پڑا تو آپ غصے میں آ کر الٹا مجھ پر ہی برس پڑے۔۔
ماشاء اللہ! خوب اندازِ گفتگو ہے آپ کا ۔۔۔ جناب والا آپ سے مؤدبانہ گذارش ہے کہ میں نے اس تھریڈ میں اب تک جتنی پوسٹس کی ہیں ان میں سب سے ذرا میرے استعمال کردہ بے ہودہ الفاظ کی لسٹ ہی دکھا دیجئے ۔۔۔ تاکہ ہمیں بھی پتہ چلے کہ ہم نے آپ کی شانِ عالیہ میں کیا ہرزہ سرائی کی ہے ۔۔۔۔۔؟ ہمیں تو علم نہیں اب ہم ذرا آپ کی بے ہودگیاں اور غیر مناسب مخاطبت آپ کے سامنے رکھ رہے ہیں حوصلہ فرما کر سنیے گا۔۔۔! اور پھر خود ہی اپنی عقلِ سلیم سے بنظرِ انصاف اس کا فیصلہ کیجئے گا کہ کس کا اندازِ گفتگو کیسا ہے۔۔۔؟ انتظامیہ بھی متوجہ ہو۔۔۔!

آپ جیسوں کا منہ بند کروانا اور بوریاں اٹھوانا مجھے اچھی طرح آتا ہے
اس قدم کے اٹھنے سے پہلے انتظامیہ اپنے ہم نواؤوں کی زبان درست کرے
آپ نے سلام نہیں کیا تھا۔ شاید کہ آپ کے مذہب میں یہ بات نہیں ہے کہ سب سے پہلے سلام کیاجاتا ہے۔؟
عقل سلیم رکھنے والا سمجھ ہی لے گا۔پر مقلد نہیں سمجھ سکتا کیونکہ مقلد جاہل ہوتا ہے۔
اور ویسے بھی لگ ہی رہا ہے کہ آپ حقیقت میں فقیر ہی ہو۔
لیکن آپ کی طرح میدان عقل سے کورا نہیں ہوں
لیکن یہ کہہ دینا کہ آپ اس کی لغوی اور اصطلاحی تعریف بھی قرآن سے ثابت کریں۔ بے وقوفانہ فعل ہے۔جس کا آغاز آپ کرچکے ہیں۔
کسی فقہ مقہ کی کتاب سے نہیں۔اور پھر میں دیکھوں گا کہ تقلید شخصی کے وجوب کے قائل کیسے ایک منٹ میں اسی تقلید کے سر پر ہاتھ رکھتے ہوئے خیر خیر کرتے کیسےگزر یں گے۔وقت تو آنے دو۔ان شاءاللہ

میرے خیال میں شاید آپ کے ہاں ایسے الفاظ عزت و تکریم کے لئے بولے جاتے ہوں گے ۔۔۔ اور اسی طرح کے اندازِ گفتگو کو آپ اعلیٰ اردو دانی پر محمول کر تے ہوں گے ،تو جناب آپ کو ایسے الفاظ مبارک ہوں ۔۔۔ میں نے ابھی تک آپ کو کوئی گالی دی اور نہ ہی کوئی بے ہودہ لفظ استعمال کیا ہے اگر کیا ہے تو دکھائیے ۔۔۔ مگر آپ نے تو آتے ہی گالیوں اور بے ہودگیوں کی برسات کر دی ہے اس طرح آپ نے اپنی علمیت کا پول خود ہی کھول دیا ہے اور بتا دیا ہے کہ آپ کتنے پانی میں ہیں ۔۔۔اور بقول آپ کے ایسی حرکت اہلِ علم کے ہاں ذلیل حرکت شمار کی جاتی ہے ۔۔۔ اب بتائیے یہ ذلیل حرکت کس نے کی ہے ۔۔۔۔؟

1۔ ذیشان نصر بھائی :
آپ نے سلام نہیں کیا تھا۔ شاید کہ آپ کے مذہب میں یہ بات نہیں ہے کہ سب سے پہلے سلام کیاجاتا ہے۔؟ اگر ہے تو ثابت کریں کہ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ نےکہا ہو کہ کہ کلام کرنے سے پہلے سلام بولنا، لکھنا یا کہنا چاہیے۔جب تک آپ

ثابت نہیں کریں گے میں یہی سمجھتا رہوں گا کہ امام رحمہ اللہ سے اس مسئلہ پر کوئی رہنمائی نہیں ہے۔(حق تو یہ ہے کہ میرا یہ سوال بالکل غیر معقول ہے۔لیکن اس جیسا سوال آپ نے خود مول لیا ہے)
اور پھر میری پوسٹ اور آپ کی پوسٹ سے ہی انداز کا پتہ چل ہی رہا ہے۔لکھنے یا کسی کو کہنے کی ضرورت نہیں۔ عقل سلیم رکھنے والا سمجھ ہی لے گا۔پر مقلد نہیں سمجھ سکتا کیونکہ مقلد جاہل ہوتا ہے۔
آپ کو تو اردو بھی نہیں آتی ۔ اگر آتی ہوتی تو میرے حسن ظن سے آپ ضرور سمجھ لیتے۔چلیں خیر سیکھ جاؤ گے ۔کوشش کرو بھائی ۔

جس طرح کی مخاطبت اور اندازِ گفتگو آپ نے اس پوسٹ میں رکھا ہے ۔۔۔ اگر اسی کو آپ کو مہذبانہ اور بہترین اردو کااستعمال کہتے ہیں تو پھر آپ کو ہی ایسی اردو مبارک ہو۔۔۔! اوراللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ ہمیں ایسے اردو نہیں آتی۔۔۔!

2۔یہ فقیر اور خاکسار اور نا چیز اور پتہ نہیں کیا کیا ۔ الفاظ استعمال کرنے کی کیا ضرورت؟ اور ویسے بھی لگ ہی رہا ہے کہ آپ حقیقت میں فقیر ہی ہو۔

جی میں تو فقیر ہی ہوں ۔۔۔! الحمد للہ ! لیکن لگتا ہے آپ اپنے آپکو کوئی بہت بڑی چیز ہی سمجھتے ہیں ۔۔۔!

3۔ماقبل جاری تھریڈمیں میں نے کئی پوسٹ میں اس بات کا تذکرہ کیا کہ مجھے تقلید سمجھائی جائے اور پھر جو جو اشکالات واعتراضات وارد ہونگے وہ میں بیان کرتا جاؤں گا۔ اور آپ لوگ تسلی بخش جواب دیتے جانا۔لیکن وہ کشکول جس کے وزن سے آپ لوگوں کے کاندھے جھک چکےہیں وہ سب خیالی وزن ہے۔جس کو آپ حقیقی وزن تصور کررہے ہیں۔کہنے کا مطلب تقلید کو واجب کہنے والے بھی اس کے وجوب کو ثابت نہیں کرسکتے۔
جو چیزیں اللہ نےواجب کی ہیں ۔کوئی چیز لکھ ۔ دیکھ کیسے ثابت کرتا ہوں۔ آپ لوگ تقلید کےوجوب کے قائل ہیں تو ثابت بھی کرناہوگا۔جس کتاب کو اٹھاؤ خیالی پلاؤں پر مشتمل صفحات در صفحات کالے ملتے ہیں۔
جس شخص کو حق کی جستجو ہو اسے تو کتابیں فائدہ دے سکتی ہیں مگر جس شخص کا مطمعِ نظر صرف فریقِ مخالف کو زچ کرنا ہو اسے ان کتابوں کے صفحات صرف کالے ہی نظر آئیں گے۔

5۔آپ نے یہ کہاکہ

’’ جی ضرور میں دلائل ضرور بیان کروں گا ۔۔۔ ذرا یہ بتا دیں آپ دلیل کہتے کسے ہیں ؟ ذرا دلیل کی تعریف بمع اقسام(باحوالہ قرآن و حدیث) بیان فرما دیں ؟ تاکہ ہم آپ کو اسی قسم کے دلائل دے کر بات کو آگے بڑھا سکیں ۔۔۔! امید ہے جلد ہی آپ دلیل کی تعریف بیان فرما دیں گے ۔۔۔ ! ‘‘

محترم بھائی اگر ہر بات کے ساتھ میں قید لگا دوں کہ یہ بات ابوحنیفہ رحمہ اللہ سے ثابت کرو اور پھر ہر بات کے ساتھ آپ قید لگا دیں کہ یہ بات قرآن وحدیث سے ثابت کرو۔ تو پھر بات کرناہی فضول ہے۔ کیونکہ دلیل کی ضرورت قرآن وحدیث سے پیش کرنے کی ضرورت صرف وہاں ہوتی ہےجہاں کسی عمل کو شریعت سمجھ کر کیا جارہا ہو۔ اگر ہر خاص وعام بات پر دلیل دلیل کانعرہ بلند کیاجاتا رہے ۔ تو پھر ادھر سےمیں بھی ایسی باتیں لکھتا رہوں گا۔کہ آپ بھی یہ یہ باتیں قرآن وحدیث سے ثابت کریں۔یہ یہ باتیں امام ابوحنیفہ علیہ الرحمۃ سے ثابت کریں۔(اسی طرح تو آپ اپنی پہلی پوسٹ میں کی گئی کزارشات کو کبھی ثابت ہی نہیں کرسکتے۔کیونکہ آپ اپنی گزارشات پیش فرماچکےہیں اور اب میں دلیل مانگ سکتاہوں۔لیکن آپ کی طرح میدان عقل سے کورا نہیں ہوں ) تو اس طرح کی باتیں کرنا بھی معقول نہیں۔اور جو بیچ میں اس طرح کی باتیں لاتا ہے۔ اس کی مراد کھپ ڈالناہوتی ہے۔ کوئی اصلاح یا علم پر بحث ومباحثہ نہیں۔
میں نے آپ سے اس موضوع پر لکھی گئی کتب سے صرف تقلید شخصی کی تعریف مانگی ہے۔اور آپ میرا ماقبل تھریڈ بھی دیکھ سکتے ہیں کہ کہیں پر میں نے یہ نہیں کہا کہ آپ تقلید کی لغوی واصطلاحی تعریف قرآن سے ثابت کریں؟ یا امام ابوحنیفہ
سے ثابت کریں ؟ اور نہ میں نے تقلید شخصی کی تعریف کےمطلوب پر یہ قید لگائی ہے۔ لگا سکتا تھا کیونکہ قرآن کو تو شروع سے لے کر آخر تک آپ بھی مانتے ہیں۔ہاں اس کےحکم اور شرعی حیثیت کے ثبوت پر شریعت سے ہی دلائل مانگو ں گا
لیکن یہ کہہ دینا کہ آپ اس کی لغوی اور اصطلاحی تعریف بھی قرآن سے ثابت کریں۔ بے وقوفانہ فعل ہے۔جس کا آغاز آپ کرچکے ہیں۔

اور پھر ایک او ر اہم بات شاید آپ کو معلوم ہی نہیں ہوگی۔کیونکہ اگر معلوم ہوتی تو تجاہل نہ برتتے۔وہ یہ کہ کسی بھی سوال کے جواب کےلیے سب سے پہلے سوال کا درست ہونا بنیادی امر ہے۔اگر سوال درست ہوگا تب جواب بھی درست ہوگا اور ممکن بھی۔لیکن اگر سوال درست نہ ہو تو جواب کہاں سے آئے گا؟

اگر یہی آپ والا اصول مد نظر رکھا جائے تو محترم پھر سیدھی بات ہے آپ واجب سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔کیونکہ آپ تقلید کو واجب کہتے ہیں۔اور میں دلیل کو واجب نہیں کہتا ۔چاہے دلیل پیش کردی جائے یا نہ کی جائے لیکن عمل خلاف

شریعت نہ ہو۔جب عمل خلاف شریعت ہوا یا پھر اس عمل کے ثبوت کی بات آئی تو پھر شریعت سے دلیل دینا ہوگی۔ کیونکہ آقاء ﷺ نے فرمایا
’’من عمل عملا لیس علیہ امرنا فہو رد‘‘
اس لیے بے جا قیود لگا کر اپنی حیثیت واضح نہ کریں

تو محترم تقلیدشخصی کی جامع مانع تعریف آپ مجھے کسی معتبر کتاب سے پیش فرمادیں۔پس آپ ہر بات جس پر حوالہ دینے کی ضرورت ہو (آپ کی طرح نہیں کہ یہ یہ بات بس قرآن وحدیث سے دکھاؤ) باحوالہ

نقل کرتےجائیں۔ کیونکہ دلیل کے لغوی معنوں میں ایک معنی ’’رہنمائی ‘‘ بھی ہے۔آپ مجھےکسی کتاب کی طرف پیش کی گئی بات پر رہنمائی فرمادیا کریں۔بس اور بس ۔آپ سے گزارش ہےکہ آپ اس قسم کےدلائل دیں۔ جزاکم اللہ

خیرا


انہیں الفاظ میں آپ نےکہا کہ ذرا یہ بتادیں کہ آپ دلیل کسے کہتے ہیں؟ تاکہ ہم آپ کو اسی قسم کے دلائل دے کر بات کو آگے بڑھا سکیں

6۔آپ کا یہ فرمانا کہ ’’ اب ذرا مجھے یہ دکھا دیجئے کہ آپ کی پہلی پوسٹ میں تقلید شخصی کا لفظ کہاں پر ہے ؟ ‘‘
عزیزبھائی اگر آپ اپنی پہلی پوسٹ کےجواب میں لکھی جانےوالی پوسٹ ہی غور سے پڑھ لیتے تو یہ خواہش ظاہر کرنے کی ضرورت ہی نہ آتی۔محترم بھائی لکھتےوقت آگے پیچھے بھی نظر کرم گھمالیا کرو۔ تاکہ باتوں میں تضاد نہ آئے اور پھر بعد

میں شرمندگی سے سر نہ جھکانا پڑے۔یا پھر اگر لکھ بھی دی جائے تو بعد میں ترمیم کا بٹن استعمال کرلیاکریں۔شاید انتظامیہ نے آپ جیسے بھائیوں کی سہولت کےلیے یہ بٹن رکھاہوا ہے۔تاکہ جو بھائی لکھنا کچھ چاہتےہوں اور لکھ کچھ دیں بعد میں

معلوم ہونے پر تبدیل کرسکیں۔
میری جوابی پوسٹ پڑھیں۔چلو اسی میں موجود الفاظ میں دوبارہ نقل کردیتا ہوں۔شاید سمجھ آجائے۔ویسے آپ کی اردو سمجھنے کی صلاحیت بہت کمزور ہے۔

’’ محترم تقلید تو میں ایک تھریڈ میں سمجھ ہی رہا ہوں۔ تقلید کی لغوی تعریف، اصطلاحی تعریف، تقلید کا حکم اورشرعی حیثیت تو میں اس تھریڈ ’’تقلید مجھے سمجھادو ‘‘ میں ہی سیکھوں اینڈ سمجھوں گا۔ کیونکہ ایک

جیسی بحث دو جگہ لکھنا اور پھر سمجھنا کچھ مشکل بھی ہے اور پھر بحث خلط ملط ہونے کا اندیشہ بھی ہوتا ہے۔ اس لیے آپ سے اسی موضوع سےمتعلقہ ایک شق ہی پر بحث ومباحثہ کرونگا۔ان شاءاللہ ‘‘


لگتا ہےمزید وضاحت کی ضرورت نہیں۔کیونکہ میں نے یہ بات پوسٹ نمبر2 میں کی ہے جس کےجواب میں آپ نے پوسٹ نمبر3 میں میں کچھ نہیں کہا ۔تو اس کامطلب صاف ہےکہ آپ کواس پر کوئی اعتراض نہیں تھا۔ یا اگر آپ کو

اعتراض ہے تو بتائیں ۔اور پھر بولیں کہ ہاں اصلی حنفی بھائی میں آپ کو یہ موضوع سمجھانا چاہتا ہوں۔ تقلید شخصی نہیں ؟ تو ٹھیک ہے مشورہ سے طے کرلیں گے۔اور میں سمجھ لوں گاکہ تقلید شخصی پر آپ کاکشکول زیرو ہے۔
اور جناب من میں پھر ا بھی نہیں ہوں ۔آپ سے گزارش کی جاتی ہے کہ اپنی پہلی پوسٹ کےجواب میں لکھی جانیوالے میری پوسٹ خود پڑھ لیں اور اگر نہیں پڑھ سکتے تو پھر کسی اردو جاننے والے بچے سے پڑھوا لیں۔جزاک اللہ

حیرت کی بات ہے ہم جب بھی کوئی بات کریں آپ کا یہی مطالبہ ہوتا ہے کہ بھی دلیل پیش کرو مستند کتب سے حوالہ پیش کرو ۔۔۔میرے اوپر پیش کردہ معروضات کا جواب دینے کی بجائے آپ نے تقلید شخصی سیکھنے کا نیا شوشہ چھوڑا اور پچھلے سے راہِ فرار اختیار کی۔۔۔جب آپ نے کہا کہ مجھے تقلید سمجھا دو تو کیا آپ نے قید لگائی تھی کہ مجھے تقلید صرف اور صرف اسی تھریڈ میں سمجھنی ہے کوئی اور تھریڈ نہ کھولا جائے ۔ یا آپ نے یہ متعین کیا تھا کہ مجھے تقلید صرف ایک یا دو اشخاص
سمجھائیں گے۔۔۔؟ آپ نے ببانگَ دہل یہ اعلان کیا کہ میں آپ کے فورم پر مہمان آیا ہوں، مجھے تقلید سمجھائیے ۔۔۔ اب اگر میں نے اپنی بساط کے مطابق آپ کو تقلید سمجھانے کی کوشش کی تو آپ فرمانے لگے کہ نہیں میں تقلید کی لغوی اصطلاحی تعریف و شرعی حیثیت صرف وہاں سمجھوں گا ۔۔۔یہاں مجھے صرف تقلیدِ شخصی سمجھائی جائے ۔۔۔ !
محترم جب آپ نے سب کو چیلنچ کیا تو چیلنچ کا جواب جدھر سے بھی آئے آپ کو قبول کرنا چاہیے ۔۔۔ وقت کا رونا کیوں روتے ہیں ۔۔۔ ؟چیلنچ کیوں کیا تھا ؟تو اب جو بھی سمجھائے گا اس کا جواب تو دینا پڑے گا۔۔۔! ورنہ یہی سمجھا جائے گا کہ اس کا
جواب آپ کو معلوم نہیں ۔۔۔
محترم قرآن و حدیث کی قیود اس لیے لگائی گئی ہیں کیونکہ آپ قرآن و حدیث کے سوا کچھ مانتے ہی نہیں تو پھر آپ سے دلائل بھی قرآن و حدیث سے ہی مانگے جائیں گے نا۔۔۔؟پتہ نہیں آپ کو یہ بات کیوں سمجھ میں نہیں آتی ۔۔۔ یا شاید تجاہلِ عارفانہ سے کام لے رہے ہیں ۔۔۔ واللہ اعلم !
۔
7۔ٹھیک ہے بھائی جہاں ضرورت ہو ، سمجھانے کی غرض سے آپ مجھ سے سوال کرسکتے ہیں۔لیکن ابھی تو آپ نے بات شروع ہی نہیں کی جو میں آپ سے کہہ رہا ہوں۔آپ وہ بات شروع کریں۔بات مجھے سمجھائیں جہاں بات مجھےسمجھ نہ آئے تو سمجھانے کےلیے الزامی جواب اسی بحث سے متعلقہ کریں۔
اگر میں آپ کو دلیل کیا ہےکے بارے میں بتا بھی دوں تو پھر اس سوال کےجواب کا تقلید شخصی کی تعریف کے ساتھ کیا تعلق ہے ؟ کیا تقلید شخصی کی تعریف سمجھنے کےلیے پہلے دلیل کو سمجھنا ضروری ہے؟ جتنی سمجھنے کی ضرورت ہوتی تھی اس ضرورت کو بیان کردیا ہے کہ آپ بس مجھے کسی معتبر کتاب کا حوالہ پیش کردیا کریں۔ کیونکہ ابھی ہم اصطلاحی تعریف پر ہیں۔جب ہم اس کےحکم اور شرعی حیثیت پر جائیں گے تو آپ سے قرآن وحدیث سے دلائل مانگوں گا۔کسی فقہ مقہ کی کتاب سے نہیں۔اور پھر میں دیکھوں گا کہ تقلید شخصی کے وجوب کے قائل کیسے ایک منٹ میں اسی تقلید کے سر پر ہاتھ رکھتے ہوئے خیر خیر کرتے کیسےگزر یں گے۔وقت تو آنے دو۔ان شاءاللہ
جناب جب آپ بات بات پر دلیل اور حوالے کی بات کرتے ہیں تو جب تک یہ متعین نہ ہو کہ دلیل کیا ہوتی ہے ۔۔۔ ؟دلیل کی کیا اقسام ہیں ۔۔۔ ؟ تو اس وقت تک میں کس طرح آپ کو حوالہ یا دلیل دوں ۔اگر بالفرض میں کہوں کہ میں نے اپنی معروضات میں دلائل بھی دے دئیے ہیں تو اب آپ فوراً کہیں کہاں دلائل ہیں ، دکھلائیں ۔۔۔؟ تو پھر وہی بات آئے گی کہ دلیل کیا ہوتی ہے ؟ اس کی تعریف و تشریح کیا ہے ؟ کیا اس کی کوئی اقسام ہیں یا نہیں ہیں ۔۔۔؟ اس لیے پہلے اس کا فیصلہ ہوگا۔

8۔محترم جب میں صاف الفاظ میں کہہ چکا ہوں کہ دلیل کے بارے میں بھی معلومات آپ سے لوں گا۔ تو پھر بے جا اسرار کیوں؟ اور پھر بے تکے سوالات کیوں ؟

کیا آپ کے پاس تقلید شخصی کی جامع مانع تعریف نہیں ؟ اگر نہیں تو آپ مجھے بتائیں ۔ تاکہ کسی اور بھائی سے درخواست کرسکوں۔ بیچ میں کیوں کھلبلی مچا رہے ہو؟
جس کو اردو تک کی سمجھ نہیں آتی اور ایک ہی پوسٹ میں تضادات ہی تضادات ہوتے ہیں ۔وہ بھی چلے ماسٹر بننے۔
میرے بھائی جب دلیل اور حوالےکا مطالبہ آپ ہم سے کر رہے ہیں تو پھر دلیل کی تعریف آپ دیں گے یا ہم ۔۔۔ حیرت ہے اتنی سی بات بھی آپ کو سمجھ نہیں آ رہی ۔۔۔!
اگر آپ کو دلیل کی تعریف نہیں آتی تو پھر میں بیان کر دوں گا۔۔۔ اگر آپ اس سے متفق ہو گئے تو پھر بات آگے بڑھا لیں گے۔۔۔!
چونکہ آپ کے پاس دلیل کی تعریف ہی نہیں ہے اس لیے ہی تو اس سے راہِ فرار اختیار کر رہے ہیں ۔۔۔!

نوٹ:
’’ آپ دلیل کسے کہتے ہیں؟ تاکہ ہم آپ کو اسی قسم کے دلائل دے کر بات کو آگے بڑھا سکیں‘‘ ایک معقول سوال تھا جس کا جواب آپ کو دے ۔ فی الحال تقلید شخصی کی تعریف پیش کرتے

ہوئے اسی بتائےہوئے پر ہی عمل کریں۔آپ سے مزید فی الحال اور کوئی مطالبہ نہیں کیاجائے گا۔
برائے مہربانی اپنا ٹائم بھی ضائع نہ کریں اور میرا ٹائم بھی ضائع نہ کریں اور تعریف پیش کریں یا پھر کوئی اور موضوع طے کرلیں کہ میں آپ کو یہ یہ موضوع سمجھاؤں گا۔تو ان شاءاللہ اس پر بھی سوچ لیں گے۔
مجھے تو بار بار اس بات پر حیرت ہو رہی ہے کہ جب آپ نے دعویٰ کیا کہ مجھے تقلید سمجھاؤ ۔۔۔ تو اس وقت تو آپ نے کوئی قیود نہیں لگائیں ۔۔۔ تو اب یہ قید کیوں کہ یہاں میں صرف تقلید شخصی سمجھوں گا اور وہاں باقی تقلید۔۔۔ ؟جب آپ نے سب کو چیلنچ کیا تو جواب اب جس طرف سے بھی آئے آپ کو اس کا جواب تو دینا پڑے گا۔۔۔ !

نوٹ:۔ آخر میں میرا پھر آپ سے مطالبہ ہے کہ خدارا غصے سے کام نہ لیں عقل کو استعمال کریں اور غیر مہذبانہ گفتگو اور گالم گلوچ سے گریز کرتے ہوئے نفسِ مسئلہ پر بات کریں ۔۔۔ موضوع سے ہٹ کر بے جا قسم کے تبصروں اور اپنی علمیت جھاڑنے سے گریز کریں ۔۔۔! صرف اور صرف دلیل کی تعریف بیان فرما دیں ۔۔۔بمع اقسام ۔۔۔ بحوالہ قرآن و حدیث (اس لیے چونکہ آپ قرآن و حدیث کے سوا کچھ مانتے نہیں ، اگر کچھ مانتے ہیں تو پھر وہیں سے بیان کر دیں ۔) انتظار رہے گا۔۔۔!
 

اصلی حنفی

وفقہ اللہ
رکن
ہدایت قبول کرنے والوں کو سلام​

1۔بے ہودہ اور طنزیہ الفاظ کی لسٹ لگانے کی ضرورت نہیں۔ وہ واضح ہی ہیں ۔ اور بول بول کر بتا بھی رہے ہیں۔خود پڑھ لیں۔اور نہ ہی اتنا ٹائم ہوتا ہے کہ فضول باتوں پر ٹائم ویسٹ کیا جائے۔اور پھر میرے جن الفاظ کی لسٹ آپ نے نکال کر لگائی ہے۔اس کا پس منظر اور سیاق وسباق قارئین پر خود بات واضح کردے گا۔ان شاءاللہ
مزے کی بات تعصب اور ہٹ دھرمی میں آ کر مقلدین ایسے ایسے کام کرجاتے ہیں اور ایسے گل کھلا جاتے ہیں کہ جس کی وجہ سے ان کے اپنے بھی ان سے روٹھ جاتے ہیں۔کچھ دن پہلے کی بات ہے گھمن صاحب ہمارے علاقے میں ایک پروگرام میں تقریر کرتے ہوئے اہل الحدیث کو برا بھلا کہا ۔ اس علاقہ کے پڑھے لکھے اور باسمجھ دس آدمی جو کہ دنیا دار تھے۔ اس حقیقت کو جاننے کےلیے تحقیق شروع کی ۔ایک ماہ بعد ان دس میں سے 6 آدمی اہل حدیث ہوگئے ہیں۔الحمدللہ

2۔محترم بھائی ہر عمل کا ایک رد عمل ہوتا ہے۔اور آپ کے عمل کے ردعمل میں بطور تنبیہ ایسا کیا گیا ہے۔اور پہلے پیراگراف میں اس بات کو بیان بھی کیا گیا ہے۔آپ سے گزارش ہے کہ دوبارہ پڑھ لیں۔ فیصلہ ہر کوئی کرلے گا۔آپ فیصلہ کرنے کے ٹھیکیدار نہ بنیں ۔بلکہ موضوع سےمتعلقہ بحث ہی کریں۔
3۔میں اپنے آپ کو کوئی بڑی چیز نہیں سمجھتا۔لیکن اتنا ضرور سمجھتا ہوں کہ اللہ تعالی نے جو تکریم انسان کو عطا کی ہے انسان کو اس کا لحاظ رکھنا چاہیے۔ اپنے لیے گرے ہوئے الفاظ بغیر وجہ استعمال کرنا مجھے اچھا نہیں لگتا۔ اگر آپ کو اچھا لگتا ہے اور آپ رب کی اس عظمت وفضیلت کے قائل نہیں جو رب کائنات نے انسان کو عطا کی ہے تو ضرور آپ فقیر، خاکسار، ناچیز، وغیرہ کے الفاظ استعمال کرتے رہیں ۔مجھے اس سے کوئی غرض نہیں۔

4۔جب صفحات در صفحات کالے ہی ہوں تو نظر بھی کالے ہی آنے ہیں میرے بھائی ۔حق بول بول کر بتاتا ہے۔کہ میں یہاں،یوں اور ایسی حالت میں ہوں۔

5۔میں نے تقلید شخصی پر بحث کا نیا شوشہ نہیں چھیڑا ۔ اگر نظر کمزور ہے تو دو تین نمبر کی عینک لگا کر میری دوسری پوسٹ پڑھ لیں۔ بہت افاقہ ہوگا۔ان شاءاللہ
میں نے یہ بات کی ہے کہ اگر آپ مجھے تقلید سمجھانا چاہتے ہیں توتقلید کی بنیادی باتوں پر گفتگو ایک تھریڈ میں ہورہی ہے ۔ آپ سے اس تقلید کی ایک شق پر بات کرلیتے ہیں۔اس کے جواب میں آپ نے کچھ نہیں کہا ۔تو پھر اب میرے الفاظ کو شوشہ سے کیوں تعبیر کیا جارہا ہے۔؟
محترم عقل سے کام لیں یا پھر حکیم وغیرہ سے کوئی دماغی معجون ہی لے لیں۔ آپ اس فورم میں کئی تھریڈ ایک ہی نام سے کھول دیں تو کیا میں ہر تھریڈ میں ایک ہی بحث کروں ؟ اگر آپ نے تقلید کی لغوی واصطلاحی تعریف اور تقلید کا حکم اور تقلید کی شرعی حیثیت پر بات کرنی ہے تو اسی تھریڈ میں لکھیں ۔یا پھر جو بھائی لکھ رہے ہیں ان کی مدد کریں ۔اگر نیو تھریڈ میں بحث کرنا چاہتے ہیں تو پھر ٹاپک تبدیل کرلیں۔تقلید کے متعلق ہی کئی طرح کےموضوع ہیں مثلا تقلید شخصی کی حیثیت ، قیاس پر عمل تقلید ہے یا نہیں ؟ خاص مجتہد کے اجتہاد پر عمل تقلید کی تعریف میں شامل ہے یا نہیں ؟ وغیرہ وغیرہ ان میں سے کوئی موضوع چوز کرلیں۔
بھائی جان میں نے قید لگائی تھی یا نہیں لگائی تھی لیکن عقل سے اس سوال کا جواب لو کہ ایک ہی آدمی ایک ہی جگہ پر ایک ہی موضوع سیکھتا ہے ۔یا ایک ہی آدمی ایک ہی جگہ پر ایک ہی موضوع کئی جگہ سیکھتا ہے ؟ مثال کے طور پر اگر آپ دسویں جماعت اردو کی کتاب ایک ٹیچر سے گھر پر ٹیوشن لے کر پڑھ رہے ہوں تو کیا آپ یہی کتاب پڑھنے کی دوسری ٹیوشن اسی وقت میں دوسرے ٹیچر سے گھر پر پڑھیں گے ؟
برادر عقل نام کی بھی کوئی چیز ہوتی ہے۔
محترم بھائی آپ تقلید شخصی کے قائل ہیں ۔ یا اگر نہیں ہیں تو پھر لکھ دیں کہ ہم تقلید شخصی کے قائل نہیں ہیں؟ اس لیے میں نے لکھا کہ تقلید کی بنیادی گفتگو تو میں پہلے ہی ایک تھریڈ میں کررہا ہوں آپ سے تقلید شخصی پر بات کرلیتا ہوں۔ جس پر آپ کے ہوش آپ کا ساتھ دینے کا انکار کررہے ہیں۔ اگر آپ تقلید شخصی کے قائل نہیں تو لکھیں اور اگر آپ قائل ہیں تو پھر بات شروع کریں ۔ادھر ادھر کی ہیر ی پھیری چہ معنی ؟میں دعوے سے کہتا ہوں کہ آپ کو تقلید شخصی کی تعریف نہیں آتی ۔اگر آتی ہوتی تو اب تک فضول باتوں میں الجھنے کے بجائے پیش بھی کرچکے ہوتے۔یا اب آپ پیش کردیں گے۔میں اپنا دعویٰ واپس لےلونگا۔
آپ نے کہا کہ قرآن وحدیث کی قیود اس وجہ سے لگائی گئی ہے کہ آپ قرآن وحدیث کے سوا کچھ مانتے ہی نہیں ؟
محترم آپ سے گزارش ہے کہ آپ مجھے بتائیں اور واضح کریں کہ میں نے کہاں اور کس پوسٹ میں لکھا ہے کہ میں قرآن وحدیث کے سوا کچھ نہیں مانتا ؟ جب تک آپ ثابت نہیں کریں گے۔یہ آپ کا الزام بار بار پیش کیا جاتا رہے گا ۔یہ پھر آپ لکھ دیں کہ معذرت غلطی سے یہ بات کہہ ڈالیں۔
جب تک آپ یہ بات ثابت نہیں کرسکتے تب تک آپ یہ کہنے کے مجاز بھی نہیں کہ "پھر آپ سے دلائل بھی قرآن وحدیث سے مانگے جائیں گے نا"۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہاتوا برہانکم اگر دم ہے تو ۔۔۔

6۔محترم دلیل کی بنیادی بات جس ضمن میں آپ پوچھنا چاہتے تھے وہ آپ کوبتا دی گئی ہے۔ آپ فی الحال اسی پر ہی عمل کرتے ہوئے بات کا آغاز کریں۔اور پھر ساتھ یہ بھی بتا دیا گیا تھا کہ آپ کا یوں سوال کرنا ہی غلط ہے کہ قرآن وحدیث سے ثابت کریں۔سوال کے درست جواب کےلیے سوال کا درست ہونا ضروری امر ہوتا ہے۔اگر ایسے ہی بے تکے سوالات اور بے تکی باتیں کی جائیں تو پھر آپ قرآن مجید کو ہی ثابت نہیں کرسکو گے ؟ حتیٰ کے اپنا مسلمان ہونا ہی ثابت نہیں کرسکتے۔

7۔جزاک اللہ خیرا ٹھیک ہے بھائی آپ ہی قرآن وحدیث سے دلیل کی تعریف ، اقسام بمع حوالہ بیان فرمادیں۔مجھے قبول ہے۔اور جو آپ بیان کریں گے۔میں مان جاؤں گا۔ کیونکہ آپ نے ہی کہا ہے کہ

ذیشان نصر نے کہا ہے:
اگر آپ کو دلیل کی تعریف نہیں آتی تو پھر میں بیان کر دوں گا۔۔۔ اگر آپ اس سے متفق ہو گئے تو پھر بات آگے بڑھا لیں گے۔۔۔!
چونکہ آپ کے پاس دلیل کی تعریف ہی نہیں ہے اس لیے ہی تو اس سے راہِ فرار اختیار کر رہے ہیں ۔۔۔!

یہ تو بہت اچھی بات ہے ہوسکتا ہے کہ دلیل کی تعریف ، اقسام قرآن وحدیث میں موجود ہوں اور مجھے علم نہ ہوسکا ہو۔چلیں جزاکم اللہ خیرا کہ آپ نےمیرے علم میں اضافہ کیا ۔
ٹھیک ہے بھائی آپ قرآن وحدیث سے بحوالہ دلیل کی تعریف بمع اقسام پیش کریں۔آپ کے پیش کرتے ہی میں مان جاؤں گا۔اوریہ ماننا یقینی ہوگا۔
اب آپ کا یہ کہہ دینا کہ ’’ میں بیان کردوں گا ‘‘ ہی اس امر پر واضح ہے کہ آپ کو دلیل کی تعریف، اقسام بمع حوالہ قرآن وحدیث ہی معلوم ہیں۔تب ہی تو آپ نے یہ کہا ہے۔اب اگر آپ یہ ثابت نہ کرسکے تو پھر میں یہ کہنے میں حق بجانب ہونگا کہ قرآن وحدیث سے آپ کورے ہیں۔
کیونکہ قید صرف قرآن وحدیث سے ثبوت کی آپ نے ہی لگائی ہے اور پھر آپ نے ہی کہا ہےکہ اگر آپ کو نہیں آتی تو میں پیش کردیتا ہوں تو بھائی قرآن وحدیث سے با ثبوت دلیل کی تعریف، اقسام ، حکم وغیرہ مجھےمعلوم نہیں ۔میں مانتا ہوں۔اب آپ ہی پیش فرما کر میرے اور قارئین کے علم میں اضافہ فرمائیں۔جزاکم اللہ خیرا واحسن الجزاء

8۔ایک ہی بات کو پیٹتے اور گھسیٹتے رہنا ہی شاید آپ مناسب سمجھتے ہوں۔تقلید سمجھنے کے بارےمیں اپنی وضاحت دوسری پوسٹ میں کرچکا تھا۔ لیکن اگر آپ یہی چاہتےہیں کہ میں بھی اصلی حنفی کو تقلید ہی سمجھاؤں تو پھر صبر سے کام لیں یا پھر ماقبل تھریڈ میں جاری رکھنے والے بھائیوں کے کشکول میں پرسنل میسج کے ذریعے کچھ ڈالنے میں مدد کریں۔اسی میں ہی بھلائی ہے۔

نوٹ:
سب لایعنی باتوں کو چھوڑ کر آپ چار باتوں کا جواب دیں گے۔

1۔یہ ثابت کریں گے کہ میں نے کہاں اور کس پوسٹ میں یہ کہا ہے کہ میں صرف قرآن وحدیث کو ہی مانتا ہوں ؟

2۔دلیل کیا ہے؟ اقسام بحوالہ قرآن وحدیث مجھے نہیں آتی اب آپ پیش کرتے ہوئے میرے اور قارئین کےعلم میں اضافہ کریں گے۔

3۔تقلید شخصی کی جامع مانع تعریف پیش کریں گے؟

4۔یا پھر تقلید شخصی کےموضوع سے دستبردار ہوکر کوئی اور موضوع طے کرلیں گے ؟ یا چپ چاپ بیٹھ کر مطالعہ کرنے میں بہتری سمجھیں گے۔


ان چاروں باتوں کے جواب کا منتظر اصلی حنفی
 

ذیشان نصر

وفقہ اللہ
رکن
1۔بے ہودہ اور طنزیہ الفاظ کی لسٹ لگانے کی ضرورت نہیں۔ وہ واضح ہی ہیں ۔ اور بول بول کر بتا بھی رہے ہیں۔خود پڑھ لیں۔اور نہ ہی اتنا ٹائم ہوتا ہے کہ فضول باتوں پر ٹائم ویسٹ کیا جائے۔اور پھر میرے جن الفاظ کی لسٹ آپ نے نکال کر لگائی ہے۔اس کا پس منظر اور سیاق وسباق قارئین پر خود بات واضح کردے گا۔ان شاءاللہ
مزے کی بات تعصب اور ہٹ دھرمی میں آ کر مقلدین ایسے ایسے کام کرجاتے ہیں اور ایسے گل کھلا جاتے ہیں کہ جس کی وجہ سے ان کے اپنے بھی ان سے روٹھ جاتے ہیں۔کچھ دن پہلے کی بات ہے گھمن صاحب ہمارے علاقے میں ایک پروگرام میں تقریر کرتے ہوئے اہل الحدیث کو برا بھلا کہا ۔ اس علاقہ کے پڑھے لکھے اور باسمجھ دس آدمی جو کہ دنیا دار تھے۔ اس حقیقت کو جاننے کےلیے تحقیق شروع کی ۔ایک ماہ بعد ان دس میں سے 6 آدمی اہل حدیث ہوگئے ہیں۔الحمدللہ

سبحان اللہ ! الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے
آ پ نے تعصب اور ہٹ دھرمی کی انتہاء کر دی ۔میں نے کہا تھا کہ اگر میں نے کوئی بے ہودہ اور غیر شائستہ الفاظ آپ کے لئے استعمال کیے ہیں تو وہ مجھے دکھا دیں ۔۔۔ اب حق تو یہ تھا کہ آپ جو اتنے زور وشور سے کہہ رہے تھے کہ میں نے آپ کے لئے بے ہودہ الفاظ استعمال کیے ہیں ۔ فوراً دکھا دیتے ۔۔ مگر دکھا کیسے دیتے ؟ ہوتے تو دکھاتے ۔۔۔! جناب والا ،صرف لفاظی کر کے جان مت چھڑائیں ۔۔۔ پہلے خود ہی دعویٰ کیا کہ اور اب خود ہی اس سے بھاگ رہے ہیں ۔۔۔! یا للعجب
آپ کی پہلی پوسٹ ’’ تقلید مجھے سمجھا دو ‘‘جھوٹ سے بھری ہوئی ہے ۔۔۔
آپ میں اتنی ہمت نہیں کہ یہاں پر اپنی اصل شناخت ظاہر کریں ۔۔۔ شناخت ظاہر کرنا تو درکنار آپ اپنا اصلی نام تک بتانے کی ہمت خود میں نہیں پا رہے ۔۔۔ اور دروغ گوئی سے کام لیتے ہوئے کبھی خود کو عقل مند سمجھتے ہیں اور کبھی خود کو ان پڑھ اور سادہ لوح بتاتے ہیں ۔۔۔ اب ایسے شخص سے نیک نیتی اور خیر خواہی کی کیا نیت رکھی جا سکتی ہے ؟
آپ اپنی پہلی پوسٹ میں خود کہہ رہے ہیں کہ
’’ہم جیسی ان پڑھ اور سادہ لوح عوام سرگرداں،پریشان اور حیران ہے کہ اب کہاں جایا جائے۔؟‘‘
اب آپ جیسے ان پڑھوں اور جاہلوں کے لئے پھر قرآن کی یہی آیت کافی ہے

واذا خاطبہم الجاہلون قالوا سلاما

۔محترم بھائی ہر عمل کا ایک رد عمل ہوتا ہے۔اور آپ کے عمل کے ردعمل میں بطور تنبیہ ایسا کیا گیا ہے۔اور پہلے پیراگراف میں اس بات کو بیان بھی کیا گیا ہے۔آپ سے گزارش ہے کہ دوبارہ پڑھ لیں۔ فیصلہ ہر کوئی کرلے گا۔آپ فیصلہ کرنے کے ٹھیکیدار نہ بنیں ۔بلکہ موضوع سےمتعلقہ بحث ہی کریں۔

سبحان اللہ! کیا خوب تنبیہ کی ہے ۔۔ یعنی یہ صرف تنبیہ تھی اصل ابھی ادھا ر ہے ۔
پتہ نہیں جب آپ اصل میں شروع ہو گئے تو کیا کیا گل کھلائیں گے۔۔۔؟
3۔میں اپنے آپ کو کوئی بڑی چیز نہیں سمجھتا۔لیکن اتنا ضرور سمجھتا ہوں کہ اللہ تعالی نے جو تکریم انسان کو عطا کی ہے انسان کو اس کا لحاظ رکھنا چاہیے۔ اپنے لیے گرے ہوئے الفاظ بغیر وجہ استعمال کرنا مجھے اچھا نہیں لگتا۔ اگر آپ کو اچھا لگتا ہے اور آپ رب کی اس عظمت وفضیلت کے قائل نہیں جو رب کائنات نے انسان کو عطا کی ہے تو ضرور آپ فقیر، خاکسار، ناچیز، وغیرہ کے الفاظ استعمال کرتے رہیں ۔مجھے اس سے کوئی غرض نہیں۔

محترم ہم اس مسئلہ پر بحث نہیں کر رہے اب آپ اصل بات سے بھاگتے پھرتے ہیں اور فضول فضول باتوں کو درمیان میں لاتے ہیں اس موضوع پر تو ہماری بحث ہی نہیں ہے۔ یہ موضوع کیوں گھسیٹ رہے ہیں درمیان میں ؟
میرے بھائی اللہ تعالیٰ خود قرآن میں فرماتے ہیں
’’کہ بے شک انسان ہی سب سے بڑا ظالم اور جاہل ہے ‘‘
ا نسان کی تکریم و تعظیم اس کی ذات سے نہیں اس کے کردار سے ہوتی ہے ۔۔۔ اگر کوئی شخص بے کردار ہو تو پھر وہ جانور سے بھی بد تر ہے ۔۔
میں تو اپنے آپ کو گنہگار انسان ہی سمجھتا ہوں اور ہر وقت اللہ رب العزت کے ہاں اپنے گناہوں کی معافی مانگتاپھرتا ہوں ۔ مگرشاید آپ تکبر کی وجہ سے بزعمَ خود اپنے آپ کو بہت نیک اور پارسا خیال کرتے ہیں اس لئے آپ کو ایسے الفاظ اپنی ذات کے لئے برے لگتے ہیں ۔۔۔ حالانکہ میں نے آپکی نہیں اپنی ذات کے لئے استعمال کیے ہیں ۔
اور پھر آپ فرمارہے ہیں کہ آپ اپنی ذات کے لئے جو مرضی لفظ پسند کریں اسے سے آپ کو کوئی غرض نہیں ۔۔۔ بھائی آپ کو غرض نہیں تھی تو یہ مسئلہ چھیڑا ہی کیوں ؟
4۔جب صفحات در صفحات کالے ہی ہوں تو نظر بھی کالے ہی آنے ہیں میرے بھائی ۔حق بول بول کر بتاتا ہے۔کہ میں یہاں،یوں اور ایسی حالت میں ہوں۔
مگر جن لوگوں کے دلوں پر رب نے مہر لگا دی ہو تو پھر جب حق با ت ان کے سامنے پیش کی جاتی ہے تو اصل میں ان کے اپنے دل کا عکس انہیں تحریر کی صورت میں نظر آتا ہے تو پھر انہیں پھر سارے صفحے کالے ہی کالے نظر آتے ہیں ۔۔

قرآن وحدیث سے با ثبوت دلیل کی تعریف، اقسام ، حکم وغیرہ مجھےمعلوم نہیں ۔میں مانتا ہوں۔اب آپ ہی پیش فرما کر میرے اور قارئین کے علم میں اضافہ فرمائیں۔جزاکم اللہ خیرا واحسن الجزاء

آپ پھر یہ دروغ گوئی اور لفاظی سے کام لے رہے ہیں میں نے کہا تھا چونکہ آپ صرف قرآن وحدیث کو مانتے ہیں اس لئے آپ سے دلیل کی تعریف بھی قرآن وحدیث سے مانگی تھی ۔۔۔ مگر چونکہ ہم قرآن و حدیث کے علاوہ فقہ و اجماع کو بھی مانتے ہیں اس لئے ہم پر وہی قیود نہیں لگائیں جا سکتی ہیں جو آپ پر لگی ہیں ۔۔۔
اگر آپ کو دلیل کی تعریف کا علم نہیں جیسا کہ آپ کہہ رہے ہیں تو وہ بھی میں آپ کو سمجھا دیتا ہوں ۔۔۔ مگر اس کے لئے ایک نیا تھریڈ کھولیں جناب اور اس میں مجھ سے دلیل سیکھنے کا مطالبہ کریں ۔۔۔ یہاں ہم تقلید سیکھ سکھا رہے رہے ہیں دلیل نہیں ۔۔۔!
اور یہ بحث اس وقت تک رکی رہے گی جب تک آپ کو دلیل کی سمجھ نہیں آ جاتی کیونکہ جس شخص کو دلیل کی تعریف کا ہی علم نہ ہو ، وہ دوسروں سے دلیل مانگنے کا کوئی حق نہیں رکھتا ۔۔۔!

8۔ایک ہی بات کو پیٹتے اور گھسیٹتے رہنا ہی شاید آپ مناسب سمجھتے ہوں۔تقلید سمجھنے کے بارےمیں اپنی وضاحت دوسری پوسٹ میں کرچکا تھا۔ لیکن اگر آپ یہی چاہتےہیں کہ میں بھی اصلی حنفی کو تقلید ہی سمجھاؤں تو پھر صبر سے کام لیں یا پھر ماقبل تھریڈ میں جاری رکھنے والے بھائیوں کے کشکول میں پرسنل میسج کے ذریعے کچھ ڈالنے میں مدد کریں۔اسی میں ہی بھلائی ہے۔

میرے خیال میں آپ کا کشکول ’’بڑوں ‘‘ کے عطا کردہ خزانوں سے لبریز ہے ۔۔۔ !
اوراگر آپ یہاں تقلید نہیں سمجھنا چاہتے صرف وہیں سمجھنا چاہتے ہیں تو میں وہیں آ جاتا ہوں ۔۔ !
آپ جہاں جہاں بھاگیں گے ہم آپ کے پیچھے ہی ہیں ۔۔ ان شاء اللہ !
نوٹ:
سب لایعنی باتوں کو چھوڑ کر آپ چار باتوں کا جواب دیں گے۔

1۔یہ ثابت کریں گے کہ میں نے کہاں اور کس پوسٹ میں یہ کہا ہے کہ میں صرف قرآن وحدیث کو ہی مانتا ہوں ؟
واہ ! سبحان اللہ! آپ اپنے دام میں صیاد آ ہی گیا ۔۔۔!
مانا جی ہم سے خطا ہوئی اب ذرا آپ ہی یہ عرض کردیں کہ آپ قرآن و حدیث کے علاوہ کس کس چیز کو مانتے ہیں ۔۔ فہرست درکار ہے ۔۔۔ امید ہے جلد عنایت فرمائیں گے۔۔۔ شکریہ۔۔۔!
2۔دلیل کیا ہے؟ اقسام بحوالہ قرآن وحدیث مجھے نہیں آتی اب آپ پیش کرتے ہوئے میرے اور قارئین کےعلم میں اضافہ کریں گے۔
اس کا جواب اوپر دے چکا ہوں ۔۔۔ دوبارہ پڑھ لیجئے ۔۔۔!
3۔تقلید شخصی کی جامع مانع تعریف پیش کریں گے؟
یہ بعد کی بات ہے پہلے پہلا قصہ تو نپٹے ۔۔۔!
4۔یا پھر تقلید شخصی کےموضوع سے دستبردار ہوکر کوئی اور موضوع طے کرلیں گے ؟ یا چپ چاپ بیٹھ کر مطالعہ کرنے میں بہتری سمجھیں گے۔
حضرت یہ سب بعد کے قصے ہیں ۔۔۔! پہلے پچھلی باتوں پر تو اتفاق ہو جائے ۔۔۔ پھر آگے بھی چلا جائے گا۔۔۔ !اتنی جلدی بھی کیا ہے ۔ لگتا ہے آپ بغیر سیڑھی کے ہی چھت پر پہنچنا چاہتے ہیں ۔۔ ذرا صبر کریں آرام آرام سے ان تمام باتوں میں بھی آپ کی تشفی کر دی جائے گی۔۔۔!
 

اصلی حنفی

وفقہ اللہ
رکن
ہدایت قبول کرنے والوں کو سلام

ویسےمیں نےسن رکھا تھا کہ لاتوں کےبھوت باتوں سے نہیں مانتے لیکن تجربہ آج ہوا ہے۔

1۔میں نے اس سے ماقبل پوسٹ میں بھی اشارہ کیا ہے کہ اس طرح ٹائم نہ اپنا ضائع کریں اورنہ میرا۔ مطلب کی بات کی جائے تو درست ہے۔لیکن تاحال آپ مطلب کی بات پہ تو آ ہی نہیں رہے۔ادھر ادھر کےبے تکیاں ہانکتے چلے جارہے ہیں۔
ہر بات سیاق وسباق سے ہی سمجھی جاتی ہے۔مثال کے طور پر قرآن میں ہے کہ ’’ نمازیوں کے لیےہلاکت ہے‘‘ تو اگر کوئی آدمی اسی آیت کو لے کر نماز کے قریب نہ جائے اور یہ کہے کہ اگر نماز پڑھی تو اس میں ہلاکت ہے۔کیا اس آدمی کی یہ بات مانی جائے گی۔؟ ہر گز نہیں ۔
آپ نے میری جو باتیں پیش کی ہیں ان میں سے ایک بات بھی ایسی نہیں ہے جس کو آپ بے ہودہ کہہ سکیں۔یا طنزیہ کہہ سکیں اور پھر ثابت بھی کرسکیں۔ ہمارا یہ موضوع نہیں ورنہ پھر انہیں باتوں پر دیکھتا کہ تم کیسے بے ہودہ اور طنزیہ ثابت کررتے ہو۔؟
اور آپ کےلیے میرے اتنے الفاظ ہی کافی ہیں ۔اسی پر ہی گزارا کریں۔

٭ باقی جو دعویٰ (آپ کے الفاظ میں حالانکہ میں نے تو ایک گزارش کی تھی اور الفاظ سمجھنے کا یہ حال ہے کہ گزارش کو دعویٰ کہا جارہا ہے) میں نے پہلے جاری تھریڈ میں کیا تھا تقلید سمجھنے کا ۔ اور پھر آپ نے اسی موضوع پر ہی اپنی معروضات پیش کرنے کاایک اور دھاگا کھولا تو اس کے جواب میں ہی میں نے جو کہا شاید وہ تمہاری عقل کی رگوں سے کوسوں دور ہے۔اس لیے جناب صاحب دوبارہ ذکر کردیتاہوں کہ میں نے جواب میں کچھ یوں لکھا تھا کہ آپ مجھے تقلید شخصی سمجھائیں۔کیا آپ تقلید شخصی پر بحث نہیں کرنا چاہتے ؟ محترم میں کہیں بھاگ نہیں رہا ۔ اب تو آپ کے گلے کا طوق بن چکا ہوں۔( اور ان شاءاللہ اب خوابوں میں ہی میری پوسٹ ہی دکھائی دیں گے۔فکر ناٹ ۔) اور یہ تب اترے گا جب آپ راہ راست پہ آجائیں گے۔ان شاءاللہ

٭ بہت خوب میری پہلی پوسٹ جھوٹ سے بھری پڑی ہے ۔ذرا ایک جھوٹ دکھادیں یا پھر مان لیں کہ الزام وبہتان ہے۔آپ مانیں یا نہ مانیں بہتان لگا چکے ہیں ۔بہتان کی سزا کیا ہوتی ہے ۔امید ہے معلوم ہوگی۔

٭ میرا نام کیا ہے ؟ کیا کرتا ہوں؟ عمر کتنی ہے ؟ کہاں رہتا ہوں؟ موبائل نمبر کیا ہے ؟ شادی شدہ ہوں یا غیر شادی شدہ ؟ ماں باپ حیات یا وفات ؟ کماتا کتنا ہوں ؟ مالی حیثیت کیا ہے ؟ وغیرہ وغیرہ یہ سب باتیں تو وہ کرتے اور پوچھتے ہیں جو رشتہ داری یعنی رشتہ دینے کے خواہش مند ہوتے ہیں۔محترم میں یہاں رشتہ لینے نہیں آیا میں دین سیکھنے آیا ہوں۔اور پھر جو نام رکھوں آپ کو اس سے کوئی غرض نہیں ہونی چاہیے اور نہ ہی تکلیف اور نہ ہی آپ اعتراض کے حق دار ہیں۔(اگرتکلیف ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کرکے وقتی افاقہ کاانجیکشن لگوالینا) آپ بس مطلب کی بات کریں۔ یہ کیا فضول کی آوا گوئیاں کہ یہ کیوں ہے ؟اور یہ کیوں نہیں؟ اور یہ ایسے کیوں ہوا ؟۔۔حماقت

اور پھر اعتراض صرف مجھ پر کیوں باقی کیا اپنی اصلی شناخت کے ساتھ آتے ہیں ؟ یا وہ اپنے اصلی نام کے ساتھ رجسٹر ہیں ؟ دیکھو اراکین کی لسٹ ۔تاکہ تمھاری آنکھیں کھلیں۔یا اصلی نام لکھنا قواعد میں شامل ہے؟ اگر شامل ہے تو پھر سب سے پہلے پہلے سے رجسٹر ڈ یوزر پر یہ قانون لاگو کیا جائے۔(پہلے بھ اس طرح کی بات ہوئی تھی اور اب دوبارہ ہوئی ہے اس لیے سخت الفاظ لکھے ہیں۔اگر کسی کو برے لگیں تو معذرت)

٭ میرے فرسٹ شروع تھریڈ میں الفاظ لے کر آپ مجھے جاہل اور ان پڑھ ثابت کررہے ہیں۔بہت خوب طرز استدلال ہے۔محترم اگر الفاظ پر ہی غور کرلیا ہوتا تو سب کچھ واضح ہوجاتا ۔میں نے الفاظ استعمال کیے تھے ’’ہم جیسی ‘‘ تو اس ہم جیسی میں قطعی طور پر آپ مجھے کیسے شریک کرسکتے ہیں؟ اور نہ آپ کے پاس شامل کرنے کی کوئی دلیل ہے؟ اورنہ کسی جگہ میں نے اپنے آپ کو جاہل، خاکسار، ناچیز، فقیر، وغیرہ وغیرہ لکھا ہے۔؟ ’’ہم جیسی‘‘ الفاظ محتمل ہیں ۔اس لیے متکلم کے محتمل الفاظ متکلم کی ہی تشریح کے فقیر ہوتے ہیں۔اس لیے آپ ان سے گریز ہی کریں۔اور پھر جہاں پر آپ کی یہ پیش کردہ آیت پیش کی وہاں پر تمہارے اپنے ہی ہم مسلک کی صراحت ہے کہ میں جاہل ہوں۔لیکن آپ میری طرف سے کہیں بھی صراحت پیش نہیں کرسکتے۔

2۔دعا کرو کہ اصل گل کھلانے کی نوبت ہی نہ آئے ۔ورنہ آپ جیسے ہٹ دھرم، ضدی،تعصبی اور لکیر کے فقیر مولویوں کو اچھی طرح بند کرنا آتا ہے مجھے۔اور پھر یہ ایک اسلامی فورم ہے۔اس لیے الفاظ مناسب لکھتا ہوں۔اور پھر قوانین فورم کے بھی خلاف ہے۔میں انتظامیہ کو کوئی تکلیف نہیں دینا چاہتا ۔اس لیے آپ سے بھی گزارش ہے کہ آپ میری اس مجبوری کوسمجھیں ۔

3۔تعظیم وتکریم کی بات اس وجہ سے چھیڑی تھی کیونکہ انسان ہوکر اپنے لیے ذلیل، گھٹیا الفاظ استعمال کرنا اچھا نہیں لگا تھا۔اگر آپ کو اچھا لگتا ہے تو آپ کریں ۔مجھے کوئی ٹینشن نہیں بھائی جان۔

4۔محترم آپ نے پھر وہی بات کردی کہ آپ نے کہا ’’ چونکہ آپ صرف قرآن وحدیث کو مانتے ہیں‘‘ اس سے ماقبل پوسٹ میں میں نے اس پر ثبوت مانگاتھا۔ ہمت ہوتی تو ثبوت پیش کرتے ۔ اگر ثبوت نہیں تھا تو پھر دوبارہ ذکر کرنے کی کیاضرورت تھی ؟ اور پھر قیود بھی اپنی طرف سے لگائی جارہی ہیں ۔یعنی آپ تو صدر مشرف سے بھی اگلے درجے کے نکلے۔میں نے جب یہ قید لگائی ہی نہیں کہ میں صرف قرآن وحدیث کو ہی مانتا ہوں۔؟ (میرے ان الفاظ کی حقیقت کیا ہے۔اور میں اس طرح کیوں لکھ رہا ہوں یہ آئندہ پوسٹ میں واضح کرونگا۔اس میں مصلحت ہے۔کیونکہ میری عادت ہے کہ اپنامنہ اور اپنا تھپڑ پر عمل کرانے کی ۔اس لیے وضاحت کردی تاکہ بعد میں کوئی اعتراض نہ کرے)
اور اب آپ نے کہا کہ’’ ہم قرآن وحدیث کےعلاوہ فقہ واجماع کو بھی مانتے ہیں ‘‘ ہے ناں احمقانہ بات ۔
فی الحال قطع نظر اس بات کے کہ مقلد کےلیے کس کی بات حجت ہوتی ہے ؟ میں آپ سے پوچھتا ہوں کہ فقہ سے آپ کی مراد کیا ہے۔قیاس یا اماموں کی فقہ ؟ المختصر آپ کےہاں دلائل کی اصل کتنی چیزیں ہیں ۔یعنی ماخذ شریعت کتنے اور نام کیا ہیں اور کیا فقہ بھی ماخذ شریعت ہے؟ اس پر باقی گزارشات آپ کے جواب کےبعد ہی لکھوں گا۔ان شاءاللہ اور مجھے یقین ہے کہ آپ اس بات کاجواب نہیں دیں گے۔

٭ میں اس بات کا اقرار کرچکا ہوں کہ مجھے دلیل کی تعریف اور اس کی اقسام وہ جو قرآن وحدیث سے یا بات کو بڑھا دیتاہوں ادلہ میں ہیں ۔نہیں معلوم آپ بتادیں۔میں آپ کی طرح یہ نہیں کہتا کہ آپ تعریف بھی، اقسام بھی ،اقسام کی تعریفات بھی بحوالہ قرآن وحدیث پیش کریں۔بلکہ آپ صرف دلیل کی تعریف ادلہ سے با ثبوت پیش کردیں۔اور اس تعریف کےلیے نیا دھاگہ کھولنے کی بھی ضرورت نہیں ۔آپ پہلے دلیل کی صرف اور صرف تعریف ادلہ اربعہ سے با ثبوت پیش فرما کر اسی تھریڈ میں ہی تقلید شخصی کی تعریف پیش فرمادینا۔ کیونکہ ہماری بات دلیل پر نہیں بلکہ تقلید کی ایک شق پر ہے۔جزاک اللہ
اور ہاں آپ اپنی بات روکیں مت ایک ہی تھریڈ میں دلیل کی بحوالہ ادلہ تعریف لکھیں اور اسی میں ہی تقلید شخصی کی تعریف لکھ دیں۔بہت شاکر ہوں گا۔

٭ ہے ناں احمقانہ بات پڑھ پڑھ کر ہنسی رکنے کانام نہیں لے رہی ۔عجیب عجیب اصول پڑھنے دیکھنے کو حاصل ہورہے ہیں ؟ کیا اصول کہ
’’ جس شخص کو دلیل کی تعریف کا ہی علم نہ ہو ، وہ دوسروں سے دلیل مانگنے کا کوئی حق نہیں رکھتا ۔۔۔! ‘‘
اچھا یعنی ہر چیز کو پہلے جانا جائے اور پھر اس کامطالبہ کیاجائے تو آپ مجھے بتائیں کہ آپ جو شلوارقیمض یا پینٹ شرٹ پہنتے ہیں ۔کیا آپ کو سلائی کرنا آتا ہے ؟ اگر سلائی خود کرتے ہیں تو پھر کپڑا بنانا آتا ہے ؟ اگر کپڑا بنانا اور سلائی خود کرتے ہیں تو دھاگہ بنانا آتا ہے ؟ اگر سلائی ، کپڑا اور دھاگہ آپ خود بناتے ہیں تو پھر جس شئے سے دھاگہ بنتا ہے وہ آپ بیجتے ہیں؟ ۔۔الخ آپ تو کپڑے پہننے کے بھی حقدار نہیں ہیں ۔کیونکہ آپ کو کچھ بھی نہیں آتا ۔ اور جس کو ان باتوں کا علم نہ ہو آپ کے بقول وہ اس کو مانگنے پہننے کا حق ہی نہیں رکھتا ۔آپ سےمؤدبانہ گزارش ہے کہ آج کے بعد اسی اصول کی روشنی میں آپ ننگے رہا کریں ۔مہربانی ہوگی ۔

5۔محترم بھاگا میں نہیں آپ بھاگ رہے ہیں ۔میں نے تو اور بھی بہت کچھ سیکھنا ہے ۔ ابھی تو ابتداء ہے ۔نہ میں ماقبل تھریڈ سے بھاگا ہوں اور نہ میں اس تھریڈ سے بھاگ رہا ہوں ۔یہ خام خیالی اور خیالی پلاؤ پکانا بند کرو۔
ہوں ہوں اب میں سمجھا جناب کی حالت ، پریشانی کو۔کہ آپ مجھے تقلید ہی کیوں سمجھانا چاہتے ہیں تقلید شخصی کیوں نہیں ۔؟وہ اس لیے کہ تقلید پر کافی بحث کی ۔بہت ساری باتیں احاطہ تحریر میں آچکی ہیں ۔انہیں کو کاپی پیسٹ کرکے کام چلاؤ گے ؟ ہا ہا ہا ہا۔ کیونکہ خود کا کشکول تو زیرو سے بھی زیرو ہے۔لیکن سوری بھائی آپ برائے مہربانی اپنی یہ سوچ پاس ہی رکھیں اور مجھے تقلید شخصی ہی سمجھا دیں۔بہوووووووت مہربانی ہوگی۔

6۔میں کس کو مانتا ہوں یا کس کو نہیں مانتا ۔اس کا تعلق ہمارے موضوع سے نہیں ہے۔اس پر میں نے آپ سے سوال کیا ہوا ہے ۔اس کے جواب کے بعد کچھ کہوں گا۔ان شاءاللہ ۔آپ نے میری اس بات کا جواب نہیں دیا برائے مہربانی جواب عنایت فرمادیں ۔

7۔ٹھیک ہے بھائی یعنی اب آپ کے نزدیک اصل قصہ یہ ہے کہ آپ مجھے دلیل سمجھائیں گے۔ٹھیک بھائی ٹھیک

تو ٹھیک ہے بھائی دلیل کی تعریف ماخذ شریعت سے پیش کریں ۔؟ اس کےلیے نیا تھریڈ لگانے کی ضرورت نہیں ۔کیونکہ دلیل کاتعلق اسی بحث سے ہے۔ اور اس کو یہاں ہی پیش کیا جائے گا۔ان شاءاللہ
 

اصلی حنفی

وفقہ اللہ
رکن
محترم ذیشان نصر بھائی
اوپر والی پوسٹ میں موجود ضروری باتوں کے جواب کے ساتھ دلیل کی تعریف ماخذ شریعت سے پیش کی جائے۔ کیونکہ آپ کے بقول ہم صرف قرآن وحدیث کو ہی مانتے ہیں اس لیے آپ مجھ سے قرآن وحدیث سے ہی دلیل کی تعریف طلب کررہے تھے۔؟ لیکن مجھے نہیں معلوم کہ قرآن وحدیث میں کسی جگہ دلیل کی تعریف مع اقسام موجود ہے۔
آپ نے فرمایا کہ میں بیان کردیتا ہوں تو اس لیے میں نے آپ کو ہی کہا کہ آپ قرآن وحدیث سے دلیل کی تعریف مع اقسام پیش فرماکر میرے اور قارئین کے علم میں اضافے کا سبب بنیں۔
اس پر آپ نے کہا کہ آپ سے قرآن وحدیث سے اس لیے مانگی گئی تھی کہ آپ صرف قرآن وحدیث کو ہی مانتے ہیں۔ ہم ساتھ فقہ واجماع کو بھی مانتے ہیں۔ اس لیے ہم پر صرف قرآن وحدیث کی قید نہیں لگائی جائے گی۔؟
((’’آپ کی اس بات سے ہی یہ حقیقت واضح ہوگئی تھی کہ آپ کا صرف قرآن وحدیث سے دعویٰ کرنا بے کار اور فضول تھا اور یہ ایسا دعویٰ تھا کہ جس کو اگر آپ پر لاگو کیا جاتا تو آپ بھی ثابت نہ کرسکتے؟ اور نہ اب تک ثابت کرسکے ہیں۔ محترم آپ کے علم میں ایک بات ڈال رہا ہوں ہمیشہ یاد رکھنا کہ جو بھی دعویٰ کرو اگر وہ دعویٰ آپ کو ثابت کرنا پڑ جائے تو ثابت بھی کرسکو۔ اس لیے آپ اس دعوے کو کسی بھی صورت ثابت نہیں کرسکتے لہذا آپ کہ یہ دعویٰ کرنا بھی باطل ٹھہرا
اور پھر اگر آپ کا یہ دعویٰ درست مان لیا جائے جو کہ میرے علم میں نہیں میں نے معذرت بھی کرلی ہے۔ اور پھر اس دعوے کا ثبوت جب میں نے آپ سے مانگا اور پھر آپ نے کہا کہ ہم پر یہ قید نہ لگائیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ قرآن وحدیث ناقص ہیں؟ نعوذباللہ ۔اس لیے ہوش میں رہتے ہوئے کچھ عقل سے بھی کام لےل یا کرو‘‘))

چلیں میں آپ سے صرف قرآن وحدیث سے نہیں بلکہ ماخذ شریعت سے پوچھ رہا ہوں۔ آپ کے نزدیک ماخذ شریعت دو، چار، چھ، آٹھ الغرض جتنے بھی ہیں کسی سے دلیل کی تعریف پیش فرما کر شکریہ کا موقع دیں۔ جزاکم اللہ خیرا
 

ذیشان نصر

وفقہ اللہ
رکن
آپ نے میری جو باتیں پیش کی ہیں ان میں سے ایک بات بھی ایسی نہیں ہے جس کو آپ بے ہودہ کہہ سکیں۔یا طنزیہ کہہ سکیں اور پھر ثابت بھی کرسکیں۔ ہمارا یہ موضوع نہیں ورنہ پھر انہیں باتوں پر دیکھتا کہ تم کیسے بے ہودہ اور طنزیہ ثابت کررتے ہو۔؟
اور آپ کےلیے میرے اتنے الفاظ ہی کافی ہیں ۔اسی پر ہی گزارا کریں۔
جناب پہلے آپ خود ہی اس بات کا اقرار کر چکے ہیں کہ آپ نے ایسا بطور تنبیہ کیا مگر اب خود ہی مکر رہے ہیں ۔۔ عجیب بات ہے۔۔۔!
یہ رہا حوالہ۔۔۔
’’2۔محترم بھائی ہر عمل کا ایک رد عمل ہوتا ہے۔اور آپ کے عمل کے ردعمل میں بطور تنبیہ ایسا کیا گیا ہے۔اور پہلے پیراگراف میں اس بات کو بیان بھی کیا گیا ہے۔آپ سے گزارش ہے کہ دوبارہ پڑھ لیں۔ فیصلہ ہر کوئی کرلے گا۔آپ فیصلہ کرنے کے ٹھیکیدار نہ بنیں ۔بلکہ موضوع سےمتعلقہ بحث ہی کریں۔ ‘‘

٭ باقی جو دعویٰ (آپ کے الفاظ میں حالانکہ میں نے تو ایک گزارش کی تھی اور الفاظ سمجھنے کا یہ حال ہے کہ گزارش کو دعویٰ کہا جارہا ہے) میں نے پہلے جاری تھریڈ میں کیا تھا تقلید سمجھنے کا ۔ اور پھر آپ نے اسی موضوع پر ہی اپنی معروضات پیش کرنے کاایک اور دھاگا کھولا تو اس کے جواب میں ہی میں نے جو کہا شاید وہ تمہاری عقل کی رگوں سے کوسوں دور ہے۔اس لیے جناب صاحب دوبارہ ذکر کردیتاہوں کہ میں نے جواب میں کچھ یوں لکھا تھا کہ آپ مجھے تقلید شخصی سمجھائیں۔کیا آپ تقلید شخصی پر بحث نہیں کرنا چاہتے ؟ محترم میں کہیں بھاگ نہیں رہا ۔ اب تو آپ کے گلے کا طوق بن چکا ہوں۔( اور ان شاءاللہ اب خوابوں میں ہی میری پوسٹ ہی دکھائی دیں گے۔فکر ناٹ ۔) اور یہ تب اترے گا جب آپ راہ راست پہ آجائیں گے۔ان شاءاللہ

سبحان اللہ ! آپ اپنی سمجھ کا حال دیکھیں اور پھر اس ماتم کریں ۔۔۔!
سیاق و سباق سے ہٹ کر پتہ نہیں میری باتوں کا مطلب کیا لے رہے ہیں آپ،میں نے جو دعوٰی کا ذکر کیا تھا اگر آپ میں ذرا برابر بھی عقل ہوتی تو سمجھ جاتے ، میں نے کہا تھا کہ آپ نے یہ دعویٰ کیا تھا میں نے پہلے بے ہودہ الفاظ کا استعمال کیا ہے ۔۔ مگر جب میں نے لسٹ مانگی تو آپ مکر گئے ۔۔۔ یہ رہا حوالہ ۔۔۔ اب ذرا دیکھئے اور اپنی عقل پر ماتم کیجئے ۔۔۔!
آ پ نے تعصب اور ہٹ دھرمی کی انتہاء کر دی ۔میں نے کہا تھا کہ اگر میں نے کوئی بے ہودہ اور غیر شائستہ الفاظ آپ کے لئے ’’استعمال کیے ہیں تو وہ مجھے دکھا دیں ۔۔۔ اب حق تو یہ تھا کہ آپ جو اتنے زور وشور سے کہہ رہے تھے کہ میں نے آپ کے لئے بے ہودہ الفاظ استعمال کیے ہیں ۔ فوراً دکھا دیتے ۔۔ مگر دکھا کیسے دیتے ؟ ہوتے تو دکھاتے ۔۔۔! جناب والا ،صرف لفاظی کر
کے جان مت چھڑائیں ۔۔۔ پہلےخود ہی دعویٰ کیا کہ اور اب خود ہی اس سے بھاگ رہے ہیں ۔۔۔! یا للعجب‘‘
محترم آپ دوسروں کے علم کو پیٹتے پھرتے ہیں ذرا اپنے علم کا حال دیکھئے ۔۔۔!

٭ بہت خوب میری پہلی پوسٹ جھوٹ سے بھری پڑی ہے ۔ذرا ایک جھوٹ دکھادیں یا پھر مان لیں کہ الزام وبہتان ہے۔آپ مانیں یا نہ مانیں بہتان لگا چکے ہیں ۔بہتان کی سزا کیا ہوتی ہے ۔امید ہے معلوم ہوگی۔

محترم آپ نے اپنی پہلی پوسٹ میں لکھا تھا کہ
’ہم جیسی ان پڑھ اور سادہ لوح عوام سرگرداں،پریشان اور حیران ہے کہ اب کہاں جایا جائے۔؟‘
یہاں پر آپ سادہ لوح اور ان پڑھ عوام کو اپنے آپ سے تشبیہہ دے رہے ہیں ۔۔ اور تشبیہہ ہمیشہ ایک قسم کے وصف کی مالک چیزوں کے درمیان دی جا سکتی ہے ۔۔۔ یہ تو نہیں ہو سکتا کہ آپ علم والےکوجاہل کے ساتھ تشبیہات دینے لگ جائیں ۔۔۔!
اور ویسے بھی قرآن میں ارشاد ہے کہ علم والے اور جاہل کبھی بھی برابر نہیں ہوسکتے۔۔۔
تو اس سے ثابت ہوا کہ آپ نے اپنے آپ کو بھی ان پڑھ ہی لکھا ، کیونکہ آپ مشبہ بہ ہیں اور عوام مشبہ ۔
اور پھر باقی پوسٹس میں آپ دلائل بھی مانگ رہے ہیں اور بحث بھی کر رہے ہیں ، جبکہ ان پڑھ تو دلائل سمجھ ہی نہیں سکتا ۔اور نہ ہی اس طرح کے پیچیدہ مسائل میں بحث کر سکتا ہے ۔ اس لئے میرے بھائی میں نے کہا تھا کہ آپ نے اپنی پہلی پوسٹ میں جھوٹ بولا ہے۔۔

٭ میرا نام کیا ہے ؟ کیا کرتا ہوں؟ عمر کتنی ہے ؟ کہاں رہتا ہوں؟ موبائل نمبر کیا ہے ؟ شادی شدہ ہوں یا غیر شادی شدہ ؟ ماں باپ حیات یا وفات ؟ کماتا کتنا ہوں ؟ مالی حیثیت کیا ہے ؟ وغیرہ وغیرہ یہ سب باتیں تو وہ کرتے اور پوچھتے ہیں جو رشتہ داری یعنی
رشتہ دینے کے خواہش مند ہوتے ہیں۔محترم میں یہاں رشتہ لینے نہیں آیا میں دین سیکھنے آیا ہوں۔اور پھر جو نام رکھوں آپ کو اس سے کوئی غرض نہیں ہونی چاہیے اور نہ ہی تکلیف اور نہ ہی آپ اعتراض کے حق دار ہیں۔(اگرتکلیف ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کرکے وقتی افاقہ کاانجیکشن لگوالینا) آپ بس مطلب کی بات کریں۔ یہ کیا فضول کی آوا گوئیاں کہ یہ کیوں ہے ؟اور یہ کیوں نہیں؟ اور یہ ایسے کیوں ہوا ؟۔۔حماقت

باقی میں نے صرف عمومی تعارف کی بات کی تھی وہ اس لئے کہ تاکہ ہمیں آپ کے بارے کچھ علم ہوسکے ،اور اسی کے مطابق کو مخاطب کیا جا سکے۔۔۔! اب آپ ضرور کچھ نہ کچھ علم رکھتے ہیں مگر جب آپ نے یہ تقلید کا مسئلہ چھیڑا تو وہاں اپنے آپ کو ان پڑھ ظاہر کیا۔۔۔اس طرح آپ عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔
میرے بھائی ذرا اپنی عقل کا استعمال کریں ۔۔ نام پر اعتراض اس لئے تھا میرے بھائی کہ آپ اصل میں اہلحدیث ہیں مگر نام اپنا ’’اصلی حنفی‘‘ رکھ کر عوام کو گمراہ کر رہے ہیں کہ میں حنفی یعنی امام ابو حنفیہ رحمہ اللہ کا مقلد ہوں ۔۔۔ جبکہ حقیقت میں ایسا نہیں ہے۔۔۔!

٭ میرے فرسٹ شروع تھریڈ میں الفاظ لے کر آپ مجھے جاہل اور ان پڑھ ثابت کررہے ہیں۔بہت خوب طرز استدلال ہے۔محترم اگر الفاظ پر ہی غور کرلیا ہوتا تو سب کچھ واضح ہوجاتا ۔میں نے الفاظ استعمال کیے تھے ’’ہم جیسی ‘‘ تو اس ہم جیسی میں
قطعی طور پر آپ مجھے کیسے شریک کرسکتے ہیں؟ اور نہ آپ کے پاس شامل کرنے کی کوئی دلیل ہے؟ اورنہ کسی جگہ میں نے اپنے آپ کو جاہل، خاکسار، ناچیز، فقیر، وغیرہ وغیرہ لکھا ہے۔؟ ’’ہم جیسی‘‘ الفاظ محتمل ہیں ۔اس لیے متکلم کے محتمل الفاظ متکلم کی ہی تشریح کے فقیر ہوتے ہیں۔اس لیے آپ ان سے گریز ہی کریں۔اور پھر جہاں پر آپ کی یہ پیش کردہ آیت پیش کی وہاں پر تمہارے اپنے ہی ہم مسلک کی صراحت ہے کہ میں جاہل ہوں۔لیکن آپ میری طرف سے کہیں بھی صراحت پیش نہیں
کرسکتے۔
اگر بالفرض مان بھی لیا جائے کہ آپ نے اپنے آپ کو ان پڑھ اور جاہل نہیں لکھا تو پھر بقول آپکے آپ نے ‘‘ہم جیسی ‘‘ کا لفظ استعمال کیا اور بقول آپ کے متکلم کے الفاظ متکلم کی ہی تشریح کے فقیر ہوتے ہیں ۔۔۔ تو پھر ذرا ان الفاظ کی تشریح بھی بیان فرما دیجئے ۔۔۔ تاکہ ہم سمجھ سکیں ۔

4۔محترم آپ نے پھر وہی بات کردی کہ آپ نے کہا ’’ چونکہ آپ صرف قرآن وحدیث کو مانتے ہیں‘‘ اس سے ماقبل پوسٹ میں میں نے اس پر ثبوت مانگاتھا۔ ہمت ہوتی تو ثبوت پیش کرتے ۔ اگر ثبوت نہیں تھا تو پھر دوبارہ ذکر کرنے کی کیاضرورت تھی
؟ اور پھر قیود بھی اپنی طرف سے لگائی جارہی ہیں ۔یعنی آپ تو صدر مشرف سے بھی اگلے درجے کے نکلے۔میں نے جب یہ قید لگائی ہی نہیں کہ میں صرف قرآن وحدیث کو ہی مانتا ہوں۔؟ (میرے ان الفاظ کی حقیقت کیا ہے۔اور میں اس طرح کیوں لکھ رہا ہوں یہ آئندہ پوسٹ میں واضح کرونگا۔اس میں مصلحت ہے۔کیونکہ میری عادت ہے کہ اپنامنہ اور اپنا تھپڑ پر عمل کرانے کی ۔اس لیے وضاحت کردی تاکہ بعد میں کوئی اعتراض نہ کرے)
اور اب آپ نے کہا کہ’’ ہم قرآن وحدیث کےعلاوہ فقہ واجماع کو بھی مانتے ہیں ‘‘ ہے ناں احمقانہ بات ۔
فی الحال قطع نظر اس بات کے کہ مقلد کےلیے کس کی بات حجت ہوتی ہے ؟ میں آپ سے پوچھتا ہوں کہ فقہ سے آپ کی مراد کیا ہے۔قیاس یا اماموں کی فقہ ؟ المختصر آپ کےہاں دلائل کی اصل کتنی چیزیں ہیں ۔یعنی ماخذ شریعت کتنے اور نام کیا ہیں اور کیا فقہ بھی ماخذ شریعت ہے؟ اس پر باقی گزارشات آپ کے جواب کےبعد ہی لکھوں گا۔ان شاءاللہ اور مجھے یقین ہے کہ آپ اس بات کاجواب نہیں دیں گے۔
جناب سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ میں نے پوسٹ نمبر 7 کے نوٹ میں یہ لکھا تھا۔
’’نوٹ:۔ آخر میں میرا پھر آپ سے مطالبہ ہے کہ خدارا غصے سے کام نہ لیں عقل کو استعمال کریں اور غیر مہذبانہ گفتگو اور گالم گلوچ سے گریز کرتے ہوئے نفسِ مسئلہ پر بات کریں ۔۔۔ موضوع سے ہٹ کر بے جا قسم کے تبصروں اور اپنی علمیت جھاڑنے سے گریز کریں ۔۔۔! صرف اور صرف دلیل کی تعریف بیان فرما دیں ۔۔۔بمع اقسام ۔۔۔ بحوالہ قرآن و حدیث (اس لیے چونکہ آپ قرآن و حدیث کے سوا کچھ مانتے نہیں ، اگر کچھ مانتے ہیں تو پھر وہیں سے بیان کر دیں ۔) انتظار رہے گا۔۔۔!‘‘
مگر شاید نشان زد بات آپ نے پڑھی ہی نہیں اور یا پھر وہی تجاہلِ عارفانہ۔۔۔!
اور دوسری بات یہ کہ آپ نے پوسٹ نمبر8 کے نوٹ میں یہ لکھا تھا۔۔۔
نوٹ:’’
سب لایعنی باتوں کو چھوڑ کر آپ چار باتوں کا جواب دیں گے۔
1۔یہ ثابت کریں گے کہ میں نے کہاں اور کس پوسٹ میں یہ کہا ہے کہ میں صرف قرآن وحدیث کو ہی مانتا ہوں ؟‘‘
جس کے جواب میں نے گذارش کی تھی ۔۔۔ کہ مانا کہ مجھ سے خطا ہوئی ۔۔۔ اس لئے آپ ہی قرآن و حدیث کے علاوہ ان چیزوں کو گنوا دیں جن کو آپ مانتے ہیں ۔ مگر افسوس ابھی تک آپ نے ان چیزوں کو نہیں گنوایا ۔ اس لئے میں یہ سمجھنے میں حق بجانب ہوں کہ آپ قرآن و حدیث کے علاوہ کچھ نہیں مانتے (اگر مانتے ہو تو ان چیزوں کی لسٹ چاہیے مجھے)۔
اورمجھے یہ بھی علم ہے کہ ان شاء اللہ گنوائیں گے بھی نہیں ۔۔۔ !

٭ میں اس بات کا اقرار کرچکا ہوں کہ مجھے دلیل کی تعریف اور اس کی اقسام وہ جو قرآن وحدیث سے یا بات کو بڑھا دیتاہوں ادلہ میں ہیں ۔نہیں معلوم آپ بتادیں۔میں آپ کی طرح یہ نہیں کہتا کہ آپ تعریف بھی، اقسام بھی ،اقسام کی تعریفات بھی بحوالہ قرآن وحدیث پیش کریں۔بلکہ آپ صرف دلیل کی تعریف ادلہ سے با ثبوت پیش کردیں۔اور اس تعریف کےلیے نیا دھاگہ کھولنے کی بھی ضرورت نہیں ۔آپ پہلے دلیل کی صرف اور صرف تعریف ادلہ اربعہ سے با ثبوت پیش فرما کر اسی تھریڈ میں ہی تقلید شخصی کی تعریف پیش فرمادینا۔ کیونکہ ہماری بات دلیل پر نہیں بلکہ تقلید کی ایک شق پر ہے۔جزاک اللہ
اور ہاں آپ اپنی بات روکیں مت ایک ہی تھریڈ میں دلیل کی بحوالہ ادلہ تعریف لکھیں اور اسی میں ہی تقلید شخصی کی تعریف لکھ دیں۔بہت شاکر ہوں گا۔

دلیل کی تعریف بھی میں پیش کر دیتا ہوں ، مجھے اس میں کوئی مسئلہ نہیں ، مسئلہ آپ کا ہے ۔۔۔ اگر میں نے تعریف پیش کی تو آپ کہیں گے کہ میں تو اس شخص کی تعریف نہیں مانتا ۔ کیونکہ میں اس شخص کو نہیں مانتا ۔۔۔ اس لئے محترم آپ سے مؤدبانہ گذارش ہے کہ پہلے ذرا ان شخصیات، کتابوں کے نام بتا دیں جن پر آپ کو مکمل اعتبار ہے ۔۔۔تاکہ انہیں کی کتابوں سے آپ کو دلیل کی
تعریف پیش کی جا سکے۔۔۔۔ امید ہے جلد ہی پیش فرما دیں گے۔۔ شکریہ۔۔!

ہے ناں احمقانہ بات پڑھ پڑھ کر ہنسی رکنے کانام نہیں لے رہی ۔عجیب عجیب اصول پڑھنے دیکھنے کو حاصل ہورہے ہیں ؟ کیا اصول
کہ
’’ جس شخص کو دلیل کی تعریف کا ہی علم نہ ہو ، وہ دوسروں سے دلیل مانگنے کا کوئی حق نہیں رکھتا ۔۔۔! ‘‘
اچھا یعنی ہر چیز کو پہلے جانا جائے اور پھر اس کامطالبہ کیاجائے تو آپ مجھے بتائیں کہ آپ جو شلوارقیمض یا پینٹ شرٹ پہنتے ہیں ۔کیا آپ کو سلائی کرنا آتا ہے ؟ اگر سلائی خود کرتے ہیں تو پھر کپڑا بنانا آتا ہے ؟ اگر کپڑا بنانا اور سلائی خود کرتے ہیں تو دھاگہ بنانا آتا ہے ؟ اگر سلائی ، کپڑا اور دھاگہ آپ خود بناتے ہیں تو پھر جس شئے سے دھاگہ بنتا ہے وہ آپ بیجتے ہیں؟ ۔۔الخ آپ تو کپڑے پہننے کے
بھی حقدار نہیں ہیں ۔کیونکہ آپ کو کچھ بھی نہیں آتا ۔ اور جس کو ان باتوں کا علم نہ ہو آپ کے بقول وہ اس کو مانگنے پہننے کا حق ہی نہیں رکھتا ۔آپ سےمؤدبانہ گزارش ہے کہ آج کے بعد اسی اصول کی روشنی میں آپ ننگے رہا کریں ۔مہربانی ہوگی ۔
حیران ہوں رؤوں دل کو کہ پیٹوں جگر کو میں ۔۔۔!
سبحان اللہ ! کیا خوبصورت مثالیں پیش کی ہیں ۔۔۔ اتنی بھونڈی اور بے تکی مثال میں نے آج تک نہیں سنی ۔۔۔
اصل مثال تو یوں بنتی ہے کہ جب آپ کو کپڑے کا ہی علم نہیں کہ کپڑا کیا چیز ہوتاہے تو پھر کسی سے کپڑا مانگنا بھی فضول ہے ۔) ( اور ظاہر بات ہے جس چیز کی حقیقت و ماہیت اور کیفیت کا بھی آپ کو علم نہیں ۔ آپ اس کسی دوسرے سے طلب نہیں کر سکتے ،،، ۔ کیونکہ اگر دوسرا وہ چیز دے بھی دے ، تو وہ آپ کے لئے فضول ہے ، کیونکہ آپ کو اس کا علم ہی نہیں یہ کیا چیز ہے ، اس کا کیا مصرف ہے ۔۔۔)
مگر آپ پتہ نہیں کیسی الٹی الٹی مثالیں پیش کر رہے ہیں جناب ۔۔۔ ہوش کے ناخن لیں ۔۔۔ ابھی سے حواس باختہ ہورہے ہیں ۔
۔۔۔! کم ازکم مثال دیتے وقت میرے کیے گئے دعوے سے مطابقت تو دیکھ لیتے ۔۔۔!
اور آخر میں پھر وہی بے ہودگی۔۔۔ شاید آپ اپنی اصلیت دکھا رہے ہیں یہاں۔۔۔!

5۔محترم بھاگا میں نہیں آپ بھاگ رہے ہیں ۔میں نے تو اور بھی بہت کچھ سیکھنا ہے ۔ ابھی تو ابتداء ہے ۔نہ میں ماقبل تھریڈ سے بھاگا ہوں اور نہ میں اس تھریڈ سے بھاگ رہا ہوں ۔یہ خام خیالی اور خیالی پلاؤ پکانا بند کرو۔
ہوں ہوں اب میں سمجھا جناب کی حالت ، پریشانی کو۔کہ آپ مجھے تقلید ہی کیوں سمجھانا چاہتے ہیں تقلید شخصی کیوں نہیں ۔؟وہ اس لیے کہ تقلید پر کافی بحث کی ۔بہت ساری باتیں احاطہ تحریر میں آچکی ہیں ۔انہیں کو کاپی پیسٹ کرکے کام چلاؤ گے ؟ ہا ہا ہا ہا۔
کیونکہ خود کا کشکول تو زیرو سے بھی زیرو ہے۔لیکن سوری بھائی آپ برائے مہربانی اپنی یہ سوچ پاس ہی رکھیں اور مجھے تقلید شخصی
ہی سمجھا دیں۔بہوووووووت مہربانی ہوگی۔

شاید آپ کی عقل گھاس چرنے گئی ہے۔ جب تک آپ کو بنیاد ہی کا علم نہ ہو تو اس کی اگلی شاخوں پر کیسے بات کر سکتے ہیں ۔۔۔مثال کے طور پر آپ ریاضی کی بنیادی اصطلاحوں جمع ، تفریق ، ضرب ،تقسیم کا ہی علم نہ ہو ، تو آپ کہیں مجھے الجبرا سمجھا دو ۔۔۔ عجیب بات ہے ۔۔۔ میرے بھائی جب تک آپ بنیادی بات کو ہی نہیں سمجھیں اس وقت تک اگلی بات آپ کو کیسے سمجھائی جا سکتی ہے ۔۔۔!
اس لئے پہلے آپ تقلید کی مبادیات کو سمجھیں اس کے بعد اس کی جو ایکسٹینشنز ہیں ان پر بعد میں بات ہو گی۔۔۔ پتہ
اتنی سیدھی سی بات آپ کی عقل میں کیوں نہیں آ رہی ۔۔۔

6۔میں کس کو مانتا ہوں یا کس کو نہیں مانتا ۔اس کا تعلق ہمارے موضوع سے نہیں ہے۔اس پر میں نے آپ سے سوال کیا ہوا ہے ۔اس کے جواب کے بعد کچھ کہوں گا۔ان شاءاللہ ۔آپ نے میری اس بات کا جواب نہیں دیا برائے مہربانی جواب عنایت فرمادیں ۔

جناب اس بات کا بہت تعلق ہے ۔۔۔ کیونکہ اگر میں آپ کو سمجھاتے ہوئے حضرت مولانا قاسم نانوتوی ؒ کا حوالہ دوں تو آپ لازماً کہیں گے کہ میں ان کو نہیں مانتا ۔۔۔ اس لئے میرے بھائ یہ ضروری ہے کہ پہلے ان شخصیات ، ان کتابوں اور ماخذ شریعت کی بات ہو جائے جن کو آپ مانتے ہیں ۔۔۔!
اس لئے میں آپ سے پھر گذارش کروں گا۔۔۔ کہ آپ قرآن و حدیث کے علاوہ ان چیزوں ، شخصیات وغیرہ کی وضاحت کریں جن کو آپ مانتے ہیں ۔۔۔!

7۔ٹھیک ہے بھائی یعنی اب آپ کے نزدیک اصل قصہ یہ ہے کہ آپ مجھے دلیل سمجھائیں گے۔ٹھیک بھائی ٹھیک تو ٹھیک ہے بھائی دلیل کی تعریف ماخذ شریعت سے پیش کریں ۔؟ اس کےلیے نیا تھریڈ لگانے کی ضرورت نہیں ۔کیونکہ دلیل
کاتعلق اسی بحث سے ہے۔ اور اس کو یہاں ہی پیش کیا جائے گا۔ان شاءاللہ
اس کا جواب اوپر دے چکا ہوں۔۔۔!
 

اصلی حنفی

وفقہ اللہ
رکن
ہدایت قبول کرنے والوں کو سلام​

1۔واہ بہت خوب میرا ان پڑھ یا سادہ لوح عوام کہنے کو کیسے میرا جھوٹ ثابت کیا ۔جناب من جب آپ فقیر،مقیر،خاکسار،عاجز،ناچیز اس طرح کے الفاظ اپنے لیے استعمال کرسکتے ہیں تو پھر میں کیوں نہیں کرسکتا ؟ دینے کا پیمانہ اور ۔اور لینے کا اور۔بہت خوب
چلو اگر آپ جھوٹ ثابت کرہی رہے ہیں تو ٹھیک ہے میں مان لیتا ہوں جھوٹ ہے۔ کیاحکم لگاتے ہیں میرے پر۔؟

2۔جی بالکل میں ہی اصلی حنفی ہوں چاہے میں اہل حدیث ہوں یا کسی اور مسلک سے تعلق رکھنے والا۔ آپ کو اس سے کوئی غرض نہیں ۔ پس آپ سے جس مسئلہ پر گفتگو ہے آپ اسی کے متعلق ہی رہیں۔
میں اصلی حنفی اس لیے ہوں کہ میں امام ابوحنیفہ علیہ الرحمۃ کے مذہب پر ہوں۔الحمدللہ لیکن آپ نقلی،جعلی یا اس سے بھی کوئی کم تر لفظ ہے تو وہی ہو۔ کیونکہ آپ مقلد ابی حنیفہ نہیں ہو بلکہ ساتھ اوروں کو بھی ملایا ہوا ہے۔ اگر آپ اصلی حنفی ہوتے تو پھر صرف اور صرف تقلید ہی امام ابوحنیفہ علیہ الرحمہ کی کرتے کسی اور کے در جانے کی ضرورت ہی نہ سمجھتے ۔
آپ امام صاحب کے کن مسائل میں مقلد ہیں اور باقی اماموں کے کن مسائل میں مقلد ہیں ۔یہ ہماری بحث نہیں اور نہ میں کرنا چاہتا ہوں۔آپ اپنے دل سے خود ہی فیصلہ کرلیں۔اور پھر مجھے بتادینا کہ اصلی حنفی کون ہے؟ کون عوام کو گمراہ کررہا ہے ؟

3۔میرا علم کتنا ہے ؟ کیا پڑھتا ہوں اور کیا کرتا ہوں؟ آپ اس بات کو رہنے ہی دیں۔جس جس مسئلہ پر بات ہوگی معلوم ہوتا جائے گا۔صرف اتنا بتا دیتا ہوں کہ میں ٹیچر ہوں۔

4۔ محترم آپ نے مجھ سے دلیل کی تعریف مع اقسام بحوالہ قرآن وحدیث طلب کی تھیں۔ اس پر میں نے معذرت کرلی کہ مجھے اس شرط کے ساتھ دلیل کی تعریف مع اقسام معلوم نہیں۔اس پر آپ نے کہا کہ
’’ اگر آپ کو دلیل کی تعریف نہیں آتی تو پھر میں بیان کر دوں گا۔۔۔ اگر آپ اس سے متفق ہو گئے تو پھر بات آگے بڑھا لیں گے۔۔۔! ‘‘
میں نے اقرار کرلیا کہ ٹھیک ہے بھائی آپ بیان کریں لیکن اب آپ اس بات پہ اٹکےہوئے ہیں کہ آپ قرآن وحدیث کے علاوہ ان کتب کی بھی نشاندہی کریں کہ جن کتب کی بات آپ مانتے ہوں۔

محترم بھائی آپ نے کہا کہ ہم قرآن وحدیث کے علاوہ فقہ واجماع کو بھی مانتے ہیں تو ٹھیک ہے اگر آپ قرآن وحدیث سے ثابت نہیں کرسکتے تو فقہ واجماع سے ثابت کردیں۔ لیکن ایک شرط ساتھ لگا رہا ہوں کہ اگر آپ کی پیش کردہ دلیل کی تعریف کی روشنی میں آپ کے سامنے کسی بھی مسئلہ پر گفتگو کرتے ہوئے اسی تعریف کے مطابق کوئی دلیل پیش کروں تو آپ کو ماننا ہوگی۔ کیونکہ دلیل کی تعریف آپ متعین کررہے ہیں اس لیے آپ سے بات کرتے ہوئے کسی بھی مسئلہ پر اسی طرح کی دلیل پیش کی جائے تو آپ ماننے کے پابند ہونگے۔ چلیں بسم اللہ کریں

5۔میں قرآن وحدیث کے علاوہ کس کو مانتا ہوں اور کس کو نہیں مانتا ایک بار عرض کرچکا ہوں کہ اس بات سے یہ موضوع تعلق نہیں رکھتا۔ آپ فضول اس بات پہ نہ اٹکیں۔اور نہ میرا ٹائم ضائع کریں اور نہ اپنا ۔لیکن لگتا ہے کہ آپ اس بات کو چھوڑنے والے بھی نہیں ہیں۔ تو بھائی صاحب آپ قرآن وحدیث سے یا فقہ واجماع سے یا پھر میرے بقول ماخذ شریعت آپ کے نزدیک جتنے بھی ہیں کسی سے بھی دلیل کی تعریف صرف پیش فرمادیں۔ باقی اقسام وغیرہ پر پھر بات کریں گے کیونکہ یہ موضوع نہیں ہے۔آپ دھکے سے اس کو موضوع میں شامل کررہے ہیں ۔

6۔چلی شکر ہے کہ آپ نے ایک بات تو مان لیں کہ صرف قرآن وحدیث کو ماننے کی بات آپ نے مجھ پر بہتان لگائی تھی۔ چلیں میں آپ کو معاف کررہا ہوں۔ رب کے حضور ضرور معافی مانگ لینا۔

7۔ہائے میرے اللہ !!
بہت افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ اتنی لمبی وضاحتوں اور پھر اسی موضوع سے متعلق جاری بحث کے ہوتے ہی بار بار یہی کہا جارہا ہے کہ آپ تقلید پر بات کریں ، تقلید ہم سمجھائیں گے۔
محترم کئی بار کہا گیا ہے کہ تقلید کی لغوی واصطلاحی تعریف کی بات ایک اور تھریڈ میں جاری ہے۔آپ کوئی اور موضوع جاری کریں اور وہ بھی بتا دیا تھا کہ تقلید شخصی کا۔ لیکن افسوس کہ بار بار یہی کہا جارہا ہے کہ ہم تقلید پر بات کریں گے۔

تو ٹھیک ہے پھر آپ سے تقلید پر ہی بات کرلیتے ہیں۔ چلیں پھر تقلید کی لغوی تعریف کے ساتھ جامع مانع اصطلاحی تعریف پیش کریں؟

نوٹ
اب آپ دو باتوں کے جوابات عنایت فرمائیں گے

1۔ دلیل کی تعریف قرآن وحدیث سے یا فقہ واجماع سے یا پھر میرے بقول ماخذ شریعت آپ کے نزدیک ایک ہیں دو ہیں یا پھر سو ہیں۔یا اس سے بھی زیادہ ان سے صرف دلیل کی تعریف پیش کریں

2۔ تقلید کی لغوی تعریف کے ساتھ جامع مانع اصطلاحی تعریف پیش کریں متقدمین علماء کی کتب سے۔تعریف عربی اور اردو دونوں زبانوں میں پیش کرنا۔
 

اصلی حنفی

وفقہ اللہ
رکن
ذیشان نصر صاحب آپ کی طرف سے غالباً کچھ یوں شعر بھی پیش ہوا تھا

نہ خنجر اٹھے گا نہ تلوار ان سے
یہ بازو میرے آزمائےہوئے ہیں
اب یہ آزمائے ہوئے بازوں کہاں گئے تمہارے۔؟ یار میں تمہارے گھر(یعنی فورم) پہ آیا ہوں کچھ تو بولو
 

ذیشان نصر

وفقہ اللہ
رکن
اصلی حنفی نے کہا ہے:
ذیشان نصر صاحب آپ کی طرف سے غالباً کچھ یوں شعر بھی پیش ہوا تھا

نہ خنجر اٹھے گا نہ تلوار ان سے
یہ بازو میرے آزمائےہوئے ہیں
اب یہ آزمائے ہوئے بازوں کہاں گئے تمہارے۔؟ یار میں تمہارے گھر(یعنی فورم) پہ آیا ہوں کچھ تو بولو

محترم اپنی یاداشت تیز کریں ۔۔ میں نے ایسا کوئی شعر پیش نہیں کیا۔۔۔۔! خیر ۔۔۔۔ صبر کرو جناب میں کچھ دنوں کے لئے گھر سے باہر ہوں ۔ جلد ہی فورم پر آمد ہو گی۔۔۔!
 

اصلی حنفی

وفقہ اللہ
رکن
ذیشان نصر نے کہا ہے:
محترم اپنی یاداشت تیز کریں ۔۔ میں نے ایسا کوئی شعر پیش نہیں کیا۔۔۔۔! خیر ۔۔۔۔ صبر کرو جناب میں کچھ دنوں کے لئے گھر سے باہر ہوں ۔ جلد ہی فورم پر آمد ہو گی۔۔۔!

مسٹر ذیشان نصر صبر تو کرہی رہے ہیں اتنے دنوں سے۔
 
Top