توڑ کر عہد کرم نہ آشنا ہو جائیے : حسرت موہانی

راجہ صاحب

وفقہ اللہ
رکن


توڑ کر عہد کرم نہ آشنا ہو جائیے
بندہ پرور جائیے اچھا خفا ہو جائیے

میرے عذر جرم پر متلعق نہ کیجئے التفات
بلکہ پہلے سے بھی بڑھ کر کج ادا ہو جائیے

راہ میں مِلیےکبھی مجھ سے تو از راہ ستم
ہونٹ اپنا کاٹ کر فورن جدا ہو جائیے

میری تحریر ندامت کا نہ دیجئے کچھ جواب
دیکھ لیجیے اور تغافل آشنا ہو جائیے

مجھ سے تنہائ میں جو ملئے تو دیجئے گالیاں
اور بزم غیر میں جان حیا ہو جائیے

ہاں یہی میری وفا ے بے اثر کی ہے سزا
آپ کچھ اس سے بھی زیادہ پر جفا ہو جائیے


حسرت موہانی​
 
Top