دل ' کہ ویران ' اسے اور بھی ویران کیا : ثناء اللہ ظہیر

راجہ صاحب

وفقہ اللہ
رکن


دل ' کہ ویران ' اسے اور بھی ویران کیا
یوں تیرے ہجر کی تکمیل کا سامان کیا

روشنی دیکھ کے بے وقت پرندے جاگے
پھر پرندوں نے میرے خواب کا نقصان کیا

شہر کی آگ ہوئی سرد ' تو میں نے ' اپنی
راکھ سے اٹھ کے نئی جنگ کا اعلان کیا

گرد اس شہر کی روشن میرے ماتھے پہ ہوئی
پھر میرے عکس نے آئینے کو حیران کیا

موت کے پار اترنا بڑا مشکل تھا ظہیر
میرے دشمن نے میرا راستہ آسان کیا

ثناء اللہ ظہیر​
 
Top