آج کا دن کیسے گزرا؟؟؟؟؟؟؟؟

احمدچشتی

میرا پیغام محبت ہے جہاں تک پہنچے
رکن
جو مٹا ہے تیرے جمال پر وہ ہر ایک غم سے گزر گیا
ہوئیں جس پہ تیری نوازشیں وہ بہار بن کے سنور گیا

تری مست آنکھ نے اے صنم مجھے کیا نظر سے پلا دیا
کہ شراب خانے اجڑ گئے جو نشہ چڑھا تھا اتر گیا

ترا عشق ہے مری زندگی ترے حسن پہ میں نثار ہوں
ترا رنگ آنکھ میں بس گیا ترا نور دل میں اتر گیا

کہ خرد کی فتنہ گری وہی لٹے ہوش چھا گئی بے خودی
وہ نگاہ مست جہاں اٹھی مرا جام زندگی بھر گیا

در یار تو بھی عجیب ہے ہے عجیب تیرا خیال بھی
رہی خم جبین نیاز بھی مجھے بے نیاز بھی کر گیا

ترے دید سے اے صنم چمن آرزؤں کا مہک اٹھا
ترے حسن کی جو ہوا چلی تو جنوں کا رنگ نکھر گیا

مجھے سب خبر ہے مرے صنم کہ رہ فناؔ میں حیات ہے
اسے مل گئی نئی زندگی ترے آستاں پہ جو مر گیا
 

احمدچشتی

میرا پیغام محبت ہے جہاں تک پہنچے
رکن
باغ میں لگتا نہیں جنگل سے گھبراتا ہے دل
اب کہاں لے جاکے بیٹھیں ایسے دیوانے کو ہم
 
Top