ابو کامل الحاسب

abusufiyan

وفقہ اللہ
رکن

ابو کامل الحاسب

ان کا نام “ابو کامل شجاع بن اسلم بن محمد بن شجاع الحاسب” ہے، مصری انجینئر اور حساب دان تھے، ان کا زمانہ تیسری صدی ہجری ہے، قدیم عربی مصادر میں ان کی زندگی کے بارے میں کوئی تفصیل نہیں ملتی، “اخبار العلماء باخبار الحکماء” میں لکھا ہے: “وہ اپنے وقت کے فاضل اور اپنے زمانے کے عالم اور حساب دان تھے، ان کے علم سے طالبانِ علم فارغ التحصیل ہوئے”، کچھ انہی الفاظ میں ابن الندیم نے “الفہرست” اور ابن حجر نے “لسان المیزان” میں ان کا تذکرہ کیا ہے، وہ خوارزمی کے زمانے کے بعد کے سب سے بڑے حساب دان مانے جاتے ہیں.

ان کی ریاضی اور فلک پر بہت ساری تصنیفات ہیں جو کہ یہ ہیں: کتاب الجمع والتفریق، کتاب الخطاین، کتاب کمال الجبر وتمامہ والزیادہ فی اصولہ جو کہ “کتاب الکامل” کے نام سے مشہور ہے، کتاب الوصایا بالجبر والمقابلہ، کتاب الوصایا بالجذور، کتاب الشامل، یہ کہا جاسکتا ہے کہ انہوں نے الخوارزمی کی کتب سے بہت زیادہ استفادہ کیا اور ان میں بہت سارے مسائل واضح کیے نیز اپنی تصنیفات میں بھی انہوں نے بہت سارے مسائل واضح کیے اور انہیں اس انداز میں حل کیا کہ یہ صرف انہی کا خاصہ رہا، ان کی کچھ اور تصنیفات یہ ہیں: کتاب الکفایہ، کتاب المساحہ والہندسہ، کتاب الطیر (اڑنے کے طریقے بیان کیے گئے ہیں)، کتاب مفتاح الفلاحہ، اس کے علاوہ ان کی جبر اور حساب پر بھی کافی تصانیف ہیں، جبری کلیے حل کرنے اور انہیں ہندسی مسائل حل کرنے کے لیے استعمال کرنے میں وہ اپنے زمانے کے یکتا تھے، وہ تیرہویں صدی عیسوی تک یورپ کے سائنسدانوں کے لیے ریفرنس رہے.


مکی اردو کوڈر
 
Top