]مظاہرعلوم کے چندممتازفضلأوعلمأ

مفتی ناصرمظاہری

کامیابی توکام سے ہوگی نہ کہ حسن کلام سے ہوگی
رکن
مظاہرعلوم کے چندممتازفضلأوعلمأ
اسمائے گرامی مع سنین فراغت
حضرت مولانا عنایت الٰہی سہارنپوریؒ مہتمم مظاہرعلوم سہارنپور ۱۲۸۷ھ حضرت مولانا خلیل احمد مہاجر مدنی ؒ محدث مظاہرعلوم سہارنپور ۱۲۸۸ھ حضرت مولانا محمد علی مونگیریؒ بانی ندوۃ العلماء لکھنؤ ـ۱۲۹۳ھ حضرت مولانا عبد القدیر دیوبندیؒ نائب مہتمم دارالعلوم دیوبند ۱۲۹۳ھ حضرت مولانامفتی عبد اللہ ٹونکیؒ پروفیسر اورنٹل کالج لاہور ۱۲۹۳ھ حضرت مولانا منصور علی خاں مرادآبادیؒ استاذ مدرسہ طبیہ حید رآباد دکن ۱۲۹۳ھ حضرت مولانا ناظر حسن دیوبندی ؒرئیس الاساتذہ مدرسہ عربیہ چھتاری بلند شہر ۱۲۹۵ھ حضرت مولانا نور محمد لدھیانویؒ (مرتب نورانی قاعدہ) ۱۲۹۸ھ حضرت مولانا جان محمد پنجابی ؒقاضی ریاست ٹونک ۱۳۰۱ھ حضرت مولانا محمد اسماعیل عرف حکیم اجمیری گنگوہی ؒرکن مجلس شوریٰ دارالعلوم دیوبند ۱۳۰۱ھ حضرت مولانا منظور النبی ؒسہارنپوری ’’بابائے سہارنپور‘‘ ۱۳۱۹ھ حضرت مولانامحمد مبین ؒدیوبندی معاون خصوصی حضرت شیخ الہند در تحریک آزادیٔ ہند ۱۳۲۵ھ حضرت مولانا ظہور محمد خانؒ سہارنپوری رئیس الاساتذہ مدرسہ رحمانیہ رڑکی وسرگرم رکن تحریک آزادیٔ ہند ۱۳۲۶ھ حضرت مولانا ظفر احمد تھانوی عثمانیؒ شیخ الحدیث دارالعلوم الاسلامیہ ٹنڈوالہ یار پاکستان ۱۳۲۷ھ حضرت مولانا اشفاق الرحمن کاندھلویؒ شیخ الحدیث جامعہ احمدیہ بھوپال ۱۳۲۸ھ حضرت مولانا عبد الرحمن کامل پوریؒ رئیس الاساتذہ مظاہرعلوم سہارنپور ۱۳۳۱ھ حضرت مولانا شبیر علی تھانویؒ مہتمم مدرسہ امدادالعلوم تھانہ بھون (رکن شوریٰ دارالعلوم دیوبند ومظاہر علوم سہارنپور) ۱۳۳۱ھ حضرت مولانا حیات سنبھلی ؒ بانی وناظم وشیخ الحدیث جامعہ عربیہ حیات العلوم مرادآباد ۱۳۳۱ھ حضرت مولانا محمد زکریا مہاجر مدنیؒ شیخ الحدیث مظاہرعلوم سہارنپور ۱۳۳۴ھ حضرت مولانا محمد اسعد اللہ رام پوریؒ ناظم مظاہرعلوم سہارنپور ۱۳۳۴ھ حضرت مولانا خیر محمد مظفر گڑھیؒ استاذ حدیث مدرسہ صولتیہ مکہ مکرمہ ۱۳۳۴ھ حضرت مولانا عبد الغنی رسول پوریؒ ناظم اعلیٰ مدرسہ مدینۃ العلوم رسولی ،بارہ بنکی ۱۳۳۵ھ حضرت مولانا ادریس کاندھلویؒ شیخ التفسیر دارالعلوم دیوبند ۱۳۳۶ھ حضرت مولانا بد رعالم میرٹھی ؒ مہاجر مدنی استاذ مظاہر علوم سہارنپور ۱۳۳۶ھ حضرت مولانا مفتی عبد الکریم گمتھلوی ؒ استاذ حدیث مدرسہ علوم شرعیہ مدینہ منورہ ۱۳۳۹ھ حضرت مولانا مفتی جمیل احمد تھانویؒ نائب شیخ الادب مدرسہ نظامیہ حید رآباد دکن ۱۳۴۲ھ حضرت مولانا علامہ نور محمد ٹانڈوی ؒ مناظر مظاہر علوم سہارنپور ۱۳۴۳ھ حضرت مولاناعبد الواحد دیوبندیؒ ناظم شعبۂ اوقاف دارالعلوم دیوبند ۱۳۴۳ھ حضرت مولانا اعجاز الحق قدوسی گنگوہیؒ رکن محکمہ امور مذہبی ریاست حید رآباد ۱۳۴۴ھ حضرت مولانا شیخ عبد الحق نقشبندی مدنیؒ استاذ حدیث مدرسہ علوم شرعیہ مدینہ منورہ ۱۳۴۴ھ حضرت مولانا عبد الحلیم فیض آبادیؒ بانی مدرسہ ریاض العلوم جونپور ورکن مجلس شوریٰ دارالعلوم دیوبند ۱۳۴۶ھ حضرت مولانا اکبر علی سہارنپوریؒ شیخ الحدیث دارالعلوم کراچی پاکستان ۱۳۴۸ھ حضرت مولانا عبد الستار اعظمیؒ شیخ الحدیث دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ ۱۳۴۸ھ حضرت مولانا محمد اسمٰعیل برمی مہاجر مدنیؒ بانی مدرسہ امدادالاسلام برما ۱۳۴۸ھ حضرت مولانا عبد الجبار اعظمی ؒ شیخ الحدیث جامعہ قاسمیہ مدرسہ شاہی مرادآباد ۱۳۴۹ھ حضرت مولانا محمد یامین کاندھلوی مہاجر مکیؒ ناظم کتب خانہ مدرسہ صولتیہ مکہ مکرمہ ۱۳۴۹ھ حضرت مولانا محمد عمران مدنی ؒ استاذ حدیث مدرسہ علوم شرعیہ مدینہ منورہ ۱۳۵۰ھ حضرت مولانا منور حسین ؒ شیخ الحدیث دارالعلوم لطیفی کٹیہار(بہار) ۱۳۵۰ھ حضرت مولانا عمر احمد تھانویؒ پرفیسر گورنمنٹ کالج ناظم آباد کراچی پاکستان ۱۳۵۰ھ حضرت مولانامفتی محمود الحسن گنگوہیؒ مفتی مظاہرعلوم سہارنپور ۱۳۵۱ھ حضرت مولانا بشیر اللہ رنگونی ؒ شیخ الحدیث وناظم اعلیٰ دارالعلوم تانبوے رنگون برما ۱۳۵۱ھ حضرت مولانا یوسف کاندھلویؒ امیر جماعت تبلیغ انڈیا وسرپرست مدرسہ مظاہرعلو م سہارنپور ۱۳۵۴ھ حضرت مولانا محمد انعام الحسن کاندھلویؒ شیخ الحدیث مدرسہ کاشف العلوم دہلی وامیر جماعت تبلیغ انڈیا ۱۳۵۴ھ حضرت مولانا قاضی مظہرالدین بلگرامیؒ صدر شعبۂ دینیات مسلم یونیورسٹی علی گڑھ ۱۳۵۴ھ حضرت مولانا قاری محمود دائودیوسف برمیؒ بانی وناظم دارالعلوم تانبوے رنگون برما ۱۳۵۴ھ حضرت مولانا محمد ادریس انصاری انبہٹویؒ شیخ الحدیث جامعہ عربیہ صادق آبادبھاولپورپاکستان ۱۳۵۵ھ حضرت مولانا ابرارالحق حقی ؒ ناظم مدرسہ اشرف المدارس ہردوئی ۱۳۵۶ھ حضرت مولانا سجاد احمد جونپوریؒ مفتی اعظم مدرسہ بیت العلوم سرائے میر اعظم گڑھ ۱۳۵۷ھ حضرت مولانامحمد ابراہیم رنگونیؒ صدر جمعیۃ العلماء برما ۱۳۵۸ھ حضرت مولانا انیس الرحمن لدھیانویؒ ناظم مدرسہ تجوید القرآن خالصہ کالج لائل پورپاکستان ۱۳۶۰ھ حضرت مولانا نذیر احمد سیال کوٹی ؒ بانی ومہتمم مدرسہ اشرف العلوم رحیم یار خان پاکستان ۱۳۶۰ھ حضرت مولانا عبد الحکیم برمیؒ شیخ الحدیث مدرسہ مظاہرعلوم رنگون برما ۱۳۶۰ھ حضرت مولاناعبید اللہ بلیاوی ؒ استاذ حدیث وتفسیر مدرسہ کاشف العلوم دہلی ۱۳۶۰ھ حضرت مولانا قاری سید صدیق احمد باندویؒ ناظم مدرسہ عربیہ ہتھورہ باندہ ۱۳۶۳ھ حضرت مولانا عاشق الٰہی بلند شہری ؒ استا ذ حدیث وتفسیر دارالعلوم کراچی پاکستان ۱۳۶۳ھ حضرت مولانا مفتی وجیہہ احمد ٹانڈوی ؒشیخ الحدیث ومفتی دارالعلوم الاسلامیہ ٹنڈوالہ یار ضلع حید رآباد سندھ ۱۳۶۳ھ حضرت مولانا محمد ابراہیم پالنپوری ؒ شیخ الحدیث جامعہ عربیہ تعلیم الاسلام آنند گجرات ۱۳۶۳ھ حضرت مولانا مفتی عبد القدوس ؒرومی الہ آبادی قاضی شہر آگرہ ۱۳۶۴ھ حضرت مولانا صدرالدین عامر انصاری ؒشیخ التفسیر مدرسہ احمدیہ بھوپال ۱۳۶۵ھ حضرت مولانا قاری اظہار احمد تھانویؒ صدر شعبہ تجوید وقرأت مدرسہ تجوید القرأت موتی بازار لاہور ۱۳۶۶ھ حضرت مولانا حبیب الرحمن خیر آبادی مفتی دارالعلوم دیوبند ۱۳۷۲ھ حضرت مولانا محمد نسیم احمد غازی شیخ الحدیث دارالعلوم جامع الہدی مرادآباد ورکن شوری مظاہرعلوم سہارنپور ۱۳۷۷ھ حضرت مولانا مفتی محمد اسمٰعیل کچھولوی استاذ حدیث جامعہ اسلامیہ تعلیم الدین ڈابھیل گجرات ۱۳۸۴ھ حضرت مولانا محمد ہاشم جوگواڑی رئیس الاساتذہ دارالعلوم العربیہ الاسلامیہ بولٹن لندن انگلینڈ ۱۳۸۵ھ حضرت مولانا یوسف متالا ناظم اعلیٰ دارالعلوم العربیہ الاسلامیہ بولٹن لندن انگلینڈ ۱۳۸۷ھ حضرت مولانا عبد الحفیظ مکی ؒ استاذ حدیث دارالعلوم حرم مکہ مکرمہ ۱۳۸۸ھ [/align]
نوٹ:یہ فہرست نہایت اختصارکے ساتھ مرتب کی گئی ہے ورنہ ےہاں کے جلیل القدرفارغین کی تعدادہزاروں میں ہے۔
(ن م)
 
Last edited by a moderator:

سیفی خان

وفقہ اللہ
رکن
ماشاء اللہ ۔ ۔ ۔ حضرت جی آپ کی ہر پوسٹ ہی لاجواب اور بے مثال ہوتی ہے ۔ ۔
مظاہر علوم کی خدمات سے الغزالی کے قارئین کو روشناس کروانے پر شکریہ
ہمارے یہاں دیوبند کا تعارف زیادہ ہے مظاہرعلوم کی نسبت ۔ ۔ ۔ دراصل وہاں تو آپ دیوبند اور مظاہر کی علیحدہ نسبت رکھتے ہیں مگر ہم لوگ جتنے بھی اکابرین ہیں چاہے وہ دارالعلوم دیوبند سے متعلق ہیں یا مظاہر سے ہم ان کوقاسم العلوم والخیرات مولانا محمد قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کی نسبت اور دیوبند کی نسبت سے دویبندی ہی کہتے ہیں
بہر حال ہمارے اکابر بے مثال تھے دین حق کے ساتھ ان کی محبت اور دین کی حفاظت کے لئے طاغوتی طاقتوں سے لڑنے کاجذبہ بلاشبہ یہ ہمارے اکابرین کا ہی طرہ امتیاز ہے ۔ ۔ ۔
 

محمد یوسف

وفقہ اللہ
رکن
سیفی خان نے کہا ہے:
دراصل وہاں تو آپ دیوبند اور مظاہر کی علیحدہ نسبت رکھتے ہیں مگر ہم لوگ جتنے بھی اکابرین ہیں چاہے وہ دارالعلوم دیوبند سے متعلق ہیں یا مظاہر سے ہم ان کوقاسم العلوم والخیرات مولانا محمد قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کی نسبت اور دیوبند کی نسبت سے دویبندی ہی کہتے ہیں
یہاں ہندوستان میں ایسی کوئی بات نہیں ہے ۔ یہاں بھی دونوں کو ایک ہی ٹہنی کے دو پھول شمار کرتے ہیں
 

مفتی ناصرمظاہری

کامیابی توکام سے ہوگی نہ کہ حسن کلام سے ہوگی
رکن
بالکل دونوں میں کوئی تفاوت نہیں بس یہ سمجھیں کہ ہراولاکی اولادخاندان کے اعتبارسے ایک ہی مانی جاتی ہے لیکن ولدیت الگ الگ
 
Top