شیعہ( روافض) کے بارے میں اہلِ فتاویٰ کی رائے

محمد اشرف يوسف

وفقہ اللہ
رکن
فتاویٰ عالمگیری کا فتویٰ:
’’روافض اگر حضرت ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما کی شان میں گستاخی کریں اور ان پر لعنت کریں تو کافر کافر ہیں، روافض دائرۂ اسلام سے خارج ہیں اور کافر ہیں اور ان کے احکام وہ ہیں جو شریعت میں مرتدین کے ہیں‘‘۔
(فتاویٰ عالمگیری:۲/۲۶۸)
حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ کا فتویٰ:
اپنی کتاب مسویٰ شرح مؤطا امام محمدؒ میں تحریر فرماتے ہیں کہ: ’’اگر کوئی خود کو مسلمان کہتا ہے لیکن بعض ایسی دینی حقیقتوں کی جن کا ثبوت رسول اللہ ﷺسے قطعی ہے ایسی تشریح و تاویل کرتا ہے جو صحابہؓ تابعینؒ اور اجماعِ امت کے خلاف ہے تو اس زندیق کہا جائے گا اور وہ لوگ زندیق ہیں جو یہ کہتے ہیں کہ ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما اہل جنت میں سے نہیں ہیں، لیکن اس کا مطلب یہ ہے کہ آپﷺ کے بعد کسی کو نبی نہ کہا جائے گا، لیکن نبوت کی جو حقیقت کسی انسان کا اللہ کی طرف سے مبعوث ہونا، اس کی اطاعت کا فرض ہونا اور اس کا معصوم ہونا، یہ سب ہمارے اماموں کو حاصل ہے، تو یہ عقیدہ رکھنے والے زندیق ہیں اور جمہور متأخرین حنفیہ، شافعیہ کا اتفاق ہے کہ یہ واجب القتل ہیں‘‘۔
(مسویٰ شرح مؤطا محمدؒ)
صاحبِ درّ مختار کا فتویٰ:
’’ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما میں سے کسی ایک کو برا بھلا کہنے والا یا ان میں سے کسی ایک پر طعن کرنے والا کافر ہے اور اس کی توبہ قبول نہیں کی جائے گی‘‘۔
(درمختار)
علامہ شامیؒ کا فتویٰ:
’’جو سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا پر تہمت لگائے یا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی صحابیت کا انکار کرے تو اس کے کفر میں کسی شبہ کی گنجائش نہیں‘‘۔
(شامی:۲/۲۹۴)
مولانا رشید احمد گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ کا فتویٰ:
مولانا رشید احمد گنگوہیؒ ’’ہدایۃ الشیعہ‘‘ میں فرماتے ہیں کہ ’’شیعہ بے ادب ہیں، چند کلمہ توحید زبان سے کہتے ہیں اس کی وجہ سے وہ مسلمان نہیں ہوسکتے‘‘۔
(ہدایۃ الشیعہ:۱۴)
حضرت علامہ انور شاہ کشمیری رحمۃ اللہ علیہ کا فتویٰ:
’’اس میں کوئی اختلاف نہیں کہ ابوبکر و عمرو عثمان رضی اللہ عنہم اجمعین میں سے کسی ایک کی خلافت کا منکر کافر ہے‘‘۔
(کفار ملحدین:۵۱)
مولانا احمد رضا خان بریلوی کا فتویٰ:
اپنی کتاب رد الرافضہ میں بڑی تفصیل سے ذکر کرتے ہیں، جس کا اختصار یہ ہے کہ: ’’جو حضرات حضرت ابوبکر صدیق و عمر فاروق رضی اللہ عنہما خواہ ان میں سےایک کی شان پاک میں گستاخی کرے اگر چہ صرف اسی قدر کہ انہیں امام و خلیفہ برحق نہ مانے، کتاب معتبر و فقہ حنفی کی تصریحات اور عام ائمۂ ترجیح و فتویٰ کی تصحیحات سے یہ مطلقاً کافر ہیں‘‘۔
(رد الرافضہ)
 
Top