کولمبس

مفتی ناصرمظاہری

کامیابی توکام سے ہوگی نہ کہ حسن کلام سے ہوگی
رکن
کولمبس​

کرسٹوفر کولمبس
ایک بحری مہم جو تھا جس نے 15 ویں صدی میں امریکہ کو دریافت کیا۔ وہ 1451ء میں جنوا اٹلی میں پیدا ہوا۔ سپین کے قشتالوی عیسائی حکمرانوں کی ملازمت میں رہا۔ ملکہ ازابیلا اور فرڈینینڈ نے اسے چھوٹے جہاز دیے جن سے اس نے 1492ء میں امریکہ دریافت کیا۔ کولمبس کی اس دریافت نے دریافتوں، مہم جوئی اور نوابادیوں کا ایک نیا سلسلہ کھولا اور تاریخ کے دھارے کو بدل دیا۔ کولمبس کی 1506ء میں موت ہوئی۔
کولمبس
نے اپنی وصیت میں کہا تھا کہ ان کو امریکہ میں دفن کیا جائے۔ لیکن 1506 میں امریکہ میں کوئی خاطر خواہ چرچ موجود نہیں تھا اس لیے ان کو ابتدائی طور پر سپین کے شہر میں دفنایا گیا۔ اس کے بعد ان کی لاش کو سیوِل میں دفنایا گیا۔ سنہ 1542 میں ان کی لاش کو نکالا گیا اور سینٹو ڈومنگو (جو آج کل ڈومینکن ریپبلک ہے) میں دفنایا گیا۔ سترہویں صدی کے آخر میں سپین کے کچھ حصے پر بشمول سینٹو ڈومنگو پر فرانس کا قبضہ ہو گیا۔ کرسٹوفر کی لاش کو نکال کر کیوبا لایا گیا۔ جب کیوبا نے آزادی حاصل کی تو ان کی لاش کو 1898 میں سیوِل کے کتھیڈرل میں دفنایا گیا۔ کم از کم یہاں تک کوئی شک و شبہات نہیں ہیں۔ تاہم ڈومینکن ریپبلک میں کولمبس یادگار میں ایک بکس ہے جس میں ہڈیاں ہیں جن پر لکھا ہے ’کرسٹوفر کولمبس‘۔ سائنسدانوں نے سیوِل میں جو لاش دفن کی گئی ہے اس کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا تو معلوم چلا ہے کہ وہ کولمبس کے بھائی ڈی ایگو کی ہے۔ دوسری جانب ڈومینکن ریپبلک میں لاش کا ڈی این اے کبھی نہیں لیا گیا-​
 

محمد ارمغان

وفقہ اللہ
رکن
احقر نےایک جگہ پڑھا تھا کہ امریکہ کولمبس نے نہیں بلکہ اس سے بھی پہلے تقریبا سو سال پہلے ایک مسلمان امریکہ دریافت کر چکا تھا۔
 

سارہ خان

وفقہ اللہ
رکن
مفتی ناصرمظاہری نے کہا ہے:
کولمبس​

کرسٹوفر کولمبس
ایک بحری مہم جو تھا جس نے 15 ویں صدی میں امریکہ کو دریافت کیا۔ وہ 1451ء میں جنوا اٹلی میں پیدا ہوا۔ سپین کے قشتالوی عیسائی حکمرانوں کی ملازمت میں رہا۔ ملکہ ازابیلا اور فرڈینینڈ نے اسے چھوٹے جہاز دیے جن سے اس نے 1492ء میں امریکہ دریافت کیا۔ کولمبس کی اس دریافت نے دریافتوں، مہم جوئی اور نوابادیوں کا ایک نیا سلسلہ کھولا اور تاریخ کے دھارے کو بدل دیا۔ کولمبس کی 1506ء میں موت ہوئی۔
کولمبس
نے اپنی وصیت میں کہا تھا کہ ان کو امریکہ میں دفن کیا جائے۔ لیکن 1506 میں امریکہ میں کوئی خاطر خواہ چرچ موجود نہیں تھا اس لیے ان کو ابتدائی طور پر سپین کے شہر میں دفنایا گیا۔ اس کے بعد ان کی لاش کو سیوِل میں دفنایا گیا۔ سنہ 1542 میں ان کی لاش کو نکالا گیا اور سینٹو ڈومنگو (جو آج کل ڈومینکن ریپبلک ہے) میں دفنایا گیا۔ سترہویں صدی کے آخر میں سپین کے کچھ حصے پر بشمول سینٹو ڈومنگو پر فرانس کا قبضہ ہو گیا۔ کرسٹوفر کی لاش کو نکال کر کیوبا لایا گیا۔ جب کیوبا نے آزادی حاصل کی تو ان کی لاش کو 1898 میں سیوِل کے کتھیڈرل میں دفنایا گیا۔ کم از کم یہاں تک کوئی شک و شبہات نہیں ہیں۔ تاہم ڈومینکن ریپبلک میں کولمبس یادگار میں ایک بکس ہے جس میں ہڈیاں ہیں جن پر لکھا ہے ’کرسٹوفر کولمبس‘۔ سائنسدانوں نے سیوِل میں جو لاش دفن کی گئی ہے اس کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا تو معلوم چلا ہے کہ وہ کولمبس کے بھائی ڈی ایگو کی ہے۔ دوسری جانب ڈومینکن ریپبلک میں لاش کا ڈی این اے کبھی نہیں لیا گیا-​

کولمبس کے بارے الغزالی میں حسن خان کی پوسٹ ہے اسے دوبارہ پڑھ لیجے

جغرا فئے میں سب سے پہلے یہ بتایا جاتا تھاکہ دنیا گول ھے ایک زمانے میں یہ بے شک چپٹی تھی پھر یہ گول قرار پائی گول ھونے کا فائدہ یہ ھے لوگ مشرق کی طرف جاتے ھیں اور مغرب کی طرف نکل جاتے ھیں کوئی انکو پکڑتا نھیں اسمگلروں مجرموں اور سیاست دانوں کے لے بڑی آسانی ہوگی تب ہی کوئی پاکستان میں ٹھر تا نھیں اسے لوٹا اور جا مغرب میں نکلے ھٹلر نے بہت کوشش کی زمین چپٹی ہوجاے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مگر کامیاب نہ ہو سکا پرانے زمانے میں زمین ساکن تھی سورج اور آسمان اس کے گردگھومتے،۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تھے۔، ھماری نظرئیں بھی اتنی تیز تھیں ھمیں چاند میں ایک عورت چرخہ کاتتی نظر آتی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور اب پاوں پڑی چیز نظر نھیں آتی،۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔،گلیلو نامی ایک شخص آیا اور اسنے زمین کو سورج کے گرد گھومانا شروع کردیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسپر پادر ی ناراض ھوگے یہ ھمیں کس چکر میں ڈال رہا ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔گلیلو کو سزا ہوگی مگر زمین کو روک نہ سکے برابر حرکت کئے جارھی ھے
شروع شروع میں دنیا میں تھوڑے ملک تھے لیکن کافی امن چین تھا پندھرویں صدی میں کولمبس نے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ امریکہ دریافت کرلیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور دنیا کو ایک عجیب پسوڑی میں ڈالدیا اگرچہ لوگ کہتے ھیں اسمیں کولمبس کا قصور نھیں ھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ نکلا تو ھندوستاں یعنی ھمیں دریافت کرنے مگر غلطی سے امریکہ، دریافت کر بیٹھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس سے معلوم ہوا ھم ابھی دریافت نھیں ھوے کچھ لوگ کہتے ھیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کولمبس نے
جان بوجھ کر یہ حرکت کی ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔امریکہ دریافت کرنے کی بہرحال اگر یہ غلطی تھی تو بہت سنگیں غلطی تھی کولمبس تو مرگیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مگر ساری دنیا کو پسوڑی میں ڈال گیا اسکا خمیازہ اب ھم بھگت رھے ھٰیں جا او کولمبسا،۔، کیڑی پسوڑی پا گیاں ایں۔،،(۔،ابن انشاء کی تحریرحسن خان کی ترمیم کیساتھ)(
 

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
محمد نبیل خان نے کہا ہے:
بہت شکریہ مفتی صاحب ایک معلوماتی تحریر شئیر کرنے پر
اور سارہ خان آپ کا بھی شکریہ

نبیل صاحب مفتی صاحب کا شکریہ تو سمجھ میں آیا ۔سارہ جی کا شکریہ کس بات پر ؟
انہوں نے میاں جی کی تحریر دوبارہ پڑھنے پر مجبور کر دیا^o^||3
 

بےلگام

وفقہ اللہ
رکن
یہ بھی تو ہوسکتا ہے نبیل بھائی نے ان کا دل رکھنے کے لیے شکرایہ ادا کرہو یا ان کی بات کا جو جواب دیا گیا شاید اس بات کا شکرا ادا کیا گیا ہو؟؟
Fart In Face
 
Top