ایک امام صاحب نماز پڑھا رہے تھے کہ انھیں تیسری اور چوتھی رکعت میں شبہ ہو گیا کہ رکعت
تین ہوءی ہے یا چار
انمیں بعض آدمی ایسے بھی تھے جو دوبارہ نماز نھیں پڑھنا چاھتے تھے اور بعض بےچارہ صوفی ایسے بھی تھے کہ جو نماز کا دوبارہ اعادہ کرنا چاھتے تھے بالآخر ایک زبرد ست اختلاف ہو گیا کوءی نماز اعادہ کرنے کو کہ رھا تھا اور کوءی منع کر رھا تھا
ایک شخص جو کونے میں بیٹھا تھا اس سے معلوم کیا گیا تو اس نے کہا کہ بھاءی
دیکہو میں سچ کہوں گا کہ میں ایک تاجر ہوں ہمارےمحلے چار دکانیں ہیں اور میں ایک رکعت میں ایک دکان کا حساب مکمل کرتا ھوں اب تک میری تین ھیی دکانو کا حساب مکمل ہوا ہے اس لےء اب تک تین ہی رکعت ہوءی ہے
تین ہوءی ہے یا چار
انمیں بعض آدمی ایسے بھی تھے جو دوبارہ نماز نھیں پڑھنا چاھتے تھے اور بعض بےچارہ صوفی ایسے بھی تھے کہ جو نماز کا دوبارہ اعادہ کرنا چاھتے تھے بالآخر ایک زبرد ست اختلاف ہو گیا کوءی نماز اعادہ کرنے کو کہ رھا تھا اور کوءی منع کر رھا تھا
ایک شخص جو کونے میں بیٹھا تھا اس سے معلوم کیا گیا تو اس نے کہا کہ بھاءی
دیکہو میں سچ کہوں گا کہ میں ایک تاجر ہوں ہمارےمحلے چار دکانیں ہیں اور میں ایک رکعت میں ایک دکان کا حساب مکمل کرتا ھوں اب تک میری تین ھیی دکانو کا حساب مکمل ہوا ہے اس لےء اب تک تین ہی رکعت ہوءی ہے