مصلح اورمفتی کے لئے شرائط

مفتی ناصرمظاہری

کامیابی توکام سے ہوگی نہ کہ حسن کلام سے ہوگی
رکن
مصلح اورمفتی کے لئے شرائط​
حضرت مولانا محمدیعقوب صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ایک ارشاد اس باب میں یاد آیا فرمایا تھا الغائب حجۃ معہ شیخ محی الدین ابن عربی رحمۃ اللّٰہ علیہ پر بعض خشک علماء بڑا ہی سب وشتم کرتے ہیں میں کہتا ہوں کہ اس کی کیا ضرورت ہے کہ یہ برا بھلا کہاجائے ،نصوص کو نہ مانئے نصوص کا ماننا فرض نہیں مگر نصوص کا ماننا تو فرض ہے اورنصوص کا حکم ہے کہ بدون دلیل شرعی یقینی کے کسی کوبراکہنا جائز نہیں اس لئے میں کہا کرتا ہوں کہ مصلح اورمفتی میںسب چیزیں ہونا چاہئیں،قرآن بھی، حدیث بھی ،فقہ بھی، تصوف بھی پھر انشاء اللہ تعالیٰ ایسا شخص حدودپر رہ سکتا ہے ،جامع نہ ہونے کی وجہ سے کچھ نہ کچھ گڑبڑہوہی جاتی ہے محقق اورجامع موقع اورمحل کودیکھتا ہے اس لئے ضرورت ہے کہ وہ فقیہ بھی ہو مفسربھی ہو ۔​
 
Top