تمام اراکین الغزالی خصوصا مزمل شیخ بسمل بھائی سے مری اس کاوش پر اصلاح و تنقید درکار ہے ۔۔۔۔!
غزل۔۔تمہیں معلوم کیا جاناں؟کہ الفت اُس کو کہتے ہیں
تمہیں معلوم کیا جاناں؟کہ الفت اُس کو کہتے ہیں
کسی پہ مر مٹو جانو، محبت اس کو کہتے ہیں
محبت اک حقیقت ہے ، ہزاروں رنگ ہیں اس میں
جو ہیں راہی وفا کے وہ ، تو چاہت اس کو کہتے ہیں
جو بندوں سے خدا کی ہو،تو رحمت ہے سراسر یہ
جو کی جائے خدا سے تو، عبادت اس کو کہتے ہیں
کرے محکوم حاکم سے ، اطاعت ہے یہ کہلاتی
رعایا سے کرے شہ تو، عدالت اس کو کہتے ہیں
جو ہو اولاد سے ماں کی ، تو شفقت ہے سرا سر یہ
جو ہو یاروں میں باہم تو ، رفاقت اس کو کہتے ہیں
کرے گر علم سے طالب ، تو محنت نام ہے اس کا
غلاموں کی ہو آقا سے تو مدحت اس کو کہتے ہیں
جو ہو گم راہ کو رہ سے ہدایت ہے یہ کہلاتی
کرے گر کام سے کوئی مشقت اس کو کہتے ہیں
جو حق پر جان تک اپنی لٹا دیں پر نہ خم ہو سر
صداقت نام ہے اس کا ، شجاعت اس کو کہتے ہیں
کبھی خلوت کبھی جلوت، عجب ہی ڈھنگ ہیں اس کے
محبت یوں ہی ہوتی ہے ، محبت اس کو کہتے ہیں
محمد ذیشان نصر
تمہیں معلوم کیا جاناں؟کہ الفت اُس کو کہتے ہیں
کسی پہ مر مٹو جانو، محبت اس کو کہتے ہیں
محبت اک حقیقت ہے ، ہزاروں رنگ ہیں اس میں
جو ہیں راہی وفا کے وہ ، تو چاہت اس کو کہتے ہیں
جو بندوں سے خدا کی ہو،تو رحمت ہے سراسر یہ
جو کی جائے خدا سے تو، عبادت اس کو کہتے ہیں
کرے محکوم حاکم سے ، اطاعت ہے یہ کہلاتی
رعایا سے کرے شہ تو، عدالت اس کو کہتے ہیں
جو ہو اولاد سے ماں کی ، تو شفقت ہے سرا سر یہ
جو ہو یاروں میں باہم تو ، رفاقت اس کو کہتے ہیں
کرے گر علم سے طالب ، تو محنت نام ہے اس کا
غلاموں کی ہو آقا سے تو مدحت اس کو کہتے ہیں
جو ہو گم راہ کو رہ سے ہدایت ہے یہ کہلاتی
کرے گر کام سے کوئی مشقت اس کو کہتے ہیں
جو حق پر جان تک اپنی لٹا دیں پر نہ خم ہو سر
صداقت نام ہے اس کا ، شجاعت اس کو کہتے ہیں
کبھی خلوت کبھی جلوت، عجب ہی ڈھنگ ہیں اس کے
محبت یوں ہی ہوتی ہے ، محبت اس کو کہتے ہیں
محمد ذیشان نصر