حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نزول

مفتی ناصرمظاہری

کامیابی توکام سے ہوگی نہ کہ حسن کلام سے ہوگی
رکن
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نزول
وَاِنََّہٗ لَعِلْمٌ لِلسَّاعَۃِ فَلَا تَمْتَرُنَّ بِھَا وَاتَّبِعُوْنِ۔ھٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِیْمٌ۔
(پارہ ۔۲۵رکوع ۔۱۲)

اور وہ قیامت کی نشانی ہے تو کہہ د و کہ لوگواس میں شک نہ کرو ، اورمیرے پیچھے چلو یہی سیدھا راستہ ہے ۔
(ف۱؎)اس آیت سے حضرت عیسیٰ علیہ السلا م کا قیامت کے قریب آسمان سے اتر نا معلوم ہوتا ہے ،تفسیر اکلیل اورتفسیر احمدی میں ایسا ہی لکھا ہے ،تفسیر بیضاوی میں ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام ارض مقدس کے ایک ثنیہ (ٹیلہ )پر اتریں گے جس کو رفیق کہتے ہیں اس حال میں اتریں گے کہ آپ کے ہاتھ میںایک نیزہ ہوگا جس سے دجال کو قتل کریں گے پھربیت المقدس میںآویں گے جب کہ لوگ امام مہدی علیہ السلام کے پیچھے صبح کی نماز پڑھتے ہوں گے ،امام مہدی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو دیکھ کر پیچھے ہٹ جائیں گے اورحضرت عیسیٰ علیہ السلام کو آگے کردیں گے اورخود ان کے پیچھے نماز پڑھیں گے اورحضرت عیسیٰ علیہ السلام حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی شریعت پر رہیں گے اورنصاری کے صلیب کو توڑیںگے اورگرجاگھروں کو گرائیں گے اورنصاری جو ایمان نہیں لائیں گے ان کو قتل کریں گے ۔
(ف۲؎)تفسیر احمدی میں یہ بھی لکھا ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے آسمان سے اتر نے کے بعد شادی کریں گے ،ایک لڑکا بھی پیدا ہوگا ،چالیس سال زندہ رہیں گے اس کے بعد وفات پائیں گے اورحضرت محمد ﷺکے روضہ اطہر میں دفن ہوں گے ۔قیامت کے دن حضورﷺ ،عیسیٰ، ابوبکروعمر رضی اللہ عنہم سب ایک بار اٹھیں گے ۔​
 

محمد ارمغان

وفقہ اللہ
رکن
اے اللہ! اگر ہم اپنی زندگی میں آپ کے مقبولین و محبوبین حضرت امام مہدی اور حضرت عیسٰی علیہم السلام کو پا جائیں تو ہمیں اس مبارک جماعت میں شامل فرما دیجیے، کہ اس وقت حق پر وہی ہوں گے جو ان کے ساتھ ہو گا۔
 
Top