بدعت اور نئے امور ايجاد كرنے كى ممانعت والى حديث كى شرح

أضواء

وفقہ اللہ
رکن
بدعت اور نئے امور ايجاد كرنے كى ممانعت والى حديث كى شرح

1 - عرباض بن ساريہ رضى اللہ تعالى عنہ
كى حديث جس ميں نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

" تم نئے نئے كام ايجاد كرنے سے بچو؛ كيونكہ
ہر نيا كام بدعت ہے، اور ہر بدعت گمراہى ہے "

سنن ابو داود



2 - جابر بن عبد اللہ رضى اللہ تعالى عنہما كى حديث

جس ميں ہے كہ: نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم اپنے
خطبہ ميں يہ فرمايا كرتے تھے:

" يقينا سب سے زيادہ سچى بات كتاب اللہ ہے، اور سب سے
احسن اور بہتر طريقہ محمد صلى اللہ عليہ وسلم كا ہے،
اور سب سے برے امور اس كے نئے ايجاد كردہ ہيں،
اور ہر نيا ايجاد كردہ كام بدعت ہے، اور ہر بدعت گمراہى ہے،
اور ہر گمراہى آگ ميں ہے "

ان الفاظ كے ساتھ اسے نسائى نے سنن
نسائى ميں روايت كيا ہے.




3 - عائشہ رضى اللہ تعالى عنہا كى حديث جس
ميں رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

" جس كسى نے بھى ہمارے اس امر ( دين ) ميں كوئى
نئى چيز ايجاد كى جو اس ميں سے نہ ہو تو وہ مردود ہے "

صحيح بخارى حديث نمبر صحيح مسلم حديث نمبر


4 - اور ايك روايت ميں يہ الفاظ ہيں:

" جس كسى نے بھى كوئى ايسا عمل كيا
جس پر ہمارا امر نہيں تو وہ مردود ہے "

صحيح مسلم

 

أضواء

وفقہ اللہ
رکن
محمد ارمغان نے کہا ہے:
اچھی بات ہے، جزاک اللہ خیرا۔ اللہ تعالیٰ بدعات سے ہم سب کی حفاظت فرمائے۔

أحسنت .. بارك الله فيك .
 

مفتی ناصرمظاہری

کامیابی توکام سے ہوگی نہ کہ حسن کلام سے ہوگی
رکن
" تم نئے نئے كام ايجاد كرنے سے بچو؛ كيونكہ
ہر نيا كام بدعت ہے، اور ہر بدعت گمراہى ہے "
 

أضواء

وفقہ اللہ
رکن
مفتی ناصرمظاہری نے کہا ہے:
" تم نئے نئے كام ايجاد كرنے سے بچو؛ كيونكہ
ہر نيا كام بدعت ہے، اور ہر بدعت گمراہى ہے "

الله يجزاك كل خير
 
Top