قاتلان ِحسین کا عبرتناک انجام

مفتی ناصرمظاہری

کامیابی توکام سے ہوگی نہ کہ حسن کلام سے ہوگی
رکن
قاتلان ِحسین کا عبرتناک انجام
حضرت علامہ ابن جوزیؒ نے سدّی سے نقل کیا ہے کہ انہوں نے ایک شخص کی دعوت کی مجلس میں یہ ذکر چلاکہ حضرت حسینؓ کے قتل میں جوبھی شریک ہوااس کو دنیا ہی میں جلد سزا مل گئی اس شخص نے کہاکہ بالکل غلط ہے میں خود ان کے قتل میں شریک تھا میرا کچھ بھی نہیں ہوا،اتنا کہہ کریہ شخص مجلس سے اٹھ کر گھرگیا جاتے ہی چراغ کی بتی درست کرنے لگا اتنے میں اس کے کپڑوں میں آگ لگ گئی اوروہیں جل بھن کررہ گیا۔
سدّی کہتے ہیں کہ میں نے خود اس کو صبح دیکھا تو کوئلہ ہوچکاتھا۔(اسوۂ حسینی ص ۱۰۱و ۱۰۲)
 

محمد ارمغان

وفقہ اللہ
رکن
مفتی ناصرمظاہری نے کہا ہے:
قاتلان ِحسین کا عبرتناک انجام
حضرت علامہ ابن جوزی رحمہ اللہ تعالیٰ نے سدّی سے نقل کیا ہے کہ انہوں نے ایک شخص کی دعوت کی مجلس میں یہ ذکر چلاکہ حضرت حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے قتل میں جوبھی شریک ہوااس کو دنیا ہی میں جلد سزا مل گئی اس شخص نے کہاکہ بالکل غلط ہے میں خود ان کے قتل میں شریک تھا میرا کچھ بھی نہیں ہوا،اتنا کہہ کریہ شخص مجلس سے اٹھ کر گھرگیا جاتے ہی چراغ کی بتی درست کرنے لگا اتنے میں اس کے کپڑوں میں آگ لگ گئی اوروہیں جل بھن کررہ گیا۔
سدّی کہتے ہیں کہ میں نے خود اس کو صبح دیکھا تو کوئلہ ہوچکاتھا۔(اسوۂ حسینی ص ۱۰۱و ۱۰۲)

یہ ہے مکافاتِ عمل! بُرائی کا انجام بُرا اور عبرتناک ہی ہوتا ہے۔
 
Top