اقتباس قصیدہ بہاریہ حجۃ الاسلام نانوتوی رحمہ اللہ تعالیٰ

محمد ارمغان

وفقہ اللہ
رکن
اقتباس قصیدہ بہاریہ حجۃ الاسلام نانوتوی رحمہ اللہ تعالیٰ

اُمیدیں لاکھوں ہیں لیکن بڑی اُمید ہے یہ
کہ ہو سگانِ مدینہ میں میرا نام شمار
جِیوں تو ساتھ سگانِ حرم کے تیرے پِھروں
مَروں تو کھائیں مدینے کے مجھ کو مور و مار
اُڑا کے باد مِری مُشتِ خاک کو پسِ مرگ
کرے حضور کے روضے کے آس پاس نثار

(ماخوذ فضائل درُود شریف)​
 
Top