حضورکے درپہ جان دیدوں،مری یہی آرزوہے جعفر

مفتی ناصرمظاہری

کامیابی توکام سے ہوگی نہ کہ حسن کلام سے ہوگی
رکن
یہی تمناہے میں بھی کچھ دن درنبی پرگزارآؤں
جولے کے جاؤں اثاثہ جاں وہ ان کے قدموں پہ وارآؤں
ہوں میں بھی اک منتظرمسافر،سکون قلب ونظرکی خاطر
یہاں سے میں بے قرارجاؤں وہاں سے لےکرقرارآؤں
میں آپ کی خاک درکے صدقے میں آپ کی اک نظرکے صدقے
کبھی درفیض واہومجھ پر،کہ عاقبت کوسنوارآؤں
بساؤں نس نس میں اس طرح میں تبسم مصطفی کی نکہت
میں اپنی دنیاسنوارآؤں میں اپنی ہستی نکھارآؤں
نظرہومجھ پرطبیب میرے کہ جاگ اٹھیں نصیب میرے
مجھے بھی اے میرے بندہ پرور،عطاہویہ اختیارآؤں
میں چوموں کعبہ کوہرطرف سے پھروں مدینے کی ہرگلی میں
میں بارباراس دیاراقدس میں جاؤں اورباربارآؤں
حضورکے درپہ جان دیدوں،مری یہی آرزوہے جعفر
جوبوجھ سرپہ ہے زندگی کاوہ بوجھ سرسے اتارآؤں
(جعفرشیرازی)
 

سیفی خان

وفقہ اللہ
رکن
حضورکے درپہ جان دیدوں،مری یہی آرزوہے جعفر
جوبوجھ سرپہ ہے زندگی کاوہ بوجھ سرسے اتارآؤں
 
Top