نعت شریف صلی اللہ علیہ وسلم

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
[align=center]نعت شریف صلی اللہ علیہ وسلم​

خدا کی بندگی میں سنتوں کی پیروی ہو گی
غلامانِ محمدؐ کی علامت بس یہی ہو گی

انہیں دین اور دنیا کی ، میسر ہر خوشی ہو گی
جو ان کے ہو گئے ،کس بات کی ان کو کمی ہو گی

انہیں دنیا کا غم ہوگا نہ فکراُخروی ہو گی
“نبیؐ کے چاہنے والوں کی دنیا اور ہی ہو گی“

دل مضطر یہ کہتا ہے ،مدینہ دیکھ کر آئیں
سعادت بھی ملے گی اور کچھ تسکین بھی ہو گی

وہ ساعت پُر سعادت ہے ،نبیؐ کا ذکر ہو جس میں
جو ان کی یاد میں گذرے مبارک وہ گھڑی ہو گی

بسر ہو زندگی جس کی ،مقدس شہر طیبہ میں
مثالی زندگی بے شک اسی کی زندگی ہو گی

بروزِ حشر جب عالم رہے گا نفسی نفسی کا
نبی کے عاشقوں کو رحمتِحق ڈھونڈتی ہو گی

جہان طیبہ میں محبوبِ خدا آرام کرتے ہیں
وہاں فیضانِ رحمت میں بھلا کیونکر کمی ہو گی

یہاں روحانیت کی دل کشی ہے ذرے ذرے میں
وہی دل کا دھنی ہے ، جس کو یہ دولت ملی ہو گی

کر ے باتیں تو حکمت کی کرے گا ان کا دیوانہ
رہے خاموش تو اس میں بھی کچھ حکمت چھپی ہو گی

رہے گا کس قدر انوار کا عالم مدینہ میں
وہاں ساری فضا جب نور میں ڈوبی ہوئی ہو گی



[/align]
 
Top