غزل

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
غزل
عزیز بلگامی

ہر شب یہ فکر چاند کے ہالے کہاں گئے
ہر صبح یہ خیال اجالے کہاں گئے

یا ہے شراب پر یا داوواؤں پہ انحصار
جو نیند بخش دیں وہ نوالے کہاں گئے

وہ التجائیں میری تہجد کی کیا ہوئیں
تھی عرش تک رسائی وہ نالے کہاں گئے

منزل پہ آپ دھوم مچانے لگے جناب
مجھ کو یہ فکر، پاؤں کے چھالے کہاں گئے

دستِ قلم میں آج بھی اخلاق سوزیاں
کردار ساز تھے جو رسالے ، کہاں گئے

گلشن کے بیچ کھلنے لگے ہیں کنول عزیزؔ
کیچڑ میں ڈھونڈتا ہوں کہ لالے کہاں گئے
 

ابو دجانہ

وفقہ اللہ
رکن
وہ التجائیں میری تہجد کی کیا ہوئیں
تھی عرش تک رسائی وہ نالے کہاں گئے

منزل پہ آپ دھوم مچانے لگے جناب
مجھ کو یہ فکر، پاؤں کے چھالے کہاں گئے

۔
۔
جزاک اللہ۔۔
۔
بہت ہی عمدہ۔۔ بہت ہی زبردست۔۔
۔
 
Top