امام حرم شیخ عبدالمحسن

مبصرالرحمن قاسمی

وفقہ اللہ
رکن


آپ کا نام شیخ ڈاکٹر عبدالمحسن بن محمد بن عبدالرحمن القاسم ہے ، نجد کے مشہور قبیلے قحطان سے تعلق ہے، آپ کی پیدائش سال 1388ھ میں مکہ مکرمہ میں ہوئی، آپ کی پرورش علم ودین دوست گھرانے میں ہوئی، آپ کےجدامجد اور والد محترم کو شیخ الاسلام ابن تیمیہ ؒ اور ائمہ دعوت نجد کے فتاوی جمع کرنے کا شرف حاصل ہے۔

امام موصوف نے بچپن سے ہی طلب علم کا سفر شروع کردیا تھا، کم عمری میں حفظ قرآن کی سعادت حاصل کی،پھر متعدد اعلی شیوخ سے علم دین حاصل کیا۔

آپ کے اساتذہ میں شیخ عبداللہ بن حمیدؒ ، شیخ عبدالعزیز بن باز ؒ، شیخ صالح بن علی الناصر ؒ، اور شیخ محدث عبداللہ السعدو وغیرہ کبار اہل علم شامل ہیں۔

آپ نے شیخ احمد زیات ؒ، شیخ علی الحذیفی، شیخ ابراھیم الاخضر، اور شیخ محمد الطرھونی سے علم قرات عشرہ کی سند حاصل کی۔

سال 1410ھ میں ریاض شریعہ کالج سے گریجویش کی تکمیل کی،پھر قضاء ہائیرانسٹی ٹیوٹ سےسال 1413ھ میں ایم اے کی سند حاصل کی۔

تعلیم سے فارغ ہونے کے بعد ریاض کی عدالت میں ملازم مقرر ہوئے،پھر منطقہ تبوک کے البدع عدالت میں قاضی متعین ہوئے۔

سال 1418ھ میں مسجد نبوی میں امام کی حیثیت سے انتخاب عمل میں آیااور اسی کے ساتھ مدینہ منور کی عدالت میں بحیثیت جج اور مسجد نبوی میں بحیثیت مدرس آپ کا تقرر ہوا۔
شیخ عبدالمحسن کی متعدد تالیفات منظر عام پر آئی ہیں، جن میں خطب منبریہ، تیسیرالوصول شرح اصول ثلاثہ، المسبوک حاشیہ تحفۃ الملوک وغیرہ شامل ہیں۔
 

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
جزاک اللہ کہ آنے شیخ کا تفصیلی تعارف کرایا۔ الحمداللہ اللہ پاک نے شیخ کے پیچھے مسلسل 3 یا چار دن پانچوں نمازیں شرف بخشا ہے۔ اس وقت اصل میں شیخ عبدالرحمن الحذیفی، شیخ صلاح بن محمد البدیر، شیخ محمد حسین حظہ اللہ تعالٰی کہیں دوروں پر تشریف لے گئے تھے۔ اس لیے شیخ ان کی جگہ پر نماز پڑھاتے تھے۔

جزاک اللہ خیرا
 
Top