حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کا مزار مبارک

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبر کاتہ!

صحابی رسول صلی اللہ علیہ وسلم حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کا مزار مبارک جو غالبًا چین میں واقع ہے۔ مزار مبارک کی چند تصاویر ملی ہیں جو حاضر خدمت ہیں۔


[align=center]
DAKX7tf.jpg

1JOdxbC.jpg


bqwwPI4.jpg
[/align]
 

محمد یوسف صدیقی

وفقہ اللہ
رکن
محترم داؤد الرحمن علی صاحب :
بھائی جان : شریعت اسلامیہ قبروں کو پختہ بنانے سے منہ کرتی ہے چہ جائیکہ اُن پر گنبد بنایا جائے ، یا مزارات بنائے جائیں ، ان تصاویر کو دیکھ کر "عامی" مسلمان قبروں کو پختہ بنانے کو جائز سمجھنے لگے گا اس لئے ایسی چیزوں کی تردید ہونی چاہئے نہ کہ تشہیر۔
آپ نے لکھا کہ "صحابی رسول صلی اللہ علیہ وسلم حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کا مزار مبارک جو غالبًا چین میں واقع ہے۔ مزار مبارک کی چند تصاویر ملی ہیں جو حاضر خدمت ہیں۔"
سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کی وفات مدینہ منورہ سے دس میل دور ایک وادی میں ہوئی اور پھر انہیں مدینہ منورہ لایا گیا اور سیدنا مروان گورنر مدینہ نے ان کی نماز جنازہ پڑھائی اور آپ کی تدفین بھی جنت البقیع میں ہوئی۔
یہ فرضی مزار کس کا ہے یہ معلوم نہیں ہے ،اس لئے تحقیق کے بعد ایسی چیزیں شئر کیا کریں ۔اللہ تعالیٰ ہمارا حامی وناصر ہو
 

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبر کاتہ!
محترم و مکرم جناب یوسف صدیقی صاحب
آپ نے ایک نہایت ہی اہم امور کی طرف توجہ دلائی جس پر آپ کا مشکور ہوں۔ رہی بات مزارات کی تو کچھ جگہوں پر بہت سارے صحابہ اکرام اور انبیاء علیھم السلام کی جانب قبروں کو منسوب کرکے ایک فتنہ پھیلا جارہا ہے۔ میرا اس تصویر کو یہاں شئیر کرنے کا مقصد اصل بات تک پہنچنا تھا۔ اور میں نے پکچر شئیر کرتے ہوئے غالباً کا لفظ استعمال کیا تاکہ اگر کسی کو سچائی معلوم ہو تو وہ یہاں لکھ دے۔ زادہ تر بات انبیاء علیھم السلام کے مزارات کی ہے۔مثال کی طور پر ایک آدمی یہ کہتا ہے۔ کہ فلاں نبی علیہ السلام کی قبر چین میں واقع ہے۔ دوسرا تردید کرتا ہوا کہتا ہے۔ اسرائیل میں ہے۔ جب تیسرا آتا ہے تو کہتا ہے نہ چین میں ہے نہ اسرائیل میں۔ بلکہ ترکی میں واقع ہے۔ اس پر اکثر لوگ تقسیم ہو کر شرکیہ الفاظ تک پہنجاتے ہیں۔ کچھ لوگ ثبوت تک پیش کردیتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ایک ساتھی کا بھلا کرے جس نے مجھے مولانا ارسلان اختر کی تالیف کردہ" مقامات انبیاء علیھم السلام " کتاب مطالعہ کے لیے دی جس میں لگ بھگ اکثر ثبوت موجود ہیں۔ اگر آپ کے نظر میں کوئی ایسی کتاب موجود ہو تو آپ مجھ جیسے ایک طالب علم کی رہنمائی کر سکتے ہیں۔
دوسری بات میرے نام کے ساتھ”صاحب“ لکھنے کی ضرورت نہیں۔ میں اکابرین علماء دیوبند کا ایک ادنیٰ سا خادم ہوں۔ علماء کی جوتیوں میں بیٹھنے والا ایک طالب علم ہوں۔ اس لیے بس مجھے میرے نام سے پکارا کریں۔ جزک اللہ خیرا۔
والسلام علیکم ورحمتہ اللہ
 
Top