ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنی ذمہ داری اداکریں پھر چلے جائیں ،ہمارا فرض ہے کی ہم اللہ ہی سے رشتہ جوڑیں ،عقیدہ کو زندگی پر ترجیح دیں ،ایمان کو آزمائشوں ٍپرغالب رکھیں اور فکرو عمل میں اخلاص و للہیت پیداکریں ،اب اس کے بعد ہمارا اور ہمارے دشمنوں کا انجام کیا ہوگا ؟یا دین اور اسکی دعوت کا کیا بنے گا یہ اللہ کی مرضی اور اس کی خوشی پر ہوگا وہ جو چاہے گا فیصلہ فرمائے گا چاہیگا تو وہ ہمارے لیے انھیں انجاموں میں سے کسی انجام کا فیصلہ فرمائے گا جن سے ایمان کی تاریخ آشنا ہے یا ان کے علاوہ کسی اور انجام کا جسے وہ مناسب سمجھے گا ،ہم تو اللہ کے مزدور ہیں جہاں بھی ،جس وقت بھی ،اور جس طرح بھی وہ چاہے گا ہم سے کام لیگا ،ہم کام کریں گے اور اپنی متعین مزدوری پاجائیں گے ،دعوت کا انجام کیا ہوگا یہ سوچنے کا نہ ہمیں حق ہے اور نہ ہم اسکے ذمہ دار کہ یہ تو مالک کا کام ہے مزدوروں کا کام نہیں!(سید قطب شہید رحمۃ اللہ علیہ:نقوش راہ:278)