دغا باز آخر دغا دے گئی

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
غزل
جاتے جاتے یہ کیسی سزا دے گئی
اپنی یادوں کا اک سلسلہ دے گئی

لوٹ کر میرا سرمائہ حیات
تھی دغا باز آخر دغا دے گئی

چھین کر میرے چہرے کی شادابیاں
میری آنکھوں کو رنگِ حنا دے گئی

دل کی کشتی کے پتوار کو توڑ کر
دشمنوں کو مرے حوصلہ دے گئی

منہ دکھانے کے قابل نہ رکھا ہمیں
داغ چہرے پہ اک بد نما دے گئی

مشعلِ زندگی بن کے تا بندہ ہے
تو کفِ پا کو جو آبلہ دے گئی

دل بہلتا نہیں اپنا بہلانے سے
دل نوازی کا اچھا صلہ دے گئی

زندگی مجھ پر تیرا یہ احسان ہے
مجھ کو تقدیر اک ہمنوا دے گئی

سوچنا تجھ کو فرصت ملے جو کبھی
ایک نادار مولوی کو کیا دے گئی

احمداور تابندگی بڑھ گئی
تو مرض دے گئی یا دوا دے گئی

نورا الحسن صاحب ،نبیل خان ،سیفی خان، مفتی ناصر اور فورم کے تمام۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کے نذر
 

محمد نبیل خان

وفقہ اللہ
رکن
سوچنا تجھ کو فرصت ملے جو کبھی
ایک نادار مولوی کو کیا دے گئی

احمداور تابندگی بڑھ گئی
تو مرض دے گئی یا دوا دے گئی

واہ جناب کمال ہے Banana Dance
 

پیامبر

وفقہ اللہ
رکن
اپنے میکے تُو اس عید کو کیا چلی!
سارے جرموں کی ہمدم! سزا دے گئی

اور کرو۔۔۔ ~^o^~
 

مظاہری

نگران ای فتاوی
ای فتاوی ٹیم ممبر
رکن
اپنے میکے تُو اس عید کو کیا چلی!
سارے جرموں کی ہمدم! سزا دے گئی

اور کرو۔۔۔ ~^o^~
ہمارےہمارے ایک دوست نے ایک شعر کہاتھا آپ کی غزل سے یاد آگیا سو حاضر ہے:
وہ کہہ رہے تھے کہ اپنا بناکے چھوڑیں گے،
اور کیا بھی یہی اپنا بنا کے چھوڑ دیا -
 
Top