شیعہ کافر یا مسلمان فیصلہ آپ کا

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
بسم اللہ الرحمن الرحیم

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبر کاتہ!

میرے بھائیو: اللہ رب عزت نے قرآن مجید میں صحابہ اکرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کے بارے میں ارشاد فرمایا: “رضی اللہ عنہ ورضوعنہ“ میں اِن سے راضی اور یہ مجھ سے راضی ۔(القرآن) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔ صحابہ اکرام کی پیروی کرو ہدایت پا جاؤگے۔ دوسری ھدیث میں ارشاد فرمایا۔ جس نے میرے صحابہ کو گالی دی اس نے مجھے گالی دی ۔

شیعہ ایک ایسا مزہب ہے۔ جس کا کوئی دین ایمان نہیں ہے۔ کبھی وہ صحابہ پہ تبرّہ بازی کرتا ہے۔ کبھی حضرات شیخین رضوان اللہ علیھم اجمعین کی شان میں نازیباً الفاظ استعمال کرتا ہے۔ تو کبھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر بھونکتا ہے۔ اور کبھی اللہ رب العزّت کی شان میں گستاخی کرتا ہے۔

آج میرا مسلمان بھائی کہتا ہے۔ کہ اگر دنیا میں امن لانا ہے تو خمینی والا اسلام لاؤ ۔جو وہ ایران میں لایا تھا۔ یاد رہے خمینی ایک ایسا گستاخ ہے۔ جس نے اپنی کتب میں زہر اگلا ہے۔ وہ ایک بڑا زندیق انسان ہے۔ کچھ لوگ اسے اسلامی سکالر اور کچھ اسے اسلامی لیڈر مانتے ہیں۔ وہ اسلامی لیڈر نہیں شیطانی لیڈر ہے۔ مولانا نورالحسن انور صاحب اور دیگر علماء میری اس بات کی تصدیق کریں گے۔کہ ایران کے اندر جسے میرے بھائی سچا اسلامی ملک کہتے ہیں اس میں یہودیوں کی ، عسائیوں کی، عبادت گاہیں موجود ہیں۔ لیکن کسی سنی مسلمان کو مسجد تعمیر کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ ایران میں ہر مزہب کھل کر اپنی رسومات ادا کر سکتا ہے، اپنی عبادت کر سکتا ہے۔ لیکن کسی مسلمان کو اپنی عبادت کرنے کی، اپنے مزہب کی بات کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ کیا یہی اسلام ہے۔ شیعہ نے صحابہ اکرام رضوان اللہ علیھم اجمعین پر ایسی ایسی باتیں لکھی ہیں۔ کہ انسان کے پیروں کے نیچے سے زمین نکل جاتی ہے۔ شیعہ علماء نے اپنی کتابوں میں صحابہ اکرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کو گالیاں دی ہیں(معاذاللہ)۔ اور آج کا میرا مسلمان بھائی ان کو کیا سے کیا کہ رہا ہے۔ میں کچھ ثبوت آپ حضرات کی خدمت میں پیش کرنا چاہتا ہوں ۔ لیکن اس سے پہلے شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی رحمہ اللہ کی تصنیف کردہ کتاب“ تحفہ اثنا عشریہ“ میں حضرت نے شیعوں کے چوبیس فرقہ بیان کیے ہیں۔ ان کے نام درج کرنے کے بعد وہ ثبوت پیش کروں گا۔ جن میں شیعہ علماء نے گستاخیاں کی ہیں ۔ اس کے بعد آپ خود فیصلہ کریں شیعہ کافر یا مسلمان ہے۔ فیصلہ آپ پر چھوڑتا ہوں۔

شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی رحمہ اللہ نے اپنی کتاب “تحفہ اثناعشریہ“ میں شیعوں کے 24 فرقہ ذکر کیے ہیں۔ جن کے نام درج ذیل ہیں۔

1- فرقہ سبائیہ:(عبداللہ بن سباکے پیروکار)
2۔فرقہ مفضلیہ:(مفضیل صیرنی کے ساتھی)
3- فرقہ سیر غیہ:(سیرغ کے ہم عقیدہ لوگ)
4۔فرقہ بنیرغیہ:(بنیرغ بن یونس کا گروہ)
5-فرقہ کاملیہ:(کامل کے لوگ)
6-فرقہ مغیرہ:(مغیرہ بن سعید عجلی کا گروہ)
7۔فرقہ جناحیہ:(یہ لوگ تناسخ ارداح کے قائل ہیں)
8-فرقہ بنانیہ:(بیان بن سعنان کا گروہ)
9-۔ فرقہ منصوریہ:(ابومنصور عجلی کا گروہ)
10-فرقہ غمامیہ:(جس کو زبیعہ بھی کہتے ہیں)
11-فرقہ اُمویہ:(یہ حضرت علی رضی اللہ عنہ ہو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت میں شریک مانتا ہے۔)
12۔فرقہ تفویضیہ:(ان کا عقیدہ نے اللہ تعالٰی نے دنیا کے امور حضور کو تفویض کر دیے۔)
13- فرقہ خطابیہ:(ابوالخطاب محمد بن ربیب کا گروہ)
14-فرقہ معمریہ:(معمر کا گروہ جو حضرت جعفر رحمہ اللہ کی امامت کے قائل ہیں)
15-فرقہ غرابیہ:(ان کا عقیدہ نے جبرائیل علیہ السلام نے غلطی سے وحی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو پہنچائی)
16- فرقہ ذبابیہ:(جو حضرت علی رضی اللہ عنہ کو الٰہ مانتا ہے۔)
17-فرقہ ذمیہ:(یہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کی الوہیت کا قائل ہے۔
18۔فرقہ اثنینیہ( یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت علی رضی اللہ عنہ دونوں کو خدا مانتا ہے۔)
19۔فرقہ خمیہ(جو پانچوں کو خدا مانتا ہے)
20-فرقہ نصیریہ:
21۔فرقہ اسحاقیہ
22۔فرقہ غلبانیہ:(یہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کی الوہیت کا قائل ہے)
23۔فرقہ زرامیہ:(یہ تارک فرائض اور حرام کو حلال بتاتے ہیں۔)
24 ۔فرقہ مقنعیہ( یہ حضرت حسین رضی اللہ عنہ کے بعد مقنع کو خدا مناتے ہیں۔) تفصیلات جاننے کے لیے تحفہ اثنا عشریہ کا مطالعہ کریں

اب وہ ثبوت پیش کروں گا۔ جنمیں شیعہ علماء اللہ رب العزت، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم، حضرات شیخین رضوان اللہ علیھم اجمعین، امہات المؤمنین، و دیگر کی شان میں گستاخیاں کی ۔ آپ اپنے دل کو تھام کر ان کی یہ باتیں ملاحظہ فرمائیں۔ اس کے بعد فیصلہ فرمائیں شیعہ کافر یا مسلمان؟

اللہ رب العزت کی توہین

۱- اللہ کی عبادت کا حق یوں پورا ادا ہوتا ہے کہ اسے جاہل مان لیا جائے اور اللہ نے کوئی نبی نہیں بھیجا جس سے بدا کاقرار نہ لیا ہو ۔ یعنی وہ اللہ کے جاہل ہونے کا اقرار کرتا تب اسے نبی بنایا جاتا ہے ۔(استغفراللہ) (اصول کافی ص ۸۴)
۲- نہ ہم اس رب کو مانتے ہیں نہ اس رب کے نبی کو مانتے ہیں جس کا خلیفہ ابوبکر ہو ۔(معاذاللہ) (انوار النعمانیہ، طبع ایران ص۲/۲۷۸)
۳- ہم اس خدا کی پرستش کرتے ہیں اور اسی کو مانتے ہیں جس کے کام پختہ عقل پر مبنی ہو اور وہ عقل کے خلاف کچھ نہ کرے ، نہ ایسے خدا کو جو خدا پرستی ، انصاف اور دینداری کی ایک اونچی عمارت بنوائے پھر خود ہی اسے برباد کرنے کی کوشش کرے اور یزید ، معاویہ وعثمان جیسے ظالموں اور بدقماشوں کو لوگوں کی سرداری دے۔ (معاذ اللہ) (کشف الاسرار خمینی ص۱۰۷)
۴- امام کو وہ مقام محمود اور وہ بلند درجہ اور ایسی تکوینی حکومت حاصل ہوتی ہے کہ کائنات کا ذرہ ذرہ اس کے حکم و اقتدار کے سامنے سرنگوں وتابع فرمان ہوتا ہے۔ (خمینی الحکومۃ اسلامیہ ص ۹۱)
۵- امیر المومنین حضرت علی کا ارشاد کہ تمام فرشتوں اور تمام پیغمبروں نے میرے لئے اسی طرح اقرار کیا جس طرح محمدﷺ کے لئے کیا تھا اور میں لوگوں کو جنت او ردوزخ میں بھیجنے والا ہوں ۔ (اصو ل کافی ص ۱۱۷)
۶- ائمہ پر بھی بندوں کی دن رات کے اعمال پیش ہوتے ہیں ۔
(اصول کافی ص ۱۴۲)
۷- ائمہ اپنی موت کا وقت بھی جانتے ہیں اور ان کی موت ان کے اختیار میں ہوتی ہے ۔ (اصول کافی ص ۱۵۹)
۸- ائمہ دنیا اور آخرت کے مالک ہیں وہ جس کو چاہیں دے دیں اور بخش دیں ۔ (اصول کافی ۲۵۹)
۹- امام کے بغیر یہ دنیا قائم نہیں رہ سکتی۔ (اصول کافی ص ۱۰۴)
۱۰۔ ’’ ائمہ کو اختیار ہے جس چیز کو چاہیں حلال یا حرام قرار دیں ۔‘‘
(اصول کافی ص ۲۷۸)
۱۱- ائمہ کو ماکان وما یکون کا علم حاصل تھا۔ (اصول کافی ص ۱۶۰)
۱۲- امام کو ماضی اور مستقبل کا پورا پورا علم ہوتا ہے اور دنیا کی کوئی چیز امام سے مخفی نہیں ہوتی ۔ (اصول کافی ص ۱۴۰)
تما م شیعوں کا عقیدہ ہے کہ ان کے بارہ اماموں کو سب کچھ معلوم ہے اور ان سے کوئی چیز مخفی نہیں ہے ۔ وہ اپنے علاوہ تمام کائنات کے خالق و مالک و مختار کل ، عالم الغیب ، حاضر و ناظر اور حلال و حرام کا اخیتار رکھتے ہیں ، جنت دوزخ انکے قبضے میں ہے ۔ (اصول کافی کتاب الحجہ ص ۷)
اس وجہ سے ہر شیعہ ’’ یا علی مدد‘‘ کے نعرے لگاتا ہے اور مشکلات و مصائب میں ان کو پکارتا ہے۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین

۱- ایک عورت جونیہ کو حضرت رسول خداﷺ نے کسی تدبیر سے اس کے گھر سے منگوالیا اور شہر سے باہر درختوں کے پتوں کی آڑ میں لے کر اپنا مطلب پورا کرنا چاہا۔ اس پر وہ چیخنے اور دہائیاں دینے لگی ۔ جب کسی طرح راضی نہ ہوئی ، معاملہ طول پکڑ گیا ، پکڑ دھکڑ کا خوف ہوا ، راز فاش ہونے کی گھڑی پہنچ گئی ، انتہا درجے کی رسوائی ففتجیکا اندیشہ ہوگیا اور حضر ت رسولﷺ اس سے بالکل مایوس ہوگئے تو اس کو کچھ دے دلا کرواپس کردیا ۔ استغفراللہ (’’ عقدام کلثوم‘‘ مصنف السید علی حیدر مکتبہ کاظمیہ لاہور ص ۲۷)
۲- چار دفعہ متعہ یعنی زنا کرنے سے انسان حضور ﷺ کا درجہ پالیتا ہے ۔ شیعہ ثقہ عالم ملا فتح اللہ کا شانی شیعہ حدیث کے مطابق لکھتا ہے ’’ جس نے ایک دفعہ متعہ کیا اسے حسین کا درجہ مل گیا ، جس نے د و دفعہ متعہ کیا اسے حسن کا درجہ مل گیا ، اور جس نے تین دفعہ متعہ کیا اس نے حضرت علی کا درجہ پالیا، جس نے چار دفعہ متعہ کیا اس نے میرے برابر درجہ پالیا۔ (استغفراللہ ) (شیعہ تفیہ منج الصادقین ص ۳۵۶)
۳- جو نبی بھی آئے وہ انصاف کے نفاذ کے لئے آئے ۔ ان کا مقصد بھی یہی تھا کہ تمام دنیا میں انصاف کا نفاذ کریں لیکن وہ کامیاب نہیں ہوئے یہاں تک کہ ختم المرسلین ﷺ جو انسان کی اصلاح کیلئے آئے تھے اور انصاف کا نفاذ کرنے کے لئے آئے تھے، انسان کی تربیت کیلئے آئے تھے ، لیکن وہ (بھی) اپنے زمانے میں کامیاب نہیں ہوئے۔ (خمینی بحوالہ روزنامہ تہران ٹائمز ۲۹ جون ۱۹۸۰ء و پمفلٹ ’’ اتحاد و یکجہتی خمین کی نظر میں ‘‘ مطبوع ’’ فرہنگ ایران ، بلتان)
۴- خمینی نوروز خانہ (جو کہ ایرانیوں کی عید ہے) کے موقعہ پر کہتا ہے … حضورﷺ اپنے دور میں آج سے زیادہ مظلوم تھے کہ لوگ (صحابہ) ان کی اطاعت نہیں کرتے تھے۔ (۲۱مارچ ۱۹۸۲ء ایک تقریر) خمینی نے اپنے وصیت نامہ میں یہ بات دوہرائی ہے۔
۵- ’’ یہ چیز ہمارے شیعہ مذہب میں ضروریات میں سے ہے کہ ہمارے اماموں کا وہ درجہ ہے جسے کوئی مقرب فرشتہ اور نبی مرسل نہیں پاسکتا۔‘‘
(خمینی الحکومتہ اسلامیہ ص ۵۲)
۶- شیعوں کا بارہواں امام غائب جب ظاہرہوگا تو سب سے پہلے جو اس (ننگے مہدی) کی بیعت کریں گے محمد ہوں گے ۔ معاذ اللہ (حق الیقین ج ۲ ص ۳۴۷)
۷- جب حضرت فاطمہ کی شادی کی پہلی رات تھی تو حضور ﷺ نے فرمایا جب تک میں نہ آؤں کام نہ کرنا ۔ حضورﷺ تشریف لائے علی و فاطمہ کے پاؤں پکڑ کربستر پر دراز ہوئے ۔ (توبہ ۔ معاذ اللہ ) (جلاء العیون ص ۱۲۰)
۸- مکہ کی زلیخا بی بی عائشہ میں کیا رکھا تھا کہ حضور پاکﷺ نے اپنی ہم عمر بیویوں کے ہوتے ہوئے یا دوسری نوجوان عورتوں کے ملنے کے باوجود چھ سالہ ننھی اماں بی سے پچاس برس کے سن میں شادی رچائی۔
(غلام حسین نجفی ’’ حقیقت فقہ حنفیہ ‘‘ ص ۶۴)
۹- عائشہ کے حسن وجمال نے آنحضرتﷺ کو دیوانہ بنا رکھا ہے ۔ (کلید مناظرہ ص ۳۱۱)
۱۰- ائمہ اہل بیت (سوائے رسول خدا کے) انبیاء کے بھی امام ہیں ۔
(صرف ایک راستہ از عبدالکریم مشتاق ص ۲۰)
۱۱- اللہ تعالی نے حضرت جبرائیل کو حضرت محمد ﷺ کے پاس بھیجا کہ خلافت علی کا اعلان کردو ۔مگر حضرت نے کہا اصحاب ثلاثہ ابو بکر، عمر اورعثمان سے ڈرتا ہوں ایسا نہیں کرسکتا ، مدینہ منورہ ہی جاکر کروں گا ۔ اس پراللہ تعالیٰ محمدﷺ پر ناراض ہوا اور حساب کیا ۔ ( مجلسی از خلافت شیخین ص ۱۷)

آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات کی توہین

(۱) جب امام غائب ظاہر ہوں گے تو عائشہ کو زندہ کرکے ا س پر حد جاری کریں گے ۔ (ملا باقر مجلسی ’’ حق یقین ص ۳۴۷)
(۲) حضرت عائشہ اور حفصہ منافقہ تھیں ، انہوں نے حضور کو زہر دے کر ختم کیا ۔ (مجلس حیات القلوب ص ۷۴۵)
(۳) بی بی حفصہ بدخلق تھیں ، اسی بدخلقی کے باعث حضور ﷺ نے انہیں طلاق دے دی تھی ۔ (غلام حسین نجفی ’’ مسہم مسموم ص ۶۰)
(۴) حضرت عائشہ و حفصہ حضرت نوح و لوط کی بیویوں کی طرح تھیں ۔؎۱ (العیاذ باللہ) (غلام حسین نجفی -حقیقت فقہ حنفیہ ص ۶۴)
(۵) عائشہ عورت ہے یا باندری (العیاذ باللہ ) (چراغ مصطفوی شرار ابو لہبی)
؎۱ :- (حضرت نوع اور حضرت لوط کی بیوائیں کافرہ تھیں )
(۶) بی بی عائشہ کوئی امریکن میم یا یورپین لونڈی تو نہیں تھی ۔
(حقیقت فقہ حنفیہ ص ۶۴)
(۷) عائشہ اور حفصہ عیار ، کینہ اور ٹیڑے دل والی تھیں ۔
(کلید مناظرہ ص ۳۱۹)
(۸) عائشہ کا مومنہ ہونا ثابت نہیں ہوتا ۔ (ڈھکو ’’ تجلیات صداقت ص ۴۷۸)
(۹) عائشہ حکم عدول خاتون (عائشہ) کی باغیانہ ، مفسدا اور شریرانہ حرکات سے چشم پوشی کرنا گناہِ عظیم تھا ۔ (آگ خانہ بتول پر۔ از عبدالکریم مشتاق ص ۷۹)
(۱۰) (ازواج مطہرات کو ) حضرت علی کو منجانب رسول ﷺ طلاق تک دینے کا اختیار تھا۔ (ایضاً ص ۹۹)
(۱۱) عائشہ لوگوں کو قتل عثمان پرابھارتی اور کہتی ۔ اس لمبی ڈاڑھی والے یہودی کو قتل کردو ۔ خدا اس کو قتل کرے۔ (کلید مناظرہ ص ۳۰۴)
 

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
حضرات شیخین(حضرت ابوبکر،حضرت عمر،حضرت عثمان رضوان اللہ علیھم اجمعین) و دیگر صحابہ اکرام کی توہین

۱- آنحضرتﷺ کی وفات کے بعد سب لوگ (صحابہ) مرتد ہوگئے تھے ۔ سوائے تین کے یعنی مقداد بن الاسود ، ابوذر غفاری اور سلیمان فارسی۔
(فروغ کافی ج ۳ ص ۱۱۵)
۲- ابوبکر اور عمر بغیر توبہ دنیا سے چلے گئے اور انہوں نے جو کچھ حضرت علی سے کیا اس کاا نہوں نے کبھی ذکر تک نہ کیا سوان دونوں پر اللہ کی لعنت ، فرشتوں کی لعنت ، اور تمام لوگوں کی ۔ (استغفراللہ ) ( فروع کافی کتاب الروضہ ص ۱۱۵)
۳- اور تبرّا کے بارے میں ہمارا یہ عقیدہ ہے کہ چار بتوں یعنی ابو بکر و عمر و عثمان و معاویہ اور چار عورتوں یعنی عائشہ وحفصہو ہند و ام الحکم اور ان کی سب ساتھیوں اور پیروں سے اظہار بیزاری کریں ۔ یہ لوگ بدترین خلائق ہیں ا ورخدا، رسول اور ائمہ کا ماننا اس کے بغیر نہیں ہو سکتا کہ ان کے دشمنوں سے بیزاری ہو ۔
(مجلسی حق الیقین ج ۲ ص ۵۱۹)
۴- چاہئیے کہ ہرنماز کے بعد کہے اے اللہ! ابوبکر ، عمر ، عثمان ، معاویہ اور عائشہ ، حفصہاور ہند اور ام الحکم پر لعنت کر ۔ (استغفراللہ ) (عین الحیوۃ ص ۵۹۹ ملا باقر مجلسی)
۵- جس طرح فرعون، ہارون اورقارون نے بنی اسرائیل پرظلم کیا اور ان کو قتل کیا ، اس امت میں ان کی نظیر ابوبکر ، عمر ، عثمان اور ان کی پیروی کرنے والے ہیں ۔ (مجلسی حق الیقین ص ۴۴۳)
۶- ابوبکر و عمرملعون اور عائشہ اور حفصہ ملعونہ ہیں ۔
( مجلس حیات القلوب ج ۲ ص ۲۱۰)
۷- جو عمر ملعون کے کفر میں شک کرے وہ بھی کافر ہے ۔ ( ً ً ً ً)
۸- جو شخص یہ عقیدہ رکھتا ہے کہ ابو بکر و عمرو عثمان کی خلافت حق ہے و ہ عقیدہ بالکل گدھے کے عضو تناسل کی مثل ہے ۔ کیونکہ جیسی خلافت ہو اس کے لئے ویسا ہی عقیدہ چاہئیے ۔ (حقیقت فقہ حنفیہ در جواب فقہ جعفریہ :ص ۷۲)
۹- ابوبکر اور مرزا غلام احمد قادیانی میں کوئی فرق نہیں ۔
(غلام حسین نجفی جاگیر فدک ص ۵۰۹)
۱۰- ابو بکر و عمر دونوں کافر اور جو ان سے محبت رکھے وہ بھی کافر ۔ (معاذ اللہ )
(حق الیقین ص ۶۹۰)
۱۱- عمر کافر اور زندیق تھے ۔ (خمینی ، کشف الاسرار ص ۶۹)
۱۲- خالد بن ولید جیسے شقی اور مرتد کو سیف اللہ کہنا ، اس کی تعریف میں کچھ لکھنا کفر اور عین ارتداد ہے ۔ (کلید مناظرہ ص ۱۷۲)
۱۳- معاویہ ولد الزنا تھا۔ (کلید مناظرہ ص ۱۷۸)
۱۴- اصحاب رسول گدھوں کی طرح زنا کرہے ہیں اور ہرطرف زنا کی گرم بازاری ہے ۔ (کلید مناظرہ ص ۴۰۲)

اہل بیت کی توہین

قرآن مجید و احادیث نبویﷺ کی رو سے اہل بیت سے مراد نبی اکرمﷺ کی ازواج مطہرات اور اولاد مبارکہ ہیں ۔ مگر شیعہ ا س کے منکر ہیں ۔ ان کے نزدیک اہل بیت پنج تن پاک ہیں ۔ اب انہی ہستیوں کی توہین شیعہ کی زبانی سنیں جن کے وہ بظاہر محب بنے ہوئے ہیں ۔
(۱) حضرت علیؓ نے ووٹ لینے کی خاطر ہر حربہ استعمال کیا ۔
(احتجاج طبرسی ج ۱ص ۱۰۷)
(۲) حضرت علی ؓنے موت سے ڈرتے ہوئے مجبوراً بیعت صدیق کی ۔
(تہذیب المتین فی تاریخ امیر المومنین ج۱ ص ۲۵۲)
(۳) حضرت علیؓ نے اپنے زمانہ خلافت میں بھی دباؤمیں آکر حق کو ظاہر نہ کیا۔ (مجلس المومنین ج۱ ص ۵۴)
(۴) سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا نے حضرت علیؓ کو سخت الفاظ میں ڈانٹا کہ تم بچوں کی طرح شکم مادرمیں پردہ نشین ہوگئے اور ذلیل کی طرح بھاگ آئے ۔ تم نے زمانہ کے بہادروں کو بچھاڑا لیکن ان نامرادوں سے بھاگ کھڑے ہوئے۔
(حق الیقین ص ۲۰۳)
(۵) حضرت فاطمہ ؓ حضرت علیؓ کے ساتھ اپنے نکاح کے بارے میں ناخوش تھیں ۔ (فروع کافی ج۲ ص ۱۵۷)
(۶) حضرت فاطمہؓ نے بادل نخواستہ حضرت حسینؓ کو جنا ۔ (معاذ اللہ )
(جلاء العیون ج ۲ ص ۴۳۵)
(۷) شیعہ حضرت علی اور ان کی اولاد کے منکرہیں ، ملاحظہ ہو ۔ (جلاد العیون ص ۳۹۰ ملاباقرمجلسی) شیعون نے کہا ، آپ (حضرت حسنؓ) کی باتوں سے معلوم ہوتا ہے کہ معاویہ سے صلح کرنا چاہتے ہیں اور خلافت ان کو دینا چاہتے ہیں تو تمام یہ کہتے ہوئے اٹھ گئے کہ یہ بھی باپ (حضرت علیؓ) کی طرح کافر ہوگیا (معاذ اللہ) تو آپ کے خیمہ میں گئے اور اسباب کو لوٹ لیا یہاں تک کہ آپ کے پاؤں کے نیچے سے مصلّٰی بھی کھینچ لیا۔
(۸) قتل حسین کے اصل ذمہ دار کون لوگ ہیں ؟ فرمان علیؓ ۔ اہل کوفہ سب شیعہ تھے ۔ (نہج البلاغۃ ص ۶۶)
(۹) سفر کربلا میں مسلم بن عقیل کی شہادت کی خبر سن کر حضرت حسینؓ کاارشاد کہ ہمیں ہمارے شیعوں نے رسوا کردیا۔ (قصل البی مختف ص ۴۳)جنگ سے پہلے میدان کربلا میں حضرت حسین ؓ نے شیعوں کو وفاداری و جانثاری کے دعوے یا دلائے مگر وہ ہر چیز سے مکر گئے (قصل ابی مختف ص ۴۴)
(۱۰) میدان کربلا میں شہادت حسین کے بعد اہل بیت کو لوٹنے اور رونے والے شیعہ تھے ۔ (ذبح عظیم اور نوالعین ص ۱۴۸)
(۱۱) شہادت حسین کے بعد بازار کوفہ میں اہل بیت نے ماتم کرنے والے شیعوں کو مکار اور غدار کہا اور اپنا قاتل ٹھہرایا۔
(۱۲) خطبہ زین العابدین :- اے ماتم کرنے والو! ہمارا قاتل تمہارے سوا کون ہے؟ (جلا العیون ج ۱ ص ۵۹۴)
مزید معلومات کے لئے ملاحظہ ہو نادر تحقیقی رسالہ ’’ حضرت حسین کے قاتل خود شیعہ تھے‘‘ ۔ (کتب شیعہ سے سنسنی خیز انکشافات ) مؤلفہ مولانا اللہ یار خان صاحب ناشر تحریک نفاذ فقہ حنفیہ پاکستان ، بخاری اکاڈمی۔ مہربان کالونی ۔ملتان۔

قرآن پاک کی توہین

(۱) ہمارے پاس مصحف فاطمہ ہے وہ تمہارے (اہل سنت) قرآن سے تین گنا زائد ہے ۔ قسم ہے خدا ئے قدوس کی اس میں تمہارے قرآن میں سے ایک حرف بھی نہیں ۔ (اصول کافی کتاب الحجہ ص ۱۴۶)
(۲) قرآن کا دو تہائی حصہ غائب کردیاگیا ۔ (اصول کافی ص ۶۷۱) یعنی وہ قرآن جو جبرائیل علیہ السلام محمدﷺ پر لے کر نازل ہوئے تھے ۔ اس میں سترہ ہزار (۱۷۰۰۰) آیتیں تھیں جبکہ موجودہ قرآن میں ۶۶۶۶ آیات ہیں ۔
(۳) اصلی قرآن وہ تھا جو حضرت علیؓ نے مرتب فرمایا تھا وہ امام غائب کے پاس ہے اور موجودہ قرآن سے مختلف ہے ۔ جو آدمی یہ دعویٰ کرے کہ اس کے پاس پورا قرآن ہے جس طرح کہ نازل ہوا تھا وہ کذاب ہے ۔ (اصول کافی ص ۱۳۹)
(۴) قرآن میں تورات اور انجیل کی طرح تحریف ہوئی ہے ۔ (فصل الخطاب ص ۷۰ از علامہ نوری طبرسی)
(۵) موجودہ قرآن سے آل محمد کو نکال دیا اور قرآن سے بہت سی آیتیں نکال دیں ۔ (مجلسی حیات القلوب ج ۳ ص ۱۲۳)
(۶) ہمارے معصوم اماموں کی تعلیمات ، قرآن کی تعلیمات کے مثل ہیں وہ کسی خاص طبقے اور خاص دور کے لوگوں کے لئے مخصوص نہیں ۔ وہ ہر زمانے اورہر علاقے کے تمام انسانوں کے لئے ہیں اور قیامت تک ان کا نافذ کرنا اور اتباع کرنا واجب ہے ۔ (خمینی ’’ الحکو مۃ السلامیہ ص ۱۱۳)
(۷) شراب خور خلفاء کی خاطر قرآن کے معنی تبدیل کئے گئے ہیں (ترجمہ مقبول ص ۲۷۹)
(۸) سنت کے انحراف کی بناء پر مسلمانوں نے قرآن مجید کی اپنی اغراض کے مطابق تاویلیں اور تحریفیں کیں ۔ (بیت علی مؤلف وضی خان ص ۱۰)

حرمین شریفین کی توہین

(۱) کربلا کعبہ سے افضل اوربرتر ہے ۔ (علامہ باقر مجلسی ’’ حق الیقین ص ۱۵)
(۲) جس نے زن مومنہ سے متعہ کیا گویا اس نے ستر (۷۰) مرتبہ خانہ کعبہ کا طواف کیا ۔معاذ اللہ (عجار حسنہ ص ۱۶)
(۳) دنیا کی اسلامی اورغیر اسلامی طاقتوں میں ہماری قوت اس وقت تک تسلیم نہیں ہو سکتی جب تک مکہ اورمدینہ پر ہمارا قبضہ نہیں ہو جاتا۔
’’ جب میں فاتح بن کر مکہ اور مدینہ میں داخل ہوں گا تو سب سے پہلے میرا کام یہ ہوگا کہ حضور ﷺ کے روضہ میں پڑے ہوئے دو بتوں (یعنی ابو بکر وعمر ) کو نکال باہر کروں گا ‘‘۔ خطاب یہ نوجوانا ن مطبوعہ فرانس بحوالہ کتاب ’’ خمینی ازم و اسلام ‘‘ از مولانا ضیاء الرحمن فاروقی)
(۴) خمینی کے دور میں ایرانی بینرز کی ایک جھلک :- منتحدد و سنتلاہم حتی نستعدد من ایدی المنتبعین القدس والکعبۃ والجولان۔( ہم متحدہوں گے اور جنگ آزما ہوں گے یہاں تک کہ کعبہ اور گولان واپس لے لیں )۔
(بحوالہ ماہنامہ ’’ الفرقان ‘‘ لکھنؤ مارچ ، اپریل ۱۹۸۳ئ)
(۵) ۱۹۸۷؁ء میں مکہ مکرمہ میں فساد او ربدامنی پھیلانے کا حکم خمینی نے دیا تھا۔ اس کا مقصد خانہ کعبہ کو نذر آتش کر کے قَم کو خانہ کعبہ کی جگہ مسلمانوں کا قبلہ قرار دلانا تھا ۔معاذ اللہ (سعودی اخبار ، عکاظ)
(۶) ۱۹۸۹ء میں حج کے دوران بموں کی دھماکے ایرانیوں اور ان کے گماشتوں نے کرائے جس کے نتیجہ میں سعودی حکام نے مجرموں سے اعتراف کے بعد سولہ کویتی شیعوں کے سر قلم کئے ۔ (بحوالہ روزنامہ جنگ)

اہل سنت علماء کی توہین



۱- شیعوں کی معتبر کتاب ’’ اصول کافی کتاب الروضۃ ‘‘ ص ۲۸۵ طبع ایران میں درج ہے کہ ’’ ہمارے شیعوں کے سوا سب لوگ کنجریوں کی اولاد ہیں ‘‘ یعنی تمام مسلمان کنجریوں کی اولاد ہیں ۔ معاذ اللہ
۲- شیعہ کی اصطلاح میں ناصبی سنی کو کہتے ہیں ، خمینی کا ممدوح باقر مجلسی اپنی کتاب ’’حق الیقین ‘‘ ص ۵۱۶ میں لکھتا ہے ۔ ’’ناصی سنی ولد الزنا سے بھی بدتر ہے ۔ یہ یقینی بات ہے کہ خدا نے کوئی مخلوق کتے سے زیادہ بری پیدا نہیں کی اور سنی خدا کے ہاں کتے سے بھی زیادہ ذلیل و خوار ہے ‘‘ ۔ مزید برآں ملا باقر مجلسی ڈنکے کی چوٹ پرکہتا کہ:
۳- جب ہمارا مہدی غار سے ظاہر ہوگا ۔ سب سے پہلے سنیوں کا اور ان کے علماء کا قتل عام کرے گا ۔ (حق الیقین ص ۵۲۷ ) وہی ملا باقر مجلسی ہے جس کی کتابیں پڑھنے کی خمینی تلقین کرتا ہے ۔ (کشف الاسرار ص ۱۲۱)
۴- چاریاری عورت (یعنی سنی عورت جو کہ چاروں خلقاء کو برحق مانتی ہے) کسی چکلے کے قابل ہے کسی شریف گھر کے قابل نہیں ہے ۔ (غلام حسین نجفی ، کیا ناصی مسلمان ہیں ؟ص ۲۷ ، جامعہ المنتظر ماڈل ٹاؤن لاہور)
ؔ۵- امام بخاری کو خدا اور رسول کا دشمن نہ کہنا عین کفر ہے ۔
(کلید مناظرہ ص ۵۲)
۶- شیخ عبدالقادر جیلانی بت پرست اور یہودیوں کا چوہدری تھا (معاذ اللہ )
(کلید مناظرہ ص ۳۹۲)
۷- امام اعظم ابو حنیفہ بدترین انسان ہے جو اسلام میں پیدا ہوا ہے ۔ (ایضاً ۱۲۳)
۸- ابو حنیفہ کا فتنہ دجال کے فتنہ سے بڑا ہے ۔ (ص ۱۲۴)
۹- ابو حنیفہ بھی کافر تھا۔ (ص ۱۵۴)
۱۰- جس فقہ حنفیہ کاآپ (اہل سنت) طنبورہ بجاتے ہیں اور جس کے سہارے تم اہل اسلام کو تکفیر کرتے ہو اس فقہ کا بانی بھی کافر ہے (ص ۱۵۶)
۱۱- مولوی (یعنی سنی علماء) بے دُم کے گدھے ہیں ۔ ان سے ابھی کام لینا چاہئیے ان کی ضرورت نہ رہے تو ان کا خاتمہ کردیا جائے ۔ (ص ۲۱۳)
۱۲- شیعوں کی تکفیر کے فتوے دینے والے ! تم (ملاوں ) جیسے نواصب (یعنی سنی) اولاد حلالہ یا اولاد زنا یا اولاد حیض ہیں ۔ ہم ڈنکے کی چوٹ پر کہتے ہیں کہ لعنت نواصب کی اس ماں پر کہ جس نے اندھیر ی رات میں جن کر انہیں کہیں پھینک دیا تھا ۔ (ص ۲۵۱)

ایک وڈیو کا لنک دے رہا ہوں، جس میں شیعہ علماء کے دو چہرے ہیں۔ ان میں ایک شیعہ عالم یہ کہتا ہے۔ جب تک میں زندہ ہوں کہتا رہوں گا عمر(رضی اللہ عنہ) حرام زادہ تھا۔ (استغفراللہ)
(لنک پر کلک کریں۔ سامنے لکھا ہوگا۔“شیعہ کے نزدیک تقیہ کیا ہے۔اور اس کی ایک شرمناک مثال“ پر کلک کریں ویڈیو اوپن ہو جائے گی)

اگر ان سطور کو پڑھنے کے بعد کوئی شیعہ کو مسلمان کہتا ہے۔ تو وہ اپنا ایمان درست کرلے۔

میرے بھائیو! آج یہ کفر ہمارے دروازے پہ پہنچ گیاہے۔ اگر ہم کسی شیعہ سے ملتے ہیں، یا اس کے ہاں دعوت کھاتے ہیں۔ تو کل سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ، سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ، حضرت عثمان رضی اللہ عنہ و دیگر کو کیا منہ دکھائیں گے۔
اے میرے بھائی اگر کل قیامت کے دن سیدنا صدیق اکبر نے تیرا گریبان پکڑ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے شکایت کی تو تُو کیا جواب دے گا۔ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ کہ دیا دنیا میں تیرے سامنے کفر میری اوپر بھونکتا تھا۔ تو ہمت کے با وجود اسے جواب نہیں دے تا تھا۔ تو آج کس منہ سے حوض کوثر مانگ رہا ہے۔ تو ہم کیا جواب دینگے۔ آج وقت ہے سنبھل جاؤ ۔ اٹھو اور ان کفار کا مقابلہ کرنے کے لیے کمر بستہ ہو جاؤ ۔ تاکہ ہم کل کسی کے سامنے رُسوا نہ ہونا پڑے۔
اے میرے بھائی اگر جان کی بازی لگانی پڑے تو لگاجانا۔ یہ سودا سستا ہے۔ آج یابھونکنے والی زبان نہ رہے۔ یا سننے والے کان نہ رہیں
اللہ رب العزت سے دعا ہے۔ ہمیں صحیح معنوں میں مسلمان بننے کی توفیق نصیب فرمائے۔ اور اسلام پر اپنا تن من دھن قربان کرنے کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمین
وماعلینا الاالبلاغ المبین
 

خادمِ اولیاء

وفقہ اللہ
رکن
جس مذہب میں زنا نہ صرف جائز بلکہ بہت بڑی عبادت ہو:
جس مذہب کا کلمہ نہ قرآن سے ثابت ہو نہ حدیث سے نہ اقوالِ سلف سے:
جس مذہب کی نماز قرآن و حدیث سے الگ ہو:
جس مذہب میں ماں بھن بیٹی سے زنا کرنا عظیم تر عبادت ہو:
جس مذہب میں صحابہ کرام و ازواج مطہرات کو غلیظ گالیاں دی جائیں:
جس مذہب میں داڑھی نہ ہو:
جس مذہب کا ہر ہر عیقدہ وعمل کفریہ ہو۔
کیا وہ کافرہیں ؟ نہیں بھئی نہیں، صرف کافر ہی نہیں بلکہ کائنات کے بدترین کافر ہیں شیعہ ملعونین، مغضوبین۔
دنیا کا کوئی مذہب شیعہ رافضیوں سے بڑھ کر غلیظ ترین، بدبودار اور خبیث نہیں ۔
 

فاطمہ زہرا

وفقہ اللہ
رکن
(۱) ہمارے پاس مصحف فاطمہ ہے وہ تمہارے (اہل سنت) قرآن سے تین گنا زائد ہے ۔ قسم ہے خدا ئے قدوس کی اس میں تمہارے قرآن میں سے ایک حرف بھی نہیں ۔ (اصول کافی کتاب الحجہ ص ۱۴۶)
یہ عقیدہ میں نے اپنے خاندان کے بہت سارے لوگوں میں دیکھا ہے۔
 

فاطمہ زہرا

وفقہ اللہ
رکن
میرے پاس حضرت علی کے ہاتھ کالکھا قرآن کا کچھ حصہ ہے ۔ اس میں سورۃ یس اور دیگر سورتیں ہیں بلکہ ان کی کچھ آیات ہیں۔ بس رسم الخط کا فرق ہے۔
 

فاطمہ زہرا

وفقہ اللہ
رکن
(۱) کربلا کعبہ سے افضل اوربرتر ہے ۔ (علامہ باقر مجلسی ’’ حق الیقین ص ۱۵)
اس کے بارے میں ہمارے ایک رشتہ دار نے کہا تھا کہ اگر آپ امام حسین کی قبر کی زیارت کر لیں تو ساٹھ حج/عمرہ سے زیادہ ثواب ملتا ہے۔
ایسا کیسےہو سکتا ہے؟
 

فاطمہ طاہرہ

وفقہ اللہ
رکن
قرآن کو تو ماننا ہی نہیں ۔ یہ تو تحریف شدہ ہے۔ اس کی ہر آیت بس صرف منقبت بیان کرتی ہے اہل بیت کی اور بس یہ اور بس وہ۔ کیا یہ ہدایت نہیں ہے؟ کیا یہ میرے لیے نہیں ہے؟ مجھے آج تک سورۃ ملک جو کہ تمہارے خیال میں حضرت علی کی منقبت ہی میں نازل ہوئی ذکر نہیں ملا۔ مجھے سمجھ نہیں آتا کہاں سے فضائل اور کیسے نکال لیتے ہو۔
مجھے "بارہویں امام" کی سمجھ نہیں آتی۔ کیا کوئی انسان تقریبا تیرہ سو سال زندہ رہ سکتا ہے؟ پردہ غیبت سمجھ سے باہر ہےمیری۔حج عمرہ نہ کرو حضرت امام حسین کی قبر کی زیارت کر لو اور ساٹھ حج کا ثواب لے لو، بھئی مجھے یہ تو بتا دو یہ کون سی عبادت ہےکیوں مجھ پر فرض قرار دے دی ہے؟حق الیقین میں میں نے خود پڑھا ہے جب بارہویں امام کا ظہور ہو گا وہ بکریوں کا ریوڑ لے کر خانہ کعبہ میں آئیں گے۔ اللہ کے بندوں! آج کل اتنی سخت سکیورٹی ہوتی ہے لوگوں کو ویزے نہیں ملتے اور امام بکریاں بھی لے کر جائیں گے؟ کوئی عقل کی بات کرو۔
اور یا علی مدد! کیوں؟ حضرت علی تھے ہیں نہیں۔ اللہ تو موجود ہے۔ اور ساتھ ہی ایک بے تکی بحث کہ ظاہری اسباب کی بنا پر مدد تو طلب کر ہی سکتے ہیں وغیرہ۔ بھئی پھر تو میں یامدد اے سورج بھی نہ کہہ لوں؟ کتنی مدد کرتا ہے دن بھر روشنی دیتا ہے؟ کیا خیال ہے؟
نمازیں دن میں تین ۔ فجر چلو الگ۔ ظہر اور عصر اکٹھی، مغرب اور عشاء اکٹھی بغیر کسی حاجت کے کیوں؟ محرم میں یہ کیا ایک عجیب و غریب سسٹم لگا لیتے ہو۔ میری تو بالکل بھی سمجھ نہیں آتا۔ میں کیوں خود پر کالے کپڑے فرض کر لوں؟ سارا سال کوئی نہیں بس یکم محرم سے لے کر 8 ربیع الاول تک ہی یہ سب یاد آتا ہے؟ اس کے بعد کیا؟
اور جو نیاز نظام ہے یہ کیا ہے؟ ایسے مت کرنا غازی عباس کا قہر برسے گا۔ کیوں؟ کیسے؟
اور رجب کے کونڈے حد ہوتی ہے۔
تم لوگوں کی وجہ سے ، صرف تم لوگوں کی وجہ سے، تمہاری بے تکی باتوں کی وجہ ، بے دلیل اور من گھڑت عقیدوں کی وجہ ، ایک ایسے دھانے پر لا کر کھڑا کر دیتے ہو لوگوں کو کہ اسلام کو آسانی نہیں، اللہ کا آخری مذہب بھی نہیں بلکہ ایک ایسا ناسور بنا دیتے ہو کہ جس کا واحد حل مجھ جیسوں کو لگتا ہے اب بس اور نہیں ہو سکتا ۔ لا دین بنا کر رکھ دیا تھا اور
إِنَّ صَلاتی‏ وَ نُسُکی‏ وَ مَحْیایَ وَ مَماتی‏ لِلَّهِ رَبِّ الْعالَمینَ
اِنَّ الَّذِيۡنَ فَرَّقُوۡا دِيۡنَهُمۡ وَكَانُوۡا شِيَـعًا لَّسۡتَ مِنۡهُمۡ فِىۡ شَىۡءٍ‌ؕ اِنَّمَاۤ اَمۡرُهُمۡ اِلَى اللّٰهِ ثُمَّ يُنَبِّئُهُمۡ بِمَا كَانُوۡا يَفۡعَلُوۡنَ‏
وَلَا تَكُوۡنُوۡا كَالَّذِيۡنَ تَفَرَّقُوۡا وَاخۡتَلَفُوۡا مِنۡۢ بَعۡدِ مَا جَآءَهُمُ الۡبَيِّنٰتُ‌ؕ وَاُولٰٓٮِٕكَ لَهُمۡ عَذَابٌ عَظِيۡمٌۙ‏
وَاَنَّ هٰذَا صِرَاطِىۡ مُسۡتَقِيۡمًا فَاتَّبِعُوۡهُ‌ۚ وَلَا تَتَّبِعُوۡا السُّبُلَ فَتَفَرَّقَ بِكُمۡ عَنۡ سَبِيۡلِهٖ‌ؕ ذٰلِكُمۡ وَصّٰٮكُمۡ بِهٖ لَعَلَّكُمۡ تَتَّقُوۡنَ‏

شَرَعَ لَكُمۡ مِّنَ الدِّيۡنِ مَا وَصّٰى بِهٖ نُوۡحًا وَّالَّذِىۡۤ اَوۡحَيۡنَاۤ اِلَيۡكَ وَمَا وَصَّيۡنَا بِهٖۤ اِبۡرٰهِيۡمَ وَمُوۡسٰى وَعِيۡسٰٓى اَنۡ اَقِيۡمُوۡا الدِّيۡنَ وَ لَا تَتَفَرَّقُوۡا فِيۡهِ‌ؕ كَبُرَ عَلَى الۡمُشۡرِكِيۡنَ مَا تَدۡعُوۡهُمۡ اِلَيۡهِ‌ؕ اللّٰهُ يَجۡتَبِىۡۤ اِلَيۡهِ مَنۡ يَّشَآءُ وَيَهۡدِىۡۤ اِلَيۡهِ مَنۡ يُّنِيۡبُ‏
ویسے بھی تمہیں کیا فرق پڑتا ہے ان آیات سے یہ تو تحریف شدہ ہیں(نعوذ باللہ)۔

امنت بالله وملائكته وكتبه ورسله واليوم الاخر والقدر خيره وشره من الله والبعث بعد الموت
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
 
Last edited:

محمد عثمان غنی

طالب علم
Staff member
ناظم اعلی
کیا یہ عبارات مطلق شیعہ پر ہیں ۔

شیعہ علی الاطلاق تو کافر نہیں ہیں ۔بلکہ ان نظریات کو ماننے والے پر یہ فیصلہ صادر ہوتا ہے۔
 
Top