نعت محمد ﷺ

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
نعت محمد ﷺ​

منطق نہ فلسفہ نہ ہے علم کلام میں
ساغر نہ ہے صراحی ومینا نہ جام میں
مستور ہے جہاں کے وہ نقشِ دوام میں
ڈھونڈو اسے حضور خدا کے کلام میں

ہے چاشنی ضرور محمدﷺ کے نام میں
دل کو ملا سرور محمد ﷺ کے نام میں

رفتار ناز میں نہ کس شہسوار میں
دریا ودشت میں نہ ملا برگ وبار میں
گلزار وگلستاں نہ کہیں لالہ زار میں
ڈھونڈھا بہت ہے ہم نے چمن کی بہار میں

آنکھوں نے پایا نور محمد ﷺکے نام میں
دل کو ملا سرور محمد ﷺکے نام میں

شمس وقمر میں ہے نہ وہ نور سراج میں
کشکول میں گدا کے نہ شاہوں کے تاج میں
مجنوں میں ہے نہ تیشہ فر ہاد میں کہیں
شیریں میں ہے نہ شاہد لیلیٰ مزاج میں

جلووں کا ہے ظہور محمد ﷺکے نام میں
دل کو ملا سرورمحمد ﷺکے نام میں

رنگِ گلاب میں نہ گلِ آفتاب میں
شہنائیوں میں ہے نہ وہ چنگِ ورباب میں
طفلِ مزاج طفلِ دبستاں جو تھے کبھی
ان کو بھی مل گیا ہے رسالت مآب میں

فکر ونظر شعور محمد ﷺکے نام میں
دل کو ملا سرورمحمد ﷺکے نام میں

غنچوں کی ہے چٹک نہ گلوں کی مہک میں ہے
شاخوں کی وہ لچک نہ پھلوں کی لٹک میں ہے
اہلِ جنوں تلاش میں نکلے کبھی کبھی
ایسا لگا کہ جیسے دلوں کی کھٹک میں ہے

فیضانِ فیضِ نور محمد ﷺکے نام میں
دل کو ملا سرور محمد ﷺکے نام میں

زنجیر قید وبند نہ شعلہ زنی کا ہے
تیغِ زباں کا کام نہ تیر افگنی کا ہے
گر دابِ معصیت سے سفینہ جو ہر گھڑی
کرتا ہے ہمکنار وہ اسوہ نبی کا ہے

نور ہدیٰ ہے نور محمد ﷺکے نام میں
دل کو ملا سرور محمد ﷺکے نام میں​

نتیجہ فکر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔نور الھدیٰ نور قاسمی​
 
Top