غذا سے علاج نظم

محمد یوسف

وفقہ اللہ
رکن
[align=center][align=center]غذا سے علاج

جہاں تک کام چلتا ہو غذا سے
وہاں تک چاہیے بچنا دوا سے

اگر تجھ کو لگے جاڑوں میں سردی
تو استعمال کر انڈے کی زردی

جو ہو محسوس معدے میں گرانی
تو چکھ لے سونف یا ادرک کا پانی

اگر خون کم بنے بلغم زیادہ
تو کھا گاجر، چنے، شلغم زیادہ

جو بد ہضمی میں تو شاہے افاقہ
تو کر لے ایک یا دو وقت فاقہ

جو پیچش ہے تو پیچ اس طرح کس لے
ملا کر دودھ میں لیموں کا رس لے

جگر کے بل پہ ہے انسان جیتا
اگر ضعف جگر ہے،کھا پپیتا!

جگر میں ہو اگر گرمی، دہی کھا
اگر آنتوں میں خشکی ہے ، تو گھی کھا

تھکن سے ہوں اگر عضلات ڈھیلے
تو فوراً دودھ گرما گرم پی لے

جو طاقت میں کمی ہوتی ہے محسوس
تو پھر ملتانی مصری کی ڈلی چوس

زیادہ گر دماغی ہے تیرا کام
تو کھایا کر ملا کے شہد بادام

اگر ہو دل کی کمزوری کا احساس
مربہ آملہ کھا، اور انناس

اگر گرمی کی شدت ہو زیادہ
تو شربت پی، بجائے آب سادہ

جو دکھتا ہے گلا نزلے کے مارے
تو کر نمکین پانی سے غرارے

اگر ہے درد سے دانتوں کے بے کل
تو انگلی سے مسوڑوں پر نمک مل

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا قول سن با وصف و ادراک
روزانہ تو کیا کر تازہ مسواک

شفا چاہے اگر کھانسی سے جلدی
توپی لے دودھ میں تھوڑی سی ہلدی

جو کانوں میں اگر تکلیف ہووے
تو سرسوں تیل پھاہے سے نچوڑے

اگر آنکھوں میں پڑ جاتے ہیں جالے
تو دکھنی مرچ گھی کے ساتھ کھا لے

جو ٹائیفائیڈ سے چاہے رھائی
بدل پانی کے گنا چوس بھائی

دمہ میں کھا غذا اصلی ، نہ نقلی
کھٹائی چھوڑ کھا دریا کی مچھلی

ذیابطیس اگر تجھ کو جو مارے
تو جامن تازہ کھا، اور لے نظارے

کیا کر غسل آب گرم سے تو
لیا کر لقمہ ٹھنڈا عزم سے تو

نہائے گرم، کھائے ٹھنڈا انسان
نہ ہو گی ڈاکٹر کی طلب اے جان

اگر تو چشتی ہے،یا قادری ہے
نظامی ہے اگر یا صابری ہے

تو بیٹھا کر بزم سماع میں
نفع ہو دین و دنیا کی متاع میں

اگر ہو تیرے دل پر غم پہ غم یاس
تو بیٹھا کر کسی درویش کے پاس

جو ہے افکار دنیا سے پریشاں
خدا کی یاد سے کر دل کو شاداں

حکیم :اسد ملتانی مرحوم​
[/align][/align]
 
Top