غیر مقلدین سے دین سے متعلق تقریبا چارسو سوالات

sahj

وفقہ اللہ
رکن
حصہ اول​

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم​

سوال نمبر 1
ایک حدیث صحیح صریح غیر معارض ایسی پیش کریں کہ امام کے لئے تکبیر تحریمہ بلند آواز سے کہنا سنت ہے اور مقتدی کے لئے آہستہ کہنا سنت ہے۔
سوال نمبر2
ایک صحیح صریح حدیث پیش کریں کہ نماز میں تعوذ آہستہ پڑھنا سنت ہے۔
سوال نمبر 3
ایک حدیث صحیح صریح غیر معارض پیش کریں کہ اکیلے نمازی کے لئے آمین آہستہ کہنا سنت مؤکدہ ہے۔
سوال نمبر4
ایک حدیث صحیح صریح غیر معارض پیش فرمائیں کہ مقتدی کو چھ رکعت میں آمین بالجہر کہنا سنت ہے اور گیارہ رکعتوں میں آہسنہ کہنا سنت ہے۔
سوال نمبر 5
ایک ہی صحیح صریح غیر معارض حدیث ایسی پیش کیجئے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پورے تئیس سالہ دور نبوت میں صرف ایک ہی دن صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے چھ رکعتوں میں بلند آواز سے اور گیارہ رکعتوں میں آہستہ آواز سے آمین کہی ہو۔
سوال نمبر6
صرف اک ہی صحیح صریح غیر معارض حدیث پیش کردیں کہ پورے تیس سالہ دور خلافت راشدہ میں ایک ہی دن کسی ایک خلیفہ راشد رضی اللہ عنہ کے کسی ایک ہی مقتدی نے چھ رکعتوں میں بلند آواز سے اور گیارہ رکعتوں میں آہستہ آواز کے ساتھ آمین کہی ہو۔
سوال نمبر 7
کوئی ایک ہی صحیح صریح غیر معارض حدیث پیش کردیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہو کہ امام کے لئے ہمیشہ چھ رکعتوں میں بلند آواز سے اور گیارہ رکعتوں میں آہستہ آواز سے آمین کہنا سنت مؤکدہ ہے۔
سوال نمبر8
اک ہی صحیح صریح غیر معارض حدیث پیش فرمائیں کہ کسی خلیفہ راشد رضی اللہ عنہ نے امام بن کر ایک ہی دن سہی اپنے دور خلافت میں چھ رکعت میں بلند آواز سے آمین کہی ہو اور گیارہ رکعتوں میں آہستہ آمین کہی ہو۔
سوال نمبر 9
ایک صحیح صریح غیر معارض حدیث پیش فرمائیے کہ جو مقتدی اس وقت جماعت میں شریک ہو جب امام نصف سے زائد فاتحہ پڑھ چکا ہو تو اس کے لئے دودفعہ آمین کہنا سنت مؤکدہ ہے ایک دفعہ امام کی فاتحہ کے اختتام پر بلند آواز سے اور ایک دفعہ اپنی فاتحہ کے بعد آہستہ آواز کے ساتھ۔
سوال نمبر10
ایک صحیح صریح غیر معارض حدیث پیش فرمائیے کہ جو مقتدی رکوع میں ملے اس کو وہ رکعت دھرانا فرض ہے۔
سوال نمبر 11
ایک صحیح صریح غیر معارض حدیث پیش فرمائیے کہ رکوع کی تسبیحات آہستہ پڑھنا سنت ہے۔
سوال نمبر12
ایک صحیح صریح غیر معارض حدیث پیش فرمائیے کہ رکوع کی تکبیر کے لئے امام جہرا اور مقتدی کے لئے آہستہ تکبیر کہنا سنت ہے۔
سوال نمبر 13
ایک صحیح صریح غیر معارض حدیث پیش فرمائیے کہ مقتدی کے لئے ربنالک الحمد آہستہ پڑھنا سنت ہے۔
سوال نمبر14
ایک صحیح صریح غیر معارض حدیث پیش فرمائیے کہ وتر میں رکوع کے بعد دعا کی طرح ہاتھ اٹھا کر دعائے قنوت پڑھنا اور پھر منہ پر ہاتھ پھیر کر سجدہ میں جانا سنت ہے۔
سوال نمبر 15
ایک صحیح صریح غیر معارض حدیث پیش فرمائیے کہ امام کے لئے دعائے قنوت جہرا اور مقتدی اور منفرد کے لئے آہستہ پڑھنا سنت ہے۔
سوال نمبر16
ایک صحیح صریح غیر معارض حدیث پیش فرمائیے کہ سجدوں کی تسبیحات آہستہ پڑھنا سنت مؤکدہ ہیں۔
سوال نمبر17
ایک صحیح صریح غیر معارض حدیث پیش فرمائیے کہ دوسجدوں کے درمیان دعا آہستہ پڑھنا سنت مؤکدہ ہے۔
سوال نمبر18
ایک صحیح صریح غیر معارض حدیث پیش فرمائیے کہ رکوع کے بعد قومہ میں ہاتھ لٹکانا سنت ہے؟یا ہاتھ سینے پر باندھنا کیونکہ پیر جھنڈا صاحب ہاتھ باندھتے ہیں اور پنجاب کے غیر مقلدین ہاتھ لٹکاتے ہیں اس لئے حدیث صریح ہی پیش فرمائیں۔
سوال نمبر 19
ایک صحیح صریح غیر معارض حدیث پیش فرمائیے کہ سجدوں کو جاتے اور سجدوں سے سر اٹھاتے وقت رفع الیدین منع اور حرام ہے۔
سوال نمبر20
ایک صحیح صریح غیر معارض حدیث پیش فرمائیے کہ دوسری اور چوتھی رکعت کی ابتداء میں رفع الیدین منع اور حرام ہے۔
سوال نمبر 21
ایک صحیح صریح غیر معارض حدیث پیش فرمائیے کہ نماز میں درود شریف آہستہ پڑھنا سنت ہے۔
سوال نمبر22
ایک صحیح صریح غیر معارض حدیث پیش فرمائیے کہ درود شریف کے بعد والی دعا آہستہ پڑھنا سنت مؤکدہ ہے۔
سوال نمبر 23
ایک صحیح صریح غیر معارض حدیث پیش فرمائیے کہ امام کے لئے سلام بلند آواز سے اور مقتدیوں کے لئے آہستہ آواز سے کہنا اور مقتدیوں کے لئے آہستہ آواز سے کہنا سنت ہے۔

سوال نمبر24
نواب صدیق حسن فرماتے ہیں نمازی کے جسم پر نجاست (پیشاب ،پاخانہ،خون،حیض) لگا ہوا ہو تو بھی نماز باطل نہیں ہے۔(بدور اہلہ ص38)
اس بارے میں ایک صحیح صریح غیر معارض حدیث پیش فرمائیے
سوال نمبر25
نواب نور الحسن صاحب فرماتے ہیں ناپاک کپڑوں (جن پر پیشاب،پاخانہ،خون حیض لگا ہوا ہو) میں نماز صحیح ہے۔(عرف الجادی ص21)
اس بارے میں ایک صحیح صریح غیر معارض حدیث پیش فرمائیے
سوال نمبر 26
نماز میں مرد و عورت کی شرم گاہ کھلی رہے تو بھی نماز صحیح ہے۔(عرف الجادی ص21،بدوراہلہ ص39)
اس بارے میں ایک صحیح صریح غیر معارض حدیث پیش فرمائیے
سوال نمبر27
نماز کی جگہ پاک ہونا نماز کے لئے شرط نہیں۔(بدور اہلہ ،عرف الجادی ص21)
اس بارے میں ایک صحیح صریح غیر معارض حدیث پیش فرمائیے
سوال نمبر 28
اگر عصر کے وقت فٹ بال کھیلنا ہو تو عصر کی نماز ظہر کے وقت پڑھ لے۔(فتاوٰی ثنائیہ ج1 ص631،632)
اس بارے میں ایک صحیح صریح غیر معارض حدیث پیش فرمائیے
سوال نمبر29
جن عورتوں کے ساتھ نکاح حرام ہے (ماں بیٹی بہن خالہ) ان کا سارا جسم سوائے قبل دبر ننگا دیکھنا جائز ہے۔(عرف الجادی ص52)
اس بارے میں ایک صحیح صریح غیر معارض حدیث پیش فرمائیے

سوال نمبر 30
نواب وحید الزمان لکھتا ہے کہ تم ایسی عورت کرو جس کی فرج تنگ ہو جو شہوت کے مارے دانت رگڑ رہی ہو اور جماع کے وقت کروٹ لیتی ہو۔(لغات الحدیث)
اس بارے میں ایک صحیح صریح غیر معارض حدیث پیش فرمائیے۔



حصہ دوم

سوال نمبر31
قرآن پاک کے بعد صحیح کتاب بخاری ہے یہ اللہ تعالٰی کا ارشاد ہے یا نبی معصوم صلی اللہ علیہ وسلم کا؟
سوال نمبر 32
کیا صحیح بخاری میں نماز کی اک رکعت پڑھنے کا مکمل طریقہ ہے؟
سوال نمبر33
کیا بخاری میں سبحانک اللھم ،سبحان ربی العظیم،سبحان ربی الاعلٰی یا تشہد میں درود شریف کا زکر ہے؟
سوال نمبر34
کیا بخاری شریف میں سینے پر ہمیشہ ہاتھ باندھنے کی حدیث ہے؟
سوال نمبر35
بخاری شریف میں اونٹنی کا پیشاب پینے کا حکم موجود ہے اس پر غیر مقلدین کا عمل نہیں مگر بھینس کا دودھ پینے کی کوئی حدیث نہیں اس پر عمل کیوں ؟
سوال نمبر 36
بخاری میں بغلوں کے بال اکھاڑنے کا حکم ہے۔(ج2) لیکن غیر مقلد استرے سے منڈواتے ہیں جس کی کوئی حدیث نہیں۔ ایسا کیوں؟
سوال نمبر37
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے ہمیشہ روزہ رکھا اس کا روزہ ہی نہیں ہوگا۔ (ج1) مگر امام بخاری رحمہ اللہ ہمیشہ خود روزہ رکھتے تھے
۔
سوال نمبر 38
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ کوئی شخص مصیبت کے وقت اپنی موت کی تمنا ہرگز نہ کرے(بخاری ج2) مگر امام بخاری رحمہ اللہ اس حدیث کے خلاف اپنی موت کی دعا مانگا کرتے تھے۔(تاریخ بغداد ج2ص34)
سوال نمبر39
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ ہفتے میں ایک قرآن پڑھو اور اس پر زیادہ مت کرو۔(بخاری ج2) بعض احادیث بعض میں پانچ دن بھی آیا ہے مگر اکثر میں سات دن ہے(بخاری) مگر امام بخاری اس صحیح صریح حدیث کے خلاف رمضان شریف میں روزانہ ایک قرآن مجید ختم کرتے تھے۔(تاریخ بغداد ج2 ص16، طبقات سبکی ج 2 ص 9، الحطہ ص22) اس بارے میں غیر مقلدین کا کیا موقف ہے ؟ کیا اس بارے میں صرف امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر ہی طعن کرنا آپ پر فرض عین ہے ؟
سوال نمبر 40
غیر مقلدین یعنی نام نہاد اہل حدیث کہتے ہیں حدیث عائشہ رضی اللہ عنہا بخاری ج1 سے ثابت ہے کہ تراویح اور تہجد اک ہی نماز ہے مگر امام بخاری رمضان شریف میں تراویح کے بعد تہجد پڑھ کر صحیح حدیث کی مخالفت کیا کرتے تھے؟
سوال نمبر41
خود امام بخاری رحمہ اللہ حدیث روایت فرمائی ہے کہ کتا برتن میں منہ ڈال دے تو سات مرتبہ دھو لو ،ظاھر ہے کہ کتے کے منہ ڈالنے سے پانی کا رنگ بدلتا ہے نہ مزہ اور ناہی بو ہوتی ہے مگر امام بخاری رحمہ اللہ اس صحیح حدیث کے خلاف کہتے ہیں کہ جب تک رنگ،بو، مزہ نہ بدلے وہ ناپاک نہیں ہوتا۔(بخاری ج1) اس بارے میں غیر مقلدوں کا کیا موقف ہے؟
سوال نمبر 42
حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ کتے کا جھوٹا ناپاک ہے(بخاری ج1) مگر امام بخاری رحمہ اللہ اس کے خلاف کتے کے جھوٹے پانی سے وضوء جائز بتاتے ہیں(جلد ایک ) اس بارے میں نام نہاد اہل حدیث کیا فرماتے ہیں؟
سوال نمبر43
امام بخاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ نمازی کی پشت پر گندگی اور مردار ڈالدیا جائے تو نماز نہیں ٹوٹتی۔(بخاری ج1) اس بارے میں کیا فرماتے ہیں آپ؟
سوال نمبر 44
امام بخاری کے نزدیک ران ننگے ہوں تو نماز جائز ہے(بخاری ج1) غیر مقلدین کا کیا موقف ہے؟
سوال نمبر45
غیر مقلدین کے نزدیک منی پاک ہے(عرف الجادی ص10،نزل الابرار ج1،کنز الحقائق ص16،بدور اہلہ ص15)
اس مسئلہ پر اور پچھلے 30نمبر مسئلہ سے 44 نمبر مسئلہ پر صحیح حدیث سے اپنا موقف پیش کریں
سوال نمبر 46
جب منی پاک ہے تو احل لکم الطیبات کے موافق اس کا کھانا بھی حلال ہے یا حرام؟ صحیح صریح غیر معارض حدیث سے جواب دیجئے۔
سوال نمبر47
ابو الحسن غیر مقلد عالم نے "فقہ محمدی" صفحہ46جلد1 پر جو لکھا ہے کہ" ہمارے مزھب میں ایک قول پر منی کا کھانا جائز ہے" اس کی صریح دلیل بیان فرمائیے۔
سوال نمبر 48
نواب وحید الزمان فرماتے ہیں کہ عورت کی پیشاب گاہ سے جو رطوبت بکلتی ہے وہ پاک ہے۔(کنز الحقائق ص16،نزل الابرار ج1) اس کی صحیح صریح حدیث پیش کریں۔
سوال نمبر49
جب یہ رطوبت پاک ہے تو اس کا پینا آپ کے ہاں خلال ہے یا حرام؟ جواب صریح حدیث سے۔
سوال نمبر 50
آپ کے مزہب میں حیض کے خون کے سوا سب خون پاک ہیں۔(کنز الحقائق ص16،نزل الابرار ج1،عرف الجادی ص10) اس مسئلہ کی دلیل قرآن و حدیث صحیح صریح غیر معارض سے پیش کیجئے۔
سوال نمبر 51
کتا پاک ہے(عرف الجادی ص10) اس کا خون گوشت،ہڈی،بال، پسینہ، پاک ہے۔(بدور اہلہ ص16) اس کا پیشاب پاک ہے۔(ہدیۃ المہدی۔ج2) کتا بیوی کو حق مہر میں دینا جائز ہے۔(محلٰی ابن حزم باب المہر) کیا یہ سب درست ہے؟ اگر ہاں تو صحیح صریح دلیل پیش کیجئے۔
سوال نمبر 52
خنزیر پاک ہے(عرف الجادی ص10) اس کے بال ،ہڈی پاک ہیں(کنز الحقائق ص13) اس کا جوٹھا پاک ہے(نزل الابرار ج1) اس پر کوئی صحیح صریح حدیث پیش کیجئے۔
سوال نمبر53
الخمر یعنی شراب پاک ہے۔(کنز الحقائق ص16،نزل الابرار ج1،عرف الجادی ص10) اس میں آٹا گوندھ کر روٹی پکانا جائز ہے(نزل الابرار ج1) ان سب کے حق میں کوئی حدیث؟
سوال نمبر 54
پیشاب ہر حلال و حرام جانور کا پاک ہے سوائے خنزیر کے اس میں اختلاف ہے،ایک قول میں وہ بھی پاک ہے۔(نزل الابرار ج1) اس کے حق میں یا رد میں کوئی صحیح صریح حدیث؟
سوال نمبر55
کوئی مردار نجس نہیں۔(عرف الجادی ص10) اس بارے میں کوئی ایک ہی صحیح صریح غیر معارض حدیث پیش کردیجئے۔
سوال نمبر 56
مندرجہ بالا(مسئلہ نمبر45 تا 56 اور آگے) مسائل کا مطلب صاف صاف ہے کہ اگر منی ،مردار،خون،کسی جانور کا پیشاب ، شراب،کتا، خنزیر اگر آپ کے پانی میں گرجائے خواہ کتنی ہی مقدار میں ہوں تو اس پانی کا پینا ،وضوء ، غسل ور اس سے کھانا پکانا سب جائز ہے۔ یعنی مزھب فرقہ جماعت اہل حدیث میں ؟
سوال نمبر57
مندرجہ بالا چیزیں بدن،کپڑوں یا نماز کی جگہ پر خواہ کتنی ہی مقدار میں لگی ہوں نماز بلکل جائز ہے ؟اس کا حکم صریح حدیث سے دکھادیں۔
سوال نمبر 58
مندرجہ بالا پاک چیزوں سے اگر کوئی شخص قرآن و حدیث لکھے تو اس کے جواز یا عدم جواز کی صحیح صریح غیر معارض حدیث پیش کیجئے۔
سوال نمبر59
اگر خنزیر نمک کی کان میں گر کر نمک بن جائے تو اس کا کھانا حلال ہے(نزل الابرار ج1) اس کے حق میں یا مخالف صحیح صریح غیر معارض حدیث پیش کیجئے۔
حضرات علماء اہل حدیث سے گزارش ہے کہ وہ مندرجہ ذیل سوالات کے جواب میں ایک صریح آیت یا ایک ایک صحیح صریح غیر متعارض حدیث پیش فرمائیں۔ حدیث مکمل متن کے ساتھ نقل فرمائیں اور ہر ہر راوی کی توثیق،سندکا اتصال اور اس کا شزوز و علت سے سالم ہونا ثابت فرمائیں۔کوئی جواب جو قرآن کی صریح آیت یا حدیث صحیح صریح غیر معارض کے حوالہ کے بغیر ہوگا وہ مردود سمجھا جائے گا۔
اللہ تعالٰی آپ کے علم میں برکت عطا فرمائے۔
سوال نمبر 60
ایک کنویں میں خنزیر،مر دار،حیض کے چیتھڑے، انسان کا پیشاب پاخانہ رات دن گرتا رہتا ہے وہ کنواں پاک ہے یا ناپاک؟ حدیث صریح صحیح غیر معارض سے بیان کریں۔
سوال نمبر61
ناپاک کنویں کو پاک کرنے کا طریقہ کسی صحیح صریح غیر معارض حدیث سے بیان فرمائیے اور اجر عظیم پائیے۔






حصہ سوم​

سوال نمبر62
عیسائی کہتے ہیں کہ اللہ تعالٰی عیسٰی علیہ السلام کی صورت میں ظاہر ہوا،ہندو کہتے ہیں خنزیر کی شکل میں ظاہر ہوا(معاذ اللہ) مولانا وحید الزمان خان آپ کے فرقہ جماعت اہل حدیث یعنی غیر مقلد عالم ہوگزرے ہیں وہ فرماتے ہیں کہ“خدا جس صورت میں چاہے ظاہر ہوسکتا ہے“۔(ہدیۃ المھدی ج1)
اگر یہ بات صحیح ہے تو صحیح صریح غیر معاتض حدیث پیش کریں اوراگر غلط ہے تو بھی حدیث صحیح صریح غیر معارض پیش کریں یا دونوں صورتوں کے بارے میں کعئی آیت صریح ہو تو اسے پیش کریں تاویل کی کوشش نہ فرمائیں
سوال نمبر63
یہی مولانا وحید الزمان کہتے ہیں“رام چندر،لچھمن،کرشن،زراشت، مہاتما بدھ یہ سب انبیاء صالحین میں سے ہیں اور ہم پر واجب ہے کہ ہم خدا کے سب رسولوں پر بلاتفریق ایمان لائیں“(ہدیۃ المھدی ج1)
اگر یہ بات صحیح ہے تو صحیح صریح غیر معاتض حدیث پیش کریں اوراگر غلط ہے تو بھی حدیث صحیح صریح غیر معارض پیش کریں یا دونوں صورتوں کے بارے میں کعئی آیت صریح ہو تو اسے پیش کریں تاویل کی کوشش نہ فرمائیں
سوال نمبر64
اگر کوئی یہ عقیدہ رکھے کہ انبیاء و اولیاء کا سماع عام لوگوں سے وسیع ہے ۔حتٰی کہ پوری زمین سے ہر جگہ دور و نزدیک سے وہ سن لیتے ہیں تو یہ عقیدہ شرک نہیں۔(ہدیۃ المھدی ج1)
اگر یہ بات صحیح ہے تو صحیح صریح غیر معاتض حدیث پیش کریں اوراگر غلط ہے تو بھی حدیث صحیح صریح غیر معارض پیش کریں یا دونوں صورتوں کے بارے میں کعئی آیت صریح ہو تو اسے پیش کریں تاویل کی کوشش نہ فرمائیں
سوال نمبر65
کوئی یا رسول اللہ،یا علی، یا غوث کہے تو شرک نہیں۔(ہدیۃ المھدی ج1)
اگر یہ بات صحیح ہے تو صحیح صریح غیر معاتض حدیث پیش کریں اوراگر غلط ہے تو بھی حدیث صحیح صریح غیر معارض پیش کریں یا دونوں صورتوں کے بارے میں کعئی آیت صریح ہو تو اسے پیش کریں تاویل کی کوشش نہ فرمائیں
سوال نمبر66
نواب صدیق حسن خان صاحب اس عقیدے سے یہ وظیفہ پڑھا کرتے تھے
قبلہء دیں مدد دے ۔۔۔۔۔۔۔۔کعبہ ایماں مدد دے
ابن قیم مدد دے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔قاضی شوکانی مدد دے
(ج1)
اگر یہ بات صحیح ہے تو صحیح صریح غیر معاتض حدیث پیش کریں اوراگر غلط ہے تو بھی حدیث صحیح صریح غیر معارض پیش کریں یا دونوں صورتوں کے بارے میں کعئی آیت صریح ہو تو اسے پیش کریں تاویل کی کوشش نہ فرمائیں
سوال نمبر67
جب آپ کے عقیدہ میں رام چندر۔لچھمن،کرشن،مہاتما بدھ بھی نبی ہیں اور ہر نبی دور و نزدیک سے پکار سنتا ہے تو آپ کے مزھب میں یارام چندر مدد دے،لچھمن مدد دے، یاکرشن مدد دے، یا مہاتما مدد دے کا وظیفہ پڑھنا بھی عین ایمان ہوا۔
اگر یہ بات صحیح ہے تو صحیح صریح غیر معاتض حدیث پیش کریں اوراگر غلط ہے تو بھی حدیث صحیح صریح غیر معارض پیش کریں یا دونوں صورتوں کے بارے میں کعئی آیت صریح ہو تو اسے پیش کریں تاویل کی کوشش نہ فرمائیں
سوال نمبر68
یہی زمانہ تھا کہ مرزا قادیانی (لعنتی) قادیان کو کعبہ و قبلہ قرار دے رہا تھا اور نواب صدیق حسن خان اہلحدیث قاضی شوکانی
یمنی کو قبلہ و کعبہ بنارہا تھا تو قرآن و حدیث کی رو سے ثواب کس کو زیادہ ملا؟

سوال نمبر69
نواب وحید الزمان کہتا ہے جو سماع موتی کا انکار کرتا ہے وہ اہل حدیث نہیں معتزلی ہے۔(ہدیۃ المھدی ص60)
اگر یہ بات صحیح ہے تو صحیح صریح غیر معاتض حدیث پیش کریں اوراگر غلط ہے تو بھی حدیث صحیح صریح غیر معارض پیش کریں یا دونوں صورتوں کے بارے میں کعئی آیت صریح ہو تو اسے پیش کریں تاویل کی کوشش نہ فرمائیں
سوال نمبر70
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم یا کسی نبی ، ولی کی قبر مبارک کی زیارت کی نیت سے سفر کرنا جائز نہیں،یہ امور جاہلیت میں سے ہے۔(عرف الجادی ص60) اور اس کو جائز ثابت کرنے والا خدا اور آخرت پر ایمان نہیں رکھتا اور حلاوت ایمان سے محروم ہے۔(عرف الجادی ص60)
اگر یہ بات صحیح ہے تو صحیح صریح غیر معاتض حدیث پیش کریں اوراگر غلط ہے تو بھی حدیث صحیح صریح غیر معارض پیش کریں یا دونوں صورتوں کے بارے میں کعئی آیت صریح ہو تو اسے پیش کریں تاویل کی کوشش نہ فرمائیں


سوال نمبر71
اور اگر کوئی شخص مدینہ منورہ پہنچ جائے تو اس پر واجب ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے روضہ اطہر کو گرا کر خاک کے برابر کردے۔
(عرف الجادی ص60)
(اگر یہ غلط عقیدہ ہے تو برخلاف اور اگر صحیح ہے تو حق میں صحیح صریح غیر معارض حدیث یا آیت پیش کریں کہ اس عقیدہ میں رام،لچھمن،کرشن،مہاتما سے محبت اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے نفرت چھلک رہی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا روضہ اطہر دیکھنا بھی گوارا نہیں)

سوال نمبر72
اگر غیر مقلدین برسر حکومت آجائیں تو پہلا حملہ ہندستان پر کریں گے جو ہندو رام چندر،کرشن،لچھمن اور مہاتما جیسے نبیوں(معاذ اللہ) کا پیروکار ہے یا مکہ مکرمہ پر کریں گے جہاں کے لوگ مقلد ہیں اور مرکز اسلام کو مشرک مقلدین سے خالی کروائیں گے؟

سوال نمبر73
اگر غیر مقلدین برسر حکومت آگئے تو مقلدین سے زکوٰۃ وصول کریں گے یا جزیہ؟ قرآن یا حدیث سے حکم بتائیں۔

سوال نمبر74
اگر غیر مقلدین کو حکومت مل گئی تو پہلے کسی مندر کو نہیں گرائیں گے بلکہ روضہ اطہر کو ضرور گرائیں گے۔ اگر یہ بات سہی ہے تو قرآن و حدیث سے ثابت کریں اور اگر غلط ہے تو بھی قرآن و حدیث سے ثابت کریں ۔

سوال نمبر75
نواب وحید الزمان فرماتا ہے کہ جو ہاتھ چھوڑ کر نماز پڑھے اس پر انکار جائز نہیں۔(ہدیۃ المھدی ص118)
سوال نمبر76
وحید الزمان لکھتا ہے کہ جو وضو میں پاؤں نہ دھوئے بلکہ صرف مسح کرلے اس پر انکار جائز نہیں۔(ہدیۃ المھدی ص118)
سوال نمبر77
نواب صاحب لکھتے ہیں کہ جو مردوں کے وسیلہ سے دعا کرے اس پر انکار جائز نہیں۔ (ہدیۃ المھدی ص118)
علماء غیر مقلدین مندرجہ بالا تینوں مسائل کا ثبوت یا تردید صحیح صریح غیر معارض حدیث سے کریں۔

سوال نمبر78
ایک شخص کی شہوت سے منی خارج ہونے لگی اس نے عضو خاص کو زور سے پکڑ لیا سکون کے بعد منی خارج ہوئی تو غسل فرض نہیں۔(نزل الابرار ج1)
سوال نمبر79
اگر کسی مرد نے کسی چوپائے کی شرم گاہ میں دخول کیا تو غسل فرض نہیں۔(نزل الابرار ج1)
سوال نمبر80
اگر کسی عورت نے کسی چوپائے سے یہ فعل کروایا تو اس پر غسل فرض ہے یا نہیں؟ برائے مہربانی صحیح صریح غیر معارض حدیث سے سے جواب دیجئے۔
سوال نمبر81
اگر کسی شخص نے زندہ عورت کے ساتھ صحبت کی اور انزال نہ ہوا ہو تو امام بخاری کے نزدیک غسل فرض نہیں۔(نزل الابرار ج1)
سوال نمبر 82
اگر کسی شخص نے اپنا آلہ تناسل خود اپنی دبر میں داخل کیا تو انزال کے بغیر غسل فرض نہ ہوگا۔(نزل الابرار ج1)
سوال نمبر83
اگر کسی مردہ عورت سے صحبت کی تو راجح یہ ہے کہ غسل ضروری نہیں۔(نزل الابرار ج1)
سوال نمبر 84
اگر کسی عورت نے غیر آدمی (گدھے ،ہاتھی،کتے،خنزیر،بندر،گھوڑے ریچھ وغیرہ) کا ذکر اپنی شرمگاہ میں داخل کیا تو غسل فرض نہیں۔(نزل الابرار ج1)
سوال نمبر85
اگر کسی عورت نے مردہ مرد کا آلہ تناسل اپنی شرم گاہ میں داخل کیا تو اس پر غسل فرض نہیں۔(نزل الابرزر ج1)
سوال نمبر 86
اگر کسی لڑکے سے اغلام بازی کی تو غسل فرض نہیں۔(نزل الابرار ج1)
سوال نمبر87
کسی عورت نے انگلی استعمال کی تو غسل فرض نہیں۔ج1ص24
سوال نمبر 88
اگر کوئی عورت لکڑی (یا لوہے) کا ذکر بناکر استعمال کرے تو غسل فرض نہیں ہوتا ۔ج1ص24
سوال نمبر89
عورت اگر لکڑی ، لوہے کا ذکر اس صفائی سے استعمال کرے کہ ذکر تو سارا اندر جاتا رہے مگر ہاتھ کی ہتھیلی اندام نہانی کو نہ لگے تو وضو بھی نہیں ٹوٹتا۔ج1ص24
سوال نمبر 90
اگر کسی کنواری لڑکی سے جماع کیا اور کنوار پٹی نہ ٹوٹی تو غسل فرض نہیں۔ج1ص24
سوال نمبر91
اگر محض خیال سے شہوت آئی اور منی خارج ہوگئی تو غسل فرض نہیں۔(نزل الابرار ج1)
سوال نمبر 92
اگر کسی مرد یا عورت نے اپنی شرم گاہ میں لکڑی داخل کی ،اگر خشک نکل آئی تو وضو نہیں ٹوٹا۔ج1ص20

سوال نمبر93
اگر بواسیر والے نے اپنے موہکے یا کانچ خود اندر داخل کی تو وضو ٹوٹ گیا اور اگر خود بخود اندر داخل ھوگئے تو وضو نہیں ٹوٹا۔(نزل الابرار ج1)
سوال نمبر 94
اگر کوئی شخص اپنی بیوی کے غیر فطری مقام کو استعمال کرے تو اسے کوئی شرعی سزا تو کجا انکار بھی جائز نہیں۔(ہدیۃ المھدی ج1ص122)
سوال نمبر95
اگر کوئی عورت متعہ کروائے (یعنی اجرت لے کر زنہ کروائے) تو نہ حد ہے نہ تعزیر بلکہ اس پر انکار بھی جائز نہیں۔(ہدیۃ المھدی مص122ج1)
سوال نمبر96
زید نے کسی عورت سے زنا کیا اس نطفہ سے لڑکی پیدہ ہوئی تو اس بیٹی سے زید (باپ) نکاح کر سکتا ہے،یہ جائز ہے۔(عرف الجادی ص109)
سوال نمبر97
نظر زنی سے بچنے کے لئے مشت زنی واجب ہے۔(عرف الجادی 109)
سوال نمبر98
نظر بازی کے جواز کے لئے بوڑھا بابا بھی جوان عورت کی پستان نوشی کر سکتا ہے۔(نزل الابرار ج1ص77)
سوال نمبر99
(معاذ اللہ) بعض صحابہ بھی مشت زنی کرتے تھے۔(عرف الجادی 207)
سوال نمبر100
مشت زنی میں کوئی حرج نہیں جیسے بدن کی دوسری موذی فضلات (پاخانہ پیشاب) نکالنے میں کوئی حرج نہیں۔(عرف الجادی 207)
سوال نمبر101
مشت زنی کرنے والے پر حد ہے نہ تعزیر۔(عرف الجادی208)
حضرات فرقہ جماعت اہل حدیث کے علماء سے گزارش ہے کہ مندرجہ بالا چالیس مسائل پر چہل احادیث پیش فرمائیں، بعض لوگ ہمیں یہ جواب دیتے ہیں یعنی جھوٹ و ڈھکوسلہ فرماتے ہیں ہمارے علماء نے یہ مسائل حدیث کے خلاف لکھے یعنی ان کے دانت کھانے کے اور ہیں اور ۔ اسلئے اگر یہ بات سچ ہے کہ وہ حدیث کا نام محض جھوٹ موٹ لیتے ہیں اور یہ مسائل غلط ہیں تو برائے نوازش ہر ہر مسئلہ کا غلط ہونا ایک ایک صحیح صریح غیر متعارض حدیث سے ثابت فرمائیں بہر حال ،ان کے موافق یا مخالف چالیس احادیث پیش فرمائیں۔


جاری ہے​
 

sahj

وفقہ اللہ
رکن
حصہ چہارم
مسئلہ تقلید

تقلید کی تعریف​

"تقلید کے معنی یہ ہیں کہ کسی شخص کو معتبر سمجھ کر اس کے فعل و قول کی پیروی بغیر طلب دلیل کی جائے"(فتاوٰی ثنائیہ ج1ص256)
"کتاب و سنت کے ماہر کی رہنمائی میں کتاب و سنت پر عمل کرنا"(عقد الجید،شاہ ولی اللہ ص470)

تقلید کی تقسیم

"تقلید مطلق یہ ہے کہ بغیر تعین کسی عالم سے مسئلہ پوچھ کر عمل کیا جائے ۔جو اہل حدیث کا مزہب ہے۔ تقلید شخصی یہ ہے کہ خاص ائمہ اربعہ میں سے کسی ایک امام کی بات مانی جائے۔ جو مقلدین کا مزہب ہے۔"(فتاوٰی ثنائیہ ج1ص256)

معرفت دلیل

"دلیل کو پورے طور پر جاننا بالفاظ دیگر یہ جاننا کہ اس کا معارض کوئی نہیں۔ اور یہ منسوخ بھی نہیں وغیرہ۔ ایسا جاننا مجتہد کا خلاصہ ہے۔۔۔۔بلکل صحیح ہے"(فتاوٰی ثنائیہ ج1ص263)
((یعنی دلیل میں تین باتیں ضروری ہیں (الف) وہ منع سے سالم ہو یعنی اس کا ثبوت تواتر یا سند صحیح سے ہو۔(ب)وہ نقص سے سالم ہو اس کے مقدمات ثابت اور نتیجہ کی دلالت پر دعوٰی واضح ہو۔(ج)وہ معارضہ سے سالم ہو یعنی کوئی دلیل اس کے معارض نہ ہو۔))

تقلید کا حکم

مولانا ابراھیم میر صاحب تاریخ اہل حدیث میں لکھتے ہیں
" قسم اول واجب ہے اور وہ مطلق تقلید ہے کسی مجتہد کی مجتہدین اہل سنت میں سے۔لاعلی التعین جس کو مولانا شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ نے عقد الجید میں کہا ہے کہ یہ تقلید واجب ہے اور صحیح ہے باتفاق امت۔ قسم دوم مباح ہے اور وہ تقلید مزھب معین کی ہے۔"
(تاریخ اہل حدیث صفحہ 147)

مولانا نزیر حسین دھلوی لکھتے ہیں اقسام تقلید کے عنوان سے:
"قسم اول:واجب ہے اور وہ مطلق تقلید ہے کسی مجتہد اہل سنت کی سے "
(معیار الحق ص80)
مزید لکھتے ہیں
"قسم ثانی : مباح اور وہ تقلید مزھب معین کی ہے۔ بشرطیکہ مقلد اس تعین کو امر شرعی نہ سمجھے"
(معیار الحق ص 81)

ثناء اللہ امرتسری لکھتے ہیں ایک سوال کے جواب میں:
"اس سوال کا جواب شمس العلماء مولانا نزیر حسین دھلوی المعروف میاں صاحب نے اپنی کتاب "معیار الحق" میں دیا ہوا ہے،مرحوم نے مسئلہ تقلید شخصی کو چند قسموں میں تقسیم کیا ہے۔ان میں سے ایک قسم مباح بتائی ہے۔ یعنی اس پر کوئی گناہ مرتب نہیں ہوسکتا ۔ وہ یہ ہے کہ مقلد کسی ایک امام کو محقق سمجھ کر ہمیشہ اسی کی بات مانتا رہے۔ مگر اس تعین کو شرعی حکم نہ سمجھے۔"
(فتاوٰی ثنائیہ ج1ص252)

مطلق تقلید و تقلید شخصی کے بارہ میں موقف فرقہ جماعت اہل حدیث کے اکابرین کے حوالے سے پیش کیا گیا یعنی مولانا نذیر حسین دھلوی ، مولانا ثناء اللہ امرتسری ، مولانا ابراہیم میر سیالکوٹی صاحب کی کتابوں سے۔
اب مندرجہ ذیل امور جواب طلب ہیں :

سوال نمبر102
واجب کی تعریف کیا ہے اور اس کے تارک کا کیا حکم ہے؟ دونوں باتیں کسی صحیح حدیث و صریح غیر معارض سے بیان کریں۔
سوال نمبر103
تقلید مطلق کے واجب ہونے کا ثبوت آیت قرآن یا حدیث صحیح صریح غیر متعارض سے پیش فرمائیں۔
سوال نمبر104
جب آپ کے فرقہ جماعت اہل حدیث کے ہاں تقلید مطلق واجب ہے تو آپ بھی مقلد ہوئے۔ آپ لوگ اپنے آپ کو غیر مقلد کیوں کہتے ہیں یا تقلید کو شرک کیوں کہتے ہیں؟
سوال نمبر105
مباح کی تعریف کیا ہے؟اور اس کے تارک اور عامل کا کیا حکم ہے؟ یہ باتیں حدیث صحیح صریح غیر معارض کے حوالہ سے بیان کریں۔
سوال نمبر106
تقلید شخصی کے مباح ہونے کی دلیل قرآن پاک کی آیت یا حدیث صحیح صریح غیر معارض سے بیان فرمائیں۔
سوال نمبر107
عالم کو مسئلہ بتاتے وقت ہر ہر مسئلہ پر دلیل تام کا بیان کرنا فرض ہے یا واجب۔ اور اس کی دلیل آیت یا حدیث بیان کریں۔
سوال نمبر108
حدیث کی مشہور کتاب مصنف عبدالرزاق میں صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین و تابعین رحمہ اللہ کے تقریبا سترہ ھزار فتاوٰی ہیں جن میں صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین اور تابعین نے فتوٰی کے ساتھ کوئی بھی قرآنی آیت یا حدیث دلیل میں بیان نہیں فرمائی ۔ تو وہ فرض و واجب کے تارک اور گنہگار ہوئے یا نہیں؟
سوال نمبر109
ان سترہ ھزار فتاوٰی میں سوال کرنے والوں نے بھی دلیل کا مطالبہ نہیں کیا تو ان کا مطالبہ بلادلیل ان مسائل کو تسلیم کرلینا تقلید ہی ہے، کیا یہ صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین اور تابعین رحمہ اللہ دلیل کا مطالبہ نہ کرنے کی وجہ سے (معاذ اللہ ) فاسق ہوئے یا کافر۔؟ دلیل بیان فرمائیں صحیح صریح غیر معارض ۔
سوال نمبر110
کیا ہر ہر عامی آدمی کو ہر ہر جزئی مسئلہ کی دلیل تام جاننا فرض ہے یا واجب اور اس کی دلیل کیا ہے؟ صحیح حدیث بیان فرمائیں۔
سوال نمبر111
آپ کے فرقہ جماعت اہل حدیث کے عام عوام اپنے علماء سے مسئلہ پوچھ کر عمل کرتے ہیں اور دلیل تام کی تحقیقی بھی نہیں کرتے، وہ عوام ان علماء کے مقلد ہوئے یا نہیں؟
سوال نمبر112
آپ کے فرقہ کے عوام نہ دیوبندی علماء سے مسئلہ پوچھتے ہیں نہ بریلوی علماء سے ، وہ صرف اپنے فرقہ یعنی فرقہ جماعت اہل حدیث کے علماء سے ہی مسئلہ پوچھتے ہیں تو یہ تقلید شخصی ہے یا غیر شخصی یعنی مطلق تقلید؟اور ظاہر ہے کہ ایک ہی فقہ کے مسائل پر چلنا تقلید شخصی ہے
سوال نمبر113
مزہب حنفی میں اکثر مسائل پر فتوٰی امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے قول پر ہے بعض مسائل میں صاحبین کے قول پر بعض میں امام زفر رحمہ اللہ ۔ امام حسن رحمہ اللہ کے قول پر ، اس کو آپ کی تقسیم یعنی مطلق و شخصی تقلید کے موافق تقلید مطلق کہا جائے گا یا تقلید شخصی۔
سوال نمبر114
چونکہ زیر بحث "تقلید" مجتہد کی ہے۔ اسلئے قرآن و حدیث کی روشنی میں "مجتہد" کی تعریف بیان فرمادیں۔
سوال نمبر115
قرآن و حدیث میں مجتہد کی شرائط کیا ہیں؟ان کو وضاحت سے بیان فرمائیں۔
سوال نمبر116
قرآن و حدیث سے یہ وضاحت فرمائیں کہ مجتہد کا دائرہ کار کیا ہے؟
سوال نمبر117
اللہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بات کو بلا مطالبہ دلیل مان لینا تقلید ہے یا نہیں؟
سوال نمبر118
اصول حدیث کے قواعد کو بلا دلیل مان لینا تقلید ہے یا نہیں؟
سوال نمبر119
اصول حدیث میں خاص شوافع کے فقہ کے اصول کو ماننا اور حنفی محدثین کے اصول کو نہ ماننا تقلید شخصی ہے یا تقلید مطلق؟
سوال نمبر120
اسماء الرجال کی کتابوں سے جرح و تعدیل کے اقوال کو بلا مطالبہ دلیل ماننا تقلید ہے یا نہیں؟
سوال نمبر121
جرح و تعدیل میں شافعیوں کی کتابوں کو بلا مطالبہ دلیل ماننا اور حنفی کتابوں کو نہ ماننا تقلید شخصی ہے یا تقلید مطلق؟
سوال نمبر122
کتب خانہ میں مشکوٰۃ کو ماننا اور زجاجۃ المصابیح کو نہ ماننا ، بلوغ المرام کو ماننا اور مستدلات حنفیہ کو نہ ماننا ، موطا امام مالک رحمہ اللہ کو ماننا اور موطاء امام محمد رحمہ اللہ کو نہ ماننا ، ترمزی کو ماننا ظحاوی پر اعتماد نہ کرنا ، جزء القراءۃ کو ماننا اور کتاب الآثار کو نہ ماننا ، کتاب القراءۃ کو ماننا اور کتاب الحجۃ علی اھل المدینۃ کو نہ ماننا۔ یہ تقلید مطلق ہے یا تقلید شخصی کا اثر ؟
سوال نمبر123
حدیث کے صحیح یا ضعیف ہونے میں صرف اپنے فرقہ کے مولیوں پر اعتماد کرنا اور حنفی محدثین پر اعتماد نہ کرنا تقلید شخصی ہے یا تقلید مطلق؟
سوال نمبر124
یہودی اپنے احبار و رھبان کی تقلید مطلق کرتے تھے یا شخصی ؟جواب قرآن یا حدیث صحیح سے دیں۔
سوال نمبر125
اگر وہ یہودی تقلید شخصی کرت تھے تو ان کے مجتہدین کے نام جن کی طرف فرقے منسوب تھے قرآن و حدیث سے تحریر کیجئے۔
سوال نمبر126
مشرکین جو اپنے آباؤ اجداد کی تقلید کرتے تھے وہ تقلید مطلق تھی یا تقلید شخصی؟ قرآن و حدیث سے جواب دیں۔
سوال نمبر127
اگر وہ یہودی تقلید شخصی کرتے تھے تو ان کے کتنے فرقے تھے اور ان کے نام قرآن و حدیث سے بیان کریں۔
سوال نمبر128
محدثین کرام نے جو احادیث کی قسمیں اور ہر ہر قسم کا حکم بیان فرمایا ہے یہ سب اقسام صراحۃ قرآن و حدیث میں ہیں یا ان امتیوں کی بنائی ہوئی قسموں کو بلا مطالبہ دلیل قرآن و حدیث مان لیا گیا ہے؟ یہ تقلید مطلق ہے یا شخصی؟
سوال نمبر129
جب تقلید مطلق واجب ہے اور تقلید مطلق کے دوہی فرد ہیں شخصی اور غیر شخصی تو وجوب کا حکم دونوں کی طرف یکساں ہوگا یا پھر ایک کو واجب دوسرے کو مباح کہنا یہ بلکل غلط ہوا، جس طرح قسم کے کفارہ میں کھانا کھلانا،کپڑے دینا، روزے رکھنا تینوں برابر ہیں اب جسطرح بھی ادا کرے گا تو واجب ہی ادا ہوگا۔


سوال نمبر130
کیا آپ کے نزدیک ہر آدمی مجتہد ہے یا بعض مجتہد اور بعض غیر مجتہد،قرآن پاک نے تو دونوں درجے بتائے۔
ولوردوہ الی الرسول ولی اولی الامر منھم لعلمہ الذین یستنبطونہ منھم ،النساء 83 اور، فاسئلوا اھل الذکر ان کنتم لا تعلمون ، النحل43 کیا آپ ان دونوں آیات کو مانتے ہیں؟
سوال نمبر131
اب غیر مجتہد دو حال سے خالی نہیں یاتو آپ اس کو از خود ادلہء اربعہ سے اخز احکام کی اجازت دیں گے یا کسی مجتہد کے اخز کردہ احکام پر عمل کرائیں گے پہلی صورت میں وہ مجتہد ہوا اور دوسری صورت میں مقلد اور اس میں چونکہ شرائط اجتہاد نہ تھیں اسلئے اس کا اجتہاد ایسا ہی باطل ہوا جیسے وہ نماز باطل ہے جس میں شرائط نماز نہ پائی جائیں۔
سوال نمبر132
اب غیر مجتہد اگر مجتہد سے اخز احکام کرے گا تو دوحال سے خالی نہیں یا تو ایک مجتہد کے مزھب کو باقی مزاھب پر راجح سمجھے گا تو وہ تقلید شخصی کرے گا کیونکہ مرجوح پر عمل بالاجماع ناجائز ہے۔یا سب کو برا سمجھ کر کسی ایک پر عمل کرے گا تو یہ بھی ترجیح بلا مرجع ہے جو جائز نہیں۔
سوال نمبر133
تقلید غیر شخصی کی کیا صورت ہوگی،اگر غیر مجتہد سب مجتہدین کے مزاھب کو مساوی جانے گا تو اختلافی مسائل میں ایک مجتہد ایک چیز کو حلال کہتا ہے اور دوسرا حرام کہتا ہے اور اس (غیر مجتہد) کے نزدیک سب برابر ہیں ،تو کوئی چیز اس کے لئے حرام ھوگی نہ حلال یا ہر چیز حلال بھی ہوگی اور حرام بھی، اور یہ بالاجماع باطل ہے۔ تو سب کو مساوی سمجھنا بھی بالاجماع باطل ہوا۔
سوال نمبر134
اگر وہ غیر مجتہد چاروں مزاھب کو مساوی الترک و القبول جانتا ہے تو تکلیف شرعی باطل ہوئی،نہ کچھ فرض رہا نہ حرام رہا بلکہ اگر چاھے تو حلال کی طرف مائل ہوجائے چاھے تو حرام کی طرف مائل ہوجائے،پھر یہ تقلید مجتہد کی تو نہ رہی بلکہ اپنی خواہش نفسانی کی تقلید ہوئی۔قال اللہ تعالٰی ونھی النفس عن الھوٰی فان الجنۃ ھی الماوٰی ،النازعات 40 اور ایحسب الانسان ان یترک سدی ، القیامۃ 36 کا مصداق ہوگا مجتہد کا نام تو محض دھوکے کے لئے لے گا، اپنی خواہش نفسانی کی تقلید کو اتباع قرآن و حدیث کا نام دے کر گمراہ ہوگا جیسا کہ زمانہ حال کے اکثر غیر مقلدین کی حالت ہے۔
سوال نمبر135
اگر کوئی غیر مجتہد یہ دعوٰی کرے کہ چاروں مزاھب سے جس کا مسئلہ قرآن و حدیث سے زیادہ اقرب ہوگا اس کو ترجیح دوں گا تو محض غلط ہے یہ ایسا ہی ہے کہ کوئی مریض کہے کہ میں ڈاکٹروں کے نسخوں کو خود پرکھوں گا،جس کا نسخہ ڈاکٹری اصول سے اقرب ہوا اس کو استعمال کروں گا یا کوئی ملزم کہے کہ میں ججوں کے فیصلوں کو خود پرکھوں گا جس جسٹس صاحب کا فیصلہ قانون سے اقرب ہوا اسے تسلیم کرلوں گا ۔کیسی عجیب بات ہے کہ ڈاکٹری سے جاھل کو تو ڈاکٹروں کے نسخے چیک کرنے کی اجازت نہ ہو اور قانون سے ناواقف ملزم کی جسٹس صاحبان کے فیصلے پر نکتہ چینی توہین عدالت قرار پائے مگر ایک جاھل جو شرائط اجتہاد سے خالی ہو اسے اختیار دیا جائے کہ مجتہدین پر نکتہ چینی کرے؟

سوال نمبر136
اگر مقلد ائمہ اربعہ کے مزاھب میں سے ایک کو راجح سمجھے تو اسے راجح پر عمل لازم ہے کیونکہ مزھب مرجوح مثل منسوخ ہے،اسلئے راجح کے مقابلہ میں مرجوح کو اختیار کرنا باجماع امت باطل ہے،پس اسے راجح پر عمل کرنا ہوگا۔
سوال نمبر137
اب رہا یہ سوال کہ مقلد ترجیح کسے دے گا تو ترجیح کے دو طریقے ہیں اک یہ کہ ہر ہر مسئلہ میں مزاھب اربعہ کے دلائل کا تفصیلی علم حاصل کرکے پھر ایک کو ترجیح دے تو یہ کسی مقلد یا غیر مقلد کے بس کی بات نہیں، اگر کوئی غیر مقلد ایسا دعوٰی کرے تو ہم کیف ما اتفق فقہ کے مختلف ابواب میں سے ایک سو مسائل پیش کریں گے وہ غیر مقلد ہر مسئلہ پر چاروں ائمہ کا مسلک بتائے گا پھر ہر ہر مسئلہ پر چاروں اماموں کے دلائل بیان کرے پھر ان پر مخالفین کے اعتراضات نقل کرکے ہر ایک مسئلہ کا جواب دے اور پھر صحیح صریح احادیث سے ترجیح دے،ہم نے مدت سے غیر مقلدین کو یہ دعوت دے رکھی ہے ۔مگر کوئی غیر مقلد اس کے لئے تیار نہیں، پس یہ طریقہ تو ممکن نہیں(اور دوسرا طریقہ یہ ہے) مقلد کی ترجیح اجمالا ہوتی ہے جیسے کوئی مریض کسی ڈاکٹر کے ہر ہر نسخہ کو چیک کرنے کی حیثیت و اہلیت نہیں رکھتا مگر اجمالا جانتا ہے کہ فلاں ڈاکٹر صاحب کے ہاتھوں اللہ تعالٰی نے ھزاروں مریضوں کو شفاء بخشی ہے اور علاقہ بھر کے بڑے بڑے ڈاکٹر اس سے مشورہ کرتے ہیں اور بڑے بڑے ڈاکٹر اسے اپنا امام مانتے ہیں جیسے سخی حاتم کو،پہلوان رستم کو، محدثین امام بخاری رحمہ اللہ کو، مجتہدین امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ کو،اپنا امام مانتے ہیں۔ان کے متواتر شہادتوں سے اس کی فضیلت کا یقین دل کی گہرائیوں میں اتر جاتا ہے اسی طرح عامی آدمی کے دل میں ایک امام کی افضلیت کا اعتقاد آجاتا ہے اور اس کے مزھب کو راجح سمجھتا ہے۔اور یہی تقلید شخصی ہے۔
سوال نمبر138
دیکھئے عام مقلد بھی صحیح بخاری کی حدیثوں کو دوسری حدیثوں پر ترجیح دیاکرتے ہیں، ظاھر ہے کہ انہوں نے بخاری کی ہر ہر سند اور ہر ہر راوی کو چیک نہیں کیا بلکہ ائمہ فن حضرات محدثین ان کو اپنا امام مانتے ہیں ۔یہی دلیل اجمالی عامی کے لئے وجہ ترجیح ہے۔ تو اسی طرح امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کو ائمہ فن نے امام اعظم کا لقب دیا جس سے عوام پر بھی آپ رحمہ اللہ کی افضلیت عیاں ہے۔
سوال نمبر139
بعض اوقات عوام کے لئے وجہ ترجیح میں سہولت ہوتی ہے جس طرح صوبہ یمن میں حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کے اجتہادات سہل الحصول تھے اسلئے یمن کے لوگ آپ رضٰ اللہ عنہ کے ہی فتاوٰی پر بلا مطالبہ دلیل عمل کرتے تھے،یہی تقلید شخصی ہے، اس طرح پاک و ہند میں حنفی مسلک کے مفتی ہر جگہ موجود ہیں اور یہی مزھب سہل الحصول ہے اسلئے ان ملکوں کے تمام محدثین ،فقہا،تمام مفسرین تمام سلاطین ،تمام مجاھدین امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کی تقلید کرتے رہے ہیں اور شاہ ولی اللہ صاحب رحمہ اللہ اپنے رسالہ “ الانصاف“ میں فرماتے ہیں کہ اس ملک میں امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کی تقلید سے باھر نکلنا شریعت محمدیہ سے باھر نکلنے کے مترادف ہے۔


سوال نمبر140
عوام اہل اسلام یہ بھی جانتے ہیں کہ اختلاف دین و دنیا نہایت مضر ہے اور اتفاق مطلوب و مرغوب ہے۔ دیکھئے خود آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ افضل نماز وہ ہے کہ جس کا قیام لمبا ہو اور قراءت قرآن زیادہ ہو مگر جب حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کے لمبی سورت پڑھنے سے جماعت سے اک آدمی کٹ گیا تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سخت ناراض ہوئے اور حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کو سخت الفاظ میں تنبیہ کیا(بخاری) الغرض اگر ایک واجب کے ادا کرنے کے دوطریقے ہوں مگر ایک طریقہ میں امت کا اتفاق رہتا ہو اور دوسرے طریقے میں اختلاف پڑتا ہوتو جوطریقہ اتفاق والا ہوگا وہی متعین رہے گا،چونکہ اس ملک میں شروع سے ہی سب حنفی مسلک پر رہے اسلئے عوام کے لئے بھی ترجیح اسی مزھب کوہوگی۔ کیونکہ اس صورت میں اتفاق رہتا ہے، چنانچہ مشاہد و متواتر ہے کہ ایک ہزار سے زائد عرصہ تک یہاں صرف حنفی تھے اور بلکل اتفاق تھا، مساجد خالص عبادت گاہ تھیں،کوئی لڑائی جھگڑا نہیں تھا، اور یہ بھی متواتر و مشاھد ھے کہ جب غیر مقلدین نے اس اتفاق کو ختم کیا اسی دن سے اختلاف کا جہنم گرم ہوگیا، ہر مسجد میدان جنگ بن گئی، سینکڑوں مساجد کو تالے لگے، ہزاروں روپے مسلمانوں کے مقدمات میں گئے، اور بعض مقدمے ہائیکورٹ سے گزر کر پوری کونسل لندن تلک پہنچے اور یہ فتنے صرف تقلید امام سے انحراف کے نتیجہ میں ظاھر ہوئے اسلئے اس ملک میں اک عامی کے لئے یہ اجمالی دلیل کافی ہے کہ حنفیت میں اتفاق ہے اور اس کے ترک میں اختلاف و انتشار ہے۔
سوال نمبر141
صحیح بخاری شریف سے ثابت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی زبردست دلی خواہش تھی کہ خانہ کعبہ کو بناء ابراہیمی پر تعمیر کروادیں ، مگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا نہیں فرمایا کہ کچھ لوگوں کے دین سے بیزار ہونے کا ڈر تھا ۔ اس سے معلوم ہوا کہ اگر کسی طریقہ سے دین بیزاری کا خطرہ ہو اور دوسرے طریقہ میں خطرہ نہ ہو تو جس طریقے میں خطرہ ہو وہ ناجائز ہوگا، اسی طرح ترک تقلید کے پچیس سالہ دور میں لوگوں میں اتنی دین سے بیزاری پیدہ ہوئی کہ جس کا ھزارواں حصہ بھی تقلیدی دور میں نظر نہیں آتا ۔ تو اک عامی آدمی کے لئے یہ اجمالی دلیل کافی ہے کہ ایک مزھب کو چھوڑنے میں دین بیزاری کی لعنت پھیلی ہے اور اس سے حفاظت حصار تقلید میں ھے۔
سوال نمبر142
یہ بلکل ظاھر بات ہے کہ دین کی گرفت جس قدر مضبوط ہو دین کی عظمت قائم رہتی ہے، اگر عوام اپنی خواہش سے مزاھب اربعہ سے مسائل انتخاب کریں گے تو دین کی گرفت ختم ہوجائے گی اور نفس آزادی کے عنوان سے دین کی تمام عظمتوں کو برباد کردے گا اور جوبات دین کی بربادی کا سبب ہو اس کے ناجائز ہونے میں کیا شبہ ہے۔
سوال نمبر143
زید کے دانتوں سے خون نکل آیا اس نے کہا امام شافعی رحمہ اللہ کے نزدیک وضو نہیں ٹوٹا ، پھر اس نے اپنے عضو خاص کو چھولیا اور کہا کہ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک وضو نہیں ٹوٹا اور اسی طرح نماز پڑھ لی ۔ کیا اس کی نماز ہوگئی یا تقلید مطلق نے عبادت ضایع کردی؟
سوال نمبر144
اک حنفی کو غیر مقلد نے جرابوں کے مسح پر لگادیا، اب وہ وضو میں جرابوں پر مسح کرتا ہے اور امام کے پیچھے فاتحہ نہیں پڑھتا، اب حنفی کہتے ہیں کہ وہ بے وضو تھا اسلئے نماز نہیں ہوئی اور غیر مقلدین کہتے ہیں فاتحہ نہیں پڑھی تو نماز نہیں ہوئی۔ تو اس کو آزادی اور تقلید مطلق کا جھانسہ دے کر ایسا کرادیا کہ بالاجماع اس کی نماز باطل ہوگئی۔
سوال نمبر145
تقلید کا لفظ تقلید مطلق میں بھی آتا ہے اور تقلید شخصی میں بھی مگر تقلید مطلق کو واجب کہتے وقت آپ کبھی یہ نہیں کہتے کہ تقلید کا لفظ قرآن و حدیث میں انسان کے لئے استعمال نہیں ہوا اسلئے تقلید مطلق کو واجب نہیں کیا جاسکتا مگر تقلید شخصی کی بحث میں اس لفظ کے بارے میں ایسے بے ہودہ سوالات اٹھائے جاتے ہیں۔
سوال نمبر146
تقلید کا معنی کتے کا پٹہ کیا جاتا ہے، آخر کون سی حدیث میں یہ فرق ہے کہ تقلید مطلق میں یہ معنی نہ ہو یا کتے کے پٹے کو انسان کے گلے کے لئے واجب قرار دیا جارہا ہو؟اور تقلید شخصی میں یہ لفظ حرام اور شرک بن جائے اور انسان کے لئے قابل استعمال ہی نہ رہے؟



سوال نمبر147
عام طور پر غیر مقلدین کہا کرتے ہیں کہ تقلید لازمہ جہالت ہے اور مقلد جاہل ہوتا ہے۔ تو تقلید مطلق جس کو واجب کہا جاتا ہے اس میں بھی یہی لفظ “تقلید“ ہے تو کیا تقلید مطلق واجب ہونے کا یہ معنی ہے کہ جاہل رہنا واجب ہے اور تحقیق حرام؟
سوال نمبر148
عام طور پر غیر مقلدین کہا کرتے ہیں کہ تقلید کا معنی ہے قرآن و حدیث کے خلاف کسی امتی کی بات پر عمل کرنا۔ تو اس کے ساتھ ساتھ یہ کہنا کہ تقلید مطلق واجب ہے اس کا تو معنی ہوا کہ قرآن و حدیث پر عمل کرنا حرام ہے؟ کیونکہ تقلید جو واجب تھی اس واجب کا ترک لازم آیا وہ حرام ہے ۔
سوال نمبر149
ایک طرف غیر مقلدین تقلید کو لعنت کہتے ہیں ‌تو دوسری طرف تقلید مطلق کو واجب کہہ کر اپنی جماعت کو مجبور کرتے ہیں کہ یہ لعنت کا طوق گردن میں ڈال لو، یہ واجب ہے اور اس لعنت کے طوق کو گردن سے نکالنا حرام ہے۔ کیونکہ اس سے ترک واجب لازم آتا ہے۔
سوال نمبر150
ایک طرف تقلید کو شرک لکھتے ہیں،تو دوسری طرف اس تقلید شرک کو امت پر واجب بھی کیا جاتا ہے۔
سوال نمبر151
غیر مقلدین کہتے ہیں کہ ایک امام کی تقلید شرک ہے اور ائمہ اربعہ کی مطلق تقلید واجب ہے، یہ مسئلہ کسی حدیث صریح سے ثابت کیجئے۔
سوال نمبر152
اور کیا پھر یہ صحیح ہے کہ ایک بت کو سجدہ کرنا تو شرک ٹھرے اور چار بتوں کو بار بار سجدہ کرنا واجب ہو؟ جواب صحیح و صریح حدیث سے پیش کریں۔
سوال نمبر153
اگر ایک امام کے سارے اجتہادات کو تسلیم کرنا شرک ہے تو کیا صحیح بخاری کی ساری احادیث کو صحیح سمجھنا امام بخاری کو معصوم عن الخطا ماننا نہیں؟
سوال نمبر154
بعض لامزھب یعنی غیر مقلدین کہتے ہیں کہ تقلید کا لفظ استعمال کرنا ہی ناجائز ہے، کیا کسی آیت یا حدیث صحیح صریح غیر معارض میں اس لفظ کے استعمال کا منع آیا ہے؟ اور کیا تقلید مطلق کے واجب ہونے پر کوئی صحیح حدیث موجود ہے؟
سوال نمبر155
بعض غیر مقلدین کہتے ہیں کہ یہ لفظ اس معنی میں قرآن و حدیث میں نہیں آیا اس لئے ناکائز ہے۔ تو بتایا جائے کہ اصول حدیث کے تمام الفاظ،حدیث کی اقسام،اور جرح و تعدیل کی تمام اصطلاحات انہی معنوں میں قرآن و حدیث میں ہیں ؟ اگر نہیں ہیں تو ان کا استعمال بھی حرام و ناجائز ہے یا نہیں؟

سوال نمبر156
جب یہ لفظ قرآن و حدیث میں ان اصطلاحی معنوں میں نہیں ہے تو اس کا حکم شرک حرام وغیرہ آپ کہاں سے لاتے ہیں؟

سوال نمبر157
بعض لامزھب کہتے ہیں کہ ائمہ اربعہ کا نام حدیث میں دکھاؤ؟ تو گزارش یہ ہے کہ پہلے تمام فرقہ جماعت نام نہاد اہل حدیث مل ملا کر ائمہ صحاح ستہ کا نام ہی احادیث میں دکھادیں؟
سوال نمبر158
بعض لامزھب کہتے ہیں کہ ہدایہ،قدوری،عالمگیری کا نام حدیث سے دکھاؤ؟ تو عرض ہے کہ آپ لوگ صحاح ستہ کا نام حدیث میں دکھادیں؟
سوال نمبر159
اللہ تعالٰی نے جب فرشتوں کو حکم دیا کہ آدم علیہ السلام کو سجدہ کرو۔ یہ حکم تھا اس کی اس کے ساتھ دلیل نہ تھی ، تو بلا مطالبہ دلیل سب فرشتوں نے اس حکم کی تعمیل کی، اسی کا نام تقلید ہے اور شیطان نے گلے سے تقلید کا ہار نہ ڈالا تو اللہ تعالٰی نے لعنت کا طوق اس کے گلے میں ڈال دیا۔
سوال نمبر160
جو نعرہ شیطان نے لگایا تھا “ انا خیر منہ“ وہی نعرہ آج کے غیر مقلدین کا کیوں ہے؟ کہ ہم اگر صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین کے اقوال پیش کریں تو کہتے ہیں “انا خیر منہ“؟


سوال نمبر161
اگر شیطان غیر مقلد نہیں تھا تو بتائیے کہ وہ کس کا مقلد تھا؟ حوالہ قرآن و حدیث سے پیش کریں۔
سوال نمبر162
بعض غیر مقلدین کہتے ہیں کہ شیطان نے قیاس کیا تھا جیسا کہ مجتہدین قیاس کرتے ہیں۔ تو سوال یہ ہے فرقہ جماعت ایل حدیث سے ک کیا واقعی شیطان مجتہد تھا ؟ دلیل قرآن سے دیجئے۔
سوال نمبر163
اگر واقعی شیطان مجتہد ہے تو بنص حدیث بخاری اسے اس اجتہاد پر ایک اجر ملنا ضروری تھا نہ کہ لعنت کا طوق؟ کیا شیطان کو کوئی اچھا اجر ملا؟

سوال نمبر164
کیا واقعی ائمہ اربعہ آپ کے نزدیک شیطان کی طرح لعنتی ہیں ؟ یا اس سے بھی زیادہ؟ کیونکہ اس(شیطان) نے ایک مسئلہ میں قیاس کیا اور ائمہ مجتہدین نے لاکھوں مسائل میں قیاس کیا۔ جواب حدیث صحیح صریح غیر معارض سے عنایت فرمائیں۔
سوال نمبر165
شیطان نے جو قیاس کیا اس کو اتنا ہی گناہ ہوا اور اس کی تقلید نہیں ہوئی لیکن ائمہ مجتہدین نے لاکھوں قیاس کئے اور کروڑہا لوگوں نے ان کی تقلید کی۔ ان کروڑ ہا مقلدین کے گناہ میں بھی ائمہ مجتہدین شریک رہیں گے یا نہیں؟
سوال نمبر166
ایک امام کی تقلید شخصی حرام ہے، اس پر کوئی آیت یا حدیث صحیح صریح غیر معارض ہوتو پیش کریں ورنہ اپنی طرف سے حرام و حلال بنانا یہ تشریح جدید اور یہود و نصارٰی کے احبار و ھبان کی تقلید و طریقہ ہے۔
سوال نمبر167
کیا تقلید شخصی سے بچنے کے لئے ہر مسئلہ کے لئے امام بدلنا فرض ہے؟ یعنی ایک مسئلہ ایک امام سے پوچھا جائے تو جائز،اگر دوسرا بھی اسی امام سے پوچھا جائے تو حرام؟ تو اس حکم جواز و عدم جواز پر آیت قرآنی یا حدیث صحیح صریح غیر معارض پیش کریں۔۔۔۔۔۔
سوال نمبر168
یا آپ کے ہاں فرق دنوں کے حساب سے ہے کہ ایک دن امام سے مسئلہ پوچھنا فرض ہے دوسرے دن اسی امام سے مسئلہ پوچھنا حرام اور دوسرے کسی امام سے مسئلہ پوچھنا فرض، تیسرے دن پہلے دونوں سے مسئلہ پوچھنا حرام اور کسی تیسرے امام سے پوچھنا فرض؟ یعنی ہر روز ایک امام تبدیل کرنا فرض ہے ہے تو براہ کرم اس کی دلیل قرآن یا حدیث صحیح صریح غیر معارض سے پیش کریں۔۔۔۔
سوال نمبر169
یا آپ کے نزدیک مدت اس کی ایک ایک ماہ ہے کہ ایک ماہ ایک امام سے مسئلہ پوچھنا جائز ،دوسرے ماہ اس پہلے سے حرام، اسی طرح ہر ماہ نیا امام ہو یا ہر سال نیا امام ہو ؟ تو یہ مدت آیت یا حدیث صحیح صریح غیر معارض سے دکھائیں۔
سوال نمبر170
نماز میں قراءت قرآن فرض ہے تو قرآن کی سات متواتر قراءتیں ہیں تو ہر ہر قراءت سیکھنا فرض ہے؟ اور ہر قراءت پر نماز میں قرآن پڑھنا بھی فرض ہے؟ اگر کوئی ساری عمر نماز کی یہ فرض قراءت ایک ہی قراءت میں ادا کرے تو وہ کافر،مشرک ،حرام کار ہوگا کہ نہیں؟
سوال نمبر171
جب متواتر قراءتیں سات ہیں تو ایک قراءت پر فرض نماز ادا کرنے والے کا پورا فرض ادا ہوا یا ساتواں حصہ فرض ادا ہوا؟
سوال نمبر172
اگر کوئی عورت یہ کہے کہ مطلق نکاح سنت ہے مگر ساری عمر ایک ہی مرد کے نکاح میں رہنا حرام ہے کیوں کہ یہ تقلید شخصی کی مانند ہے؟
سوال نمبر173
جب غیر مقلدوں کے ہاں نکاح بھی جائز ہے اور متعہ بھی جائز ہے، اگر کوئی عورت صرف نکاح میں زندگی گزارے، متعہ والی آیت اور احادیث پر ساری عمر عمل نہ کرے تو وہ گناہگار ہوگی یا نہیں؟ اور جو عورت ایک ماہ نکاح میں رہے اور دوسرے ماہ متعہ کرائے، اس طرح ہر ہر ماہ باری باری دونوں نصوص پر عمل کرتی رہے ، اسکو پہلی عورت سے کتنے گنا زیادہ ثواب ملے گا؟
سوال نمبر174
قرآن پاک میں ہے واتبع ملۃ ابراھیم حنیفا ۔"النساء" حنیف کو صفات حسنہ میں شمار کیا ہے جس طرح حنیف یک رخا ہوتا ہے ایسے ہی تقلید شخصی کرنے والا بھی یک رخا ہوتا ہے اور خدا کی عبادت و اطاعت میں یک رخا ہونا خدا کو پیارا ہے حرام نہیں۔
سوال نمبر175
حنیف کے مقابلہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں ان شر الناس عند اللہ یوم القیامۃ ذو الوجھین۔ تقلید شخصی انسان کو ذوالوجہین بننے سے روکتی ہے اور تقلید غیر شخصی میں جب نفس پرستی اور سہل انگاری شامل ہوجائے تو انسان کو ذو وجہین بنادیتی ہے۔
سوال نمبر176
قرآن پاک نے کافروں کا طریقہ بتایا ہے یحلونہ عاما و یحرمونہ عاما ۔ وہ ایک سال اس کو حلال سمجھتے دوسرے سال حرام سمجھتے، تقلید شخصی انسان کو اس بدعات سے بچاتی ہے اور غیر شخصی میں جب نفسانیت شامل ہوجائے تو انسان کو اس بدعات کا عادی بنادیتی ہے۔
سوال نمبر177
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے منافق کے بیان میں اس کی اک بد عادت یہ بیان فرمائی " لا الی ھؤلاء ولا الی ھؤلاء " یعنی نہ ادھر کے اور نہ ادھر کے اور فرمایا کہ کالشاۃ العائرۃ بین الغنمین "مسلم" یعنی وہ بکری جو دوبکروں کے درمیان پریشان ہو کہ ادھرجائے یا اس طرف۔ تقلید شخصی اس منافقانہ عادت سے بچاتی ہے اور تقلید غیر شخصی انسان کو اس عادت بد کا خوگر بنادیتی ہے۔
سوال نمبر178
مجتہد کی تقلید شخصی کی بنیاد حسن ظن پر ہے جب کہ غیر مجتہد کی تقلید سلف سے بدگمانی اور بدزبانی پر ہے، اول مطلوب ثانی اور ثانی معیوب ہے۔
سوال نمبر179
عام طور پر غیر مقلدین ، مقلدین کو پٹے والا کتا کہتے ہیں ۔ تو اسکا مطلب یہ ہوا کہ غیر مقلد بے پٹہ کتا ہوتا ہے جو کتا کسی گھر کا رکھوالا ہوتا ہے گھر والے اس کی ساری ضروریات کا خیال رکھتے ہیں روٹی،دودھ، گھی تک کھلاتے ہیں اور جو بے پٹہ کتا ہوتا ہے کوئی بھی گھر والا اسکا خیال نہیں رکھتا، آخر بھوک سے بے تاب ہو کر چوری سے کسی کی روٹی اٹھالی وہاں سے ڈنڈے کھائے کسی کا دودھ منہ لگا کر مار کھائی ۔ ایسے کتے کو کوئی دروازے کے قریب بھی نہیں پھٹکنے دیتا، ھرطرف مارو دوڑاؤ کا شور ہوتا ہے، آخر مارکھا کھا کر ہر دروازے سے در در کی آواز سن کر گندی روٹی سے نجاست چاٹ کر پیٹ بھرتا ہے۔۔۔۔۔
سوال نمبر180
جس طرح منکرین حدیث کہتے ہیں کہ حدیث تو حجت ہے مگر خبر واحد حجت نہیں اسی طرح غیر مقلدین کہتے ہیں کہ تقلید مطلق حجت ہے مگر تقلید شخصی حجت نہیں ، دونوں کا ایک ہی طریق کار ہے ورنہ وجہ بیان فرمائیں۔
سوال نمبر181
اگر تقلید شخصی حرام ہے تو کسی لامزھب کو (یعنی غیر مقلد) کتاب لکھنے کا کوئی حق نہیں کیونکہ وہ کتاب اس کی تحقیق شخصی ہے اپنی تحقیق شخصی پر لوگوں کو لگانا اور اپنی تحقیق شخصی ان پر مسلط کرنا لوگوں کو حرام پر لگانا ہے اور غیر مقلد عوام کا اسے قبول کرلینا بھی حرام ہے؟
سوال نمبر182
اگر تقلید شخصی حرام ہے تو لامزھب غیر مقلد کو درس دینا، تقریر کرنا خواہ مجمع میں ہو یا سبق پڑھاتے وقت طلباء کے سامنے ہو یہ بھی حرام ہے اور اس کو تسلیم کرنا بھی حرام کیونکہ یہ تحقیق شخصی پیش کررہا ہے اور وہ قبول کر رہے ہیں۔
سوال نمبر183
اگر تقلید شخصی اسلئے شرک و حرام ہے کہ مجتہد معصوم نہیں تو چار غیر معصوموں کی تقلید باری باری کیوں جائز ہے ؟ جب کہ کوئی امام بھی کسی مسئلہ میں معصوم نہیں کیونکہ ہر ایک کی اپنی رائے ہے۔
سوال نمبر184
اگر مجتہد کی تقلید شخصی اسلئے حرام ہے کہ مجتہد معصوم نہیں تو راویان حدیث بھی معصوم نہیں ان کی روایات کیسے حجت بن جاتی ہیں؟ آپ کا اور منکرین فقہ و منکرین حدیث کا ایک ہی طریقہ ہے یعنی چال بھی ایک اور ڈھال بھی ایک۔
سوال نمبر185
اگر مجتہد کی تقلید شخصی اس لئے حرام ہے کہ وہ معصوم نہیں تو محدثین کی تصحیح و تضعیف احادیث بھی ان کی زاتی رائے پر مبنی ہے،اس رائے میں بھی وہ معصوم نہیں۔ کیا اس کو حجت ماننا بھی شرک و حرام ہے یا نہیں؟
سوال نمبر186
اگر فقہ اس لئے چھوڑی جاتی ہے کہ " ظنی" ہے، تو گزارش ہے کہ فقہ کے اجماعی مسائل تو ظنی نہیں کیونکہ اجماع معصوم عن الخطا ہے تو اجماعی مسائل کو چھوڑنے والے کا کیا حکم ہے؟ احادیث میں بھی متواتر بہت کم ہیں، اکثر احادیث صحیحہ بھی اخبار آحاد اور ظنی ہیں، وہاں اس ظن کو کیوں تسلیم کیا جاتا ہے؟ جواب تمام غیر مقلدین کے سر پر ہمارا قرض ہے۔
 

sahj

وفقہ اللہ
رکن
حصہ پنجم​

حضرات علماء کرام ! ذیل میں دئیے گئے سوالات کا جواب بھی قرآن و حدیث صحیح صریح غیر معارض سے عنایت فرمائیں ، کیونکہ فرقہ جماعت اہل حدیث کا دعوٰی ہے کہ ہر ہر مسئلہ صراحۃ کے ساتھ قرآن و حدیث میں موجود ہے ۔ اگر جواب قرآن و حدیث کے علاوہ ہوگا تو قبول نہیں کیا جائے گا۔
سوال نمبر187
کیا قرآن و حدیث میں گناہ کی دوقسمیں گناہ کبیرہ ، گناہ صغیرہ بیان کی گئی ہیں ؟ یا نہیں؟
سوال نمبر188
گناہ کبیرہ اور گناہ صغیرہ کی تعریف جامع مانع قرآن پاک کی آیت یا حدیث صحیح سے پیش کریں، کسی بھی امتی کا کوئی قول بلکل پیش نہ کریں۔
سوال نمبر189
گناہ کبیرہ کی دنیوی سزا کی ایک ہی قسم (یعنی حد) ہے یا دوقسمیں (حد اور تعزیر) ہیں؟ جواب بشرائط بالا سے دیں۔ یعنی قرآن و حدیث۔
سوال نمبر190
حد اور تعزیر کی تعریف جامع مانع قرآن و حدیث سے بیان فرماویں، کسی بھی امتی کا غیر معصوم قول پیش نہ فرمائیں۔
سوال نمبر191
کیا شبہات سے حدود ساقط ہوجاتی ہیں ؟ جواب شرائط بالا سے ہی پیش کریں۔
سوال نمبر192
شبہ کی کتنی قسمیں ہیں ؟ اور ہر ہر قسم کی جامع مانع تعریف قرآن و حدیث سے ہی بنان کیجئے۔
سوال نمبر193
ترمزی جلد1 ، ابن ماجہ میں یہ حدیث ہے " من اٰتی بھیمۃ فلا حد علیہ" یعنی جس شخص نے کسی جانور (گائے،بھینس،بکری،بھیڑ،ہرنی،گدھی وغیرہ ) سے بدفعلی کی یا (بیل،بھینسے،بکرے،چھترے،گدھے وغیرہ) سے بدفعلی کروالی اس پر کوئی حد نہیں، کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ ،امام ترمزی،امام ابن ماجہ، اور جتنے محدثین اس پر خاموش ہیں ان کے نزدیک یہ کام حلال اور جائز ہے؟
سوال نمبر194
بیوی نے فرض روزہ رکھا ہوا تھا ، خاوند نے اس سے صحبت کرلی،یہ صحبت حرام ہے یا حلال؟ دونوں کو سنگسار کیا جائے گا یا نہیں ؟ یا کوئی حد ہے بھی؟
سوال نمبر195
بیوی حیض سے تھی، اس سے صحبت حلال ہے یا حرام؟اور صحبت کرنے پر دونوں کو کیا حد لگے گی؟ حد ہے بھی کہ نہیں؟
سوال نمبر196
بیوی نفاس میں تھی اس سے صحبت حلال ہے یا حرام؟ اگر کسی نے اسی حال میں صحبت کرلی تو ان پر حد ہے یا نہیں؟
سوال نمبر197
بیوی فرض حج کر رہی تھی تو حالت احرام میں خاوند سے صحبت کرلی ، دونوں پر رجم یا جلد میں سے کون سی حد جاری ہوگی؟۔۔۔۔
سوال نمبر198
ایک آدمی نے فقہ محمدیہ میں پڑھا کہ منی کھانا جائز ہے، اس نے منی کھالی، اس پر کتنے کوڑے حد جاری کی جائے گی؟۔۔۔
سوال نمبر199
ایک شخص نے سود کا پیسہ کھایا جو یقینا قطعی حرام ہے اس پر کتنے کوڑے حد ہے ؟
سوال نمبر200
ایک شخص نے بلا اضطرار خنزیر کا گوشت کھالیا ، قرآن و حدیث میں اس پر کتنے کوڑے حد ہے؟
سوال نمبر201
ایک آدمی نے خون پی لیا۔
سوال نمبر202
دوسرا پیشاب پی لیتا ہے۔
سوال نمبر203
تیسرا پاخانہ کھالیتا ہے، ان سب پر قرآن و حدیث میں کیا حد ہے ؟
سوال نمبر204
زنا موجب حد اور زنا موجب تعزیر کی جامع مانع تعریف قرآن و حدیث میں سے بیان کیجئے۔
سوال نمبر205
نواب صاحب عرف الجادی ص109 پر لکھتے ہیں کہ ایک شخص نے زنا کیا اور اسی نطفہ سے لڑکی پیدہ ہوئی، وہ لڑکی جوان ہوگئی تو زانی باپ کا نکاح اس اپنے نطفہ کی بیٹی سے جائز ہے، اس مسئلہ کا ثبوت کسی صحیح صریح غیر معارض حدیث سے پیش کیجئے۔
سوال نمبر206
نواب صاحب مزید فرماتے ہیں کہ اپنی عورت یا لونڈی کی دبرزنی کرنے والے پر انکار بھی جائز نہیں،"ہدیۃ المھدی ج1"
سوال نمبر207
نواب صاحب فرماتے ہیں کہ متعہ پر انکار بھی جائز نہیں یعنی کوئی غیر مقلدن متعہ کراتی پھرے تو حد یا تعزیر تو کجا اس پر انکار تک جائز نہیں۔
سوال نمبر208
کسی عورت نے ولی کی اجازت کے بغیر نکاح کیا، حدیث میں اس نکاح کو باطل کہا گیا ہے (ترمزی و ابن ماجہ) اس کے بعد صحبت کی تو ان دونوں پر کون سی حد واجب ہے؟ رجم یا سو کوڑے؟ جواب صحیح صریح غیر معارض حدیث سے دیجئے۔
سوال نمبر209
احناف کی فقہ کی کتاب فتح القدیر ج5ص42 اور حدیث کی کتاب طحاوی ج2 ص96 پر ہے کہ اگر کوئی شخص ماں ،بہن وغیرہ محرمات سے نکاح حلال سمجھے تو وہ مرتد اور واجب القتل ہے ، پھر غیر مقلد علماء کیوں بہتان باندھتے ہیں کہ فقہ حنفی میں ماں سے نکاح جائز لکھا ہے ؟
سوال نمبر210
کیا قرآن و حدیث میں مندرجہ بالا مسئلہ صراحۃ ہے ؟ اگر ہے تو وہ آیت یا حدیث لکھیں اور اپنا مسلک بحوالہ لکھیں۔


سوال نمبر211
حدیث "من وقع علٰی ذات محرم فاقتلوہ " صحیح ہے یا ضعیف؟ اس کی سند کے راوی عبادہ بن منصور، اسماعین بن ابی حبیبہ اور داؤد بن الحصین عن عکرمہ کے بارے میں توثیق ثابت فرمائیں۔۔۔
سوال نمبر212
اس حدیث میں ذات محرم سے نکاح کا ذکر ہے یا بلا نکاح وطی کا ؟ اور یہ قتل حد ہے یا تعزیر؟ یہ صراحت حدیث سے دکھائیں۔
سوال نمبر213
جس حدیث میں باپ کی زوجہ سے نکاح کرنے والے کے قتل اور اس کا مال لوٹنے کا زکر ہے، یہ حد ارتداد کی ہے یا صرف نکاح کی ؟
سوال نمبر214
کیا اس نے نکاح کے بعد صحبت کی تھی یا نہیں؟ یہ جواب صحیح حدیث صریح و غیر معارض سے پیش کریں۔
سوال نمبر215
اگر کوئی شخص اہنی محرمہ سے نکاح کرکے صحبت کرے تو اس کے بارے میں حد کے واجب ہونے کی کوئی صحیح غیر معارض حدیث ہوتو لائیے؟
سوال نمبر216
اگر اس کو تعزیرا قتل کردیا جائے ،جیسا کہ درمختار میں ہے تو یہ تعزیر کس حدیث صحیح صریح غیر معارض کے خلاف ہے ؟
سوال نمبر217
جب کہ غیر مقلدین کی کتاب عرف الجادی کے موافق زنا کے نطفہ سے پیدہ شدہ (لڑکی) سے جوکہ زانی کی ہی بیٹی ہے سے نکاح کرکے ساری عمر صحبت کرے تو حلال ہے۔ نہ حد نہ تعزیر اور احناف کے نزدیک ایک قول میں حد اور ایک قول میں تعزیر ہے جو کہ قتل تک ہے۔ تو آپ کس منہ سے احناف پر اعتراض کرتے ہیں؟
سوال نمبر218
جب آپ کی کتاب نزل الابرار ج1 ص2ص3 پر ہے کہ متعہ کا جواز قرآن کی قطعی آیت سے ثابت ہے اور ہدیۃ المھدی ج1ص118 پر ہے کہ متعہ کرنے کرانے پر انکار بھی جائز نہیں چہ جائکہ حد یا تعزیر ہو۔ اور احناف کے نزدیک اجرت دے کر زنا کرنا گناہ کبیرہ ہے جس کی سزا ایک قول میں حد ہے "والحق وجوب الحد کالمشاجرۃ للخدمۃ" درمختار ج3ص157 اور اک قول میں تعزیر ہے۔ پھر آپ احناف پر کیوں اعتراض کرتے ہیں، کیا آپ کو خطرہ ہے کہ آپ کی عورتیں حد یا تعزیر کے خوف سے متعہ کرانا چھوڑ دیں اور کاروبار میں کمی آئے؟
سوال نمبر219
عرف الجادی ص207 پر لکھا ہے کہ اگر نظر بازی کا خوف ہو تو مرد کو ہاتھ سے اور عورت کو پتھر وغیرہ سے منی نکالنا واجب ہے،یہ مسئلہ کس حدیث صحیح صریح سے ثابت ہے؟
سوال نمبر220
عرف الجادی ص207 پر ہے کہ بعض صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین بھی مشت زنی کیا کرتے تھے ان صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین کے اسماء گرامی حدیث صحیح صریح غیر معارض سے پیش کریں۔
سوال نمبر221
عرف الجادی ص208 پر ہے کہ جو مرد یا عورت اپنے ہاتھ سے منی خارج کرے نہ ان پر حد ہے نہ تعزیر بلکہ ایسے باعصمت مسلمان کو ایزا پہنچانا حرام ہے، اس کا ثبوت کسی آیت یا حدیث سے پیش کردیجئے۔
سوال نمبر222
عرف الجادی ص52 پر ہے کہ ماں بیٹی بہن کے صرف دبر کے دوسوراخ چھوٹ کر باقی جسم دیکھنا بھی جائز ہے اور ہاتھ پھیرنا بھی جائز ہے، اس مسئلہ کا ثبوت کسی آیت قرآنی یا حدیث صحیح سے پیش فرمائیں۔
سوال نمبر223
جب آپ غیر مقلدین کے مزھب میں دبر زنی جائز، متعہ جائز، اس پر اعتراض نہ کرنا، مگر احناف کے نزدیک ایک حلالہ کی شرط مکروہ تحریمی ہو، پھر بھی ان پر اعتراض کیوں؟
سوال نمبر224
ایک شخص نزرلغیر اللہ کا کھانا کھالیتا ہے، اس شخص پر قرآن و حدیث میں کتنے کوڑے حد مقرر ہے ؟
مندرجہ بالا اڑتیس سوالات جو پیش کئے ہیں ان سوالات کے جوابات آپ اپنے دعوٰی کے موافق صرف قرآن پاک کی صریح آیت یا احادیث صحیحہ صریحہ غیر معارضہ سے پیش فرمائیں اور یہ بات اچھی طرح زہن نشین کرلیں کہ آپ غیرمقلدین کی کتابوں میں سے جو مسائل لکھے ہیں اگر آپ کے نزدیک وہ غلط ہیں تو ان کو غلط ثابت کرنے کے لئے احادیث صحیحہ صریحہ پیش کریں، ورنہ یہ حقیقت واضح ہوچکی ہے کہ غیر مقلدین کی سب کتابیں قرآن و حدیث کے خلاف ہیں اور یہ مسائل کے صحیح ہونے یا غلط ہونے پر قرآن و حدیث بلکل پیش نہیں کرسکتے۔





حصہ ششم​

سوال نمبر225
کیا بخاری و مسلم کو" صحیحین " اللہ تعالٰی نے فرمایا ہے ؟ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ؟ کیا ان دونوں کتابوں کو صحیحین نہ ماننے والا قرآن کا منکر ہے ؟ یا حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا؟
سوال نمبر226
یہ قول کہ" اصح الکتب بعد کتاب اللہ الباری صحیح البخاری " یہ قرآن کی آیت ہے یا صحاح ستہ کی حدیث؟ کیا اس کا منکر خدا اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا منکر ہے؟
سوال نمبر227
متفق علیہ احادیث کو ابن صلاح شافعی رحمہ اللہ موجب علم نظری کہتے ہیں ،اور علامہ نووی شافعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ موجب علم نہیں ہیں، علامہ قریشی الجواہر المضیہ میں،علامہ ذہبی رحمہ اللہ اور ابن العربی سے نقل کرتے ہیں کہ نووی شافعی رحمہ اللہ، علم فقہ،علم حدیث، علم لغت اور ملکہ تحریر میں ابن صلاح سے بہت بلند ہیں(ج2ص403 بحوالہ ادب ج2ص218 ، حاشیہ)اور یہی قول اکثر محققین کا ہے، آپ لوگ قرآن و حدیث کی روشنی میں کس کو راجح قرار دیتے ہیں؟
سوال نمبر228
بخاری اور مسلم کی عظمت کی دلیل یہ بیان کی جاتی ہے کہ امت میں ان کو تلقی بالقبول حاصل ہے اور یہ مشاہدہ ہے کہ ان دونوں کتابوں کو تلقی بالقبول صرف علماء میں حاصل ہے، جو اہلسنت والجماعت کا دوفیصد ہیں بمشکل اور ائمہ اربعہ کے مزاھب کو تلقی بالقبول سو فیصد اہل سنت والجماعت میں حاصل ہے جن میں اٹھانوے فیصد اہلسنت والجماعت میں صرف امام اعظم رحمہ اللہ کے مزھب کو حاصل ہے۔ تو کیا یہ تلقی بالقبول مزاھب اربعہ خصوصا مزھب حنفی کی عظمت و حقانیت کی دلیل ہے یا نہیں؟
سوال نمبر229
23 متفق علیہ احادیث پر تنقید خود اہل سنت نے کی ہے (امعان النظر شرح نخبۃ الفکر ص57) لیکن ائمہ اربعہ کے اجماعی مسائل پر تنقید نہیں ہوسکی، کیا اس سے مزاھب اربعہ کے اجماع کی عظمت صحیحین پر ثابت نہیں ہوتی؟۔
سوال نمبر230
امام بخاری رحمہ اللہ کی احادیث میں سے گیارہ سو بارہ احادیث پر تنقید ہوئی ہے۔ صحیح مسلم کی احادیث میں سے ایک سو تیس احادیث پر تنقید ہوئی ہے۔ اور امام بخاری رحمہ اللہ نے چارسوپینتیس ان راویوں سے حدیث لی ہے جن میں سے امام مسلم رحمہ اللہ نے حدیث نہیں لی۔ اور ان میں سے اسی راوی متکلم فیہ ہیں امام مسلم رحمہ اللہ نے چھ سو بیس ایسے راویوں سے حدیث لی ہے جن سے امام بخاری رحمہ اللہ نے حدیث نہیں لی اور ان میں سے ایک سو ساٹھ راوی متکلم فیہ ہیں، (امعان النظر ص57) اس کے برعکس امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ تعالٰی علیہ کے بارہ لاکھ نوے ہزار مسائل میں سے پانچ سات مسائل پر تنقید ہوئی، یہ امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ کی عظمت و جلالت کی دلیل ہوئی یا نہیں؟
سوال نمبر231
امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ تابعین میں سے ہیں اور امام بخاری رحمہ اللہ اور امام مسلم رحمہ اللہ تبع تابعین میں سے بھی نہیں ہیں اور امام صاحب رحمہ اللہ "والذین اتبعوھم باحسان رضی اللہ عنھم" کی بشارت میں شامل خیر القرون کی احادیث کے مصداق ہیں تو بخاری و مسلم سے افضل ہوئے یا نہیں؟
سوال نمبر232
حضرت ابوبکر صدیق رضٰ اللہ عنہ کا تمام امت سے افضل ہونا منصوص،امام اعظم رحمہ اللہ کا مابعد کے مجتہدین سے افضل ہونے پر ائمہ کا اجماع ، اور امام بخاری کا مابعد کے محدثین سے افضل ہونا مقلدین کا قول ہے اب صلاح وغیرہ کا، لیکن حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی افضلیت کا یہ مطلب نہیں لیا جاتا کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی روایت کردہ حدیث کے مقابل کسی کی حدیث نہیں لی جائے گی، امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کی افضلیت کا یہ مطلب نہیں لیا جاتا کہ مسائل اجتہادیہ میں امام صاحب کا اجتہاد مل جائے تو ان کے مقابلہ میں کسی کا اجتہاد قبول نہیں کیا جائے گا لیکن امام بخاری رحمہ اللہ کے بارہ میں غیر مقلدین یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ ان کی روایت کے مقابلہ میں نہ کسی ان سے پہلے مجتہد کی روایت مانی جائے گی نہ ان کے ہم عصر کی نہ ان کے بعد والوں کی، آخر اس کی آپ کے پاس قرآن و حدیث سے کیا دلیل ہے ؟
سوال نمبر233
امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ کی فقہ پر عمل کرکے اٹھانوے فیصد اہل سنت والجماعت مکمل نماز ادا کررہے ہیں ، کیا دنیا میں صرف ایک آدمی کا نام پیش کیا جاسکتا ہے جو صرف بخاری کو سامنے رکھ کر صرف ایک رکعت نماز پڑھ کر دکھادے؟
سوال نمبر234
سیدنا امام اعظم رحمہ اللہ مے مزھب کو تلقی بالقبول کا شرف حاصل ہے لیکن اس کا کوئی یہ معنی نہیں لیتا کہ ہر ہر جزعی مسئلہ کو تلقی بالقبول کا شرف حاصل ہے لیکن بخاری مسلم کے بارے میں یہ کہنا کہ ہر حدیث کو تلقی بالقبول کا شرف حاصل ہے بلکل غلط و باطل ہے۔ ہے یا نہیں؟
سوال نمبر235
کیا صحیح نظریہ یہ نہیں کہ امام صاحب رحمہ اللہ کے مزھب میں جو مسائل اجماعی ہیں ان پر عمل کرنا بالاجماع واجب ہے اور ان کا مخالف اجماع کا مخالف اور جن مسائل پر اجماع نہیں ان پر التزام مزھب والے کو عمل واجب ہے نہ کہ غیر حنفی کو، اسی طرح صحیحین کی جن احادیث پر مزاھب اربعہ کا اتفاق عمل ہے ان پر بلا نقد و تبصرہ عمل واجب ہے اور جن احادیث پر بعض مزہب کا عمل ہے بعض کا نہیں ان احادیث کو ترجیح ہوگی جن کو صاحب مزھب نے اختیار فرمیا کیونکہ صاحب مزھب کا اجتہاد ان کے اجتہاد سے اعلٰی و ارفع ہے۔
سوال نمبر236
کیا یہ صحیح بات نہیں کہ علامہ ذہبی رحمہ اللہ نے میزان الاعتدال میں اور حافض ابن حجر رحمہ اللہ نے تہزیب التہزیب میں بہت سے راویوں کے بارے میں امام بخاری رحمہ اللہ کے مقابللہ میں دوسرے ائمہ کے اقوال کو ترجیح دی ہے۔؟
سوال نمبر237
صحیح بخاری کے اصح ہونے پر شوافع مقلدین نے خوب زور دیا ہے ،شیخ ابن الھمام حنفی،علامہ حلبی حنفی،علامہ بحر العلوم حنفی اس کی پر زور تردید کرتے ہیں (ماتمس الیہ الحاجۃ) مگر غیر مقلدین اس کا انکار کرنے والوں کو بدعتی اور گمراہ سمجھتے ہیں لیکن خود تقلید شخصی کو شرک و بدعت قرار دیتے ہیں جس پر امت کا اجماع ہے اور بیس رکعت تراویح اور ایک مجلس کی تین طلاقوں کے تین ہونے پر صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین کا اجماع ہے،غیر مقلدین ان اجماعوں کے منکر ہیں تو بدعتی اور گمراہ کیوں نہیں؟ کیا کسی صحیح صریح غیر معارض حدیث میں یہ آیا ہے کہ صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین کے اجماع کو ماننا گمراہی ہے؟ اور چوتھی صدی کے ایک اجماع کو ایمان سمجھنا اور دوسرے کو کفر قرار دینا؟
سوال نمبر238
جس طرح امام بخاری رحمہ اللہ کا محدث ہونا مابعد خیر القرون سے ثابت ہے، اب کسی شخص کو جس میں محدث کی شرائط پائی جائیں ان پر نکتہ چینی کا حق نہیں چہ جائکہ امت کی تلقی بالقبول کے مقابلہ میں کوئی ایسا شخص جس میں محدث کی شرائط بھی نہ ہوں وہ کہے کہ بخاری کی اکثر احادیث ضعیف ہیں۔تو ایسا جمہور امت کی تغلیط کرنے والا خود گمراہ ہے،ایسے ہی سیدنا امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ جن کے مزھب کے تلقی بالقبول کا شرف حاصل ہے کوئی ایسا شخص جس میں مجتھد کی شرائط بھی نہ ہوں یہ کہے کہ ان کا اکثر مزھب غلط ہے یہ خود اس کی گمراہی پر دلیل ہے یانہیں؟
سوال نمبر239
کیا وجہ ہے کہ غیر مقلدین بخاری کی تعلیقات کو حجت مانتے ہیں لیکن مرسلات تابعین اور بلاغات محمد رحمہ اللہ کو حجت نہیں مانتے حالانکہ مرسل کے حجت ہونے پر دوسوسال تک اجماع رہاہے،آخر یہ فرق کس حدیث صحیح صریح سے ثابت ہے؟
سوال نمبر240
کیا وجہ ہے کہ غیر مقلدین بخاری و مسلم کے راویوں پر جب وہ احناف کے دلائل میں آئیں تو رات دن نہایت غلط انداز میں جرح کرتے ہیں لیکن اگر کوئی حنفی بخاری مسلم کے راویوں ہر جرح کرے تو ان کے تن بدن کو آگ لگ جاتی ہے؟
سوال نمبر241
کیا وجہ ہے کہ امام مسلم،امام داؤد،امام ابن ماجہ نے اپنی صحیح کتابوں میں امام بخاری کی سند سے ایک حدیث بھی روایت نہیں کی؟ اور امام نسائی نے صرف ایک ہی حدیث ان سے روایت کی؟
سوال نمبر242
کیا وجہ ہے کہ امام ترمزی نے فقہاء کے مزاھب نقل فرمائے ہیں مگر امام بخاری کے مزھب کو نقل نہیں کرتے جس سے صاف ظاھر ہوتا ہے کہ امام بخاری رحمہ اللہ کو امام ترمزی رحمہ اللہ فقیہ نہیں سمجھتے تھے؟
سوال نمبر243
امام ترمزی رحمہ اللہ اپنی کتاب میں دیگر ائمہ سے جرح ع تعدیل کے اقوال بکثرت نقل کرتے ہیں مگر امام بخاری سے صرف دو تین جگہ نقل کیا،یہ کیوں؟
سوال نمبر244
کیا وجہ ہے کہ بخاری معتزلہ ،قدریہ،جہیمہ،خوارج ،روافض وغیرہ بدعتی راویوں کی روایت کا ملغوبہ ہے؟


حصہ ہفتم
حضرات علماء کرام! درج ذیل مسائل اگر صحیح ہیں تو براہ نوازش ایک ایک صحیح صریح غیر معارض حدیث پیش فرمائیں جس سے ان مسائل کا صحیح ہونا ثابت ہو اگر غلط ہیں تو پھر ایک ایک حدیث صحیح صریح غیر معارض سے ان کا غلط ہونا ثابت کریں، نیز ان مسائل کے صحیح احکام فرقہ جماعت اہل حدیث کی کسی معتبر کتاب سے باحوالہ نقل فرمائیں ورنہ اگر حدیث پیش نہ کرسکے تو سب لوگ یقین کرلیں گے کہ آپ کا دعوٰی عمل بالحدیث ایسا ہی غلط ہے جیسے منکرین حدیث کا دعوٰی عمل بالقرآن غلط ہے اور اگر آپ ان مسائل کے صحیح احکام اپنی جماعت کی معتبر اور مستند کتاب سے نہ دکھا سکے تو سب لوگ یقین کرلیں گے کہ آپ کی جماعت واقعی علمی طور پر قلاش اور یتیم ہے کہ ان کی اپنی کوئی جامع کتاب نہیں ہے۔

سوال نمبر245
شراب جسے عربی میں خمر کہتے ہیں اس خمر حقیقی کی جامع مانع تعریف کسی آیت یا حدیث سے بیان فرمائیں؟
سوال نمبر246
خمر کا لفظ مجازی معنی میں بھی استعمال ہوتا ہے یا نہیں؟اگر ہوتا ہے تو کن معنوں میں؟
سوال نمبر247
کیا احادیث میں غیر کو شہوت سے دیکھنے،بات کرنے،ہاتھ لگانے وغیرہ کو زنا کہا گیا ہے؟ان احادیث میں زنا حقیقی معنوں میں ہے یا مجازی معنوں میں؟اسی طرح کیا خمر بھی مجازی معنوں میں آیا ہے یا نہیں؟
سوال نمبر248
ہدایہ فقہ حنفی میں ہے کہ خمر کے ایک قطرہ پینے پر حد ہے لیکن بخاری ج دوم پر حضرت سائب بن یزید اور حضرت علی رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں خمر پر کوئی حد مقرر نہ تھی؟
سوال نمبر249
تمام اہل سنت والجماعت کا اجماع ہے کہ خمر پینے کی حد اسی(80) کوڑے ہے، اس حد کی بنیاد کوئی آیت قرآنی ہے یا حدیث مرفوع یا رائے اور قیاس؟ جواب کسی صحیح صریح غیر معارض حدیث سے پیش کریں۔
سوال نمبر250
فقہ حنفی:عالمگیری ، ہدایہ وغیرہ میں ہے کہ الخمر کے ایک قطرہ کو حلال سمجھنے والا کافر ہے۔ آپ کے نزدیک بھی کافر ہے یا نہیں؟ کسی معتبر کتاب کا حوالہ دیں۔ نیز حنفی مسئلہ کا صحیح یا غلط ہونا حدیث صحیح صریح غیر معارض سے ثابت کریں۔
سوال نمبر251
کیا بخاری میں ہے کہ شراب پینے والے پر لعن طعن کرنا بھی مکروہ ہے؟
سوال نمبر252
ہدایہ و عالمگیری وغیرہ میں ہے کہ عین خمر حرام ہے یعنی خواہ ایک قطرہ پئے خواہ نشہ آئے یا نہ آئے، اس کا صحیح یا غلط ہونا حدیث سے دکھائیں، نیز اپنی کتاب کے حوالہ سے صحیح حکم لکھیں۔
سوال نمبر253
کیا قرآن پاک سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ شراب کے حرام ہونے کی وجہ یہ ہے کہ وہ اللہ کے زکر سے روکتی ہے اور آپس میں دشمنی ڈالتی ہے اور یہ آثار نشہ کے ہیں۔ تو کیا اس آیت سے یہ سمجھنا کہ جب تک نشہ نہ آئے شراب حرام نہیں غلط یا صحیح، اس کی تفسیر حدیث مرفوع سے بتائیں؟
سوال نمبر254
ہدایہ و عالمگیری میں لکھا ھے کہ الخمر ایسی ہی نجاست غلیظہ ہے جیسے پیشاب ،لیکن آپ کی کتابوں بدور اہلہ،عرف الجادی،کنز الحقائق،نزل الابرار میں لکھا ہے "الخمر طاھر" یعنی خمر پاک ہے، حنفی فقہ کا مسئلہ کس حدیث صحیح صریح غیر معارض کے خلاف ہے؟اور آپ کی کتابوں کا مسئلہ کس حدیث صحیح صریح غیر معارض سے ثابت ہے؟
سوال نمبر255
فقہ حنفی کی کتابوں میں ہدایہ ،عالمگیری وغیرہ میں لکھا ہے کہ الخمر کی کوئی قیمت نہیں، اگر کوئی شخص کسی کی خمر انڈیل دے تو اس پر کوئی ضمان نہیں آئے گا، اس مسئلہ کا غلط ہونا یا صحیح ہونا کسی حدیث صحیح صریح غیر معارض سے ثابت فرمائیں اور فرقہ جماعت اہل حدیث کا مسلک اپنی مستند و معتبر کتاب کے حوالے سے تحریر کیجئے۔

سوال نمبر256
فقہ حنفی کی کتابوں میں لکھا ہے کہ خمر سے کسی طرح کا فائدہ حاصل کرنا حرام ہے، آپ اپنے فرقہ جماعت اہل حدیث کا مزھب اس بارے میں کسی معتبر کتاب سے لکھیں؟
سوال نمبر257
ہدایہ میں لکھا ہے کہ اگر کنگھی میں خمر کی تلچھٹ لگ جائے تو اس سے بالوں کو کنگھی کرنا حرام ہے، اس بارہ میں آپ اپنا صحیح مسئلہ اپنی مستند کتاب کے حوالہ سے لکھیں اور فقہ کے اس مسئلہ کا صحیح یا غلط ہونا کسی صحیح صریح حدیث سے ثابت فرمائیں۔
سوال نمبر258
ہدایہ میں لکھا ہے کہ شراب پینا تو کجا کسی زخم بیرونی پر بھی خمر لگانا حرام ہے، آپ کا فتوٰی اس بارہ میں کیا ہے؟ کسی مستند کتاب کے حوالہ سے لکھیں اور فقہ حنفی کے اس مسئلہ کا غلط ہونا کسی صحیح صریح حدیث غیر معارضہ سے ثابت کریں۔
سوال نمبر259
حنفی مزھب کو خمر سے اتنا بیر (نفرت) ہے کہ خمر کے ساتھ انیمہ کرنا بھی جائز نہیں (ہدایہ) آپ اس مسئلہ کا حکم اپنی جماعت کی مستند اور معتبر کتاب کے حوالہ سے لکھیں اور فقہ حنفی کے اس مسئلہ کا غلط یا صحیح ہونا صحیح صریح غیر معارض حدیث سے ثابت کریں؟
سوال نمبر260
حنفی فقہ کے مطابق مسلمان کو تو دوا کے طور پر خمر پینا خرام ہی ہے، مسلمانوں کو تو اتنی بھی اجازت نہیں کہ کسی ذمی کاگٓفر یا کسی جانور (گائے بھینس،بیل بکری) کو ہی دوا کے طور پر خمر پلادے، یہ حرام ہے، آپ اپنے فرقہ جماعت اہل حدیث کا مسئلہ اس بارے میں تحریر کیجئے کسی مستند کتاب سے۔
سوال نمبر261
حنفی مزھب کے موافق شراب ککی نیت سے انگور کاشت کرنا بھی مکروہ ہے(قاضی خاں) آپ اپنا مسئلہ اس بارہ میں کسی مستند کتاب کے حوالے سے لکھیں؟
سوال نمبر262
اگر شراب میں آٹا گوندھ کر روٹی پکائی جائے تو حنفی مزھب کے موافق اس کا کھانا ناجائز ہے(ہدایہ) لیکن آپ کی کتاب نزل الابرار میں لکھا ہے کہ وہ روٹی کھانا حلال ہے۔ آپ حنفی مسئلہ کا غلط ہونا اور اپنے مسئلہ کا صحیح ہونا حدیث سے پیش کیجئے؟
سوال نمبر263
فقہ حنفی کے موافق لہو و لعب کی نیت سے صرف خمر کو دیکھتے رہنا بھی حلال نہیں (الوجیز) آپ اپنا مسئلہ کسی مستند کتاب کے حوالہ سے لکھیں اور فقہ حنفی کے اس مسئلہ کا صحیح یا غلط ہونا کسی صحیح حدیث سے ثابت کریں۔
سوال نمبر264
فرقہ جماعت اہل حدیث کے تمام علماء جو اپنی تقریروں میں یہ جھوٹ بولتے ہیں کہ ہدایہ میں چارقسم کی شرابوں کا پینا حلال لکھا ہے، یہ کہاں ہے؟ جو عبارت پیش کرتے ہیں اس میں سرے سے خمر کا لفظ ہی نہیں تو شراب کس لفظ کا ترجمہ کرتے ہیں؟؟ اس عبارت سے ایک سطر پہلے یہ ذکر ہے کہ الخمر کے احکام ختم ہوچکے اب ماسوٰی ذلک من الاشربۃ خمر کے سوا باقی تمام مشروبات کے احکام شروع ہوتے ہیں، اب ماسوٰی الخمر کا ترجمہ شراب کرنا کیا دجل و فریب نہیں؟؟؟ پھر اگلے صفحہ پر نبیز کا لفظ موجود ہے، خود غیر مقلدین کے مولوی وحید الزمان خان نے بھی ہدیۃ المھدی میں اس کو نبیز کا ہی مسئلہ بتایا ہے اور حجرت پیران پیر رحمہ اللہ نے بھی غنیۃ الطالبین باب التبلیغ میں اس کو نبیز کا ہی مسئلہ قرار دیا ہے، فقہ کی کتاب میں اگر نبیز کا ترجمہ شراب آپ لوگ کرتے ہیں تو کیا حدیث کی کتابوں میں بھی نبیز کا ترجمہ شراب کریں گے؟؟؟ اور جن احادیث میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کا نبیز پینا ثابت ہے تو کیا معاذ اللہ ان احادیث کی بناء پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین کو شراب خور کہنا جائز ہوگا؟؟؟؟؟
پھر صاحب ہدایہ نے جو روایت دلیل میں بیان فرمائی ہے "حرمت الخمر العینھا والسکر من کل شراب" اس سے بھی ماسوٰی الخمر کا حکم ثابت فرمارہے ہیں، اب بھی مرزا قادیانی کی طرح گڑ کا معنی گندم کرنا اور فقہ حنفی پر شراب نوشی کی اجازت کا بہتان باندھنا ایسا جھوٹ ہے جس کی مثال سوامی دیانند کی کتاب میں بھی نہیں ملتی۔
سوال نمبر265
اکثر غیر مقلدین رات دن یہ جھوٹ بولتے ہیں کہ فقہ حنفی میں لکھا ہے کہ اگر نو(9) پیالے شراب پی لی جائے اور نشہ نہ آئے تو حد نہیں، وہ شراب کس لفظ کا ترجمہ کرتے ہیں؟؟؟ کیا فقہ حنفی کی کسی عبارت میں لفظ "خمر" ہے؟؟
سوال نمبر266
صحیح بخاری جلد دوم میں لفظ "خمر" ہے اور اس بارے میں لکھا ہے کہ ‏" وقال أبو الدرداء في المري ذبح الخمر النينان والشمس‏.‏" یعنی(شراب) خمر میں مچھلی ڈال کر دھوپ میں رکھ دو پھر اس کا استعمال جائز ہے، اس کا کیا حکم ہے ؟
سوال نمبر 267
صحیح بخاری کا باب ھے خمر سے متعلق
الأشربة ؛: باب الْخَمْرُ مِنَ الْعَسَلِ وَهْوَ الْبِتْعُ .
اس کے تحت حدیث لائے ہیں امام بخاری وَقَالَ مَعْنٌ سَأَلْتُ مَالِكَ بْنَ أَنَسٍ عَنِ الْفُقَّاعِ فَقَالَ إِذَا لَمْ يُسْكِرْ فَلاَ بَأْسَ . وَقَالَ ابْنُ الدَّرَاوَرْدِىِّ سَأَلْنَا عَنْهُ فَقَالُوا لاَ يُسْكِرُ ، لاَ بَأْسَ بِهِ
یعنی اگر کشمش کی خمر نشہ نہ دے تو کوئی حرج نہیں،فرمائیے علماء اہل حدیث کہ امام بخاری رحمہ اللہ و امام مالک رحمہ اللہ و دراوردی رحمہ اللہ پر کیا فتوٰی ہے؟
سوال نمبر268
حضرت عمر ،حجرت ابوعبیدہ،حجرت معاذ رضوان اللہ علیہم اجمعین طلاء مثلث اور حضرت براء بن عازب و ابو جحیفۃ رضی اللہ عنہ طلاء نصف پینا جائز قرار دیتے ہیں،(صحیح بخاری جلد 2 - باب الْبَاذَقِ ، وَمَنْ نَهَى عَنْ كُلِّ مُسْكِرٍ مِنَ الأَشْرِبَةِ . وَرَأَى عُمَرُ وَأَبُو عُبَيْدَةَ وَمُعَاذٌ شُرْبَ الطِّلاَءِ عَلَى الثُّلُثِ . وَشَرِبَ الْبَرَاءُ وَأَبُو جُحَيْفَةَ عَلَى النِّصْفِ ) بتائیے امام بخاری رحمہ اللہ اور چاروں اولین صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین اور دونوں آخرین صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کا شرعی حکم کیا ہے؟
 

sahj

وفقہ اللہ
رکن
حصہ ھشتم​

حضرات علماء فرقہ جماعت اہل حدیث! یہ تو اک حقیقت ہے کہ پاک و ہند میں انگریزی دور سے پہلے سب اہل سنت والجماعت مسلک حنفی کے پابند تھے، ان کی مساجد اختلاف و افتراق سے بلکل ناآشنا تھیں،ان مساجد میں درس جہاد بند کرکے جھگڑا فساد پیدا کرنے کے لئے ایک لامزھب فرقہ پیدہ کیا گیا، اس فرقہ کے وکیل مولوی محمد حسین بٹالوی نے مرزا ملعون کی خوب تعریفیں کیں۔ اور جہاد کو انگریز کے خلاف حرام قرار دینے کے لئے مستقل رسالہ “الاقتصاد فی مسائل الجہاد“ لکھا اور پشاور سے کلکتہ تک حرمت جہاد کے لئے محنت میں وہ مرزا قادیانی ملعون سے بھی بازی لے گیا اور حکومت برطانیہ کی طرف سے اسے جاگیر بھی ملی پھر اس نے مسلمانوں میں فساد ڈالنے کے لئے دس سوالات کا اشتہار دیا اور وہ مسائل جو خیر القرون سے امت میں متواتر معمول بہا تھے ان کو عوام میں مشکوک کرنے کے لئے اور اپنے آپ کو بارہ سو سال کے تمام علماء محدثین سے بڑا ثابت کرنے کے لئے اپنی خود ساختہ شرائط سے سوالات مرتب کئے اور یہ خود ساختہ شرائط لگاکر سوال کرنے کا طریقہ اس نے مرزا قادیانی ملعون کی تقلید شخصی میں اختیار کیا، وہ شرط تھی کہ ان مسائل کے لئے کوئی آیت یا حدیث جس کی صحت میں کسی کو کلام نہ ہو اور وہ اس مسئلہ میں جس کے لئے پیش کی جاوے نص صریح قطعی الدلالت ہو، حاکم نے حصیح حدیث کی دس قسمیں بیان کی تھیں (مقدمہ نووی شرح مسلم) اس شرط نے نو قسم کی صحیح حدیثوں کو ماننے سے انکار کردیا۔ حدیث حسن لزاتہ اور حسن لغیرہ جو بالاتفاق حجت تھیں ان کے قبول کرنے سے انکار کردیا اور قطعی اور صحیح دلالت کے علاوہ ہر قسم کی دلالتوں کو ماننے سے انکار کردیا، اس طرح اسلام کے علمی سرمایہ یعنی حدیث کے اٹھانوے فیصد کا انکار کردیا اس لئے علماء پر تو اس کی حرکت سے اس کا جاھل مرکب ہونا ظاہر ہوگیا اور پتہ چلا کہ یہ دین کا چھپا ہوادشمن ہے مگر بعض جاھل لوگ اس کے دام فریب میں آگئے اور خیر القرون کے مسلک سے منحرف ہوکر اس کی تقلید کا دم بھرنے لگے لیکن چونکہ وہ دین کے مسائل سے واقف نہ تھا اسلئے ان کی تشفی نہ کرسکا تو سلف سے بیزار لوگ قادیانیت اور نیچریت کی گود میں چلے گئے، اس طرح اس شخص نے ہزاروں لوگوں کو خیر القرون کے مسلک سے بدظن کرکے دین حق سے بیزار کیا اور وہ بالآخر کفر و ارتداد کی دلدل میں جاگرے، علماء نے طبقہ علماء میں اس کی جہالت ثابت کرنے کے لئے اس کی شرط کو سامنے رکھ کر اس سے یہ سوال کیا کہ "تم اپنی شرط کے موافق کوئی آیت یا صحیح حدیث(جسکی صحت میں کسی کوکلام نہ ہو اور وہ اس مسئلہ میں جسکے لئے پیش کی جائے نص قطعی صریح الدلالت بھی ہو) پیش کرو کہ دلیل شرعی صرف اور صرف دلیل کی اسی ایک قسم میں ہی منحصر ہے" لیکن وہ شخص اور اسکی ساری جماعت آج تک عاجز اور زلیل ہورہی ہے ہورہی ہے اور اپنی جہالت کو تسلیم کررہی ہے اور علماء نے عوام میں اس کی جہالت ثابت کرنے کے لئے بھی اس سے مندرجہ ذیل سوالات کئے تھے، ان سوالات کو ایک سو سال کا عرصہ گزر چکا ہے مگر تمام لامزھب غیر مقلد مولوی یہ قرض سر پر لیکر ہی مرتے جارہے ہیں، اب جو زندہ ہیں ان کی یاد دہانی کے لئے پھر ہم گزارش کررہے ہیں کہ خدا کے لئے ان سوالات کا جواب دے کر اپنی جماعت کو مطمئن کریں ورنہ آپ کی جماعت کے جس آدمی کو یہ پتہ چل جاتا ہے کہ سو سال سے ہماری جماعت ان سوالات کے جواب سے عاجز و لاچار اور بے بس ہے تو وہ قادیانی،نیچری، منکرین حدیث کی صف میں جاکھڑا ہوتا ہے اسلئے خدارا ان سوالات کا جواب اپنی شرط بالا یاد کرکے دیں مندرجہ ذیل مسائل میں کوئی صاحب کوئی آیت یا حدیث صحیح پیش کریں جس کی صحت میں کسی کو کلام نہ ہو اور وہ اس مسئلہ میں جس کے لئے پیش کی جائے نص صریح قطعی الدلالت بھی ہو۔

سوال نمبر 269
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا رکوع جاتے اور رکوع سے سر اٹھاتے وقت ہمیشہ رفع الیدین کرنا۔
سوال نمبر270
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ہمیشہ ہمیشہ سینے پر ہاتھ باندھ کر نماز پڑھنا۔
سوال نمبر271
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ہمیشہ ہمیشہ ہر ہر نماز میں آمین بالجہر کہنا۔
سوال نمبر272
حدیث قراءت خلف الامام کا آیت " و اذا قرئ القرآن " کے بعد مروی ہونا۔
سوال نمبر273
اللہ تعالٰی یا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ائمہ اربعہ میں سے کسی کی تقلید شرعی کو منع کرنا۔
سوال نمبر274
کتاب و سنت سے اجماع و قیاس کا حرام ہونا۔
سوال نمبر275
تین طلاق دے کر بدوں حلالہ کرنے کے عورت کا نکاح شوہر اول سے کردینا۔
سوال نمبر276
اپنے ائمہ اربعہ ابن تیمیہ،داؤد ظاھری، ابن حزم، شوکانی زیدی کی تقلید کا فرض ہونا۔
سوال نمبر277
احادیث کو صحاح ستہ میں منحصر سمجھنا اور سوائے ان کے دوسری حدیث کی کتابوں کا اعتبار نہ کرنا اور ان حدیثوں کو نہ ماننا۔
سوال نمبر278
اس پر فتن دور میں ہر شخص عامی کا قرآن و حدیث پر بلا تحقیق عمل کرنا اور اسی کا لوگوں کو حکم دینا۔
سوال نمبر279
بغیر کسی عزر شرعی کے جمع بین الصلوٰتین کرنا یعنی ظہر عصر ایک وقت میں اور مغرب عشاء ایک وقت میں پڑھنا۔
سوال نمبر280
جو حدیثیں امام اعظم رحمہ اللہ کو بسند شیوخ صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین یا ثقات تابعین پہنچیں ہیں ان کو مابعد خیرالقرون والوں کے اقوال سے ضعیف یا مخدوش سمجھنا۔
سوال نمبر281
حاجیوں کا زیارت قبر شریف نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی نیت سے زیارت کرنے جانے کو شرک ،رسم جاہلیت، حرام و مکروہ قرار دینا۔
سوال نمبر282
حرمین شریفین کے تمام مقلدین کو مشرک و بدعتی سمجھنا۔
سوال نمبر283
قراءت انجیل کا حالت جنابت میں کیا حکم ہے۔
سوال نمبر284
وضو کے بعد ست منڈوایا اب تجدید وضو یا سر پر دوبارہ مسح کرنا فرض ہے یا نہیں؟
سوال نمبر285
دباغت سے خنزیر کی کھال، سانپ اور چوہے کی کھال پاک ہوجاتی ہے یا نہیں؟
سوال نمبر286
پانی کتنا دور ہوتو تیمم کرنا جائز ہے؟
سوال نمبر287
جس شخص کو پانی اور مٹی میسر نہ ہو وہ نماز کیسے پڑھے؟
سوال نمبر288
مقطوع الیدین و الرجلین و مجروح الوجہ کا کیا حکم ہے؟وہ بلا وضو نماز پڑھے یا مسح کرے یا تیمم کرکے نماز پڑھے؟

(نوٹ)
ان سوالات کے جوابات اب سو سال بعد اگر کوئی صاحب دیں تو اپنی شرط ضرور ملحوظ رکھیں نیز لامزھبوں کو چاھئے کہ اپنے کسی ایسے عالم سے جواب لکھوائیں جس کے جواب کو ساری جماعت فرقہ اہل حدیث آپ کی تسلیم کرتی ہو کیونکہ جس طرح منکرین حدیث اپنے علماء کی سب کتابوں کو بوقت بحث قرآن کے خلاف قرار دے دیتے ہیں اسی طرح آپ کی جماعت فرقہ اہل حدیث کا ہر فرد اپنے بڑے سے بڑے عالم کو قرآن و حدیث کا مخالف جانتا ہے اور عین اس وقت جب پکڑ ہوجائے تو ان سے بیزاری کا اظہار کرتے ہیں اور اپنے فرقہ جماعت اہل حدیث کی کتابوں کا انکار تک کردیتے ہیں کہ یہ سب کتابیں قرآن و حدیث کے خلاف ہیں۔

حصہ نہم

پاک و ہند میں صدیوں سے اسلام آیا اور پھیلا ہے مگر انگریزی دور سے پہلے غیر مقلد نامی کوئی فرقہ مسلمانوں میں موجود نہ تھا چنانچہ نواب صدیق حسن غیر مقلد لکھتا ہے"خلاصہ حال ہندستان کے مسلمانوں کا یہ ہے کہ جب سے یہاں اسلام آیا ہے چونکہ اکثر لوگ بادشاہوں کے طریقہ اور مزھب پر ہوتے ہیں اس کو پسند کرتے ہیں اس وقت سے (صدی اول سے) آج تک (انگریز کی آمد تک) یہ لوگ مزھب حنفی پر قائم رہے اور ہیں ، اور اسی مزھب کے عالم و فاضل اور قاضی و مفتی اور حاکم ہوتے رہے یہاں تک کہ ایک جم غفیر نے مل کر فتاوٰی ہندیہ جمر کیا اور ان میں شاہ عبدالرحیم رحمہ اللہ صاحب والد بزرگوار شاہ ولی اللہ رحمۃ اللہ علیہ صاحب دہلوی بھی شریک تھے"(ترجمان وہابیہ ص10) نیز نواب صاحب ہی فرماتے ہیں کہ ہندستان کے مسلمان ہمیشہ سے مزھب شیعی اور حنفی رکھتے ہیں (ترجمان وہابیہ ص12) اس سے معلوم ہوا کہ ہندستان میں جب سے اسلام آیا ہے سب مسلمان حنفی مزھب کے عامل تھے۔ عوام ،علماء،اولیاء اللہ، قاضی، بادشاہ سب کے سب حنفی ہوتے رہے ہیں، اس کے برعکس نواب صاحب غیر مقلد نے اپنے فرقہ کے بارے میں صاف لکھا ہے کہ اس دور (انگریزی) کے زمانہ میں ایک شہرت پسند ریا کار فرقہ نے جنم لیا ہے جو باوجود جاہل ہونے کے براہ راست قرآن و حدیث پر علم و عمل کا دعوٰی کرتا ہے۔ یہ فرقہ اسلام کی مٹھاس سے ہی محروم،بڑا متعصب، غالی سنگدل اور فتنہ پرور ہے اور اتباع سنت کی آڑ میں شیطانی تسویلات پر عامل ہے(ترجمان وہابیہ ص153 تا ص158) نواب صاحب کی یہ بات کلام الملوک الکلام کی مصداق ہے اگر کوئی لامزھب غیر مقلد اس کا انکار کرے تو لازم ہے کہ مندرجہ ذیل سوالات کا جواب معتبر اور مستند تاریخ کے حوالہ سے دے۔
سوال نمبر289
پاک و ہند میں انگریز کے دور سے پہلے حنفی تراجم قرآن مثلا شاہ ولی اللہ رحمۃ اللہ کا فارسی ترجمہ، شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی رحمہ اللہ کی فارسی تفسیر، شاہ عبدالقادر رحمہ اللہ صاحب اور شاہ رفیع الدین رحمہ اللہ صاحب کے اردو تراجم تقریبا ہر مسلمان گھرانے کی زینت تھے اور ہیں، لیکن جسطرح مرزائیوں اور منکرین حدیث کا کوئی ترجمہ قرآن انگریز کے دور حکومت سے ہلے کا نہیں ملتا اسی طرح لامزہبوں یعنی فرقہ جماعت اہل حدیث کا بھی ترجمہ قرآن نہیں ملتا، اگر آپ کا کوئی ترجمہ قرآن انگریز کے دور سے پہلے متداول تھا تو اس کا نام و ملنے کا پتہ دیں۔
سوال نمبر 290
انگریز کے دور سے پہلے پاک و ہند میں احناف کی حدیث کی معروف کتابیں مشارق الانوار شیخ رضی الدین حسن صنعانی اور کنزالعمال شیخ علی حنفی کی تھیں اور اب بھی متداول ہیں،لیکن مرزائیوں ، منکرین حدیث اور لامزھبوں یعنی غیر مقلدین کا کچی جماعت کا حدیث کا قاعدہ بھی متداول نہیں تھا۔ اگر کوئی تھا تو اس کا نام اور ملنے کا پتہ ضرور بتائیں۔
سوال نمبر 291
ابگریز کے دور سے پہلے پاک و ہند میں احناف نے لغات حدیث کی وہ کتاب مرتب فرمائی جو آج بھی عرب و عجم میں متداول ہے یعنی " مجمع بحار الانوار" لیکن کسی مرزائی اور منکرین حدیث یا غیر مقلد نے اس موضوع پر کچی جماعت کا قاعدہ بھی نہیں لکھا۔
سوال نمبر292
انگریز کے دور سے پہلے احناف نے حدیث شریف کے راویوں کے سلسلہ میں المغنی جیسی کتاب لکھی جو آج بھی عرب و عجم میں متداول ہے لیکن کسی مرزائی،منکرحدیث یا غیر مقلد نے ایسی کتاب نہیں لکھی۔اگر لکھی ہے تو ہر دو کتابوں جو لغات و رواۃ پر ہوں ان کا نام و ملنے کا پتہ لکھیں۔
سوال نمبر293
انگریز کے دور سے پہلے پاک و ہند میں مشکوٰۃ کی شرح لمعات التنقیح، مشکوٰۃ کا فارسی ترجمہ اشعۃ اللعمات، بخاری کی شرح تیسیر القاری، موطا امام مالک کی شرح مصفٰی اور مسویٰ ، مشکوٰۃ کا اردو ترجمہ مظاہر حق لکھے گئے جو آج تک عرب و عجم میں متداول ہیں، لیکن کسی مرزائی،منکرحدیث یا نام نہاد اہل حدیث کی کوئی ایسی حدیث پاک کی خدمت ثابت نہیں ، کیا کوئی غیر مقلد انگریز کے دور سے پہلے اپنی بخاری کی شرح،موطا کی شرح، مشکوٰۃ کی شرح یا ترجمہ دکھاسکتا ہے؟ جو پاک و ہند میں مکتوب ہوکر عرب و عجم میں متداول ہو۔
سوال نمبر294
انگریز کے دور سے پہلے کا مرتب کردہ فتاوٰی عالمگیری آج بھی عرب و عجم میں متداول ہے لیکن کوئی مرزائی،منکر حدیث یا غیر مقلد انگریز کے دور سے پہلے کا کوئی ایسا مفصل فتاوٰی پیش نہیں کرسکتے جو عرب و عجم میں متداول ہو۔
سوال نمبر295
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت پاک پر مدراج النبوت جیسی مبسوط کتاب احناف نے لکھی جو آج بھی عرب و عجم میں متداول ہے لیکن کوئی مرزائی،منکر حدیث یا غیر مقلد انگریزی دور سے پہلے کی سیرت پر لکھی گئی اپنی کتاب پیش نہیں کرسکتا۔
سوال نمبر296
کیا کوئی غیر مقلد بنارس میں عبدالحق سے پہلے،بھوپال میں صدیق حسن خان سے پہلے، دہلی میں نزیر حسین سے پہلے،مدراس میں نظام الدین سے پہلے،لاہور میں غلام نبی چکڑالوی سے پہلے،کسی غیر مقلد کا وجود ثابت کرسکتا ہے؟
سوال نمبر297
کیا غزنوی غیر مقلد مولانا عبداللہ غزنوی سے پہلے،کوئی لکھنوی غیر مقلد حافظ محمد صاحب لکھنوی سے پہلے، کوئی روپڑی غیر مقلد قطب الدین سے پہلے اپنے خاندان میں کسی غیر مقلد کا نام پیش کرسکتا ہے؟
سوال نمبر298
کوئی قادیانی یا کوئی غیر مقلد انگریز کے اس ملک میں آنے سے پانچ منٹ پہلے کی اپنی نماز کی کتاب ثابت نہیں کرسکتا، اگر ہوتو اس مکمل نماز کی کتاب کا نام و پتہ دیں۔
سوال نمبر299
غیر مقلد شیخ الحدیث اصحاب صحاح تک جو اپنی حدیث کی سند پیش کرتا ہے اس میں دور برطانیہ سے پہلی کڑیوں کا مسلمہ تاریخی شہادتوں سے غیر مقلد ہونا ثابت نہیں کرسکتا۔
سوال نمبر300
جس طرح پاک و ہچد میں انگریز کے دور سے پہلے کی مساجد بھی موجود ہیں مثلا شاہی مسجد لاہور،شاہی مسجد دیپالپور،شاہی مسجد چنیوٹ،شاہی مسجد دہلی، شاہی مسجد آغرہ، مسجد وزیر خان لاہور، اور یہ مسلمہ تاریخی بات ہے کہ یہ سب مساجد احناف کی بنائی ہوئی ہیں، کیا کوئی غیر مقلد انگریز کے دور سے پہلے کی کوئی مشہور مسجد بتاسکتا ہے جس کا بانی تاریخی شہادت سے غیر مقلد ثبات ہو؟لیکن کوئی غیر مقلد یہ ثابت نہیں کرسکتا۔
سوال نمبر301
انگریز کے دور سے بارہ سو سال پہلے سے اس ملک مسلمان میں آباد تھے ، ان بارہ سو سال میں غیر مقلد کی کوئی نماز کی کتاب بھی نہیں ملتی مگر انگریز کے دور میں صرف ساٹھ سالوں میں ایک ہزار کے قریب کتابیں لکھ کر چھپوائیں،
آخر
(الف)اتنی کتابوں کے لئے اس نومولود فرقہ کے پاس رقم کہاں سے آئی؟
(ب)ان ہزاروں کتابوں میں سے ایک کتاب بھی ایسی نہیں جسے غیر مقلدین ہی نے اپنے نصاب میں شامل کیا ہو،ان کا موضوع صرف تفریق بین المسلمین تھا اور بس۔
(ج)یہ لامزھب ان ہی کتابوں سے پاک و ہند کے ہر شہر میں دنگا فساد کرتے تھے لیکن جب مناظرہ کا وقت آئے تو ان سب کتابوں کا انکار کرجاتے ہیں، جیسے مناظرہ کے وقت منکرین حدیث اور قادیانی بھی اپنی کتابوں کا انکار کرجاتے ہیں ، یہ تینوں فرقے اپنی ہر کتاب اور اپنے ہر مولوی کو جھوٹا مان کر اپنے مزھب کا جھوٹا ہونا مان لیتے ہیں۔
سوال نمبر302
انگریز کے دور سے پہلے پورے بارہ سو سال تک غیر مقلدین کا کوئی اخبار یا رسالہ نہ تھا لیکن انگریز کے دور میں ان کے اٹھائیس اخبار اور رسالے جاری تھے جن کی فہرست ان کی کتاب ہندستان میں علماء حدیث کی علمی خدمات میں ہے، ان رسالوں میں انگریز کی چاپلوسی اور فقہاء و محدثین کو گالیوں سے یاد کیا جاتا تھا۔ آخر اتنے رسائل کا خرچ کہاں سے ملتا تھا؟(ملکہ وکٹوریہ سے جو مرزا قادیانی نے پچاس جلدیں لکھنے کا کہا تھا ان میں پانچ تو مرزے نے لکھ دیں باقیوں کا خرچہ شاید ان غیر مقلدین کو دیاہو"ابتسامہ")
سوال نمبر303
انگریز کے دور سے پہلے بارہ سوسال تک اس فرقہ کی ایک ربڑ کی مہر کا نام و نشان بھی نہ تھا مگر انگریز کے دور میں ان کی نو پریسیں تھیں جو رات دن انگریزی حکومت کو خدا کی رحمت بتاتیں اور فقہ کو عجمی سازش اور تصوف کو ہندوانہ جوگ قرار دیتیں آخر اس نومولود فرقہ کو نو پریس کہاں سے ملے؟
سوال نمبر304
انگریز کے دور سے پہلے پورے بارہ سوسال میں غیر مقلدین کے ایک واعظ کا بھی پتہ نہیں چلتا۔ صرف چھبیس سالوں میں ان کی بیس آل انڈیا کانفرنسیں ہوئیں ہیں جن کی فہرست کتاب مزکور میں درج ہے،آخر اک نومولود فرقہ کو آل انڈیا کانفرنسوں کے لئے قارون کا خزانہ کہاں سے مل گیا تھا؟
سوال نمبر305
اسی کتاب" ہندستان میں علماء حدیث کی علمی خدمات" میں یہ بھی درج ہے کہ ان بیس آل انڈیا کانفرنسوں میں چھیاسٹھ ہزار پانچ سو کتابیں مفت تقسیم کی گئیں، آخر ان کے لئے رقم خطیر کہاں سے ملتی تھی؟
سوال نمبر306
ان 66500کتابوں میں سے کوئی کتاب انگریز کے خلاف تھی نہ عیسائیوں کے خلاف بلکہ یہ سب کی سب کتابیں حنفیوں کے خلاف تھیں، آخر حنفیوں کے خلاف اس منظم سازش کی قیادت اور خرچ کے بارے میں ذرا وضاحت فرمائیں۔
سوال نمبر307
انگریز کے دورسے پہلے پورے بارہ سوسال تک پاک و ہند میں غیر مقلدین کا ایک بھی مدرسہ نہ تھا مگر انگریز کے دور میں ان کے دوسوبائیس مدرسے بن گئے،آخر ساٹھ سال میں اتنے مدارس کا خرچ کہاں سے آتا تھا؟
سوال نمبر308
19ستمبر1857ء کو جب انگریز دہلی پر قابض ہوا تو دال پول کے کہنے کے مطابق تین ہزار آدمیوں کو پھانسی دی گئی جن میں سے انتیس شاہی خاندان سے تعلق رکھتے تھے اور بقول تبصرۃ التواریخ ستائیس ہزار مسلمان قتل ہوئے، سات دن تک برابر قتل عام جاری رہا (شاندار ماضی ص29) اس وقت میاں نزیر حسین غیر مقلد ان غازیوں اور شہدا کو باغی قرار دے رہا تھا اور ان کے مدرسے سے یہ فتوٰی جاری ہورہا تھا کہ یہ لوگ حنفی المزھب مستحل الدم ہیں یعنی بلاوجہ ان کا قتل جائز ہے، ان کا مال مال غنیمت ہے اور ان کی بیویاں ہمارے لئے جائز ہیں(دہلی اور اس کے اطراف ص28،29) اب سوال یہ ہے کہ
(الف)جب سارے دہلی میں قتل عام ہورہا تھا تو نزیر حسین کا محلہ کیوں محفوظ رہا؟
(ب)جب انگریز مسلمانوں کا مال لوٹ رہا تھا تو نزیر حسین غیر مقلد انگریز سے پیسے وصول کررہا تھا ، کبھی چار صد روپیہ کبھی سات صد(الحیات بعد الممات ص140)
(ج)جب ان غازیوں اور شہداء کی بیویوں پر قتل و ظلم ہورہا تھا تو نزیر حسین انگریز لیڈی مسز لینس کی حفاظت کرکے برطانیہ سے وظیفہ اور خطابات حاصل کر رہا تھا(الحیات بعد الممات ص276)
سوال نمبر309
انگریز نے قتل عام کے بعد مسلمانوں پر مقدمات کا سلسلہ جاری کیا چنانچہ
مقدمہ سازش انبالہ 1864ء
مقدمہ سازش پٹنہ1865ء
مقدمہ سازش مالدہ1870ء
مقدمہ سازش مراج محل 1870ء
مقدمہ سازش سرحد 1871ء
اور ان مقدمات احناف کو جانی مالی پریشانیوں میں مبتلاء کیا گیا، عین اسی دور میں غیر مقلدین نےاحناف کی مساجد میں رفع الیدین ، آمین بالجہر پر دنگا فساد کرکے مساجد کو میدان جنگ بنایا اور احناف کو مقدمات میں گھسیٹا، چنانچہ امرتسر کا مقدمہ 27اگست1868ء تک چلا۔دہلی کے مقدمات 5جنوری1883ء اور 7ستمبر1883ء تک چلے، نصیر آباد کا مقدمہ 31اکتوبر1884ء تل چلا، الہ آباد ہائی کورٹ میں مقدمہ 5نومبر1889ء تک چلا، پریوی کونسل لندن میں 30جنوری1891 اور فروری 1891 تک مقدمات چلتے رہے، غازی پور میں بابو سریش چند بوس کی عدالت میں 24فروری 1894 اور 5نومبر1894 تک مقدمات چلے(الارشاد ص22) آخر کیا وجہ تھی کہ مساجد میں فساد کی ابتداء بھی غیر مقلدین کریں اور فیصلہ بھی ان ہی کے حق میں ہو؟اس نومولود فرقہ کو لندن تک مقدمات لڑنے کے لئے پیسہ کہاں سے ملتا تھا ؟(فتوحات اہل حدیث)
سوال نمبر310
کیا انگریز کے دور سے پہلے بارہ سوسال کی تاریخ میں صرف ایک ہی مثال پیش کی جاسکتی ہے کہ کسی اسلامی حکومت کی عدالت میں غیر مقلدین یا مقلدین کا مقدمہ دائر ہوا ہو اور غیر مقلدین کامیاب بھی ہوئے ہوں ؟
 

sahj

وفقہ اللہ
رکن
حصہ دہم
نجاست کا بیان​

غیر مقلد: بہشتی زیور میں لکھا ہے کہ ہاتھ پر نجاست لگی ہوتو چاٹنا جائز ہے۔
حنفی: یہ بلکل جھوٹ ہے لعنت اللہ علی الکاذبین نہ بہشتی زیور اور نہ ہی کسی اور دوسری کتاب میں یہ مسئلہ موجود ہے کہ "نجاست چاٹنا جائز ہے"۔ بہشتی زیور اور دوسری کتب فقہ میں یہ مسئلہ لکھا گیا ہے کہ اگر پاک پانی میں نجاست پڑجائے تو اس سے نہ وضو نہ غسل کچھ بھی درست نہیں۔ وہ نجاست تھوڑی ہو یا بہت (بہشتی زیور جلد1،ہدایہ جلد1) جبکہ غیر مقلدین کے نزدیک اگر پانی میں نجاست پڑجائے تو جب تک نجاست سے اس کا رنگ و بو و مزہ نہ بدلے وہ پاک ہے۔(عرف الجادی۔صلوٰۃ الرسول،بدور اہلہ،نزل الابرار)
سوال نمبر311
ایک بالٹی دودھ میں اگر ایک قطرہ پیشاب کا پڑجائے جس میں دودھ کا رنگ بدلا نہ مزہ نہ ہی بو پیدہ ہوئی تو ہمارے مزھب میں اس کا پینا حرام بلکہ وہ جسم پر یا کپڑوں پر لگ جائے تو دھوئے بغیر نماز ناجائز جبکہ غیر مقلدین کے پاں اس کا پینا ہر گز منع نہیں اگر جراءت ہے تو کوئی غیر مقلد اپنی کسی معتبر کتاب سے اس کا نہ پینا ثابت کرے۔دیدہ باید۔کیا غیر مقلدین کو یہ مسئلہ نظر نہیں آتا؟
سوال نمبر312
بہشتی گوہر ص5 پر یہ مسئلہ لکھا ہے کہ ایسے ناپاک پانی کا استعمال جس کے تینوں وصف یعنی مزہ،رنگ،بو نجاست کی وجہ سے بدل گئے ہوں کسی طرح درست نہیں ،نہ جانوروں کو پلانا درست ہے نہ مٹی وغیرہ میں ڈال کر گارا بنانا جائز ہے۔بحوالہ درمختار جلد1۔
دیکھئے ہمارے مزھب میں تو ایسا پانی جانوروں کو پلانا درست نہیں اور مٹی میں ملاکر گارا بنانا تک درست نہیں چہ جائکہ کسی انسان کو چاٹنے کی اجازت دی جائے؟اب آپ میں اگر ہمت ہے تو اپنی کسی معتبر کتاب سے ایسے پانی کا جانوروں کو پلانا یا مٹی میں ملانا ناجائز ثابت کردیں؟
سوال نمبر313
بہشتی زیور جلد2 میں لکھا ہے کہ اگر ہاتھ میں کوئی نجس چیز لگی تھی اس کو کسی نے زبان سے چاٹ لیا تین دفعہ تو بھی پاک ہوجائے گا مگر چاٹنا منع ہے یا چھاتی پر بچہ کی قے کا دودھ لگ گیا پھر بچہ نے تین دفعہ چوس کرپی لیا تو پاک ہوگیا، چاٹنے کی ممانعت صاف لکھی ہے۔
سوال نمبر314
ایک عورت کی انگلی میں سوئی لگ گئی خون نکل آیا اور انگلی ناپاک ہو گئی ، اس عورت نے دوتین مرتبہ اسے چاٹ کرتھوک دیا حنفی مزھب میں اس کو چاٹنا منع تھا، اسے چاٹنے کا گناہ ہوا مگر جب خون کا نشان تک نہ رہا تو انگلی پاک ہوگئی، اگر آپ کسی صحیح صریح غیر معارض حدیث میں انگلی سے نکلے ہوئے اس خون کا حکم اس کے خلاف دکھادیں یعنی چاٹنا ناجائز دکھادیں یا خون کا اثر ختم ہوجانے کے بعد بھی ناپاک رہنا ثابت کردیں تو ہم ضد نہیں کریں گے بلکہ صاف تسلیم کرلیں گے کہ یہ مسئلہ واقعی صحیح حدیث کے خلاف ہے۔
سوال نمبر315
آپ کے مزھب میں تو خون قیسے ہی پاک ہے، سرے سے انگلی ناپاک ہی نہیں ہوئی۔ کسی صحیح صریح حدیث سے خون کا پاک ہونا ثابت کریں۔
سوال نمبر316
ایک شخص راستے میں گنا چوستا چلاجارہا تھا کہ اس کے دانتوں سے خون نکل آیا پانی وغیرہ قریب میں نہیں تھا آپ کے مزھب میں تو خون پاک ہے اسلئے اس کا منہ خون آلود پاک ہی ہے لیکن حنفی مزھب کے موافق اس کا منہ ناپاک ہوگیا ہے، اب وہ شخص بار بار تھوکتا رہا یہاں تک کہ خون بند ہوگیا اور منہ میں خون کا نشان بھی باقی نہ رہا تو اب اس کا منہ پاک سمجھا جائے گا، اگر یہ مسئلہ حدیث کے خلاف ہے تو ایک ہی حدیث صحیح صریح غیر معارض پیش فرمائیں کہ خون آلودہ منہ بھی پاک ہے یا ایسی حدیث پیش کرو کہ بار بار تھوکنے سے خون کا اثر مٹ جانے کے بعد بھی منہ ناپاک ہی رہتا ہے۔
سوال نمبر317
ایک بلی نے چوہے کا شکار کیا اور بلی کا منہ خون آلود ہوگیا تو وہ نجس ہے اگر اسی وقت وہ بلی کسی برتن سے دودھ یا پانی پی لے تو باقی بچا ہوا دودھ یا پانی ناپاک ہو گا اگرچہ خون سے اس کا رنگ یا مزہ اور بو کچھ بھی نہیں بدلا لیکن غیر مقلدین کے مزھب میں دودھ اور پانی پاک ہی رہے گا اگرچہ اس کا رنگ و بو اور مزہ بدل جائے اگر وہ بلی چوہا کھانے کے بعد اپنا منہ چاٹ چاٹ کر صاف کرلے کہ خون کا نشان تک باقی نہ رہا ہو اور پھر دودھ یا پانی پی لے تو باقی بچا ہوا دودھ یا پانی مکروہ ہوگا۔
سوال نمبر318
اگر آپ کسی صحیح صریح غیر معارض حدیث سے اس مسئلہ کا حکم اس کے خلاف دکھادیں کہ بلی خون آلودہ منہ سے دودھ پئے یا چاٹ کر خون صاف کرنے کے بعد پئے ہر حال میں بچاہوا دودھ یا پانی پاک ہے تو ہم ضد نہیں کریں گے بلکہ تسلیم کرلیں گے اور آپ کی حدیث دانی کی داد بھی دیں گے۔
سوال نمبر319
ایک شرابی نے شراب پی۔حنفی مزھب میں شراب ایسی ہی نجاست غلیظہ ہے جیسے پیشاب،اب اگر فورا اس شرابی نے دودھ پیا جب اس کے منہ کو شراب لگی ہوئی تھی تو بچا ہوا دودھ نجس ہے لیکن اگر اتنی دیر ٹھہرا رہا کہ تھوکنے سے شراب کا اثر زائل ہوگیا تو اب شراب کا اثر زائل ہونے سے اس کا منہ پاک سمجھا جائے گا، ہاں آپ کے نزدیک شراب ہی پاک ہے تو نہ منہ ناپاک ہوا نہ اس کا جھوٹا اگر آپ اپنے دعوٰی ومل بالحدیث میں زرا بھی سچے ہیں تو ایک ہی صحیح صریح غیر معارض حدیث ایسی پیش کریں جو فقہ کے اس مسئلے کو غلط ثابت کردے۔ اور آپ اپنے مسئلے کی صحت پر بھی ایک ہی صحیح صریح غیر معارض حدیث پیش کریں۔
سوال نمبر320
آپ کے نزدیک ہر حلال جانور کا پیشاب پاخانہ پاک ہے اور بوقت ضرورت کھانا پینا بھی جائز ہے (فتاوٰی ستاریہ ج1ص63) یعنی شربت بنفشہ نہ پیا گائے کا پیشاب پی لیا، معجون فلاسفہ کی جگہ بھینس کا گوبر چاٹ لیا ،نولجین کی گولی کی جگہ اونٹ کی اور بکری کی مینگنی چبالی،فرینی کی بجائے منی کی قلفی کھالی،دودھ میں اتنا پاخانہ حل کرکے جس سے رنگ،بو،مزہ نہ بدلے ناشتہ کرلیا۔

نماز عبادت ہے اگر نماز پڑھتے ہوئے کوئی ایسا کام کیا جو افعال نماز میں سے نہ ہوتو دیکھا جائے گا کہ اگر وہ عمل کثیر ہے تو نماز فاسد ہوجائے گی اور اگر عمل قلیل ہوتو نماز مکروہ ہوگی قرآن پاک نماز میں پڑھنا فرض ہے فاقرؤا ماتیسر من القرآن لیکن اگر کسی شخص کو قرآن بلکل یاد نہ ہو تو اسے تسبیح و تحمید پڑھ لینا چاھئیے چنانچہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جسے قرآن یاد نہ ہووہ حمد و ثناء پڑھ لے۔ترمذی عن رفاعہ بن رافع،ابوداؤد و نسائی عن عبداللہ بن ابی اوفی، اعلاء السنن ج5ص34،35۔ ان روایات سے معلوم ہوا کہ نماز میں قرآن پاک دیکھ کر پڑھنا جائز نہیں کیونکہ اگر جائز ہوتا تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے دیکھ کر پڑھ لیا کرو۔
تائید:عن ابن عباس رضی اللہ عنہ قال امیر المومنین عمر رضی اللہ عنہ ان نؤم الناس فی المصحف (رواہ ابن ابی داؤد ،کنز العمال)
1
اگر قرآن نمازی کے سامنے لٹک رہا ہو تو نماز میں کوئی مضائقہ نہیں۔
(ہدایہ ج1)
2
اگر قرآن پاک کو دیکھا اور اس تحریر کو دل میں سمجھ بھی لیا تو نماز فاسد نہیں۔
(ہدایہ و عالمگیری،ط ہند)
3
اگر قرآن پاک کو دیکھا اور زبان سے پڑھا مگر ایک آیت سے کم پڑھا تو بھی نماز فاسد نہیں(عالمگیری) کیونکہ ان سب صورتوں میں نماز کا عمل ،عمل قلیل ہے نہ کہ کثیر۔

4
اگر اک شخص کو قرآن بلکل یاد نہیں، اس نے قرآن نماز میں اٹھایا اور پڑھا اور اوراق بدلتا رہا تو اس اٹھانے اور اوراق الٹنے کے عمل کثیر کی وجہ سے نماز فاسد ہوجائے گی۔
(ہدایہ ج1)
5
اگر قرآن سے دیکھ کر پڑھا اور تعلیم حاصل کی تو یہ تعلیم و تعمل عمل کثیر ہوکر مفسد نماز ہے۔(ہدایہ ج1،عالمگیری ص53)
اس کو یوں سمجھ لیں کہ عام تلاوت اور تعلیم و تعمل میں فرق ہوتا ہے کہ تعلیم و تعمل میں ہجے ہوتے ہیں متواتر پڑھنا نہیں ہوتا ا ل ح م د اور یہ تعلیم و تعلم مفسد نماز ہے نہ قرآن کی طرف نظر فسد ہے نہ تلاوت قرآن مفسد ہے بلکہ وہ فرض ہے،ہاں اگر کوئی شخص حافظ قرآن ہو اور عمل قلیل سے استعانت حاصل کرے تو مفسد نہیں۔
عورت کے بارے میں احادیث میں اختلاف ہے صحیح مسلم ج1 میں حدیث ابوہریرہ رضی اللہ عنہ مرفوع میں ہے کہ عورت نمازی کے سامنے آئے تو نمازی کی نماز ٹوٹ جاتی ہے اور ابوداؤد و ابن ماجہ باب مایقطع الصلوٰۃ میں ابن عباس رضی اللہ عنہ کی مرفوع حدیث ہے کہ حائضہ عورت نمازی کے سامنے آئے تو نماز ٹوٹ جاتی ہے اور مسند احمد میں عائشہ رضی اللہ عنہما سے مرفوع روایت ہے کہ عورت آگے آئے تو نماز ٹوٹ جاتی ہے رجالہ(ثقات مجمع الزوائد ج1، اعلاء ج5۔زیلعی ج2) اس کے برخلاف بخاری ج1 ص56 ۔ مسلم ج1ص198 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ کا آگے لیٹنا اور بخاری ج1ص74،مسلم ج1ص198 پر حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا کا حائضہ ہونے کی حالت میں آگے لیٹنا ثابت ہے، یہ دونوں قسم کی احادیث متعارض ہیں اس لئے علماء ان میں یہ تطبیق دیتے ہیں کہ اصل نماز تو نہیں ٹوٹتی البتہ نماز کا خشوع ختم ہوجاتا ہے کیونکہ التفات عن اللہ قاطع خشوع ہے (زیلعی ج2 ص88،89) اب کوئی منکر حدیث احادیث کا یوں مزاق اڑائے کہ مسلمان خدا کی عبادت یوں کرتے ہیں کہ اپنی حیض کے خون سے آلودہ بیوی کو آگے لٹاتے ہیں، اس کے پاؤں کو سجدے سے پہلے ہاتھ لگاتے ہیں، اس کو سجدہ بھی کرتے ہیں اور اس کی مٹھی چاپی بھی کرتے ہیں تو یہ ایک خبث باطن کی دلیل ہے۔
ایک جھوٹ:
کہ فقہ حنفی میں نماز کے وقت عورت ننگی کرکے سامنے بٹھانا ضروری ہے یہ بلکل جھوٹ ہے، مسئلہ تو اچانک نظر کا ہے، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں عورت ساری پردے کا مقام ہے جب کہ اس کو ہاتھ لگانے سے نماز نہیں ٹوٹتی تو نظر سے کیسے ٹوٹ جائے گی یہ عمل قلیل ہے ، مفسد نماز نہیں، مثال سے سمجھئے روزہ کی حالت میں کھانا پینا حرام ہے کھانے پینے سے روزہ فاسد ہوجاتا ہے اور قضاء کے ساتھ کفارہ لازم آتا ہے لیکن کھانا پینا سامنے رکھا ہو روزے دار کی نظر بھی پڑے اور دل میں کھانے کی خواہش بھی آجائے تو بھی اتنی بات سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔
مزہب حنفی میں تو اگر عورت مرد کے برابر جماعت میں کھڑی ہوجائے تو نماز فاسد ہوجاتی ہے۔
اخبرنا ابوحنیفۃ عن حماد عن ابراھیم قال اذا صلیت المراۃ الی جانب الرجل و کانا فی صلوٰۃ واحدۃ فسدت صلوٰۃ(کتاب الآثار امام محمد رحمہ اللہ ص28) وقال بہ ناخذ وھو قول ابی حنیفۃ۔
آپ حضرات علماء فرقہ جماعت اہل حدیث سے گزارش ہے کہ مندرجہ ذیل مسائل کا جواب صحیح صریح غیر معارض حدیث سے پیش فرمائیں۔
سوال نمبر321
ایک شخص نماز پڑھ رہا تھا کہ اچانک سامنے کتا اور کتیا حالت جفتی میں آگئے ،نماز ٹوٹی یا نہیں؟
سوال نمبر322
ایک شخص نماز میں مصروف تھا کہ اچانک سامنے نظر پڑی تو ایک جوڑا زنا میں مصروف تھا ،نماز ٹوٹ گئی یا نہیں؟
سوال نمبر323
نماز پڑھتے ہوئی اپنی یا کسی غیر کی شرم گاہ پر نظر پڑجائے تو نماز ٹوٹ جاتی ہے یا نہیں؟
سوال نمبر324
مرد نماز پڑھ رہا تھا کہ بیوی نے اس کا بوسہ لے لیا ، نماز ٹوٹ گئی یا نہیں؟
سوال نمبر325
بیوی نماز پڑھ رہی تھی کہ مرد نے بوسہ لے لیا، نماز ٹوٹ گئی یا نہیں؟
سوال نمبر326
ماں نماز پڑھ رہی تھی کہ بچے نے گود میں پیشاب کردیا،نماز ٹوٹی کہ نہیں؟
سوال نمبر327
ماں نماز پڑھ رہی تھی کہ بچے نے آکر چھاتی سے دودھ پینا شروع کردیا، نماز ٹوٹی کہ نہیں؟
سوال نمبر328
عورت نماز پڑھ رہی تھی کہ ہنڈیا ابل گئی اور خراب ہونے لگی ، وہ نماز توڑ کر ہنڈیا درست کرے یا نہیں؟

سوال نمبر329
عورت نماز پڑھ رہی تھی،کتا دودھ کے برتن سے ڈھکنا اتارنے لگا، وہ نماز توڑ کردودھ سنبھال لے یا نہیں؟
سوال نمبر330
ایک آدمی نماز پڑھ رہا تھا دوسرا آدمی اس کی جوتی لیکر بھاگا، یہ نماز توڑ کر جوتی حاصل کرلے یا نہیں؟
سوال نمبر331
ایک شخص نماز پڑھ رہا تھا کہ غیر محرم عورت کے گانے کی آواز کان میں آنے لگی اور گانا سمجھ بھی آرہا ہے، نماز ٹوٹ گئی یا نہیں؟
سوال نمبر332
ایک عورت نماز پڑھ رہی تھی بچے نے آکر اس کی اوڑھنی کھینچ کر پھینک دی ، اب عورت کی نماز ٹوٹ گئی یا نہیں؟
سوال نمبر333
عورت نماز پڑھ رہی ہے اور جوئیں بھی مار مار کر پھینک رہی ہے، اس کی نماز ٹوٹ گئی یا نہیں؟

(نوٹ)
مندرجہ بالا مسائل کا جواب حدیث صحیح صریح غیر متعارض سے دیا جائے ورنہ قابل قبول نہیں ہوگا۔



حصہ یاز دہم
غیر مقلدین کے جھوٹ

سوال نمبر334
اس ملک میں بارہ سوسال سے اسلام آیا ہوا ہے مگر سب لوگ زیر ناف ہاتھ باندھ کر نماز پڑھا کرتے تھے، انگریز کے دور میں جہاد کو حرام قرار دینے کے لئے " الاقتصاد " رسالہ لکھ کر جاگیر حاصل کرنے والے نے مساجد میں فساد کے لئے اشتہار دیا کہ زیر ناف ہاتھ باندھنے کی آیت یا حدیث صحیح متفق علیہ قطعی الدلالت پیش کرو، فی حدیث دس روپے انعام دیا جائے گا ۔ جب خود ان سے ثبوت مانگا گیا اور فی حدیث و آیت بیس روپے انعام کا اشتہار دیا گیا تو کہا گیا ۔قرآن۔حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آیت فصل لربک و انحر کا معنی کرتے ہیں کہ نماز پڑھو اور سینہ پر ہاتھ باندھو۔(فتاوٰی علماء حدیث ج3،فتاوٰی ثنائیہ ج1)
سوال نمبر335
سینے پر ہاتھ باندھنے کی (تاوفات نماز میں ) روایت بخاری و مسلم اور ان کی شرح میں بکثرت ہیں(فتاوٰی علماء حدیث ج3،فتاوٰی ثنائیہ ) حالانکہ نہ بخاری میں حدیث نہ مسلم میں اور نہ ہی تاوفات کا لفظ کسی شرح میں ہے ، یہ ایسا جھوٹ ہے سیجا مرزا نے کہا کہ صحیح بخاری میں آیا ہے کہ آسمان سے آواز آئے گی ھٰذا خلیفۃ اللہ المھدی(معاذ اللہ)
سوال نمبر336
صحیح بخاری میں بھی ایسی حدیث آئی ہے (کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سینے پر ہاتھ باندھتے تھے) فتاوٰی اہل حدیث ج1،فتاوٰی ثنائیہ
سوال نمبر337
صحیح ابن خزیمہ میں سینہ پر ہاتھ باندھنے کی حدیث اس سند سے ہے ۔ عن عفان ھمام ،عن محمد بن حجادۃ، عن عبدالجبار بن وائل ،عن علقمۃ بن وائل و مولٰی لھم عن ابیہ(فتاوٰی علماء حدیث ج1) اس جھوٹ کی مثال نہ مرزائی قادیانی کی کتابوں میں ملتی ہے اور نہ سوامہ دیانند کی کتابوں میں۔
سوال نمبر338
ابن خزیمہ نے مندرجہ بالا حدیث کو صحیح کہا ہے۔(فتاوٰی علماء حدیث ج3،فتاوٰی ثنائیہ)
سوال نمبر339
سینہ پر ہاتھ باندھنے کی (مزکورہ بالا) حدیث صحیح ہے(بلوغ المرام،فتاوٰی علماء حدیث ج3،فتاوٰی ثنائیہ)
سوال نمبر340
ہدایہ میں اس کو صحیح کہا گیا ہے۔(اختلاف امت کا المیہ ص96)
سوال نمبر341
یہ سینہ پر ہاتھ باندھنے والی حدیث صحیح مسلم ج1،ابن ماجہ،دارمی،دارقطنی ج1،جز بخاری،مسند احمد ج3،کتاب الام ج8،جز سبکی،اور مشکوٰۃ پر ہے۔ اور اثبات رفع الیدین ص20۔یہ ہوئے دس جھوٹ جو دس کتابوں پر بولے گئے۔
سوال نمبر342
مسند احمد میں ہے یضع یدہ علی صدرہ (مسند احمد)
((فتاوٰی علماء حدیث ج3)
سوال نمبر343
زیر ناف ہاتھ باندھنے کی حدیث ضعیف ہے،(شرح وقایہ)
((اختلاف امت کا المیہ ص96))
سوال نمبر344
زیر ناف ہاتھ باندھنے کی حدیث ضعیف ہے۔(ہدایہ ص350)
((اختلاف امت کا المیہ ص96)
سوال نمبر345
ہارون رشید کا ازار کھل گیا تھا تو اس نے ازار بند باندھنا تو امام ابویوسف نے فتوٰی دیا کہ آئیندہ نماز میں ہاتھ ناف کے نیچے باندھا کرو۔
سوال نمبر346
حنفی نماز میں ہاتھ آلہ تناسل پر باندھتے ہیں۔(قول حق ص54)
سوال نمبر347
مقام ستر پر ہاتھ باندھنے سے نماز ٹوٹ جاتی ہے،قیاس ابلیس تشہد میں ہاتھ رانوں پر۔

مندرجہ بالا تمام جھوٹوں پر پردہ ڈالنے کے لئے آپ علماء فرقہ جماعت اہل حدیث فرق سینہ و ناف کا حدیث سے دکھائیے۔


قاضی عبدالاحد خانپوری کی شہادت
(1)
اس زمانہ کے جھوٹے اہلحدیث مبتدعین مخالفین سلف جو دوحقیقت ماجاء بہ الرسول سے جاھل ہیں ،وہ الرسول اس صفت میں وارث اور خلیفہ ہوئے ہیں شیعہ اور روافض کے ۔جس طرح شیعہ پہلے زمانوں میں باب اور دہلیز کفرو نفاق کے تھے اور ملاحدہ اور ذنادقہ کا تھے۔۔۔۔۔اسی طرح یہ جاھل بدعتی اہل حدیث اس زمانہ میں باب دہلیز اور مدخل ہیں ملاحدہ اور ذنادقہ منافقین کے ،بعینہ مثل اہل تشیع کے،دیکھو ملاحدہ نیچریہ جو کفار ہیں اور منافقین ہیں وہ بھی انہیں کے باب و دہلیز اور مدخل سے داخل ہوئے اور انہیں کو گمراہ کرکے ان سے اپنا حصہ مفروض کامل اور وافی مثل شیطان کے لے گئے،پھر ملاحدہ مرزائیہ قادیانیہ نکلے تو انہوں نے بھی انہیں کے باب و دہلیز اور مدخل سے داخل ہونا اختیار کیا اور جماعت کثیرہ کو ان میں سے مرتد اور منافق بنادیا۔ اور جب ملاحدہ ذنادقہ چکڑالویہ نکلے تو وہ بھی انہیں کے دہلیز اور درواقہ سے داخل ہوئے اور ایک خلق کو انہوں نے مرتد بنادیا اور جب مولوی ثناء اللہ خاتمۃ الملحدین نکلا تو وہ بھی انہیں جہال اہل حدیث کے باب اور دہلیز میں داخل ہوکر گیا، مقصود یہ ہے کہ رافضیوں میں ملاحدہ تشیع ظاھر کرکے حضرت علی رضی اللہ عنہ اور حضرت حسین رضی اللہ عنہ کی غلو کے ساتھ تعریف کرکے سلف کو ظالم کہہ کر گالیاں دیں اور پھر جس قدر الحاد و زندقہ پھیلادیں کوئی پرواہ نہیں اسی طرح ان جہال،بدعتی،کاذب اہل حدیثوں میں کوئی ایک دفعہ رفع یدین کرے اور تقلید کا رد کرے سلف کی ہتک کرے مثل امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے جنکی امامت فی الفقہ اجماع کے ساتھ ثابت ہے اور پھر جس قدر کفر بداعتقادی اور الحاد و زندقہ ان میں پھیلاوے بڑی خوشی سے قبول کرتے ہیں اور ایک ذرہ چیں بچیں بھی نہیں ہوتے۔ اگرچہ علماء اور فقہا اہل سنت ہزار دفعہ ان کو متنبہ کریں ہرگز نہیں سنتے۔
سبحان اللہ مااشبہ اللیلۃ بالبارحۃ اور سر اسکا یہ ہے کہ وہ مزھب و عقائد اہل سنت والجماعت سے نکل کر اتباع سلف سے مستنکف و متکبر ہوگئے ہیں فافھم و تدبر ۔
(کتاب التوحید و السنۃ ج1 ص262)

مولانا محمد حسین بٹالوی فرماتے ہیں
(2)
پچیس برس کے تجربہ سے ہم کو یہ بات معلوم ہوئی کہ لوگ جو باوجود بے علمی کے مجتہد اور مطلق تقلید کے تارک بن جاتے ہیں وہ بالاخر اسلام کو ہی سلام کربیٹھتے ہیں ، ان میں سے بعض عیسائی ہوجاتے ہیں اور بعض لامزھب جو کسی دین و مزھب کے پابند نہیں رہتے اور احکام شریعت سے فسق و خروج تو آزادی کا ایک ادنٰی کرشمہ ہے، ان فاسقوں میں بعض تو کھلم کھلا جمعہ جماعت اور نماز روزہ چھوڑ بیٹھتے ،سود و شراب سے پرہیز نہیں کرسکتے اور بعض جو کسی مصلحت دنیوی کی وجہ سے فسق ظاھری سے بچتے ہیں وہ فسق خفی میں سرگرم رہتے ہیں، ناجائز طور پر عورتوں کا نکاح میں پھنسا لیتے ہیں، کفر و ارتداد اور فسق کے اسباب دنیا میں اور بھی بکثرت ہیں مگر دین داروں کے بے دین ہوجانے کے لئے بے علمی کے ساتھ ترک تقلید بڑا بھاری سبب ہے، گروہ اہل حدیث میں جو بے علم یا کم علم ہوکر ترک تقلید مطلق کے مدعی ہیں وہ ان نتائج سے ڈریں اس گروہ کے عوام آزاد اور خودمختار ہوجاتے ہیں ۔
(اشاعۃ السنۃ 1888ء)

مولانا محبوب احمد صاحب امرتسری لکھتے ہیں۔
(3)

جہاں تک مجھے علم ہے وہ یہ ہے کہ امرتسر و گرد و نواح میں جس قدر مرتد عیسائی ہیں یہ پہلے غیر مقلد ہی تھے۔
(الکتاب المجید ص8)

مولانا محمد لکھنوی صاحب لکھتے ہیں(کتاب رد نیچری)
(4)
ابلیس ہزاراں سالاں کوشش کرکے خلق پھٹائی
اینہاں چھ ست سالا دیوچ کیتی اس توں ودھ کمائی

ابلیس ناداں بے علماں نوں وچ گمراہی پایا
اینہاں اہل علم دا کر خناس دیں ایمان گوایا

اکثر غیر مقلد خالی مگر انہاں دے لگے
جنہاں اندر دیں غلو یا سستی عادت پکڑی اگے

گھر بیٹھے جمع نمازاں کردے سفر تے عزر و رائیں
چھ ست کوہاں تے پڑھن دوگانہ سستی جنہاں ادائیں

تقلید مزاھب اہل سنت چھڈ لگے مگر انہاں دے
اس مزھب تھیں بہتر ہین مقلد در جیاندے

ایہہ مالیخولیا گنوں یا خبطی کر دا مزھب بازی
نہ ہک مزھب تے ٹھرے نت تلبیس کماوے تازی
 

sahj

وفقہ اللہ
رکن
حصہ دو از دہم​

سوال نمبر348
نماز میں عورتوں کا ہاتھ سینے پر باندھنا اجماع امت سے ثابت ہے (الفقہ علی مزاھب اربعہ) اور مرد کا ناف سے نیچے ہاتھ باندھنا حدیث علی رضی اللہ عنہ کے مطابق سنت ہے (مسند احمد)
(الف)
اب لامزھب کوئی ایک آیت یا حدیث صحیح صریح پیش کریں کہ عورت و مرد کی نماز میں کوئی فرق نہیں۔
(ب)
کوئی لامزھب ناف کے علاوہ کسی جگہ ہاتھ باندھنے کی حدیث میں سنت کا لفظ دکھادے۔
سوال نمبر349
دعاء قنوت سے پہلے رفع یدین کرنا حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے ثابت ہے (جز رفع یدین) اور ابراہیم نخعی کا فتوٰی ہے(طحاوی) اور عہد صحابہ ،طابعین اور تبع تابعین میں کسی نے اس پر انکار نہیں کیا تو گویا اجماع ہے اور نسائی شریف میں حدیث ہے کہ نماز میں حالت قیام میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ہاتھ باندھا کرتے تھے قنوت بھی حالت قیام میں ہے اس لئے اس حدیث کے موافق حنفی ہاتھ باندھتے ہیں۔
(الف)
اب اس لامزھب گروہ میں اگر جراءت ہے تو قرآن و حدیث سے قنوت سے پہلے رفع یدین کا منع ہونا ثابت کردے۔
(ب)
اب کوئی لامزھب رکوع کے بعد دعا کی طرح ہاتھ اٹھا کر قنوت پڑھنا اور منہ پر ہاتھ پھیر کر سجدہ میں جانا کسی آیت یا حدیث سے ثابت کردے۔
سوال نمبر350
جس طرح قرآن پاک میں فاقرؤا ما تیسر من القرآن۔ کا حکم ہے اب سات قراءتوں میں سے جس ایک قراءت پر بھی ساری عمر کوئی قرآن کی تلاوت کرے وہ اسی آیت پر عمل ہے، اسی طرح عامی کو حکم ہے، فاسئلوا اھل الذکر ان کنتم لاتعلمون ۔اب وہ ائمہ اربعہ میں سے جس کی بھی تقلید کرے گا وہ قرآن کی اسی آیت پر عمل ہے، اسی پر اجماع ہے۔
(الف)
اب لامزھب علماء بتائیں کہ ساری عمر ایک ہی قراءت پر قرآن پڑھنا کفر و شرک ہے یا حرام، قرآن و حدیث سے ثابت کریں۔
(ب)
عامی پر مجتہد کی تقلید شخصی کا کفر و شرک یا حرام ہونا کسی ایک آیت یا ایک ہی حدیث صحیح صریح غیر معارض سے ثابت کرو۔
سوال نمبر351
تقلید ایک اصطلاحی لفظ ہے ۔صرف و نحو،اصول حدیث،اصول تفسیر،اصول فقہ کی جتنی بھی اصطلاحیں ہیں۔ ان میں سے کوئی بھی ان خاص معنوں میں قرآن و حدیث میں استعمال نہیں ہوئیں۔ ہاں ان کا استعمال اجماع سے ثابت ہے۔
(الف)
لامزھبوں سے گزارش ہے کہ قرآن یا حدیث صحیح صریح غیر معارض سے اپنے فرقہ کا نام "اہل حدیث " دکھائیں یا یہ نام چھوڑ دیں۔
(ب)
قرآن و حدیث سے انسان کے لئے لفظ تقلید کا منع ہونا ثابت کیجئے ورنہ اپنی طرف سے منع کرکے بے دین نہ بنیں ۔
(ج)
لامزھب اصول حدیث کے تمام اصطلاحی الفاظ قرآن و حدیث سے دکھائیں ورنہ تمام اصول حدیث کو چھوڑ دے۔
سوال نمبر352
عورت کو سمٹ کر سجدہ کرنے کا حکم ہے اور یہ حدیث شریف میں ہے دیکھئیے مسند امام اعظم رحمہ اللہ،مراسیل ابوداؤد،بیہقی،ابن ابی شیبۃ۔ لگتا ہے لامزھب ٹولا ان احادیث کا بھی منکر ہے؟
اب لامزھب ٹولے کو چاھئیے کہ وہ صرف ایک آیت یا ایک حدیث صحیح صریح پیش کریں کہ مرد و عورت کی نماز میں کوئی فرق نہیں خصوصا سجدہ کے بارے میں۔
سوال نمبر353
مسئلہ یہ ہے کہ جب تک نفاس کا خون جاری نہ ہو یا پیدائش نہ ہو جائے نماز فرض ہے،یہ مسئلہ حدیث کا ہے۔ اب لامزھب ایک آیت یا حدیث پیش کرے کہ نفاس کا خون آنے سے قبل ہی نماز کی فرضیت ساقط ہوجاتی ہے۔
سوال نمبر354
حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ گاؤں میں جمعہ فرض نہیں۔(عبدالرزاق ابن ابی شیبہ)
اب لامزھب فرقہ جماعت اہل حدیث والے ایک آیت یا ایک حدیث صحیح صریح غیر معارض پیش کریں کہ فلاں گاؤں میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم سے جمعہ جاری ہوا تھا۔
سوال نمبر355
امام صاحب رحمہ اللہ کو پانچ لاکھ احادیث یاد تھیں (کتاب الوصیۃ) احکام کی چالیس ہزار احادیث آپ رحمہ اللہ کو یاد تھیں۔ ذیل الجواہر ص474،(ان میں سے چار ہزار متون آپ رحمہ اللہ کو یاد رھے۔مناقب موافق)
اب غیر مقلدین اپنے کسی علامہ ا اتنا حافظ ہونا ثابت فرمائیں؟
سوال نمبر356
کتاب و سنت میں عامی و مجتہد کی طرف رجوع کرنے کا حکم موجود ہے مگر سوائے ائمہ اربعہ کے کسی کا مزھب مکمل مدون ہی نہیں ہوسکا،اسلئے عامی کے لئے ان چار کے سوا کسی اور مجتہد کی طرف تمام مسائل میں رجوع ممکن ہی نہیں ۔ اسی پر تمام اہل سنت والجماعت کا اجماع ہے، یہ اللہ کا امر تکوینی ہے۔الحمدللہ
(الف)
غیر مقلدین بتائیں کہ سات قراءتیں جو متواتر ہیں ان سات قاریوں کے نام بنام حکم کس حدیث میں ہے کہ ان کی قراءت پر قرآن پڑھنا؟
(ب)
غیر مقلدین یہ بھی بتائیں کہ صحاح ستہ سے پہلے اسلام مکمل تھا یا نہیں؟کیا حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ان اماموں کا نام لے کر حکم دیا تھا کہ ان کی کتابوں کو صحاح ستہ کہنا ؟ اور ان کو چھوڑنے والا اسلام کو چھوڑ جانے والا ہوگا،یہ حدیث لاؤ ورنہ دجل و فریب سے باز آجاؤ۔

حصہ سیز دہم​

کیا فرماتے ہیں علماء غیر مقلدین مندرجہ ذیل مسائل میں؟
(نوٹ)
ہر سوال کا جواب قرآن پاک کی صریح آیت یا حدیث صحیح صریح غیر معارض سے دیا جائے ورنہ جواب قابل قبول نہ ہوگا۔

سوال نمبر357
قربانی فرض ہے یا واجب یا سنت یا نفل ؟ صریح حکم قرآن و حدیث سے دکھائیں۔
سوال نمبر358
اگر قربانی نہ فرض ہے نہ واجب نہ سنت نہ نفل تو جب محدثین نے اس کا حکم لکھا ہے یعنی فرض،واجب وغیرہ، تو وہ محدثین آپ کی نظر میں بدعتی ہیں یا کیا ہیں؟
سوال نمبر359
قربانی کرنے والے میں کون کون سی شرائط ہونی چاھئیں، صاف قرآن و حدیث سے دکھائیں۔
سوال نمبر360
ضروریات سے کتنے پیسے زائد ہوں تو قربانی کرنا ضروری ہوتا ہے، قرآن یا حدیث سے ہی دکھائیں۔
سوال نمبر361
وہ کون کون سی ضروریات ہیں جن کی قیمت کا حساب نہیں لگایا جائے گا؟جواب قرآن و حدیث سے۔
سوال نمبر362
زمین،مکان،دکان،بس،ٹرک کی قیمت کا حساب ہوگا یا آمدنی کا؟ جواب بالا شرائط کے ساتھ ہونا چاھئیے۔
سوال نمبر363
جو مسلمان وسعت کے باوجود قربانی نہ کرے اس کو شرعی عدالت کتنے کوڑے حد لگائے گی؟
سوال نمبر364
جو بکری،اونٹ،گائے،چار،چھ،آٹھ، دانت والا ہو اس کی قربانی کس حدیث سے جائز ہے؟
سوال نمبر365
بھینس کا دودھ پینا،دہی،مکھن،گھی کھانا،لسی پینا،گوشت کھانا کسی صحیح صریح حدیث سے ثابت کریں۔
سوال نمبر366
بھینس کی قربانی کا جائز ہونا یا ناجائز ہونا قرآن یا حدیث سے بالوضاحت بیان کیجئے۔
سوال نمبر367
گائے،بھینس،اونٹ وغیرہ کے حصوں میں کسی حنفی دیوبندی یا بریلوی کا حصہ شامل کرنا جائز ہے یا ناجائز؟
سوال نمبر368
کیا عید قرباں کے دن مرغے کی قربانی جائز ہے؟ اگر جائز ہے تو اس کی عمر کتنی ہونی چاھئیے؟جواب حدیث سے دیجئے۔
سوال نمبر369
مرغی،بطخ،چڑیا کے انڈے کی قربانی جائز ہے یا نہیں؟ جواب صریح حدیث سے دیجئے۔
سوال نمبر370
گھوڑے کی قربانی جائز ہے تو اس میں کتنے حصے دار شریک ہوسکتے ہیں؟
سوال نمبر371
بجو کی قربانی جائز ہے تو کتنے حصے دار شریک ہوسکتے ہیں؟
سوال نمبر372
زید فوت ہوگیا اس نے بیوی ،بیٹا، گائے چھوڑی ۔ماں بیٹے نےگائے کی قربانی دے دی، جائز ہے یا ناجائز؟
سوال نمبر373
حصے داروں کو گوشت تول کر تقسیم کیا جائے یا اندازے سے؟ حدیث شریف سے حکم بیان فرمائیے۔
سوال نمبر374
کیا قربانی کا گوشت کسی حنفی دیوبندی، یا بریلوی کو کو دینا جائز ہے؟
سوال نمبر375
عید الاضحٰی کے دن حنفیوں نے عید پڑھ لی ابھی غیر مقلدین یعنی فرقہ جماعت اہل حدیثوں نے نماز نہیں پڑھی تھی، تو کسی اہل حدیث نے یہ سن کر کہ عید کی نماز ہوچکی ہے اپنی قربانی ذبح کرلی تو اس کی قربانی ہوگئی یا نہیں؟جواب صریح حدیث سے۔

سوال نمبر376
اہل حدیثوں نے نماز عید پڑھ لی تھی اور قربانی بھی ذبح کرلیں ،بعد میں معلوم ہوا کہ امام جس نے نماز عید پڑھائی وہ بے وضو تھا تو قربانیاں دوبارہ کرنی پڑیں گی یا نہیں؟
سوال نمبر377
قربانی کا جانور کسی حنفی دیوبندی یا بریلوی نے ذبح کیا، تو یہ قربانی جائز ہوئی یا نہیں ؟
سوال نمبر378
قربانی کے جانور میں کسی بے نمازی کا حصہ شامل کرلیا، قربانی سب کی ہوگی یا نہیں۔
سوال نمبر379
اگر کسی جانور کے تیسرا حصہ کان کٹے ہوئے ہوں تو اس کی قربانی جائز ہے یا نہیں؟
سوال نمبر380
جس جانور کے پیدائشی کان نہ ہوں اس کی قربانی جائز ہے یا ناجائز؟
سوال نمبر381
حضرت عمر،حضرت عبداللہ بن عمر،حضرت علی،حضرت عبداللہ بن عباس،حضرت انس، حضرت ابوھریرہ رضوان اللہ علیہم اجمعین فرماتے ہیں کہ قربانی کے تین دن ہیں جبکہ اہل حدیث چاردن کے قائل ہیں ، تو کیا مندرجہ بالا اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم حدیث کو نہیں مانتے تھے؟(معاذاللہ) یا انہوں نے تین دن کا فتوٰی اپنی رائے سے دے دیا تھا؟ اور جن کو چار دن والی حدیث یاد تھی انہوں نے یہ حدیث (چاردن والی) ان صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین(قائلین 3دن) کو کیوں نہ سنائی؟ کیا صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین حدیث کے مقابلہ میں اپنی رائے پر عمل کرتے تھے؟
سوال نمبر382
ایک قربانی کے جانور کی دم کٹی ہوئی ہے اس کی قربانی جائز ہے یا ناجائز ؟ جواب صحیح حدیث سے دیں۔
سوال نمبر383
جو جانور خصی نہ ہو اس کی قربانی جائز ہے یا ناجائز ؟ جواب صحیح حدیث سے دیں۔
سوال نمبر384
جس جانور کے پیدائشی دانت نہ ہوں اس کی قربانی کا کیا حکم ہے،جائز ہے یا ناجائز؟
سوال نمبر385
گائے کو ذبح کرنے کے لئے لٹایا گائے قابو نہیں آئی تھی ،اتفاقا ژبح سے پہلے ہی چھری گائے کی آنکھ میں لگ گئی اور وہ کانی ہوگئی۔ تو اب اس گائے کی قربانی جائز ہے یا ناجائز؟
سوال نمبر386
گائے کو قربانی کے لئے لٹایا ، گرنے کی وجہ سے اس کی ٹانگ پر چوٹ لگی اور وہ لنگڑی ہوگئی۔ اب اس کی قربانی جائز ہے یا نہیں؟
سوال نمبر387
عید کی نماز ہوگئی اور اک آدمی عید پڑھ ہی نہیں سکا ۔ اب وہ قربانی کرسکتا ہے یا نہیں؟
سوال نمبر388
ایک اہل حدیث نے حنفیوں کے پیچھے چھ تکبیروں کے ساتھ عید پڑھی،اس نماز عید کے بعد وہ قربانی کرے تو جائز ہے یا ناجائز؟
سوال نمبر389
ذبح میں کتنی رگیں کاٹنا شرعا ضروری ہیں،نیز ان کی تعداد اورنام حدیث صحیح سے بتائیں۔
سوال نمبر390
قصاب کو اجرت میں گوشت دینا جائز ہے یا نہیں؟
سوال نمبر391
قربانی کا گوشت مقلدین خصوصا حنفیوں کو دینا جائز ہے یا نہیں؟جواب حدیث سے دیں۔
سوال نمبر392
قربانی کی کھال کے کون کون مستحق ہیں،کیا حنفی مدارس میں کھال دینا جائز ہے؟ جواب حدیث سے دیجئے۔
سوال نمبر393
کیا قربانی کی کھال امام مسجد کو تنخواہ میں دینا جائز ہے؟اگر کسی نے دے دی تو اس کی تلافی کا حدیث میں کیا طریقہ ہے؟
سوال نمبر394
ایک شخص نے دوسرے کی بکری بغیر اجازت قربان کردی،بعد میں قیمت ادا کردی۔ یہ قربانی جائز ہے یا ناجائز؟
سوال نمبر395
ایک دنبہ قربانی کے لئے تھا اس کی چکی ٹوٹ گئی،اسکی قربانی جائز ہے یا نہیں؟
سوال نمبر396
جذعۃ من الکضان میں جزعہ کا اطلاق دوتین ماہ کے بچے پر بھی ہوتا ہے یا نہیں؟ اس کی تفسیر حدیث مرفوع سے بیان فرمائیں۔ بھیڑ کا ایک دوماہ کا بچہ ذبح کیا تو قربانی ہوجائے گی یا نہیں؟

نوٹ
یاد رکھئیے ہر ہر مسئلہ مندرجہ بالا کا جواب صرف آیت قرآنی یا حدیث صحیح صریح غیر معارض سے دیں اگر بخاری سے دکھائیں تو زیادہ بہتر ہوگا۔
بینوا تو جروا
(بیان کرو ثواب کماو)
 
Top