لطیفہ

محمد نبیل خان

وفقہ اللہ
رکن
ایک نشئی کا باپ فوت ہوگیا، لوگ اسکی وفات پر اکٹھا ہونا شروع ہوگئے، وقت گزرتا رہا یہاں تک کہ جنازہ تیار ہوگیا مگر بیٹا نہ جانے کہاں غائب تھا، محلے داروں نے کچھ لوگوں کو دوڑایا کہ جا کر اس خبیث نشئی کو تلاش کرکے لاؤ۔

تلاش کرتے کرتے آخر کار ایک نوجوان نے اسے قبرستان میں نشہ کرتے دیکھ لیا اور اسے کہنے لگا،
''شرم کرو یار ادھر تمہارا باپ مر گیا ہے اور تم یہاں نشہ کرکے بیٹھے ہو؟
چلو جلدی سے گھر چلو اور اپنے باپ کی آخری رسومات ادا کرو۔...

نشئی صاحب گرتے پڑتے گھر واپس آئے، ابا کو سپرد خاک کیا اور پھر غائب ہوگئے، ادھر مرگ والے گھر میں جیسے جیسے کسی کو پتہ چلتا وہ تعزیت کے لیئے آتا لیکن بیٹا غائب تھا اس لیئے تعزیت کس سے کی جاتی؟

چنانچہ محلے داروں نے ایک مرتبہ پھر اسکی تلاش شروع کی اور اسے پھر پکڑ لیا اور اسے شرم دلانے کی خاطر کہا،
'' تمہارا باپ مر گیا ہے اور تم یہاں نشہ کرکے پڑے ہو؟،،،
چلو گھر جاؤ ہم تمہیں لینے آئے ہیں''

نشئی نے نشے سے مغلوب آنکھیں تھوڑی سی وا کیں اور بولا،
،
،
،
،
،
،
،
،
،
،ہیں ،،، ابا فیر مرگیا اے؟
 
Top