دئے گئے شعر میں سے کسی ایک لفظ پر شعر ۔ ۔ ۔

نورمحمد

وفقہ اللہ
رکن
ایک نیا سلسلہ جس میں آنے والا ہر رکن شعر میں سے دیئے گئے کسی ایک لفظ پر شعر لکھے گا.

نوٹ : اگر شاعر کا نام معلوم ہو تو ضرور لکھیں.

تو ابتداء ہےعلامہ اقبال رحمتہ اللہ علیہ کے ایک شعر سے..

اگر چہ بت ہیں جماعت کی آستینوں میں
مجھے ہے حکم اذاں
لا الہ الا الله
 

راجہ صاحب

وفقہ اللہ
رکن
جتنا دیا سرکار نے مجھ کو، اُتنی میری اوقات نہیں
یہ تو کرم ہے اُن کا ورنہ ، مجھ میں تو کوئی بات نہیں
 

راجہ صاحب

وفقہ اللہ
رکن
نظر باز نے نظر صنم کو، نظر ملاتے نظر کو دیکھا
نظرپڑی جب نظر کے اوپر ،نظر جھکاتے نظر کو دیکھا

جواباً عرض ہے ۔

نظروں نے کہانظروں سے، نظریں نا ملانا نظروں سے
نظروں کی قسم نظروں کو نظروں کی نظر لگ جائے گی

;)
 

راجہ صاحب

وفقہ اللہ
رکن
سمجھ سکو تو یہ تشنہ لبی سمندر ہے
بقدرِ ظرف ہر اک آدمی سمندر ہے
تو اس میں ڈوب کے شاید ابھر سکے نہ کبھی
مرے حبیب مری خامشی سمندر ہے

شکیب جلالی
 

راجہ صاحب

وفقہ اللہ
رکن
نازکی ترے لب کی کیا کہیے!
پنکھڑی ایک گلاب کی سی ہے
(غالباً) اکبر الہ آبادی

جی نہیں محترم
یہ میرتقی میر کا شعر ہے اور پہلا مصرع کچھ یوں ہے

نازکی اس کے لب کی کیا کہیئے
پنکھڑی اک گلاب کی سی ہے
 
Top