زندہ باد

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
1953ء کی تحریک ختم نبوت میں دہلی دروازہ لاہور کے باہر صبح سے عصر تک جلوس نکلتے رہے۔ عصر کے بعد جب جلوس نکلنا بند ہو گئے تو ایک اسی سالہ بوڑھا اپنے پانچ سالہ معصوم پوتے کو کندھے پر اُٹھا کے لایا۔بوڑھے نے ختم نبوت کا نعرہ لگایااور معصوم بچے نے دادا کے پڑھائے ہوئے سبق کے مطابق زندہ باد کہا۔ دو گولیاں چلیں ، اسی سالہ بوڑھے اور پانچ سالہ معصوم بچے کے سینے سے گزر گئیں۔دونوں تو شہیدہوگے مگر تاریخ میں یہ بات لکھواگئے کہ:
’’آقانامددار صلی اللہ علیہ وسلم کی عزت و ناموس پر بات آئے تو مسلم قوم کے اسی سالہ بوڑھے سے لیکر پانچ سالہ معصوم بچے تک سب جان پر کھیل کر پیارے آقا نامدار صلی اللہ علیہ وسلم کی ناموس کا تحفظ کرتے ہیں۔‘‘
(تحفظ ختم نبوت اہمیت و فضیلت: صفحہ نمبر: 274)
 
Top