فقس اور آزادی

مظاہری

نگران ای فتاوی
ای فتاوی ٹیم ممبر
رکن
نئی چالیں نئی گھاتیں نہ سکھلا ہمسفر مجھکو
جدا منزل تری در پیش ہے اپنا سفر مجھکو
تجھے تیری خرد نے کر دیا مدہوش تو جانے
جنوں نے کر دیا ھے این و آں سے با خبر مجھکو
پئے ہنگامہ تو نے سینکڑوں طوفاں اٹھائے ہیں
کیا اسکو کبھی خود کو کبھی زیرو زبر مجھکو
قفس میں ہے سکوں مجھکو قفس میں مجھکو رہنے دے
میں ہوں آزاد تو پا بند آزدی نہ کر مجھکو
 

مظاہری

نگران ای فتاوی
ای فتاوی ٹیم ممبر
رکن
کاش یہ ایسا ہی آسان ہوتا سیفی بھائی آپنے اشعار پر غور نہیں فرمایا یہ مسلمان کا خطاب ہے مغرب کو، جو اپنے ننگے پن کو آزادی کہہ کے جبراً سر تھوپتے ہیں ـ
 
Top