لببغاء (طوطا)

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
parrot%2Bwallpaper%2BDownload%2BBirds+wallpaper+7.jpg
[align=center]طوطا
[/align]
طوطا : بعض لغوین کہتے ہیں کہ اس میں تین باء ہیں ۔ پہلی اور تیسری باء میں زبر ہے اور دوسری باء میں سکون ہے ۔ یہ ہرے رنگ کا ایک پرندہ ہوتا ہے جس کو عربی میں دُرّۃ بھی کہتے ہیں ۔

طوطے کی قسمیں اور خصوصیتیں
طوطا مختلف قسم کا ہوتا ہے ۔ بعض سفید ، بعض ہرے رنگ کے ہوتے ہیں ۔ مؤرخین لکھتے ہیں کہ معز الدولہ بن بویہ کی خدمت میں ایک عجیب وغریب قسم کا طوطا پیش کیا گیا تھا ۔ طوطے کا رنگ سفید، منقار اور پاؤں کالے اور چوٹی پستنی رنگ کی تھی ۔آج کل اکثر طوطے کی
قسمیں نا پید ہیں ۔زیادہ تو ہرے رنگ کا طوطا پایا جاتا ہے ۔
طوطا خوش اخلاق ، نہایت سمجھدار ، نقل اتارنے کی مکمل صلاحیت ہوتی ہے ۔ طوطے کو زیادہ تر ، بادشاہ یا امراء ضبط شدہ خبروں سے محظوظ ہو نے کیلئے پالتے ہیں ۔
یہ پرندہ اپنی غذا پاؤں سے کھاتا ہے ۔جس طرح انسان ہاتھ سے کھاتا ہے ۔ اکثر لوگ اسکی تعلیم کا مخصوص انتظام کر تے ہیں ۔

طوطے کی انوکھی تعلیم
امام فن شیخ ارسطو نے لکھا ہے طوطے کو سکھانے کا طریقہ یہ ہے کہ ایک آئینہ لے کر اسکے سامنے رکھ کر اس کی صورت کو دیکھتے رہو ۔ پھر آئینہ میں دیکھ کر بار بار بو لو باتیں کرو تو وہ بھی دہرانے لگے گا اور باتیں کرنا سیکھ جائیگا ۔

طبی فوائد
طوطے کی زبان کھانے سے کلام میں شگفتگی ، ٖفصاحت ، روانی ، قوت گویائی میں جرأت پیدا ہو تی ہے ۔اس کا پتہ زبان میں ثقل پیدا کرتا ہے اس کا خون خشک کر کے باریک کر نے کے بعد دوستوں کے درمیان بکھیردینے سے عداوت ودشمنی پیدا ہو جاتی ہے ۔ طوطے کا گوشت دیر ہضم ہوتا ہے مگر دل کو فر حت دیتا ہے ، خاص طور سے پھیپھڑے کے مریضوں کے لئے مفید ہے ۔ طوطے کی بیٹ جھائیں اور سیاہی کو دفع کر دیتی ہے ۔ اس کی بیٹ کچے سبز انگور کے پانی میں ملا کر آنکھوں میں بطور سرمہ استعمال کر نے سے بینائی میں اضافہ اور آشوب چشم سے حفاظٹ رہتی ہے ۔ اگر کوئی بچہ لکنت سے بو لتا ہے تو اس کے لئے طوطے کا گو شت بہترین علاج ہے۔

تعبیر خواب میں طوطا ایک منحوس اور جُھوٹے شخص کی شکل میں آتا ہے ، بعض معبرین نے لکھا ہے کہ فلسفی آدمی کی صورت میں آتا ہے اس کے بچے بھی فلسفی کے بچے کی شکل میں آتے ہیں اور بعض اہلِ علم نے لکھا ہے کہ طوطا لڑکی یا بچے کی شکل میں رونما ہوتا ہے اور کبھی طوطے کی تعبیر یتیم لڑکے یا لڑکی سے دی جاتی ہے ۔
(حیات الحیوان)
 

نورمحمد

وفقہ اللہ
رکن
احمدقاسمی نے کہا ہے:
parrot%2Bwallpaper%2BDownload%2BBirds+wallpaper+7.jpg
[align=center]طوطا
[/align]
طوطا :۔ اس کی بیٹ کچے سبز انگور کے پانی میں ملا کر آنکھوں میں بطور سرمہ استعمال کر نے سے بینائی میں اضافہ اور آشوب چشم سے حفاظٹ رہتی ہے ۔ اگر کوئی بچہ لکنت سے بو لتا ہے تو اس کے لئے طوطے کا گو شت بہترین علاج ہے۔۔(حیات الحیوان)

کیا واقعی ایسا ہے ؟؟؟؟

اور طوطے کا گوشت حلال ہے کیا؟؟؟
 

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
کیا طوطا حلال ہے؟
مسئلہ۔ جو جانور اور جو پرندے شکار کر کے کھاتے رہتے ہيں يا ان کى غذا فقط گندگى ہے ان کا کھانا جائز نہيں جيسے شير بھيڑ يا گيدڑ بلى کتا بندر شکرا باز گدھ وغيرہ۔ اور جو ايسے نہ ہوں جيسے طوطا مينا فاختہ چڑيا بٹير مرغابى کبوتر نيل گائے ہرن بطخ خرگوش وغيرہ سب جائز ہيں۔بہشتی زیور
 

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
دوسری بات وہ پاوں سے کھا تا ہے۔ عام اصول یہی ہے جو پرندہ پاوں سے کھائے وہ حلال نہیں۔؟
میں یہاں فقہا ء کرام ایک ضابطہ نقل کر تا ہوں اسے دیکھ لیں کہ"طوطا" کی حرمت پر یہ ضابطہ کس حد تک منطبق ہوتا ہے پھر حلت وحرمت کا فیصلہ فرمالیں باوجود اس ضابطہ کے کوئی ابہام رہے تو کسی مفتی یا دارالافتاء سے رابطہ قائم فرمالیں۔
"حلال اور حرام جانوروں میں سے بعض کا حکم حدیث میں صراحتاً بیان کر دیا گیا ہے کہ یہ حلال ہے اور یہ حرام اور جن کے بارے میں صراحتاً حکم نہیں ، ان کے بارے میں حدیث میں ایک ضابطہ بیان کیا گیا ہے ”عن ابن عباس رضی الله عنہ قال : نھی رسول الله صلی الله علیہ وسلم عن کل ذي ناب من السباع وکل ذي مخلب من الطیر “․ (رواہ مسلم،147/2، ط: سعید) یعنی حضرت ابن عباس رضی الله عنہما کی روایت ہے کہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے وحشی جانوروں میں سے کچلی دانت والے جانور اور پرندوں میں سے پنجوں سے شکار کرنے والے جانور کے گوشت استعمال کرنے سے منع فرمایا ہے
 
Last edited:
Top